ہلاکت خیزی
ہلاکت خیزی (انگریزی: Lethality) کسی چیز کے موت پر نتیجہ خیز ہونے کی صلاحیت کا بیان ہے۔ یہ کئی بار مرض، کیمیاوی ہتھیار، حیاتیاتی ہتھیار یا ان دونوں آخر الذکر میں شامل زہریلے کیمیاوی عناصر کو بیان کرنے کے لیے بھی مستعمل ہے۔ اس اصطلاح ہتھیاروں کے مار ڈالنے کی صلاحیت کو بیان کرتی ہے، تاہم برسبیل تذکرہ یہ ان ممکنات کو بھی بیان کرنے میں معاون ہو سکتی ہے کہ کیسے یہ شاید مہلک نہ بھی ہوں۔ 2020ء میں اطالیہ اور دنیا کے کچھ اور ممالک میں کئی لاکھ لوگ ہلاک ہوئے تھے۔ اسے کئی ماہرین کی مرض کی ہلاکت خیزی سے تعبیر کرتے ہیں۔[1] عالمی ادارہ صحت اور بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن کے اشتراک سے عالمی ادارہ صحت برائے اطفال کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق افریقی ممالک میں 5 سال سے کم عمر بچوں کی اموات کی سب سے بڑی وجہ نمونیا ہے۔ ان ممالک میں انگولا، عوامی جمہوریہ کانگو، ایتھوپیا، نائجیریا اور تنزانیہ شامل ہیں۔[2] اسی طرح خطرناک ہتھیار اور قتل و غارت گری کے حامل گروہوں کو بھی دینا میں ان کی ہلاکت خیزی کے لیے بیان کیا جاتا ہے۔ داعش کے شدت پسند گروہ کا نظریاتی طور پر دھیان اہل تشیع کو نشانہ بنانا رہا ہے، جنھیں وہ بدعتی اور مرتد قرار دیتے ہیں، جب کہ وہ مصر کے قبطی مسیحیوں، سوریہ کے دروز اور عراق کے یزیدیوں کو بھی ہلاک کرتے رہے ہیں۔[3] آفات سماوی جیسے کہ زلزلہ، طوفان اور قحط بھی عوام کی جان لیتے ہیں اور ہلاکت خیزی پر نتیجہ خیز ہوتے ہیں، اس وجہ سے کئی بار انھیں بھی اسی زمرے میں دیکھا جاتا ہے۔[4]
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ اٹلی کا مرثیہ: کورونا کی ہلاکت خیزی دیکھنا ہے تو اٹلی کی حالت دیکھیں
- ↑ کرونا وائرس کی وجہ سے نمونیا کی ہلاکت خیزی میں اضافہ
- ↑ ہلاکت خیزی کی علامت۔۔۔ داعش ایک سال کی ہو گئی
- ↑ "سیلاب کی ہلاکت خیزی اور ہماری ذمہ داری"۔ 26 نومبر 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 اپریل 2021