آسٹریلوی کرکٹ ٹیم کا دورہ جنوبی افریقہ 2023ء
آسٹریلوی کرکٹ ٹیم اگست اور ستمبر 2023ء میں جنوبی افریقی کرکٹ ٹیم کے خلاف 5 ایک روزہ بین الاقوامی اور 3 ٹوئنٹی 20 میچز کھیلنے کے لیے جنوبی افریقہ کا دورہ کرے گی۔[1] ایک روزہ میچز کرکٹ عالمی کپ 2023ء کے لیے دونوں ٹیموں کی تیاریوں کا حصہ بنیں گے۔[2]
آسٹریلیا کرکٹ ٹیم کا دورہ جنوبی افریقہ 2023ء | |||||
جنوبی افریقہ | آسٹریلیا | ||||
تاریخ | 30 اگست 2023ء – 17 ستمبر 2023ء | ||||
کپتان | ٹیمبا باوما (ایک روزہ بین الاقوامی)[n 1] ایڈن مارکرم (ٹوئنٹی20 بین الاقوامی) |
مچل مارش | |||
ایک روزہ بین الاقوامی سیریز | |||||
نتیجہ | جنوبی افریقہ 5 میچوں کی سیریز 3–2 سے جیت گیا | ||||
زیادہ اسکور | ہینرک کلاسن (243) | مارنس لیبوسچین (283) | |||
زیادہ وکٹیں | مارکو جانسن (8) کیشو مہاراج (8) |
ایڈم زمپا (8) | |||
بہترین کھلاڑی | ایڈن مارکرم (جنوبی افریقہ) | ||||
ٹی-20 بین الاقوامی سیریز | |||||
نتیجہ | آسٹریلیا 3 میچوں کی سیریز 3–0 سے جیت گیا | ||||
زیادہ اسکور | ریزا ہینڈرکس (101) | مچل مارش (186) | |||
زیادہ وکٹیں | لیزاد ولیمز (4) | سیئن ایبٹ (8) | |||
بہترین کھلاڑی | مچل مارش (آسٹریلیا) |
دراصل یہ دورہ مارچ 2021ء میں ہونا تھا[3]جس میں 3 ٹیسٹ میچز کھیلے جانے تھے[4]جو پہلی عالمی ٹیسٹ چیمپئن شپ کا حصہ بننا تھے۔[5][6] تاہم کورونا وائرس (کووڈ-19) وبا کی وجہ سے یہ دورہ فروری 2021ء میں ملتوی کر دیا گیا تھا۔[7]
پس منظر
ترمیمدسمبر 2020ء میں جنوبی افریقہ اور انگلستان کے درمیان شیڈول ایک روزہ بین الاقوامی سیریز کورونا وائرس (COVID-19) کی وجہ سے ملتوی ہوئی۔[8] نتیجے کے طور پر دونوں کرکٹ بورڈز ٹیسٹ سیریز کے لیے ہنگامی منصوبوں پر غور کر رہے تھے، جس میں پرتھ یا متحدہ عرب امارات میں میچز کھیلنے کا امکان بھی شامل تھا۔[9] دورے کے لیے ایک ابتدائی عارضی آغاز کی تاریخ 18 فروری 2021ء ہونے کا مطلب جنوبی افریقہ کے دورہ پاکستان کے اختتام سے بہت زیادہ قریب ہونا تھا۔[10] اگرچہ جنوری میں ایک اپ ڈیٹ نے تجویز کیا کہ یہ دورہ مارچ 2021ء میں شروع ہوگا۔[11]
27 جنوری 2021ء کو کرکٹ آسٹریلیا نے دورے کی تاریخوں کی تصدیق سے پہلے، دورے کے لیے اپنے اسکواڈ کا اعلان کیا۔[12] تاہم 2 فروری 2021ء کو کرکٹ آسٹریلیا نے اعلان کیا کہ وبائی مرض کی وجہ سے دورہ ملتوی کر دیا گیا ہے۔[13] دورہ ملتوی ہونے کے نتیجے میں، نیوزی لینڈ نے آئی سی سی عالمی ٹیسٹ چیمپئن شپ 2019–21ء کے فائنل کے لیے کوالیفائی کر لیا۔[14] اکتوبر 2021ء میں کرکٹ آسٹریلیا نے کہا کہ وہ 2023ء میں سفید گیند کے مقابلے کھیلنے کی طرف دیکھ رہے ہیں۔[15]
دستے
ترمیمجنوبی افریقا | آسٹریلیا | ||
---|---|---|---|
ایک روزہ بین الاقوامی[16] | ٹوئنٹی20 بین الاقوامی[17] | ایک روزہ بین الاقوامی[18] | ٹوئنٹی20 بین الاقوامی[19] |
18 اگست 2023 کو آسٹریلیا کے سٹیوسمتھ اور مچل اسٹارک زخمی ہونے کی وجہ سے دورے سے باہر ہو گئے۔[20] اسمتھ کی جگہ ایشٹن ٹرنر نے ٹوئنٹی20 بین الاقوامی اسکواڈ میں شامل کیا جبکہ مارنس لیبوسچین اور اسپینسر جانسن نے بالترتیب اسمتھ اور اسٹارک کی جگہ ایک روزہ بین الاقوامی اسکواڈ میں شامل کیا۔[21] اسی دن مچل مارش نے پیٹ کمنز کی جگہ اس دورے کے لیے آسٹریلیا کا ایک روزہ بین الاقوامی کپتان مقرر کیا،[22] کمنز کی شرکت شک میں تھی جب وہ کلائی کی انجری سے واپس آ رہے تھے۔[23]
ٹی ٹوئنٹی سیریز
ترمیمپہلا ٹی20
ترمیمب
|
||
- جنوبی افریقہ نے فیلڈنگ کا انتخاب کیا۔
- آرون ہارڈی، اسپینسر جانسن، تنویر سنگھا، میتھیو شارٹ (آسٹریلیا) ڈیوالڈ بریوس اور جیرالڈ کوٹزی (جنوبی افریقہ) سبھی نے اپنا ٹوئنٹی20 بین الاقوامی ڈیبیو کیا.
- یہ جنوبی افریقہ کے خلاف آسٹریلیا کا سب سے زیادہ ٹوئنٹی20 بین الاقوامی سکور تھا۔[24]
- یہ ٹوئنٹی20 بین الاقوامی میں جنوبی افریقہ کا سب سے بڑا نقصان مارجن (رنز کے لحاظ سے) تھا۔
دوسرا ٹی20
ترمیمب
|
||
- آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
تیسرا ٹی20
ترمیمب
|
||
- جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- میتھیوبریٹزکے اور ڈوناون فریرا (جنوبی افریقہ) دونوں نے اپنا ٹوئنٹی20 بین الاقوامی ڈیبیو کیا۔
ایک روزہ بین الاقوامی سیریز
ترمیمپہلا ایک روزہ
ترمیمب
|
||
- آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- مچل مارش نے پہلی بار ون ڈے میں آسٹریلیا کی کپتانی کی اور آسٹریلیا کے 28ویں ون ڈے کپتان بن گئے۔
- مارنس لیبوسچین (آسٹریلیا ) نے کیمرون گرین کی جگہ کنکشن متبادل میچ کی دوسری اننگز کے دوران۔[25]
- ٹیمبا باوما دوسرے جنوبی افریقی اور مجموعی طور پر 13ویں، ون ڈے میں بیٹ لے کیری کرنے والے بن گئے۔[26]
- ایشٹن آگر کا 48* ون ڈے میں 10ویں نمبر پر آسٹریلوی بیٹنگ کا سب سے بڑا اسکور تھا۔مارنس لیبوسچین کا 80* ایک آسٹریلوی بلے باز کا 8 پر دوسرا سب سے زیادہ رنز تھا۔[27]
- یہ آٹھویں وکٹ کے لیے آسٹریلیا کی دوسری سب سے بڑی شراکت تھی۔[28]
دوسرا ایک روزہ
ترمیمب
|
||
- جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- ٹم ڈیوڈ اور آرون ہارڈی (آسٹریلیا) دونوں نے اپنا ایک روزہ بین الاقوامی ڈیبیو کیا۔
تیسرا ایک روزہ
ترمیمب
|
||
- آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- تنویرسنگھا (آسٹریلیا) نے اپنا ایک روزہ بین الاقوامی ڈیبیو کیا۔
چوتھا ایک روزہ
ترمیمب
|
||
پانچواں ایک روزہ
ترمیمب
|
||
- آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- مارکو جانسن (جنوبی افریقہ) نے ایک روزہ بین الاقوامی میں اپنی پہلی پانچ وکٹیں حاصل کیں۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "جنوبی افریقہ اور آسٹریلیا کے ملتوی ٹیسٹ مقابلوں کو سفید گیند کے مقابلوں میں تبدیل کر دیا گیا۔"۔ ای ایس پی این کرک انفو۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 مئی 2022
- ↑ "وائٹ بال ایکشن کے لیے پروٹیز آسٹریلوی ٹیم کی میزبانی کریں گے۔"۔ بین الاقوامی کرکٹ کونسل۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 مئی 2023
- ↑ "سری لنکا کرکٹ ٹیم جنوبی افریقہ میں دو ٹیسٹ مقابلوں کی سیریز کھیلے گی۔"۔ ای ایس پی این کرک انفو۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 اکتوبر 2020
- ↑ "گریم اسمتھ: جنوبی افریقہ 2023 میں انگلستان اور آسٹریلوی کرکٹ ٹیموں کی میزبانی کرے گا۔"۔ ای ایس پی این کرک انفو۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 جنوری 2022
- ↑ "مَردوں کے مستقبل کے دوروں کا پروگرام" (PDF)۔ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل۔ 11 جولائی 2019 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 مئی 2020
- ↑ "مَردوں کے مستقبل کے دوروں کے پروگرام 2018-23ء کا اعلان کر دیا گیا۔"۔ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 مئی 2020
- ↑ "آسٹریلیا نے ناقابلِ منظور کرونا وائرس وبا کے خوف کے باعث جنوبی افریقہ کا دورہ ملتوی کر دیا۔"۔ ای ایس پی این کرک انفو۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 فروری 2021
- ↑ "جنوبی افریقہ بمقابلہ آسٹریلیا سیریز کورونا وائرس کے باعث ملتوی"۔ بی بی سی سپورٹس۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 دسمبر 2020
- ↑ "آسٹریلیا-جنوبی افریقہ مقابلے کورونا وائرس کے باعث پرتھ منتقل ہونے کا خدشہ"۔ ای ایس پی این کرک انفو۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 دسمبر 2020
- ↑ "مارک بوشر: آسٹریلیا-جنوبی افریقہ ٹیسٹ مقابلوں پر غور"۔ ای ایس پی این کرک انفو۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 جنوری 2021
- ↑ "کرکٹ جنوبی افریقہ کے چیف ایگزیکٹیو: آسٹریلیا کرکٹ ٹیم کے جنوبی افریقہ کے دورے کی تاریخیں آگے کر دی گئی۔"۔ ای ایس پی این کرک انفو۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 جنوری 2021
- ↑ "میتھیو ویڈ آؤٹ، ٹریوس ہیڈ کی دستے میں شمولیت"۔ ای ایس پی این کرک انفو۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 جنوری 2021
- ↑ "آسٹریلوی کرکٹ ٹیم کا دورہ جنوبی افریقہ وبا کے باعث ملتوی"۔ کرکٹ آسٹریلیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 فروری 2021
- ↑ "نیوزی لینڈ نے عالمی ٹیسٹ چیمپئن شپ کے فائنل مقابلے کے لیے کوالیفائی کر لیا۔"۔ ای ایس پی این کرک انفو۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 فروری 2021
- ↑ "آسٹریلیا کرکٹ ٹیم کے جنوبی افریقہ کے خلاف ملتوی ٹیسٹ مقابلوں کے لیے 2023 میں مناسب تاریخوں پر غور"۔ ای ایس پی این کرک انفو۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 اکتوبر 2021
- ↑ "South Africa call up Dewald Brevis for Australia series"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 اگست 2023
- ↑ "Rising star earns maiden call-up as South Africa name squads for white-ball series against Australia"۔ International Cricket Council۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 اگست 2023
- ↑ "Marsh to lead Aussie T20I squad in South Africa"۔ Cricket Australia۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 اگست 2023
- ↑ "Mitchell Marsh named Australia's T20 captain for South Africa; uncapped trio earn call-ups"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 اگست 2023
- ↑ "Smith, Starc ruled out of South Africa tour"۔ Cricket Australia۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 اگست 2023
- ↑ "Mitchell Marsh to captain Australia for white-ball tour of South Africa"۔ International Cricket Council۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 اگست 2023
- ↑ "Smith ruled out of South Africa tour due to wrist injury"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 اگست 2023
- ↑ "Wrist injury no worry for Cummins' Cup hopes"۔ Cricket Australia۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 اگست 2023
- ↑ "Records for Australia in T20I matches: Highest totals"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 اگست 2023
- ↑ "Marnus Labuschagne called in as Cameron Green's concussion sub"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 ستمبر 2023
- ↑ "Carrying bat through a completed innings"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 ستمبر 2023
- ↑ "Most runs in an innings (by batting position)"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 ستمبر 2023
- ↑ "Highest partnership for the 8th wicket"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 ستمبر 2023
- ↑ "Records for ODI Matches"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 ستمبر 2023