22 فروری 2017ء، پاک فوج نے پاکستان میں ایک نئے آپریشن 'آپریشن رد الفساد' (رَدُّالفَسَاد) کا اعلان کیا جو ملک بھر میں شروع کیا گیا۔[2][3] آپریشن کا مقصد بچے کچے دہشت گردوں کا بلا امتیاز خاتمہ کرنے، چھپے دہشت گردوں کو تلاش کرنے پر مشتمل ہے تاکہ، اب تک کی جانے والی کارروائیوں کے فوائد کو پختہ کیا جائے اور سرحدوں کی حفاظت کو یقینی بنایا جائے۔[4]پاک فضائیہ، پاک بحریہ، دیوانی مسلح افواج اور دیگر سلامتی / قانون نافذ کرنے والے ادارے اپنی کارروائیاں جاری رکھیں گے / تاکہ ملک سے دہشت گردی کی لعنت کو ختم کیا جا سکے۔[5]

آپریشن رد الفساد
سلسلہ شمال مغرب پاکستان میں جنگ
اور دہشت کے خلاف جنگ
تاریخ22 فروری 2017 – جاری
مقامپاکستان
حیثیت جاری
مُحارِب
پاکستان کا پرچم پاکستان

جماعت الاحرار

تحریک طالبان پاکستان
لشکرجھنگوی العالمی
کمان دار اور رہنما

پاکستان
صدر پاکستان
ممنون حسین

وزیر اعظم پاکستان
نواز شریف

آرمی چیف
قمر جاوید باجوہ

چیئ‌رمین جے سی ایس سی
زبیر محمود حیات

ڈی جی آئی ایس آیس
نوید مختار

ائیر مارشل
سہیل امین

نیول اسٹاف

محمد ذکا اللہ

جماعت الحرار
عمر خالد خراسانی

تحریک طالبان پاکستان
ملا فضل اللہ
طاقت
پاک فوج
پاک فضائیہ
پاک بحریہ
Paramilitary Forces
نفاذ قانون کے ادارے (پاکستان)
جماعت الاحرار
تحریک طالبان پاکستان
لشکرجھنگوی al-Alami
ہلاکتیں اور نقصانات
4 militants killed[1]

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. "پاکستان Army launches 'Operation Radd-ul-Fasaad' across the country"۔ Dawn.com۔ 2017۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 فروری 2017 
  2. "چیف آف آرمی اسٹاف قمر باجوہ نے پاکستان میں آپریشن رد الفساد کا اعلان کر دیا"۔ pakistanstack.com۔ 23 فروری 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 فروری 2017 
  3. "Announced Radd ul Fasad Opertion"۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 فروری 2017 
  4. "Operation Radd-ul-Fasaad"۔ ispr.gov.pk۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 فروری 2017