ارطغرل
امیر غازی ارطغرل بن سلیمان شاہ قایوی ترکمانی (عثمانی ترک زبان: ارطغرل)[2] (وفات: 1280ء) ترک اوغوز کی شاخ قائی قبیلہ کے سردار سلیمان شاہ کے بیٹے اور سلطنت عثمانیہ کے بانی عثمان اول کے والد تھے۔[3] ولادت کا زمانہ سنہ 1191ء کے آس پاس کا ہے جبکہ سنہ وفات 1281ء بتائی جاتی ہے اور مدفن اناطولیہ کے شہر سوغوت میں واقع ہے۔ ارطغرل غازی ایک بہادر، نڈر، بے خوف، عقلمند، دلیر، ایماندار اور بارعب سپاہی تھے۔ وہ ساری عمر سلجوقی سلطنت کے وفادار رہے۔ سلطان علا الدین کیقباد اول نے ارطغرل کی خدمات سے متاثر ہو کر ان کو سوغوت اور اس کے نواح میں واقع دوسرے شہر بطور جاگیر عطا کیے اور ساتھ ہی "سردار اعلیٰ" کا عہدہ بھی دیا۔ اس کے بعد آس پاس کے تمام ترک قبائل ان کے ماتحت آگئے تھے۔
| ||||
---|---|---|---|---|
(عثمانی ترک میں: ارطُغرُل غازى) | ||||
معلومات شخصیت | ||||
پیدائش | اخلاط | |||
وفات | سنہ 1281ء [1] سوغوت |
|||
مدفن | مقبرہ ارطغرل غازی | |||
شہریت | سلاجقہ روم | |||
زوجہ | حلیمہ خاتون | |||
اولاد | عثمان اول ، ساجی بیگ | |||
والد | سلیمان شاہ | |||
والدہ | حائمہ خاتون | |||
بہن/بھائی | ||||
دیگر معلومات | ||||
پیشہ | ریاست کار ، عسکری قائد | |||
درستی - ترمیم |
غیر معتبر تاریخی حوالوں سے معلوم ہوتا ہے کہ ارطغرل کا تعلق غز ترک قبائل کی شاخ قائی قبیلہ سے تھا[4] اور ان کا خاندان بیگ (سردار) کہلاتا تھا۔
ارطغرل ترک زبان کا لفظ ہے اور دو لفظوں ”ار“ اور ”طغرل“ سے مل کر بنا ہے، ”ار“ کے معنی آدمی، سپاہی یا ہیرو کے ہیں جبکہ ”طغرل“ کے معنی عقاب پرندے کے آتے ہیں، [5] جو مضبوط شکاری پرندہ کے طور پر مشہور ہے، [6] یوں ”ارطغرل“ کے معنی عقابی شخص، عقابی سپاہی یا شکاری ہیرو وغیرہ کے ہوں گے۔
سوانح حیات
ترمیمتاریخ کی کتابوں میں ارطغرل کی زندگی کے احوال اور ان کی سرگرمیوں سے متعلق پختہ معلومات نہیں ملتیں، البتہ ان کے بیٹے عثمان اول کے ڈھالے ہوئے سکوں سے تاریخی طور پر ان کے وجود کی تصدیق ہوتی ہے۔ ان سکوں میں عثمان اول نے اپنے والد کا نام ارطغرل نقش کروایا تھا۔تاریخ دانوں کو اُن کے حالات زندگی کے حوالے سے اُن لوک کہانیوں پر انحصار کرنا پڑتا ہے، جو اُن کی وفات کے سو سال بعد سلطنت عثمانیہ میں مقبول ہوئیں۔ ان لوک داستانوں کی درستی پر بھی کئی طرح کے شبہات ظاہر کیے جاتے ہیں۔[7]
عثمانی روایات کے مطابق[8] ارطغرل اپنے والد سلیمان شاہ کی وفات کے بعد[9]) اپنے رفقا کو لے کر سلاجقہ روم کے پاس گئے اور ان سے زمین کا مطالبہ کیا۔ چنانچہ انھوں نے سوغوت (ترکی: Söğüt) کی زمین ارطغرل کے حوالے کر دی جو اس زمانے میں بازنطینی سلطنت کی سرحد پر واقع تھا اور ارطغرل کو اس کا سردار بھی مقرر کر دیا۔ بعد ازاں اس سرزمین پر کچھ ایسے واقعات پیش آئے جو آگے چل کر سلطنت عثمانیہ کی بنیاد کا سبب بنے۔
اسلام کی سربلندی کی خاطر ارطغرل اور دیگر عثمانی سلاطین کی مجاہدانہ سرگرمیوں کی بنا پر عموماً ان کے ناموں کے ساتھ "غازی" کا لقب لگایا جاتا ہے۔ ارطغرل غازی عمر بھر سلجوقی سلطنت کے وفادار رہے لیکن ان کی زندگی کے آخری ایام میں سلجوقی سلطنت اپنی آخری سانسیں لے رہی تھیں اور منگول سلطنت نے پورے اناطولیہ (موجودہ ترکی) پر قبضہ کر لیا تھا جو ان کے لیے سخت تشویش کا باعث تھا اور ان کی آرزو تھی کہ ایک عظیم اسلامی سلطنت کا قیام عمل میں آئے۔ چنانچہ ارطغرل کے سب سے چھوٹے بیٹے غازی عثمان اول نے ان کا یہ خواب پورا کیا اور ایک عظیم الشان سلطنت عثمانیہ کی بنیاد رکھی۔
وفات
ترمیموفات کے وقت ارطغرل کی عمر 90 سال سے زیادہ تھی۔ وہ ترکی کے شہر سوغوت میں مدفون ہیں۔ ان کی درست تاریخ وفات میں مؤرخین میں اختلاف ہے:
مقبرہ
ترمیمارطغرل غازی سے منسوب ایک قبر سوغوت شہر کے باہر واقع ہے[10] لیکن اس پر کوئی قدیم تحریر موجود نہیں۔[11] مقبرہ پر موجودہ تحریر کی تاریخ سلطان عبد الحمید ثانی کے سابقہ مقبرے کی بحالی عمل کے وقت کی ہے جو 1886–1887 کی ہے۔[12]
مقبرہ کی تعمیر کی تاریخ کا تعین نہیں ہے لیکن یہ تیرہویں صدی کے آخر میں موجود تھا:
- اس کو پہلے عثمان اول نے مجرد قبر کے طور پر تعمیر کیا تھا۔[13]
- بعد میں سلطان محمد اول کے دور میں اس قبر کو مقبرے میں تبدیل کر دیا گیا۔[14]
- مصطفٰی ثالث کے دور میں، دوبارہ تعمیر کیا گیا اور اصل عمارت کی ہیت تبدیل کردی گئی۔
- 1886ء میں سلطان عبدالحمید دوم نے اسے بحال کیا اور وضو کرنے کے لیے اس میں پانی کا چشمہ شامل کیا گیا۔
نمونۂ مقبرہ
ترمیمقبر کا نمونہ مسدس شکل کا ہے، جس پر ایک گنبد بنا يا گیا ہے، اس کے اندر ارطغرل کا مقبرہ ہے جس کے دونوں اطراف مستطیل دروازوں سے پہنچا جاتا ہے۔ مقبرے کی دیواریں پتھروں اور اینٹوں کی دو قطاریں تھیں۔ مزار کے اندر جنوب مغرب اور جنوب مشرقی دیواروں پر کھڑکیاں ہیں۔[15][16] مقبرے کو 360° پر آن لائن دیکھا جا سکتا ہے۔
ثقافتی عکاسی
ترمیم19ویں صدی میں عثمانی بحریہ نے اپنے ایک جنگی جہاز کا نام ارطغرل رکھا، جو 1890ء کے ایک بحری سفر میں، جاپان کے قریب حادثے کا شکار ہو گیا تھا۔ اس کے علاوہ، 1998ء میں ترکمانستان نے شہر اشک آباد میں مسجد ارطغرل غازی، نیلی مسجد کی طرز پر تعمیر کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ ترکی سرکاری ٹی وی چینل ٹی آر ٹی1 پر 2014–2019 کے دوران میں ارطغرل غازی کے نام سے پانچ سیزن اب تک نشر ہو چکے ہیں، جس میں ارطغرل کا کردار انگین آلتان دوزیاتان نے ادا کیا۔ ارطغرل غازی کے بعد اس کا تسلسل عثمان غازی کی صورت میں جاری ہے، اس کے 2 سیزن میں ارطغرل کا کردار تیمر یغیت نے ادا کیا ہے۔
مزید دیکھیے
ترمیم- اس صفحہ ”ارطغرل“ کے تبادلہ خیال پر بھی اہم معلومات موجود ہیں۔ پڑھنے کےلیے تبادلۂ خیال:ارطغرل پر کلک کریں۔
- قائی قبیلہ
- عثمانی خاندان
حوالہ جات
ترمیم- ↑ http://www.islamansiklopedisi.info/index.php?klme=ertu%C4%9Frul
- ↑ V. L. Ménage: Artikel Ertoghrul. In: Encyclopaedia of Islam.
- ^ ا ب Fahamettin Başar: Ertuğrul Gazi. In: Türkiye Diyanet Vakfı İslâm Ansiklopedisi. Bd. 11, Istanbul 1995, S. 314 f. (PDF-Datei; 1,8 MB)۔ آرکائیو شدہ 2017-03-29 بذریعہ وے بیک مشین
- ↑ أطلس تاريخ الدولة العثمانية (ملون)، المؤلف: سامي بن عبد اللہ بن أحمد المغلوث 153577c۔ 2 يوليو 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ
- ↑ Almaany Team۔ "ترجمة و معنى er بالعربي في قاموس المعاني۔ قاموس عربي تركي مصطلحات صفحة 1"۔ www.almaany.com (بزبان انگریزی)۔ 22 أبريل 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 اکتوبر 2017
- ↑ Almaany Team۔ "ترجمة و معنى tuğrul بالعربي في قاموس المعاني۔ قاموس عربي تركي مصطلحات صفحة 1"۔ www.almaany.com (بزبان انگریزی)۔ 22 أبريل 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 اکتوبر 2017
- ↑ Rudi P. Lindner (1983)۔ Nomads and Ottomans in Medieval Anatolia۔ Bloomington: Indiana University Press۔ صفحہ: 21۔
No source provides a firm and factual recounting of the deeds of Osman's father.
تاہم مجموعہ دستاویزات عثمانی کے مطابق ارطغرل ترکمانی سلیمان شاہ کا فرزند اور قائی قبیلہ کے سردار تھے جو تمام ترک قبائل کو منگولوں اور صلیبیوں کے خلاف اکٹھا کرنے کے لیے بازنطینی سرحدوں کی طرف کوچ کر گئے۔ عثمانی دستاویزات میں ارطغرل کا نسب کچھ یوں ملتا ہے: ارطغرل بن سلیمان شاہ بن گندوز الپ بن قایا الپ بن کوک الپ بن صارقوق الپ بن قایی الپ۔ قائی قبیلہ انہی سے منسوب ہے۔<ref>Rudi P. Lindner (1983)۔ Nomads and Ottomans in Medieval Anatolia۔ Bloomington: Indiana University Press۔ صفحہ: 21۔No source provides a firm and factual recounting of the deeds of Osman's father.
- Cemal Kafadar (1995)۔ Between Two Worlds: The Construction of the Ottoman State۔ صفحہ: 60, 122
- ↑ Eugenia Kermeli (2009)۔ "Osman I"۔ $1 میں Gábor Ágoston، Bruce Masters۔ Encyclopedia of the Ottoman Empire۔ صفحہ: 444۔
Reliable information regarding Osman is scarce. His birth date is unknown and his symbolic significance as the father of the dynasty has encouraged the development of mythic tales regarding the ruler’s life and origins
- ↑ "تاريخ الدولة العلية العثمانية ) محمد فريد بك.pdf"۔ Google Docs۔ 9 مايو 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 اپریل 2017
- ↑ Gaded Hayatak (2017-03-19)، قبر ارطغرل وحليمہ وابنائهم، 18 أغسطس 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ، اخذ شدہ بتاریخ 27 اپریل 2017
- ↑
- ↑ M. Baha Tanman: Ertuğrul Gazi Camii ve Türbesi.۔ In: Türkiye Diyanet Vakfı İslâm Ansiklopedisi. Bd. 11, Istanbul 1995, S. 316 f. (PDF-Datei; 1,6 MB)۔ آرکائیو شدہ 2016-12-10 بذریعہ وے بیک مشین
- ↑ "أين تقع قبور السلاطين العثمانيين؟"۔ ترك برس (بزبان عربی)۔ 2015-12-12۔ 19 مايو 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 اپریل 2017
- ↑
- ↑ شاهد فيديو عن مقبرة أرطغرل بمدينة سكود - stork kosova (2016-04-28)، The tomb of Ertuğrul Ghazi – Ertuğrul Gazi Türbesi، 18 أغسطس 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ، اخذ شدہ بتاریخ 27 اپریل 2017
- ↑ شاهد ضريح أرطغرل من داخل مبنى الضريح برؤية 360° - "Ertugrul Gazi Tomb – Hall"۔ www.360tr.com (بزبان انگریزی)۔ 17 ديسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 اپریل 2017
شاہی القاب | ||
---|---|---|
ماقبل | قبل ازسلطنت عثمانیہ 1230–1281 |
مابعد |