اسد اشرف
اسد اشرف ، ایک پاکستانی سیاست دان ہیں جو مارچ 2018 سے سینیٹ آف پاکستان کے ارکان ہیں۔ اس سے قبل وہ 2002 سے 2013 تک پنجاب کی صوبائی اسمبلی کے رکن رہ چکے ہیں۔
اسد اشرف | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 21 جون 1963ء (61 سال) لاہور |
شہریت | پاکستان |
جماعت | پاکستان مسلم لیگ (ن) |
مناصب | |
رکن ایوان بالا پاکستان [1] | |
رکن مدت 12 مارچ 2015 – مارچ 2021 |
|
حلقہ انتخاب | پنجاب |
عملی زندگی | |
پیشہ | سیاست دان |
مادری زبان | اردو |
پیشہ ورانہ زبان | اردو |
درستی - ترمیم |
ابتدائی زندگی اور تعلیم
ترمیموہ 21 جون 1963 کو لاہور میں پیدا ہوئے۔ انھوں نے 1986 میں علامہ اقبال میڈیکل کالج سے ایم بی بی ایس کی ڈگری حاصل کی اور 1994 میں نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیو ویسکولر ڈیزیز ، کراچی سے کارڈیالوجی میں پی جی ڈپ کیا۔ [2]
سیاسی کیریئر
ترمیماسد اشرف نے 1996 میں اپنے بھائی جاوید اشرف کے قتل کے بعد پاکستان مسلم لیگ (ن) میں شمولیت اختیار کی ۔ وہ 1997 سے 1999 تک وزیر اعلیٰٰ پنجاب شہباز شریف کے مشیر رہ چکے ہیں ۔ وہ 2002 کے پاکستانی عام انتخابات میں حلقہ پی پی 138 (لاہور-II) سے مسلم لیگ ن کے امیدوار کے طور پر پنجاب کی صوبائی اسمبلی کے لیے منتخب ہوئے تھے۔ انھوں نے 10,651 ووٹ حاصل کیے اور پاکستان مسلم لیگ (ق) کے امیدوار کو شکست دی۔ رکن پنجاب اسمبلی کے دور میں وہ پنجاب اسمبلی میں مسلم لیگ ن کے ڈپٹی پارلیمانی لیڈر رہے۔ [3]
وہ 2008 کے پاکستانی عام انتخابات میں حلقہ پی پی 138 (لاہور-II) سے مسلم لیگ (ن) کے امیدوار کے طور پر پنجاب کی صوبائی اسمبلی کے لیے دوبارہ منتخب ہوئے۔ انھوں نے 19,552 ووٹ حاصل کیے اور پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدوار کو شکست دی۔ [4] انھوں نے 2013 کے پاکستانی عام انتخابات میں پنجاب کی صوبائی اسمبلی کی نشست پر ایک آزاد امیدوار حلقہ PP-138 (لاہور-II) کے طور پر حصہ لیا، لیکن وہ کامیاب نہیں ہوئے۔ انھوں نے 12 ووٹ حاصل کیے اور وہ نشست غزالی سلیم بٹ سے ہار گئے۔ اسی الیکشن میں انھوں نے حلقہ این اے 118 (لاہور-I) سے آزاد امیدوار کے طور پر قومی اسمبلی کی نشست پر حصہ لیا لیکن وہ کامیاب نہیں ہوئے۔ انھوں نے 16 ووٹ حاصل کیے اور وہ نشست محمد ریاض ملک سے ہار گئے۔ اشرف یکم مارچ 2018 کو ہونے والے ضمنی انتخاب میں آزاد امیدوار کے طور پر پنجاب کی جنرل نشست سے سینیٹ آف پاکستان کے لیے منتخب ہوئے۔ انھوں نے پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار کے مقابلے میں 298 ووٹ حاصل کیے جنھوں نے 38 ووٹ حاصل کیے۔ اشرف کو مسلم لیگ (ن) کی حمایت حاصل تھی ۔ انھوں نے 12 مارچ 2018 کو بطور سینیٹر حلف اٹھایا ۔[5]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ http://www.senate.gov.pk/en/profile.php?uid=937&catid=&subcatid=&cattitle=
- ↑ "Punjab Assembly"۔ www.pap.gov.pk۔ 22 اگست 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 مارچ 2018
- ↑ "2002 election result" (PDF)۔ ECP۔ 26 جنوری 2018 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 مارچ 2018
- ↑ "2008 election result" (PDF)۔ ECP۔ 05 جنوری 2018 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 مارچ 2018
- ↑ "2013 election result" (PDF)۔ ECP۔ 01 فروری 2018 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 مارچ 2018