انتونوو-32 (نیٹو رپورٹنگ نام: Cline) پنکھے والے دو انجن  سے چلنے والا مال بردار فوجی طیارہ ہے۔

انتونوو-32
An-32 of AirMark at سنگاپور چانگی ہوائی اڈا (2011)۔
کردار Transport
اصلی وطن سوویت اتحاد/یوکرین
ڈیزائنر گروپ انتونوو
تیار کردہ Aviant
اولین پرواز 9 جولائی 1976ء[1]
حیثیت استعمال میں
بنیادی استعمال کنندگانs بھارتی فضائیہ
قومی فصائیہ انگولا
سری لنکی فضائیہ
یوکرینی فضائیہ
مہیا کیا گیا 1976–تاحال
تعداد تعمیر 361[2]
ایک کی قیمت 15 ملین امریکی ڈالر [3]
جس کی تبدیل شدہ شکل انتونوو این-26

ڈیزائن اور ترقی ترمیم

یہ جہاز بنیادی طور پر اینتونوو-26 کی تبدیل شدہ شکل ہے۔ اس کا پہلا گاہک انڈین ہوائی فوج تھی جس نے یہ جہاز خریدے۔ خریداری کی ایک بڑی وجہ اس وقت کی انڈین وزیرِ اعظم اندرا گاندھی اور روسی رہنما برزنیف کے خوشگوار تعلقات تھے۔ یہ جہاز بدترین موسمی حالات کو اپنے پیش رو اینتونوو-26 سے بہتر انداز سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ پروں کے اوپر انجن کو زیادہ اونچے مقام پر نصب کرنے سے زیادہ بڑے حجم کے پنکھے نصب کرنا ممکن ہوا ہے اور اس کو چلانے والے پنکھے 5٫100 ہارس پاور سے چلتے ہیں۔ اس انجن کا نام اے آئی-20 ہے جو اپنے پیش رو جہاز کے اے آئی-24 سے تقریباً دو گنا زیادہ طاقتور ہیں۔ اس جدید جہاز کی قیمت کا تخمینہ ڈیڑھ کروڑ امریکی ڈالر لگایا گیا ہے۔

کل پیداوار ترمیم

کل پیداوار[4]
372
سالانہ پیداوار
1976 1982 1983 1984 1985 1986 1987 1988 1989 1990 1991 1992 1993 1994 1995 1996 2005 2007 2008 2010 2011 2012
1 1 5 29 31 26 54 28 48 11 49 47 10 4 8 5 2 1 4 1 3 5

آپریشنل تاریخ ترمیم

یہ جہاز گرم اور زیادہ درجہ حرارت والے ماحول (55 ڈگری یا اس سے زیادہ) اور 4٫500 میٹر کی اونچائی والے مقامات سے اڑان بھر سکتا ہے اور اسے اوسط درجے کے فوجی مال برداری کے علاوہ تجارتی مقاصد کے لیے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔ مال برداری کے طور پر اسے مختصر اور درمیانی درجے کے فاصلوں کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ یہ جہاز ہوا سے سامان پھینکنے، مسافر برداری، طبی بنیادوں پر انخلا، آگ بجھانے، چھاتہ برداری یا پیراشوٹ سے شوقیہ چھلانگ لگانے کے کام سر انجام دے سکتا ہے۔

اقسام ترمیم

 
یوکرائن میں سرکاری جہاز جنگل میں لگی آگ بجھاتے ہوئے ایک اینتونوو-32 جہاز
  • An-32: جڑواں انجن مال بردار طیارہ
  • ایک-32A: پہلا شہری  مقاصد کے لیے بنایا جانے والا ماڈل جو اس جہاز کا سب سے زیادہ بنایا جانے والا ماڈل تھا، مختلف کارخانوں کے درمیان پرزوں کی منتقلی کے لیے استعمال ہوا۔
  • ایک-32B: بہتر ورژن
  • ایک-32B-100: جدید ورژن میں سے ایک۔ زیادہ سے زیادہ وزن کے ساتھ اڑان بھرنے کے لیے اس کی صلاحیت میں ساڑھے سات ٹن کا اضافہ کیا گیا۔[5]
  • ایک-32B-110: نئے فضائی آلات کی وجہ سے جہاز اب دو اراکین کی مدد سے اڑایا جا سکتا ہے۔ میٹرک آلات کے ساتھ۔[6]
  • ایک-32B-120: امپیریل (غیر روسی) آلات کے ساتھ۔[6]
  • ایک-32B-300: اس ماڈل میں رولز رائس اے ای 2100 ٹربو پراپ انجن استعمال ہوا اور فی انجن 4٫600 ہارس پاور طاقت۔[7]
  • ایک-32LL (Letyushchaya Laborotoriya اڑتی لیبارٹری): سب سے پہلا تجرباتی نمونہ پراپ فین والے انجن کو آزمانے کے لیے بدلا گیا۔ تجربے میں ایک انجن تبدیل کیا گیا تھا۔
  • ایک-32MP: سمندری گشتی قسم۔[8]
  • ایک-32P Firekiller: فضائی آگ بجھانے والی قسم۔ خاص قسم کے لیے دی جانے والی سند 10 مارچ 1995 کو دی گئی۔  کل 8 ٹن وزنی مائع جات کو دو بیرونی ٹینکوں سے بیک وقت یا باری باری پھینکا جا سکتا ہے۔ یہ عمل زمین کی سطح سے 40 یا 50 میٹر کی اونچائی اور 240 سے 260 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے سر انجام دیا جاتا ہے۔ جب آگ بجھانے کا کام نہ ہو رہا ہو تو یہ جہاز مال برداری کے کام بھی آتا ہے۔[8]
  • ایک-32V-200: ایک تزویراتی مال بردار طیارہ۔ اس کے جدید آلات کی وجہ سے دو افراد کا عملہ اسے اڑا سکتا ہے۔ اسے برآمد کی غرض سے بنایا گیا اور مناسب سود کے باوجود چند ہی جہاز بک سکے۔
  • An-32 دوبارہ: تجدید شدہ قسم۔ زیادہ سے زیادہ وزن کی حد بڑھا کر 28٫5 ٹن کر دی گئی۔ نئے آلات۔[5]
  • ایک-132: بہتر قسم، اس کی خاصیت مغربی ساختہ آلات اور انجن۔ اسے یوکرائن اور سعودی عرب نے مشترکہ طور پر تیار کرنا ہے۔

استعمال کنندگان ترمیم

 
An-32 کے استعمال کنندہ (سبز رنگ والے ممالک ایئر  لائن میں چلاتے ہیں)
 
بھارتی ایئر فورس کا ایک انتونوو-32B  میں لیہہ ائیر بیس پر
 
سن ایئر چارٹر An-32 Lokichogio کے ہوائی اڈے پر
 
کروشین ایئر فورس کا ایک انتونوو-32B
 
بنگلہ دیش ایئر فورس کا ایک اینتونوو 32C

فوجی استعمال کنندہ ترمیم

اس وقت پوری دنیا میں 240 انتونوو 32 جہاز مختلف ممالک میں زیرِ استعمال ہیں۔

  انگولا
  • انگولا کی ہوائی فوج اور ایئر ڈیفنس فورس[9]
  بنگلادیش
  • بنگلہ دیش ایئر فورس:3 طیارے موصول ہوئے اور دو فی الحال استعمال میں ہیں۔[10]
  کولمبیا
  • کولمبیا کی فوج کے دو طیارے[11]
  کروشیا
  • کراتی ایئر فورس کے دو طیارے آپریشنل،[11] 2004 میں تجدید کاری ہوئی۔
  استوائی گنی
  • استوائی گنی کی ہوائی فوج[12]
  بھارت
  • بھارتی ایئر فورس: بھارتی ہوائی فوج نے کل 125 جہاز خریدے جن میں سے 105 ابھی تک کام کر رہے ہیں۔ پورے بیڑے کو اب جدید بنایا جا رہا ہے اور اس ضمن میں 3 جہاز بھیجے جا چکے ہیں۔ تجدید کاری میں نئے آلات، آکسیجن کے نئے نظام اور عملے کی بہتر نشستیں شامل ہیں۔ باقی جہاز انڈیا میں ہی تجدید کاری سے گزریں گے۔
  عراق
  • عراقی ایئر فورس: اکتوبر 2012 تک چھ جہاز مل چکے ہیں۔  [13]
  میکسیکو
  • میکسیکو ایئر فورس: ایک An-32۔[14]
  • میکسیکو کی نیوی:  ایک 32B۔[14]
  پیرو
  • پیرو ایئر فورس[15]
  • پیرو فوج[15]
  • پیرو بحریہ[15]
  سری لنکا
  • سری لنکن فضائیہ[16]
  سوڈان
  • سوڈانی فضائیہ[16]

سابق فوجی استعمال کنندہ ترمیم

 
افغان فضائیہ کا ایک اینتونوو 32
  افغانستان
  • افغان ایئر فورس کو 1987 میں کم از کم چھ جہاز حوالے کیے گئے۔ تمام جہاز جون 2011 میں ناکارہ ہو گئے۔
  • [17]
  آرمینیا
  • ارمینی فضائیہ
  آئیوری کوسٹ
  •  آئیوری کوسٹ کی فوج
  ایتھوپیا
  • ایتھوپیا کی فضائیہ
  اردن
  • اردن کی فضائیہ
  لیبیا
  • لیبیا کی فضائیہ
  منگولیا
  • منگولیا کی فضائیہ
  روانڈا
  • روانڈا کی فوج
  تنزانیہ

شہری  استعمال کنندہ ترمیم

اگست 2006 تک کل 56 جہاز ایئرلائنوں میں کام کر رہے تھے۔ اہم استعمال کنندہ:

  • ایئرکاریب  (دو),
  •  آئیرو ٹرانسپورٹ ایس اے (چار),
  • ایئر پاسآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ aairpass.com (Error: unknown archive URL) (چار),
  • الاڈا (تین),
  • لیبیا  عرب ایئر کارگو (چار),
  • ملین ایئر چارٹر[مردہ ربط] (تین),
  • ٹرانس چارٹر (تین) اور
  • سیلوا (چار)۔
  • ایل بی سی  ایکسپریس (55 منگوائے گئے اور ترسیل جنوری 2015 تا Q1 2016)

29 دیگر ایئر لائنز کے پاس کم تعداد۔[18]

حادثات اور واقعات ترمیم

  • 25 مارچ 1986, بھارتی فضائیہ کا ایک انتونوو-32 بحرِ ہند پر پرواز کے دوران غائب ہو گیا۔ یہ جہاز سوویت یونین سے براستہ مسقط بھارت کو بھیجا جا رہا تھا۔ جہاز اور اس پر سوار عملے کے تین اراکین اور چار مسافروں کا کوئی سراغ نہیں مل سکا۔[19]
  • 22 نومبر 1995، سری لنکا کی فضائیہ کے ایک-32B چارٹر جانے والے جہاز کو جافنا پر اترتے ہوئے نیچے سے مار گرایا گیا۔ تمام 63 فوجی ہلاک ہو گئے۔ [ورژن کی ضرورت ہے]
  • 8 جنوری 1996 کو ایک مال بردار انتونوو-32 زائر کے شہر کنساشا میں پرہجوم بازار پر گرا اور زمین پر موجود 237 افراد جاں بحق ہوئے۔ کنساشا کے ہوائی اڈے سے اڑان بھرنے کے بعد جب جہاز بلند نہ ہو سکا تو عملے نے اڑان منسوخ کرنے کی کوشش کی۔ عملے کے تمام چھ افراد بچ گئے۔ گنجائش سے زیادہ سامان اس حادثے کی ایک ممکنہ وجہ بتائی گئی۔[20]
  • 28 مارچ 1998 کو پیرو کی فضائیہ کا ایک انتونوو-32 جہاز جو بیک وقت شہری انتظامیہ بھی استعمال کرتی تھی،سیلاب سے متاثرہ لوگوں کے انخلا کی خاطر روانہ ہوا اور پیورا پہنچتے ہوئے اس کا ایک انجن کام چھوڑ گیا۔ چونکہ جہاز پر گنجائش سے زیادہ وزن تھا، اس لیے ہوا باز جہاز کی بلندی برقرار نہ رکھ سکا اور جہاز تین مکانوں سے ٹکراتا ہوا ایک نہر میں جا گرا۔ عملے کے پانچ افراد زندہ نکل آئے مگر مسافروں میں سے 21 افراد جبکہ زمین پر ایک بندہ بھی ہلاک ہوا۔  [21]
  • 26 اگست 2007 کو گریٹ لیکس بزنس کمپنی کا ایک انتونوو-32 جہاز نو ٹن معدنیات اور بارہ مسافروں اور عملے کے تین افراد کے ساتھ جب عوامی جمہوریہ کانگو کے کوگولا ایئرپورٹ سے روانہ ہوا تو ایک انجن مسائل کا شکار ہو گیا۔ اترتے ہوئے رن وے سے قبل گر کر تباہ ہو گیا اور جہاز پر سوار 15 میں سے 14 افراد جانبر نہ ہو سکے۔[22]
  • 10 جون 2009 کو بھارتی فضائیہ کا ایکانتونوو-32 جہاز 13 افراد کو لے کر ارونا چل سے روانہ ہوا اور روانگی کے کچھ دیر بعد ہی گر کر تباہ ہو گیا۔ تمام 13 افراد  ہلاک ہو گئے۔ اس حادثے کے فوراً بعد ہی بھارتی حکام نے یوکرائن کے ساتھ ان جہازوں کی تجدید کاری کا معاہدہ کیا جس سے ان جہازوں کی عمر 15 برس بڑھ جائے گی۔[23]
  • 12 دسمبر 2014 کو سری لنکن فضائیہ کا ایک انتونوو-32 جہاز 5 افراد کو لے کر جا رہا تھا کہ رٹھملانا ایئرپورٹ پر اترتے ہوئے گر کر تباہ ہو گیا۔ ہوا باز، اس کا نائب اور عملے کے دو اور افراد بھی جاں بحق ہو گئے۔ پانچواں رکن چھ دن بعد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہسپتال میں دم توڑ گیا۔[24][25]
  • 22 جولائی 2016 کو بھارتی فضائیہ کا ایک جہاز انتونوو-32 چنائی سے پورٹ بلیئر جاتے ہوئے خلیجِ بنگال کے اوپر لاپتہ ہو گیا۔ اس جہاز پر 29 افراد سوار تھے۔ امدادی کارروائیاں شروع کر دی گئی ہیں [26]

مزید دیکھیے ترمیم

متعلقہ ترقی
Aircraft of comparable role, configuration and era

متعلقہ فہرستیں

حوالہ جات ترمیم

  1. Karnozov, Vovick. "Renewed AN-32 in Flight Tests."AeroWorldNet, 16 October 2000. آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ aeroworldnet.com (Error: unknown archive URL)
  2. "Kiev Aviation Plant: 'Aviant', About." آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ aviant.ua (Error: unknown archive URL) aviant.ua. Retrieved: 12 November 2011.
  3. Antonov An-32. "Ан нет, Ан есть. Украина «нашла» потерянные индийские Ан-32." آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ warfiles.ru (Error: unknown archive URL) http://warfiles.ru/,"آرکائیو کاپی"۔ 20 نومبر 2011 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 دسمبر 2018  20 April 2015.
  4. "✈ russianplanes.net ✈ наша авиация"۔ russianplanes.net 
  5. ^ ا ب "An-32."
  6. ^ ا ب "Kiev Aviation Plant: 'Aviant' Аn-32B–110/120." آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ aviant.ua (Error: unknown archive URL) aviant.ua.
  7. "Kiev Aviation Plant: 'Aviant' – An-32B-300." آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ aviant.ua (Error: unknown archive URL) aviant.ua.
  8. ^ ا ب "An-32P."
  9. Hoyle Flight International 11–17 December 2012, p. 45.
  10. Hoyle Flight International 11–17 December 2012, p. 46.
  11. ^ ا ب Hoyle Flight International 11–17 December 2012, p. 49.
  12. Hoyle Flight International 11–17 December 2012, p. 50.
  13. Hoyle Flight International 11–17 December 2012, p. 52.
  14. ^ ا ب Hoyle Flight International 11–17 December 2012, p. 55.
  15. ^ ا ب پ Hoyle Flight International 11–17 December 2012, p. 57.
  16. ^ ا ب Hoyle Flight International 11–17 December 2012, p. 60.
  17. "Aerospace Source Book 2007," Aviation Week & Space Technology, 15 January 2007.
  18. Flight International, 3–9 October 2006.
  19. Ranter, Harro and Fabian I. Lujan.
  20. ""ASN Aircraft accident: Antonov 32B.""۔ 11 جنوری 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 جولا‎ئی 2016 
  21. Glave, Fernando Braschi.
  22. Harro Ranter (26 August 2007)۔ "ASN Aircraft accident Antonov 32B 9Q-CAC Kongolo Airport (KOO)"۔ aviation-safety.net۔ 08 جنوری 2008 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 جولا‎ئی 2015 
  23. ""India inks AN-32 upgrade deal with Ukraine.""۔ 24 اکتوبر 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 جولا‎ئی 2016 
  24. Harro Ranter (12 December 2014)۔ "ASN Aircraft accident Antonov 32B SCM-864 Hokandara"۔ aviation-safety.net۔ 20 مارچ 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 جولا‎ئی 2016 
  25. "Plane crash in Athurugiriya"۔ Daily Mirror۔ 12 December 2014۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 دسمبر 2014 
  26. "[مردہ ربط]

کتابیات ترمیم

  • Hoyle, Craig. "World Air Forces Directory". Flight International, Vol. 182 No. 5370. 11–17 December 2012. pp. 40–64. ISSN 0015-3710.
  • Hoyle, Craig. "World Air Forces Directory". Flight International, Vol. 184 No. 5419. 10–16 December 2013. pp. 24–51. ISSN 0015-3710.
  • Taylor, John, W.R. Jane's All The World's Aircraft 1988–89. London: Jane's Information Group, 1988. ISBN 0-7106-0867-5.

بیرونی روابط ترمیم

سانچہ:Antonov aircraft