انگلستان کرکٹ ٹیم کا دورہ بھارت 1992–93ء
انگلستان کرکٹ ٹیم نے جنوری، فروری اور مارچ 1993ء کے دوران بھارت کا دورہ کیا۔ یہ دورہ انگلستان کی ناقص کارکردگی اور نتائج پر تنازعات کی زد میں تھا جس میں انتخاب، ٹور مینجمنٹ، بھارتی کھانوں اور آب و ہوا، ہوائی اڈے کی صنعتی کارروائی اور یہاں تک کہ کھلاڑیوں کے چہرے کے بالوں کو کامیابی کی کمی کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا۔ [1] [2] بھارتی کپتان محمد اظہر الدین بھی جنوبی افریقہ کے خراب دورے کے بعد سیریز میں کافی دباؤ میں تھے جس کی وجہ سے بھارتی میڈیا نے ان کی کپتانی پر سوال اٹھائے تھے لیکن پہلے ٹیسٹ میں ان کی میچ جیتنے والی کارکردگی کے بعد لہجہ بدل گیا۔ بھارت نے ٹیسٹ سیریز 3-0 سے جیتی اور ایک روزہ بین الاقوامی سیریز 3میچوں سے برابر رہی۔
انگلستان کرکٹ ٹیم کا دورہ بھارت 1992–93ء | |||||
انگلستان | بھارت | ||||
تاریخ | 3 جنوری – 5 مارچ 1993ء | ||||
کپتان | گراہم گوچ | محمد اظہر الدین | |||
ٹیسٹ سیریز | |||||
نتیجہ | بھارت 3 میچوں کی سیریز 3–0 سے جیت گیا | ||||
زیادہ اسکور | گریم ہک (315) | ونود کامبلی (317) | |||
زیادہ وکٹیں | گریم ہک (8) | انیل کمبلے (21) | |||
بہترین کھلاڑی | انیل کمبلے | ||||
ایک روزہ بین الاقوامی سیریز | |||||
نتیجہ | 7 میچوں کی سیریز 3–3 سے برابر | ||||
زیادہ اسکور | رابن اسمتھ (305) |
نوجوت سنگھ سدھو (287) | |||
زیادہ وکٹیں | پال جاروس (15) |
جواگل سری ناتھ (13) | |||
بہترین کھلاڑی | نوجوت سنگھ سدھو |
دستے
ترمیمانگلستان | بھارت |
---|---|
|
|
ٹیسٹ سیریز
ترمیمپہلا ٹیسٹ
ترمیم29 جنوری – 2 فروری
سکور کارڈ |
ب
|
||
دوسرا ٹیسٹ
ترمیم11–15 فروری
سکور کارڈ |
ب
|
||
تیسرا ٹیسٹ
ترمیم19–23 فروری
سکور کارڈ |
ب
|
||
ایک روزہ بین الاقوامی سیریز
ترمیمپہلا ایک روزہ بین الاقوامی
ترمیم 16 جنوری 1993ء
سکور کارڈ |
ب
|
||
- ٹاس نہیں ہو سکا۔
- احمد آباد میں گڑبڑ کے بعد اور کھلاڑیوں کی حفاظت کی ضمانت نہ ملنے پر میچ منسوخ کر دیا گیا۔
دوسرا ایک روزہ بین الاقوامی
ترمیم 18 جنوری 1993ء
سکور کارڈ |
ب
|
||
- انگلستان نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- میچ کو کم کر کے 48 اوورز فی سائیڈ کر دیا گیا۔
انگلستان کو آخری دو اوورز میں جیتنے کے لیے 19 رنز درکار تھے اور وہ آخری گیند پر پہنچ گئے، فائنل اوور میں رن آؤٹ کی دو کوششیں بھارت کو مہنگی پڑ گئیں۔ کامبلی نے اپنی 21ویں سالگرہ پر سنچری بنائی۔
تیسرا ایک روزہ بین الاقوامی
ترمیم 21 جنوری 1993ء
سکور کارڈ |
ب
|
||
- بھارت نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- ایان سیلسبری(انگلستان) نے ایک روزہ بین الاقوامی میں ڈیبیو کیا۔
چوتھا ایک روزہ بین الاقوامی
ترمیمپانچواں ایک روزہ بین الاقوامی
ترمیم 1 مارچ 1993ء
سکور کارڈ |
ب
|
||
- انگلستان نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- میچ کو 26 اوورز فی سائیڈ تک کم کر دیا گیا۔
چھٹا ایک روزہ بین الاقوامی
ترمیم 4 مارچ 1993ء
سکور کارڈ |
ب
|
||
- بھارت نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- نیل فیئربرادر (انگلستان) اور نوجوت سنگھ سدھو (بھارت) نے ایک روزہ بین الاقوامی میں بالترتیب 1000 اور 2000 رنز بنائے۔[3]
ساتواں ایک روزہ بین الاقوامی
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ "Fumbles, fallouts and faulty planes: England's nightmarish 1993 tour of India"۔ 8 November 2016۔ 11 نومبر 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ
- ↑ "Michael Atherton's comments on touring India in 1993"۔ 18 اپریل 2007 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 مارچ 2007
- ↑ "India v England, Charms Cup 1992/93 (6th ODI)"۔ CricketArchive۔ 08 اکتوبر 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 اگست 2018