بابر اعظم ایک پاکستانی کرکٹ کھلاڑی اور پاکستان کی قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان ہیں۔ [1] 13 فروری 2024ء تک، اس نے پاکستان کے لیے 52 ٹیسٹ اور 117 ایک روزہ بین الاقوامی کے ساتھ ساتھ 109 ٹوئنٹی20 بین الاقوامی کھیلے ہیں۔ [2] اس نے 31 سنچریاں بنائی ہیں جو (ایک اننگز میں 100 یا اس سے زیادہ رنز ہوتے ہیں ان 31 سنچریوں میں 9 ٹیسٹ اور 19 ایک روزہ سنچریاں شامل ہیں جبکہ اس کے بلے سے 3 ٹوئنٹی20 بین الاقوامی سنچریاں بھی اسکور ہوئی ہیں جو انھیں واحد ٹی20 کپتان ہونے کا حامل بناتا ہے جس نے تین ٹی20 سنچریاں سکور کی ہوں۔ بابر کو انگلینڈ کے سابق کپتان مائیکل وان نے "دنیا کے بہترین ٹیسٹ کھلاڑیوں میں سے ایک" قرار دیا ہے۔ [3] انھیں تین مواقع پر آئی سی سی مینز ایک روزہ ٹیم آف دی ایئر میں شامل کیا گیا ہے، 2021ء میں انھوں نے آئی سی سی مینز ٹی 20 آئی ٹیم آف دی ایئر کی بھی کپتانی کی۔ وہ 2021ء آئی سی سی مینز ٹوئنٹی20 بین الاقوامی ورلڈ کپ ٹیم آف دی ٹورنامنٹ کے کپتان بھی تھے۔ [4] انھوں نے 5 مئی 2023ء کو نیوزی لینڈ کے خلاف کراچی میں اپنے ایک روزہ کیرئیر کے پانچ ہزار رنز مکمل کیے۔
بابر کی تعریف سابق انگلش کپتان مائیکل وان اور ناصر حسین نے بھی کی ہے۔ 2005ء میں آسٹریلیا کے خلاف انگلینڈ کی یادگار ایشز جیت کی قیادت کرنے والے وان نے کہا کہ وہ بابر کے کھیل کے انداز کی تعریف کرتے ہیں۔
نیشنل اسٹیڈیم، کراچی ، جہاں بابر اعظم نے کھیل کے تینوں فارمیٹس میں سنچریاں بنائی ہیں۔
انہوں نے ایک ٹویٹ میں کہا، "ایک مثبت نوٹ پر... [ID1] یقینی طور پر دنیا کے بہترین ٹیسٹ کھلاڑیوں میں سے ایک ہے... جس طرح سے وہ کھیلتا ہے اس سے محبت کرتا ہوں..."[5] انہیں تین مواقع پر آئی سی سی مینز ون ڈے ٹیم آف دی ایئر میں نامزد کیا گیا ہے، انہوں نے 2021 اءور 2022ء میں اس کی کپتانی کی۔ [6] 2021ء میں انہوں نے آئی سی سی مینز ٹی 20 آئی ٹیم آف دی ایئر کی کپتانی بھی کی۔ [7] وہ 2021ء آئی سی سی مینز ٹی 20 ورلڈ کپ ٹیم آف دی ٹورنامنٹ کے کپتان بھی تھے۔ [8]
اعظم نے اکتوبر 2016 ءمیں اپنا ٹیسٹ ڈیبیو کیا، اور دو سال بعد اپنی پہلی سنچری بنائی جب انہوں نے دبئی میں آسٹریلیا کے خلاف 127 * رنز بنائے۔ [9] [10] ان کا سب سے زیادہ ٹیسٹ اسکور 196 مارچ 2022 ءمیں آسٹریلیا کے خلاف آیا تھا۔ ان کی اننگز میں کسی میچ کی چوتھی اننگز میں کپتان کا اب تک کا سب سے بڑا اسکور اور ٹیسٹ کی چوتھی اننگ میں بلے باز کی دوسری طویل ترین اننگز شامل تھی۔[11] اعظم نے پانچ مختلف مخالفین کے خلاف پانچ گراؤنڈز پر ٹیسٹ سنچریاں اسکور کی ہیں، جن میں تین پاکستان سے باہر کے گراؤنڈز میں ہیں۔ [12] [13] [14]
ایک روزہ بین الاقوامی سنچریاں
ترمیم
ٹوئنٹی20 بین الاقوامی سنچریاں
ترمیم
↑ "Babar Azam named Pakistan Test captain, replacing Azhar Ali" ۔ Sky Sports ۔ 11 November 2020۔ 17 جولائی 2022 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 اگست 2022
↑ "Babar Azam" ۔ ای ایس پی این کرک انفو ۔ 18 اگست 2022 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 جولائی 2022
↑ "Babar praised by former English captains" ۔ دی نیوز ۔ 7 August 2020۔ 17 جولائی 2022 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 جولائی 2022
↑ "T20 World Cup: Babar Azam named captain in 'Team of Tournament'; no Indians" ۔ دی انڈین ایکسپریس ۔ 15 November 2021۔ 15 نومبر 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 جولائی 2022
↑ "" On a positive note … @babarazam258 is certainly one of the best Test players in the World … love the way he plays …" " ۔ The News International۔ 17 جولائی 2022 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 اگست 2024
↑ "ICC Men's ODI Team of the Year revealed" ۔ ICC ۔ 19 مئی 2022 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 نومبر 2022
↑ "ICC Men's T20I Team of the Year revealed" ۔ ICC۔ 18 مئی 2022 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 نومبر 2022
↑ "T20 World Cup: Babar Azam named captain in 'Team of Tournament'; no Indians" ۔ Indian Express ۔ 15 November 2021۔ 15 نومبر 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 جولائی 2022
↑ "Babar Azam" ۔ ESPNcricinfo ۔ 18 اگست 2022 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 جولائی 2022
↑ Danyal Rasool۔ "Australia declare at 418 after Haris marathon, Babar ton" ۔ ESPNcricinfo۔ 05 دسمبر 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 نومبر 2022
↑ "Statistics / Statsguru / Babar Azam / Test matches" ۔ ESPNcricinfo۔ 17 جولائی 2022 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 اگست 2022
↑ "Pakistan vs Australia: Babar Azam's record-breaking Test heroics" ۔ Al Jazeera ۔ 01 اپریل 2022 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 نومبر 2022
↑ "Trio of records Babar Azam broke during his marathon 196 against Australia" ۔ Dawn ۔ 16 March 2022۔ 23 مارچ 2022 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 نومبر 2022
↑ "Statistics / Statsguru / Babar Azam / Test matches / Grounds" ۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 نومبر 2022
↑ "List of Test centuries by Babar Azam" ۔ ESPNcricinfo۔ 17 جولائی 2022 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 جولائی 2022
↑ "2nd Test, New Zealand tour of United Arab Emirates at Dubai (DSC), Nov 24-27 2018" ۔ ESPNcricinfo۔ 29 ستمبر 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 جولائی 2022
↑ "1st Test, Brisbane, November 21 - 24, 2019, ICC World Test Championship" ۔ ESPNcricinfo۔ 10 اگست 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 جولائی 2022
↑ "1st Test, ICC World Test Championship at Rawalpindi, Dec 11–15 2019" ۔ ESPNcricinfo۔ 18 اگست 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 جولائی 2022
↑ "2nd Test, ICC World Test Championship at Karachi, Dec 19–23 2019" ۔ ESPNcricinfo۔ 17 اکتوبر 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 جولائی 2022
↑ "1st Test, ICC World Test Championship at Rawalpindi, Feb 7–10 2020" ۔ ESPNcricinfo۔ 08 اکتوبر 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 جولائی 2022
↑ "=2nd Test, Karachi, March 12–16, 2022, Australia tour of Pakistan" ۔ ESPNcricinfo۔ 30 مارچ 2022 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 جولائی 2022
↑ "1st Test, Galle, July 16–20, 2022, Pakistan tour of Sri Lanka" ۔ ESPNcricinfo۔ 04 اگست 2022 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 جولائی 2022
↑ "1st Test, Rawalpindi, December 01 - 05, 2022, ICC World Test Championship" ۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 دسمبر 2022
↑ "1st Test, Karachi, December 26–30, 2022, ICC World Test Championship" ۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 دسمبر 2022
↑ "List of One-Day International cricket centuries by Babar Azam" ۔ ESPNcricinfo۔ 17 جولائی 2022 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 جولائی 2022
↑ "1st ODI (D/N), West Indies tour of United Arab Emirates at Sharjah, Sep 30 2016" ۔ ESPNcricinfo۔ 25 ستمبر 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 جولائی 2022
↑ "2nd ODI (D/N), West Indies tour of United Arab Emirates at Sharjah, Oct 2 2016" ۔ ESPNcricinfo۔ 25 جون 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 جولائی 2022
↑ "3rd ODI (D/N), West Indies tour of United Arab Emirates at Abu Dhabi, Oct 5 2016" ۔ ESPNcricinfo۔ 05 اگست 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 جولائی 2022
↑ "5th ODI (D/N), Pakistan tour of Australia at Adelaide, Jan 26 2017" ۔ ESPNcricinfo۔ 01 دسمبر 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 جولائی 2022
↑ "2nd ODI, Pakistan tour of West Indies at Providence, Apr 9 2017" ۔ ESPNcricinfo۔ 13 جولائی 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 جولائی 2022
↑ "1st ODI (D/N), Sri Lanka tour of United Arab Emirates and Pakistan at Dubai (DSC), Oct 13 2017" ۔ ESPNcricinfo۔ 09 جون 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 جولائی 2022 }}
↑ "2nd ODI (D/N), Sri Lanka tour of United Arab Emirates and Pakistan at Abu Dhabi, Oct 16, 2017" ۔ ESPNcricinfo۔ 03 جون 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 جولائی 2022
↑ "5th ODI, Pakistan tour of Zimbabwe at Bulawayo, Jul 22 2018" ۔ ESPNcricinfo۔ 11 دسمبر 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 جولائی 2022
↑ "4th ODI (D/N), Pakistan tour of England at Nottingham, May 17 2019" ۔ ESPNcricinfo۔ 18 جون 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 جولائی 2022
↑ "33rd Match, ICC Cricket World Cup at Birmingham, Jun 26 2019" ۔ ESPNcricinfo۔ 21 ستمبر 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 جولائی 2022
↑ "2nd ODI (D/N), Sri Lanka tour of Pakistan at Karachi, Sep 30 2019" ۔ ESPNcricinfo۔ 20 دسمبر 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 جولائی 2022
↑ "3rd ODI (D/N), Zimbabwe tour of Pakistan at Rawalpindi, Nov 3 2020" ۔ ESPNcricinfo۔ 12 فروری 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 جولائی 2022
↑ "1st ODI, Centurion, April 02, 2021, Pakistan tour of South Africa" ۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 جولائی 2022
↑ "3rd ODI (D/N), Birmingham, July 13, 2021, Pakistan tour of England" ۔ ESPNcricinfo۔ 17 نومبر 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 جولائی 2022
↑ "2nd ODI (D/N), Lahore, March 31, 2022, Australia tour of Pakistan" ۔ ESPNcricinfo۔ 02 اپریل 2022 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 جولائی 2022
↑ "3rd ODI (D/N), Lahore, April 02, 2022, Australia tour of Pakistan" ۔ ESPNcricinfo۔ 04 اپریل 2022 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 جولائی 2022
↑ "1st ODI (D/N), Multan, June 08, 2022, West Indies tour of Pakistan" ۔ ESPNcricinfo۔ 16 اگست 2022 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 جولائی 2022
↑ "4th ODI (D/N), Karachi, May 05, 2023, New Zealand tour of Pakistan, PAK vs NZ" ۔ ESPNcricinfo (بزبان انگریزی)
↑ "Babar Azam and Iftikhar Ahmed punish Nepal as Pakistan score 342-6" ۔ DAWN (بزبان انگریزی)۔ 30 August 2023
↑ "List of T20I cricket centuries by Babar Azam" ۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 جولائی 2022
↑ "3rd T20I, Centurion, April 14, 2021, Pakistan tour of South Africa" ۔ ESPNcricinfo۔ 25 جنوری 2022 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 جولائی 2022
↑ "2nd T20I (N), Karachi, September 22, 2022, England tour of Pakistan" ۔ ESPNcricinfo۔ 03 اکتوبر 2022 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 اکتوبر 2022
↑ "2nd T20I (N), Lahore, April 15, 2023, New Zealand tour of Pakistan (Henry Shipley 1*, Mark Chapman 65*, Zaman Khan 1/30) - RESULT, PAK vs NZ, 2nd T20I" ۔ ESPNcricinfo (بزبان انگریزی)