جے آر ڈی ٹاٹا (انگریزی: J. R. D. Tata) (29 جولائی 1904ء-29 نومبر 1993ء) بھارت کے خلاباز، تاجر اور ٹاٹا گروپ کے صدر نشین اور ٹاٹا سنز کے شراکت دار تھے۔ ان کا پورا نام جہانگیر رتن جی دادابھوئے ٹاٹا ہے

جے آر ڈی ٹاٹا
(انگریزی میں: Jehangir Ratanji Dadabhoy Tata ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 

معلومات شخصیت
پیدائش 29 جولا‎ئی 1904ء [1][2][3]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیرس   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 29 نومبر 1993ء (89 سال)[1][2][3]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جنیوا   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مدفن پیئغ لاشئیز قبرستان [4]  ویکی ڈیٹا پر (P119) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت برطانوی ہند (–14 اگست 1947)
ڈومنین بھارت (15 اگست 1947–26 جنوری 1950)
بھارت (26 جنوری 1950–)  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی کیتھڈرل اینڈ جان کینون اسکول   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ کارجو ،  پائلٹ   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات
 بھارت رتن   (1992)
بیسیمر گولڈ میڈل   ویکی ڈیٹا پر (P166) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
IMDB پر صفحات،  IMDB پر صفحات  ویکی ڈیٹا پر (P345) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

وہ بھارت کے مشہور تجارتی خاندان ٹاٹا خاندان کے چشم و شراغ تھے۔ والد رتن جی دادا بھوئے ٹاٹا بڑے تاجر اور والدہ سوزان بریری تھیں۔ ان کی والدہ بھارت میں کار ڈرائیو کرنے والی پہلی خاتون تھیں۔ 1929ء میں جے آر ڈی ٹاٹا وہ پہلے بھارتی پائلٹ بنے جنہیں لائسنس دیا گیا۔ وہ ٹاٹا کنسلٹینسی سروسز، ٹاٹا موٹرز، ٹائٹن انڈسٹریز، ٹاٹا سالٹ]]، وولٹاس اور ایئر انڈیا سمیت ٹاٹا گروپ کی متعدد کمپنیوں کے بانی ہیں۔ 1983ء میں انھیں فرانس میں لیجن آف آنر سے نوازا گیا۔ 1955ء میں حکومت ہند نے پدم وبھوشن اور 1992ء میں بھارت رتن سے نوازا۔[5]

ابتدائی زندگی

ترمیم

جے آر ڈی کی ولادت 29 جولائی 1904ء کو ایک پارسی خاندان میں ہوئی۔ ان کا نام جہانگیر رکھا گیا۔ وہ مشہور تاجر رتن جی دادابھوئے ٹاٹا اور ان کی فرانسیسی اہلیہ سوزان برین کی دوسری اولاد تھے۔[6] ان کے والد بھارت کے مایہ ناز تاجر اور صنعت کار [[جمسیٹ جی کے کزن تھے۔ ان کی بہن سیالا کی شادی دنشا مانک جی پیٹی سے ہوئی۔ ان کی سالی مریم جناح، جن کا اصلی نام رتن بائی پیٹی]] تھا کی شادی محمد علی جناح سے ہوئی جو بعد میں پاکستان کے بانی بنے۔ دونوں کی بیٹی دینا واڈیا کی شادی مشہور تاجر نیول واڈیا سے ہوئی۔ چونکہ ان کی والدہ فرانسیسی تھی لہذا ان کے ابتدائی ایام فرانس میں ہی گذرے اور فرانسیسی زبان ان کی مادری زبان بنی۔ وہ دوسری جنگ عظیم کے دوران میں سپاہی ریجیمینٹ میں کا حصہ تھے۔[7][8] یہ پوری ریجیمینٹ مراکش میں ایک مہم کے دوران میں ہلاک ہو گئی مگر اس سے قبل ہی وہ ریجیمینٹ سے الگ ہو چکے تھے۔[7][9]

کیرئر

ترمیم

جہانگیر نے اپنا کیرئر بحیثیت پائلٹ شروع کیا۔ ایک بار سفر کے دوران میں اپنے دوست کے والد لوئس بلیریٹ سے متاثر ہو کر انھوں اس پیشہ کو اختیار کیا تھا۔ 10 فروری 1929ء کو پالئٹ کا لائسنس حاصل کرنے والے وہ پہلے بھارتی بنے۔ بعد میں انھوں نے بابائے بھارتی فضائیہ کہا جانے لگا۔ انھوں نے بھارت کی قومی ایئر لائن کی بنیاد رکھی اور اپنے دوست نیول ونٹسینٹ کے ساتھ مل کر ٹاٹا ایئر لائنز کو بعد میں ایئر انڈیا کہلائی، کو شروع کیا۔

اعزازات

ترمیم

1983ء میں انھیں فرانس میں لیجن آف آنر سے نوازا گیا۔ 1955ء میں حکومت ہند نے پدم وبھوشن اور 1992ء میں بھارت رتن سے نوازا۔ 1948ء میں انھیں بھارتی فضائیہ کی طرف سے اعزازی گروپ کپتان کا خطاب دیا گیا۔ 4 اکتوبر 1966ء کو انھیں ایئر کمانڈو سے بریگیڈیئر بنایا گیا۔[10] بعد ازاں ایئر وائس مارشل بنایا گیا۔

وفات اور وراثت

ترمیم

ان کی وفات جنیوا، سویٹذرلینڈ میں 29 نومبر 1993ء کو ہوئی۔ اس وقت وہ 89 برس کے تھے۔ انھیں کڈنی میں انفیکشن ہو گیا تھا۔[11] ان کی وفات پر بھارتی پارلیمان کا اجلاس ملتوی کر دیا گیا تھا حالانکہ یہ اعزاز صرف ارکان پارلیمان کو ہی ملتا ہے۔ انھیں پیرس میں دفنایا گیا۔

2012ء میں آؤٹ لک کے عظیم ترین بھارتی پول میں چھٹا سب سے عظیم بھارتی مانا گیا۔[12]

حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب ایس این اے سی آرک آئی ڈی: https://snaccooperative.org/ark:/99166/w63g7m2k — بنام: J. R. D. Tata — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  2. ^ ا ب عنوان : Encyclopædia Britannica — دائرۃ المعارف بریطانیکا آن لائن آئی ڈی: https://www.britannica.com/biography/J-R-D-Tata — بنام: J.R.D. Tata — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  3. ^ ا ب Munzinger person ID: https://www.munzinger.de/search/go/document.jsp?id=00000008179 — بنام: Jehangir Tata — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  4. http://www.aerosteles.net/fiche.php?code=perelachaise-tata
  5. A report in Vohuman.org Amalsad, Meher Dadabhoy۔ "Vohuman"۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 اپریل 2007 
  6. "J.R.D. TATA"۔ Tata Central Archives۔ 29 اکتوبر 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 7 اکتوبر 2015 
  7. ^ ا ب Pai 2004، صفحہ 9
  8. "29 نومبر 1993.۔۔"۔ unitedstatesofindia.com۔ 13 اپریل 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 اپریل 2014 
  9. Shafali۔ "Biography of jrd tata-Essay-Shafali"۔ studymode.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 اپریل 2014 
  10. "Part I-Section 4: Ministry of Defence (Air Branch)"۔ The Gazette of India۔ 15 اکتوبر 1966۔ صفحہ: 634 
  11. Pai 2004، صفحہ 32
  12. Sengupta, Uttan; "The measure of a Man"; Outlook India، 20 Aug 2012. Retrieved 17 Jan 2019.

بیرونی روابط

ترمیم