عظیم ترین بھارتی
عظیم ترین بھارتی (انگریزی: The Greatest Indian) ایک رائے شماری تھی جسے ریلائنس موبائل کے مالی تعاون سے آوٹ لک جریدے نے سی این این نیوز 18 اور دی ہسٹری چینل کے اشتراک سے منعقد کیا تھا۔ یہ رائے شماری جون تا اگست 2012ء جاری رہی جس میں بھیم راو امبیڈکر فاتح قرار پائے۔ نتائج کا اعلان 11 اگست کو ہوا تھا۔[1]
دیگر مسابقوں یا رائے شماریوں کی طرح عظیم ترین بھارتی میں تاریخ کی تمام شخصیات کو شامل نہیں کیا گیا تھا۔ اس کی دو وجوہات بتائی گئیں۔ پہلی یہ کہ ما قبل آزادی کی تاریخ میں موہن داس گاندھی کی قدآور شخصیت آتی ہے اور کسی کے لیے بھی انھیں نظر انداز کر کے کسی دوسری شخصیت کو ووٹ دینا تقریباً ناممکن ہوگا۔ ناظمین اور دانشوروں نے فیصلہ کیا کہ اگر گاندھی کو بھی اس فہرست میں شامل کیا جائے تو کوئی مسابقہ ہو گا ہی نہیں۔ گاندھی ہی فاتح ہوں گے۔[2] دوسری وجہ یہ تھی کہ مسابقہ میں جدید بھارت پر توجہ دی گئی۔[2]
نامزدگی اور ووٹ کا طریقہ کار
ترمیم28 رکنی حکم کی ایک ٹیم بنائی گئی جس میں قلم کار، مصنف، کھیل، تجارت، مرد اور خواتین کو شامل کیا تھا جو اپنے میدان میں مہارت رکھتے تھے۔[3] ان میں اہم نام سابق ایڈیٹر ان چیف دی ہندو این رام، سابق ایڈیٹر ان چیف ونود مہتا، سابق اٹارنی جنرل آف انڈیا سولی سورابجی، شرمیلا ٹیگور، ہرشا بھوگلے، چیتن بھگت[4]، رامچند گوہا، ششی تھرور، نندن نیلیکنی، راجمکار ہیرانی، شبانہ اعظمی اور ارون جیٹلی[5] جیسی شخصیات شامل تھیں۔ انھوں نے 50 امیدواروں کی ایک فہرست تیار کی جسے 4 جون 2012ء کو سی این این آئی بی این کے ایڈیٹر ان چیف راجدیپ سردیسائی عوام کے سامنے رکھا۔ بہترین 10 شخصیات کے انتخاب کے لیے سہ رخی طریقہ اپنایا گیا۔ 1۔ حکم کو مساوی نمبر دینے کا اختیار دیا گیا۔ 2۔ آن لائن پول کرایا گیا اور نیلسن کمپنی نے مارکیٹ میں سروے کیا۔[3] کل 7,129,050 لوگوں نے آن لائن پول میں حصہ لیا۔[6] ووٹنگ کی تاریخ 4 جون تا 25 جون تھی[1] اور 3 جولائی کو بہترین 10 شخصیات کا اعلان کر دیا گیا۔[7] دوسرے مرحلہ کی ووٹنگ 1 جولائی تا 1 اگست ہوئی اور ووٹ دینے والے www.thegreatestindian.in پر یا ایک نمبر پر کال کر کے ووٹ دیتے تھے۔[8] سروے میں کل 20,000,000 لوگوں نے حصہ لیا۔[7] 11 اگست کو نتیجہ کا اعلان کیا گیا۔[9] اس موقع پر ایک خصوصی فائنل کا اہتمام کیا گیا جسے امیتابھ بچن نے پیش کیا جو 14 اور 15 اگست کو پیش کیا گیا۔[10]
10 بہترین امیدوار
ترمیم10 بہترین امیدوار مندرجہ ذیل ہیں:[11]
50 بہترین امیدوار
ترمیم50 بہترین امیدواروں میں 15 بھارت رتن یافتگان ہیں جن میں 6 خواتین بھی ہیں۔ اس فہرست میں سب سے عمر دراز امیدوار روی شنکر (92 سال) تھے۔ ان کے بعد ایم ایس سوامی ناتھن (87) اور اٹل بہاری واجپائی (88) تھے۔ سب سے کم عمر والوں میں سچن تندولکر (39) تھے۔[12]
- بھیم راؤ رام جی امبیڈکر (1891–1956) بھارتی سیاست دان، آئین ہند کے مدون۔
- عبد الکلام (1931–2015) صدر بھارت اور سائندان۔ بھارت کے میزائل مین
- جواہر لعل نہرو (1889–1964) پہلے وزیر اعظم بھارت
- جے پرکاش نرائن (1902–1979) سماجی خدمت گار۔ سیاست دان
- اٹل بہاری واجپائی (1924–2018) دسویں وزیر اعظم بھارت
- ولبھ بھائی پٹیل (1875–1950) First نائب وزیر اعظم اور وزیر داخلہ، بھارت
- کانشی رام (1934–2006) بہوجن سماج پارٹی کے بانی اور صدر
- رام منوہر لوہیا (1910–1967) سوشلسٹ لیڈر
- چکرورتی راجگوپال آچاریہ (1878–1972) First Indian گورنر جنرل ہند
- فیلڈ مارشل مانک شاء (1914–2008) بھارتی آرمی کے چیف
- بابا آمٹے (1914–2008) سماجی کارکن
- مدر ٹریسا (1910–1997) نن اور مشنری
- ایلا بھٹ (1933-) سیلف امپوورڈ وومنز ایسوسی ایشن کی بانی
- ونوبا بھوے (1895–1982) عدم تشدد کے حامی
- کملا دیوی چٹوپادھیائے (1903–1988) مجاہد آزادی
- روی شنکر (1920–2012) موسیقار
- سبو لکشمی (1916–2004) گلوکار
- ایم ایف حسین (1915–2011) مصور
- بسم اللہ خان (1916–2006) موسیقار
- آر کے نارائن (1906–2001) قلم کار
- آر کے لکشمن (1921–2015) کارٹونسٹ
- بی ایس کے آینگر (1918–2014) آینگر یوگا کے بانی
- امیتابھ بچن (1942-) اداکار
- راج کپور (1924–1988) ہندی سنیما کے ہدایتکار اور اداکار
- کمل ہاسن (1954-) ہدایتکار اور اداکار
- ستیہ جیت رائے (1921–1992) فلم کار
- لتا منگیشکر (1929-) گلو کار
- اے آر رحمان (1967-) کمپوزر
- کشور کمار (1929–1987) گلوکار
- دلیپ کمار (1922-) اداکار، پروڈیوسر
- دیو آنند (1923–2011) پروڈیوسر اور اداکار
- محمد رفیع (1924–1980) گلوکار
- ہومی جہانگیر بھابھا (1909–1966) نیوکلیر کے ماہر فیزیات
- دھیرو بھائی امبانی (1932–2002) تاجراور ریلائنس انڈسٹریز کے بانی
- ورگیز کورین (1921–2012) سماجی کارکن اور تاجر
- گھنشیام داس برلا (1894–1983) تاجر
- جے آر ڈی ٹاٹا (1904–1993) ہواباز
- این آر ناراین مورتی (1946-) آئی ٹی صنعت کار
- وکرم سارابھائی (1919–1971 سائندان
- ایم ایس سوانی ناتھن (1925-) سائندان
- رامناتھ گوئنکا (1904–1991) اخبار پبلشرr
- امرتیہ سین (1933-) فلسفی اور ماہر معاشیات
- ای سریدھرن (1932-) سول انجینئر
- سچن تندولکر (1973-) کرکٹ کھلاڑی
- کپیل دیو (1959-) کرکٹ کھلاڑی
- سنیل گواسکر (1949-) کرکٹ کھلاڑی
- دھیان چند (1905–1979) ہاکی کھلاڑی
- وشوناتھن آنند (1969-) شطرنج کے گرانڈ ماسٹر
- ملکھا سنگھ (1935-) فیلڈ اسپرنٹر
- اندرا گاندھی (1917–1984) 3rd سابق وزیر اعظم
نتیجہ
ترمیمبھیم راو امبیڈکر فاتح قرار دیے گئے، رامچندر گوہا[3] اور ایس آنند نے ان کی تعریف و توصیف میں مضامین بھی لکھے تھے۔ref>"Outlook, 20 اگست 2012: A Case For Bhim Rajya"۔ 24 مئی 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 3 مارچ 2013 </ref>
حوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب "The Greatest Indian: Terms of Use"۔ 13 اکتوبر 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 3 مارچ 2013
- ^ ا ب "The Greatest Indian: FAQ"۔ 13 اکتوبر 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 3 مارچ 2013
- ^ ا ب پ "The Hindu, 21 جولائی 2012: Indians great, greater, greatest?"۔ اخذ شدہ بتاریخ 2 مارچ 2013
- ↑ "Indian Television, 18 مئی 2012: History TV18, CNN IBN name jury members for 'The Greatest Indian'"۔ اخذ شدہ بتاریخ 2 مارچ 2013
- ↑ "TwoCircles.net, 5 جون 2012: Now vote for 'The Greatest Indian'"۔ اخذ شدہ بتاریخ 2 مارچ 2013
- ↑ "India Info Online, 3 جولائی 2012: HISTORY TV18 & CNN IBN reveals names of 'The Greatest Indian'"۔ اخذ شدہ بتاریخ 2 مارچ 2013
- ^ ا ب "Outlook, 11 جون 2012: The Greatest Indian After Gandhi"۔ اخذ شدہ بتاریخ 2 مارچ 2013
- ↑ "The Hindu Business Line, 14 اگست 2012: Ambedkar voted "Greatest Indian" in poll"۔ اخذ شدہ بتاریخ 2 مارچ 2013
- ↑ "Asian Human Rights Commission, 16 اگست 2012: INDIA: Dr. B.R. Ambedkar -- the greatest Indian"۔ اخذ شدہ بتاریخ 2 مارچ 2013
- ↑ "Indian Television, 13 اگست 2012: 'Dr. B R Ambedkar is 'The Greatest Indian after the Mahatma'"۔ اخذ شدہ بتاریخ 2 مارچ 2013
- ↑ "A Measure Of The Man"۔ Outlook۔ 20 اگست 2012
- ↑ "List of 50 Nominees for the Greatest Indian"۔ 01 اکتوبر 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 مارچ 2020