عارف محمد خاں

کیرلا گورنر

عارف محمد خان 18 نومبر 1951 میں بلند شہر میں پیدا ہوئے تھے۔آپ نے جامعہ ملیہ اسلامیہ اسکول، دہلی، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی ، شیعہ کالج، لکھنؤ یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کی۔ وہ سابق یونین آف انڈیا کے سابق رکن کابینہ ہیں اور کیرلا کے گورنر ہیں۔

عارف محمد خاں
عارف محمد خاں

کیرلا کے 22ویں گورنر
ممبر اسمبلی 7ویں اسمبلی[1]
مدت منصب
جون 1977ءفروری 1980ء
ممتاج محمد خاں
چھتر سنگھ
ممبر لوک سبھا 7ویں کان پور [2]
مدت منصب
18 جنوری 1980ء – 30دسمبر 1984ء
منوہر لعل
نریش چندر چترویدی
ممبر بہرائچ (لوک سبھا انتخابی حلقہ) 8 ویں[3]
مدت منصب
31دسمبر1984ء – 27نومبر1989ء
سید مظفر حسین کچھوچھوی
خود
ممبر بہرائچ (لوک سبھا انتخابی حلقہ)9ویں اسمبلی[4]
مدت منصب
02دسمبر1989ء – [13مارچ 1991ء
خود
رودر سین چودھری
وزیر شہری ہوابازی حکومت ہند
مدت منصب
2 دسمبر 1989ء – 10 نومبر 1990
وزیر اعظم وی پی سنگھ
شیوراج پاٹل
ہرموہن دھون
ممبر بہرائچ (لوک سبھا انتخابی حلقہ)12ویں[5]
پدم سین چودھری
پدم سین چودھری
معلومات شخصیت
پیدائش 18 نومبر 1951ء (73 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بلند شہر   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت بھارت   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مذہب اسلام
جماعت انڈین نیشنل کانگریس (–1986)
بھارتیہ جنتا پارٹی (2004–)  ویکی ڈیٹا پر (P102) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
تعليم بی۔اے ،ایل۔ایل۔بی
مادر علمی علی گڑھ یونیورسٹی
لکھنؤ یونیورسٹی   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ سیاست دان   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان ہندی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

سیاسی سفر ترمیم

عارف محمد خان نے طالب علم رہنما کے طور پر اپنی سیاسی زندگی شروع کی تھی۔ انھوں نے بھارتی کرانتی دل نام کی پارٹی کے بینر پر بلندشہر کے سیانہ انتخابی حلقے سے پہلی مرتبہ قانون ساز اسمبلی کے انتخاب کا مقابلہ کیا لیکن شکست حاصل ہوئی۔ بعد میں 1977 میں 26 سال کی عمر میں یو پی کے قانون ساز اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے۔ 1980ء میں عارف محمد خاں نے کانگریس پارٹی میں شمولیت اختیار کی اور 1980ء میں کانپور لوک سبھا حلقہ سے اور 1984ء سے بہرائچ سے لوک سبھا کے لیے منتخب ہوئے۔ 1986ء میں، انھوں نے مسلم پرسنل لا قانون سازی کے منظور ہونے پر اختلافات کی وجہ سے کانگریس پارٹی کو چھوڑ دیا اور تین طلاق قانون کے خلاف تھے اور اس معاملے پر راجیو گاندھی سے اختلافات کی وجہ سے استعفی دے دیا۔ عارف محمد خان بعد میں جنتا دل میں شمولیت اختیار کی اور 1989 میں بہرائچ سے لوک سبھا کو دوبارہ منتخب ہوئے۔جنتا دل کی حکومت میں آپ ہوا بازی اور بجلی کے وزیر رہے۔[7] بعد میں بہوجن سماج پارٹی میں شمولیت اختیار کی اور دوبارہ بہرائچ سے میں 1998 میں لوک سبھا کے لیے منتخب ہوئے ۔ خان نے 1984ء سے 1990 تک وزیرِ خارجہ ذمہ داریاں ادا کی۔ 1991ء اور 1996ء میں آزاد امید وار کے طور پر انتخابات میں حصہ لیا، لیکن فتح سے محروم رہے۔ 1999ء میں ہوئے انتخابات میں بہوجن سماج پارٹی کے امیدوار کے طور پر انتخابات میں ہارے۔ 2004ء میں بی جے پی کے ٹکٹ پر قیصرگنج لوک سبھا حلقہ سے حصہ لیا، لیکن یہاں بھی شکست ہوئے۔ 2007 میں بی جے پی کو بھی چھوڑ دیا۔

دیگر عہدے ترمیم

  • جنرل سیکرٹری علی گڑھ مسلم یونیورسٹی طلباءیونین 1971-1972ء
  • صدر علی گڑھ مسلم یونیورسٹی طلباءیونین 1972-1973ء
  • بانی سمرپن (بانی، سمارپ، سینٹر برائے جسمانی معذور افراد )
  • ڈپٹی وزیر، ایکسائز، ممنوع اور مسلم وقف ، حکومت اترپردیش 1977ء
  • جوائنٹ سکریٹری، آل انڈیا کانگریس کمیٹی (اندرا) A.C.C.C. (I) 1978-1982ء
  • رکن کمیٹی عوامی انڈرٹیکینگ 1980-1982ء
  • ڈپٹی ریاستی وزیر، انفارمیشن اینڈ براڈکاسٹنگ حکومت ہند1982-1983ء
  • ریاستی وزیر زراعت حکومت ہند1983-1984ء
  • ریاستی وزیر توانائی حکومت ہند 1984ء
  • ریاستی وزیر صنعت اور کمپنی معاملات حکومت ہند 1984-1985ء
  • ریاستی وزیر امور داخلہ حکومت ہند 1985ء
  • ریاستی وزیر توانائی حکومت ہند 1985-1986ء
  • مرکزی کابینہ وزیر توانائی اور شہری ہوا بازی حکومت ہند 1989-1990ء
  • رکن، خارجہ امور کمیٹی اور اس کے ذیلی کمیٹی - II حکومت ہند 1998-1999ء
  • رکن کنسلٹیٹو کمیٹی، وزارت داخلہ حکومت ہند 1998-1999ء
  • رکن مراسلات اور ٹیلی گرافکس کے مرکزی مشاورتی کونسل
  • مرکزی ہندی سمیتی[8]

حوالہ جات ترمیم