سلور جوبلی آزادی کپ 1997-98ء
سلور جوبلی آزادی کپ 1997-98ء جنوری 1998ء کے دوران ڈھاکہ، بنگلہ دیش میں منعقد ہونے والا ایک روزہ بین الاقوامی کرکٹ ٹورنامنٹ تھا یہ ٹورنامنٹ بنگلہ دیش کی آزادی کے 25 سال مکمل ہونے کے جشن کے طور پر منعقد کیا گیا تھا اور تمام کھیل بنگلہ بندھو نیشنل اسٹیڈیم ، ڈھاکہ، بنگلہ دیش میں منعقد کیے گئے تھے۔ ٹورنامنٹ میں پاکستان ، بھارت اور میزبان بنگلہ دیش کی ٹیمیں شریک تھیں۔ بیسٹ آف تھری فائنل کے تیسرے فائنل میں پاکستان کو شکست دے کر بھارت ٹورنامنٹ کا فاتح رہا۔ بھارت نے ایک میچ میں پاکستان کے 314/5 کے ٹوٹل کا کامیابی سے تعاقب کیا جو اس وقت ایک روزہ بین الاقوامی کرکٹ میں سب سے زیادہ کامیاب رن کا تعاقب کرنے کا عالمی ریکارڈ تھا۔ ہرشیکیش کانیتکر نے ایک چوکا لگایا (ویڈیو ) جب ہندوستان کو ریکارڈ ہدف کا تعاقب کرنے اور سلور جوبلی آزادی کپ جیتنے میں مدد کرنے کے لیے آخری دو گیندوں پر 3 رنز درکار تھے۔ سوربھ گانگولی تیسرے فائنل میں سنچری بنانے پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا جبکہ سچن ٹنڈولکر کو سیریز کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔ فریقین نے ایک دوسرے کو راؤنڈ رابن میں کھیلا یعنی ہر فریق نے 2،2 میچ کھیلے۔ راؤنڈ رابن مرحلے کے اختتام پر سرفہرست دو ٹیموں نے بیسٹ آف تھری فائنلز میں ایک دوسرے سے مقابلہ کیا۔
تاریخ | 10 – 18 جنوری 1998ء |
---|---|
کرکٹ طرز | ایک روزہ بین الاقوامی |
ٹورنامنٹ طرز | راؤنڈ روبن اس کے بعد بیسٹ آف تھری فائنل |
میزبان | بنگلادیش[1] |
فاتح | بھارت[1][2][3] (1 بار) |
رنر اپ | پاکستان |
شریک ٹیمیں | 3 |
کل مقابلے | 6 |
بہترین کھلاڑی | سچن ٹنڈولکر[4] |
کثیر رنز | سعید انور (315)[5] |
کثیر وکٹیں | ثقلین مشتاق (13)[6] |
دستے ترمیم
بنگلادیش | بھارت | پاکستان |
---|---|---|
|
پوائنٹس ٹیبل ترمیم
میچوں کی تفصیل اور نتائج ترمیم
پہلا میچ ترمیم
10 جنوری
سکور کارڈ |
ب
|
||
- بھارت نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- دھند کی وجہ سے کھیل کا آغاز 40 منٹ تاخیر سے ہوا اور اسے فی طرف 48 اوورز کر دیا گیا۔
- خالد مشہود, سانورحسین اور شریف الحق (بنگلہ دیش) نے اپنا ایک روزہ بین الاقوامی ڈیبیو کیا۔
- پوائنٹس: بھارت 2، بنگلہ دیش 0
دوسرا میچ ترمیم
11 جنوری
سکور کارڈ |
ب
|
||
- پاکستان نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- دھند کی وجہ سے کھیل کا آغاز تاخیر سے ہوا اور اسے فی سائیڈ 37 اوورز تک کم کر دیا گیا۔
- فضل اکبر (پاکستان) اپنا ایک روزہ بین الاقوامی ڈیبیو کیا۔
- پاکستانی کپتان کے طور پر یہ راشد لطیف کا پہلا میچ تھا۔[7]
- سچن ٹنڈولکر نے ایک روزہ بین الاقوامی میں سب سے زیادہ کیچ پکڑنے کا بھارتی ریکارڈ برابر کیا (4)۔[7]
- پوائنٹس: بھارت 2، پاکستان 0
تیسرا میچ ترمیم
12 جنوری
سکور کارڈ |
ب
|
||
- پاکستان نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- دھند کے باعث میچ کو 41 اوور فی سائیڈ کر دیا گیا۔
- پوائنٹس: پاکستان 2، بنگلہ دیش 0
فائنلز ترمیم
پہلا فائنل ترمیم
14 جنوری 1998ء
سکور کارڈ |
ب
|
||
- پاکستان نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- دھند کی وجہ سے کھیل کا آغاز 45 منٹ تاخیر سے ہوا اور میچ 46 اوورز فی سائیڈ کر دیا گیا۔
- سچن ٹنڈولکر (بھارت) ایک روزہ بین الاقوامی میں 6000 رنز (24 سال، 265 دن) تک پہنچنے والے سب سے کم عمر کھلاڑی بن گئے۔[8]
دوسرا فائنل ترمیم
تیسرا فائنل ترمیم
ب
|
||
- بھارت نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- خراب روشنی کی وجہ سے میچ کو 48 اوور فی سائیڈ کر دیا گیا۔
- راہول سنگھوی (بھارت) اپنا ایک روزہ بین الاقوامی ڈیبیو کیا۔
- سعید انور اور اعجازاحمد (پاکستان) نے تیسری وکٹ (230 رنز) کے لیے سب سے زیادہ شراکت کا ریکارڈ قائم کیا، اس سے پہلے اسے راہول ڈریوڈ اور سوربھ گانگولی نے 1999ء میں شکست دی تھی۔[9]
- یہ ایک روزہ بین الاقوامی میں 1992ء میں زمبابوے کے خلاف سری لنکا کے 312 رنز کو پیچھے چھوڑنے والا سب سے زیادہ کامیاب رنز تھا۔[10][1][11]
سب سے زیادہ رنز ترمیم
کھلاڑی[5] | اننگز | رنز | اوسط | اسٹرائیک ریٹ | زیادہ اسکور | 100 | 50 |
---|---|---|---|---|---|---|---|
سعید انور | 5 | 315 | 78.75 | 100.96 | 140 | 1 | 2 |
محمد اظہرالدین | 5 | 284 | 71.00 | 77.17 | 100 | 1 | 2 |
سچن ٹنڈولکر | 5 | 258 | 51.60 | 112.17 | 95 | 0 | 3 |
سوربھ گانگولی | 5 | 242 | 48.40 | 79.60 | 124 | 1 | 1 |
اعجازاحمد | 5 | 209 | 69.66 | 94.57 | 117 | 1 | 0 |
سب سے زیادہ وکٹیں ترمیم
کھلاڑی[6] | اننگز | وکٹیں | اوسط | اکانومی | بہترین اننگز |
---|---|---|---|---|---|
ثقلین مشتاق | 5 | 13 | 17.61 | 5.61 | 4/41 |
جواگل سری ناتھ | 5 | 11 | 18.36 | 4.59 | 5/23 |
ہرویندر سنگھ | 4 | 8 | 21.75 | 6.21 | 3/47 |
عاقب جاوید | 5 | 7 | 28.14 | 5.34 | 2/27 |
محمد حسین | 2 | 5 | 14.60 | 3.65 | 4/33 |
حوالہ جات ترمیم
- ^ ا ب پ "Silver Jubilee Independence Cup, 1997–98"۔ ESPNcricinfo
- ↑ "Scorecard of India Vs Pakistan, 3rd Final at Dhaka (Jan 18,1998): Independence Cup 1997/98"۔ Cricketfundas۔ 30 اپریل 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 نومبر 2012
- ↑ "Coco Cola Silver Jubilee Independence Cup"۔ ThatsCricket۔ 04 مارچ 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 نومبر 2012
- ↑ "3rd final Silver Jubilee Independence Cup, 1997–98"۔ ESPNcricinfo
- ^ ا ب "Most runs in Silver Jubilee Independence Cup, 1997–98"۔ ESPNcricinfo
- ^ ا ب "Most wickets in Silver Jubilee Independence Cup, 1997–98"۔ ESPNcricinfo
- ^ ا ب "India v Pakistan"۔ Wisden۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 اگست 2017
- ↑ "First Final Match, India v Pakistan 1997–1998"۔ Wisden۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 اگست 2017
- ↑ Mohandas Menon (23 May 1999)۔ "Statistical Highlights 16th match: India v Kenya at Bristol, 23-5-1999"۔ Rediff.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 اگست 2017
- ↑ "India pulls off dream win"۔ The Hindu۔ ESPNcricinfo۔ 19 جنوری 1998ء۔ 01 اکتوبر 1999 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 اگست 2017
- ↑