داؤد (بادشاہ)
داؤد (/ˈdeɪvɪd/; عبرانی: דָּוִד، جدید David ، طبری Dāwîḏ; Dawid; قدیم یونانی: Δαυίδ Davíd; (لاطینی: Davidus, David)) عبرانی بائبل کے مطابق، داؤد مملکت اسرائیل کا دوسرا بادشاہ تھا۔ مگر دوسرا بادشاہ اشبوست تھا۔ اس میں اختلاف پایا جاتاہے۔ داؤد مملکت اسرائیل کے دوسرے یا تیسرے بادشاہ تھے۔ ان کی حکومت کا دور ت 1010–970 ق-م[8] تھا۔
| ||||
---|---|---|---|---|
(عبرانی میں: דָּוִד) | ||||
اسرائیل کا بادشاہ | ||||
دور حکومت | 1010 – 1002 ق۔م (صرف یہوداہ کا) 1002 – 970 ق۔م (اسرائیل)[1] |
|||
ملکہ | میکال اخِینُو عم ابيجيل معکہ حجیت ابی طال عجلہ بت سُوع |
|||
معلومات شخصیت | ||||
پیدائش | تقریباً 1040 ق۔م بیت اللحم، یہوداہ، اسرائیل |
|||
وفات | 970 ق۔م (عمر 69 یا 70) یروشلم، یہوداہ، اسرائیل |
|||
مدفن | شہر داؤد ، یروشلم | |||
طرز وفات | طبعی موت | |||
شہریت | مملکت اسرائیل | |||
زوجہ | بت شبع ابیگیل (زوجہ داؤد) میخال حجیت |
|||
اولاد | شاہ سلیمان [2]، ابی سلوم [3]، چلیاب بن داؤد [3]، تمر بنت داؤد ، ناتن [2]، ادونیاہ [4]، امنون بن داؤد [5] | |||
والد | یسّا | |||
والدہ | نيتزفيت (تلمود) | |||
خاندان | آل داؤد | |||
نسل | امنون دانی ایل ابی سلوم ادونیاہ سفطیاہ اترعام سِمعا سوباب ناتن سلیمان ابحار اليشوا نفج یفِیعہ الیسمع الیدع الِیفلط تمر |
|||
دیگر معلومات | ||||
استاذ | سموئیل [6] | |||
پیشہ | گلہ بان ، حاکم ، شاعر ، نوازندہ ، شاہی حکمران [7] | |||
پیشہ ورانہ زبان | توراتی عبرانی | |||
کارہائے نمایاں | کتاب زبور | |||
درستی - ترمیم |
داؤد کا شجرہ نسب اور اولاد
ترمیمعبرانی پیغمبروں نے عیسیٰ کو آلِ داؤد کہا ہے۔[9]
عہد نامہ قدیم میں بھی یہی ذکر کیا گیا ہے کہ عیسیٰ داؤد کی اولاد میں سے ہیں۔
انجیلِ متی متی 17-١:١ کے مطابق:
١ یسُوع مسیح ابن داود ابن اب رہام کا نسب نامہ
2ابراہام سے اِضحاق پیدا ہُوا اور اِضحاق سے یعقوب پیدا ہُوا اور یعقوب سے یہوداہ اور اس کے بھائی پیدا ہوئے۔
3اور یہوداہ سے فارص اور زارح تمر سے پیدا ہوئے اور فارص سے حصرون پیدا ہُوا اور حصرون سے رام پیدا ہُوا۔
4اور رام سے عمینداب پیدا ہُوا اور عمینداب سے نحسون پیدا ہُوا اور نحسون سے سلمون پیدا ہُوا۔
5اور سلمون سے بوعز راحب سے پیدا ہُوا اور بوعز سے عوبید رُوت سے پیدا ہُوا اور عوبید سے یسّی پیدا ہُوا۔
6اور یسّی سے داود بادشاہ پیدا ہُوا۔ اور داود سے سلیمان اُس عورت سے پیدا ہُوا جو پہلے اُوریاہ کی بیوی تھی۔
7 اور سلیمان سے رحُبِعام پیدا ہُوا اور رحُبِعام سے ابیاہ پیدا ہُوا اور ابیاہ سے آسا پیدا ہُوا۔
8اور آسا سے یہُوسفط پیدا ہُوا اور یہُوسفط سے یُورام پیدا ہُوا اور یُورام سے عُزّیاہ پیدا ہُوا۔
9اور عُزّیاہ سے یُوتام پیدا ہُوا اور یُوتام سے آخز پیدا ہُوا اور آخز سے حِزقیاہ پیدا ہُوا۔
10اور حِزقیا سے منسّی پیدا ہُوا اور منسّی سے امُون پیدا ہُوا اور امُون سے یُوسیاہ پیدا ہُوا۔
11اور گرفتار ہوکر بابُل جانے کے زمانے میں یُوسیاہ سے یکُونیاہ اور اس کے بھائی پیدا ہوئے۔
12اور گرفتار ہوکر بابُل جانے کے بعد یکُونیاہ سے سیالتی ایل پیدا ہُوا اور سیالتی ایل سے زرُبّابُل پیدا ہُوا۔
13اور زرُبّابُل سے ابیہُود پیدا ہُوا اور ابیہُود سے اِلیاقیِم پیدا ہُوا اور اِلیاقیِم سے عازور پیدا ہُوا۔
14اور عازور سے صدوق پیدا ہُوا اور صدوق سے اخیم پیدا ہُوا اور اخیم سے اِلیہُود پیدا ہُوا۔
15اور اِلیہُود سے اِلیعزر پیدا ہُوا اور اِلیعزر سے متّان پیدا ہُوا اور متّان سے یعقوب پیدا ہُوا۔
16اور یعقوب سے یُوسُف پیدا ہُوا۔ یہ اس مریم کا شوہر تھا جِس سے یِسُوع پیدا ہُوا جو مسیح کہلاتا ہے۔
17پس سب پُشتیں اب رہام سے داود تک چودہ پُشتیں ہُوئیں اور داود سے لے کر گرفتار ہوکر بابُل جانے تک چودہ پُشتیں اور گرفتار ہوکر بابُل جانے سے لے کر مسیح تک چودہ پُشتیں ہُوئیں۔[10]
انجیل مراقس 48-46 :10 کے مطابق:
46اور وہ یریحُو میں آئے اور جب وہ اور اُس کے شاگِرد اور ایک بڑی بِھیڑ یریحُو سے نکِلتی تھی تو تِمائی کا بیٹا برتِمائی اندھا فقِیر راہ کے کنارے بَیٹھا ہئوا تھا-47اور یہ سُنکر کہ یسوع ناصری ہے چِلاّ چلاّ کر کہنے لگا اَے ابِن داود!اَے یُسوع!مُجھھ پر رحم کر-48اور بہتوں نے اُسے ڈانٹا کہ چُپ رہے مگر وہ اَور بھی زیادہ چلاّیا کہ اَے ابنِ داود مُجھھ پر رحم کر!-[11]
انجیل لوقا 38 -٢٣ :٣ کے مطابق:
23جب یِسُوع خُود تعلِیم دینے لگا قرِیباً تِیس برس کا تھا اور (جَیسا کے سمجھا جاتا تھا) یُوسُف کا بیٹا تھا اور وہ عیلی کا۔24اور وہ متّات کا اور وہ لاوی کا اور وہ ملکی کا اور وہ ینّا کا اور وہ یُوسُف کا۔25اور وہ مِتّتیاہ کا اور وہ عاموس کا اور وہ ناحُوم کا اور وہ اِسلیاہ کا اور وہ نوگہ کا۔26اور وہ ماعت کا اور وہ مِتّتیاہ کا اور وہ شِمعی کا اور وہ یوسیخ کا اور وہ یوداہ کا۔27اور وہ یُوحنّا کا اور وہ ریسا کا اور وہ زرُبابل کا اور وہ سیالتی ایل کا اور وہ نیری کا۔28اور وہ ملکی کا اور وہ ادّی کا اور وہ قوسام کا اور وہ اِلمودام کا اور وہ عِیر کا۔29اور وہ یشُوع کا اور وہ اِلیعزر کا اور وہ یورِیم کا اور وہ متّات کا اور وہ لاوی کا۔30اور وہ شمعُون کا اور وہ یہُوداہ کا اور وہ یُوسُف کا اور وہ یونان کا اور وہ اِلیاقِیم کا۔31اور وہ ملے آہ کا اور وہ مِناہ کا اور وہ متّتاہ کا اور وہ ناتن کا اور وہ داؤد کا۔32اور وہ یسّی کا اور وہ عوبید کا اور وہ بوعز کا اور وہ سلمون کا اور وہ نحسون کا۔33اور وہ عِمّینداب کا اور وہ ارنی کا اور وہ حصرُون کا اور وہ فارص کا اور وہ یہُوداہ کا۔34اور وہ یعقُوب کا اور وہ اِضحاق کا اور وہ اب رہام کا اور وہ تارہ کا اور وہ نحُور کا۔35اور وہ سرُوج کا اور وہ رعُو کا اور وہ فلج کا اور وہ عِبر کا اور وہ سِلح کا۔36اور وہ قِینان کا اور وہ ارفِکسد کا اور وہ سِم کا اور وہ نوح کا اور وہ لمک کا۔37اور وہ متُوسلح کا اور وہ حنُوک کا اور وہ یارِد کا اور وہ مہلل ایل کا اور وہ قِینان کا۔38اور وہ انُوس کا اور وہ سیت کا اور وہ آدم کا اور وہ خُدا کا تھا۔[12]
انجیلِ رومی 3-١:١ کے مطابق:
1پَولُس کی طرف سے جو یِسُوع مسِیح کا بندہ ہے اور رسُول ہونے کے لِئے بُلایا گیا اور خُدا کی اُس خُوشخبری کے لِئے مخصُوص کِیا گیا ہے۔2جِس کا اُس نے پیشتر سے اپنے نبیوں کی معرفت کِتابِ مُقدّس میں۔3اپنے بیٹے ہمارے خُداوند یِسُوع مسِیح کی نِسبت وعدہ کِیا تھا جو جسم کے اِعتبار سے داؤد کی نسل سے پَیدا ہُئوا۔[13]
انجیل مُکاشفہ 22 :١٦ کے مطابق:
16مُجھ یِسُوع نے اپنا فرِشتہ اِس لِئے بھیجا کہ کلِیسیاؤں کے بارے میں تُمہارے آگے اِن باتوں کی گواہی دے۔ مَیں داؤد کی اصل و نسل اور صُبح کا چمکتا ہُؤا سِتارہ ہُوں۔[14]
انجیل تیمِتھُیس دوم 8 :2 کے مطابق:
8یِسُوع مسِیح کو یاد رکھ جو مُردوں میں سے جی اُٹھا ہے اور داؤد کی نسل سے ہے۔ میری اُس خُوشخبری کے مُوافِق۔[15]
بائبل کی داستان
ترمیمداؤد بادشاه نبی | |
---|---|
نماز میں بادشاہ داؤد، 1640ء کی تصویر | |
مقدس بادشاہ، پیغمبر، مصلح، روحانی شاعر اور موسیقار، خدا کے خلیفہ، زبور وصول | |
پیدائش | 1040 ق۔م بیت اللحم |
وفات | 970 ق۔م یروشلم |
تہوار | 29 دسمبر – رومن کیتھولک |
منسوب خصوصیات | زبور، بربط، جالوت کا قتل |
جب ساؤل نے اسرائیل میں غیر قانونی طور پر قتل عام شروع کیا۔ تو (یاوی)خداوند اس سے غصہ ہوئے۔۔ اور بعد میں الہی پاک کے احکامات کو نظر انداز کرکے عمالقیوں کا قتل عام کیا۔ بلکہ ان کے حصے کی جائداد کو بھی تباہ کیا۔ نتیجتاً، (یاوی) خداوند نے ایک پیغمبر سموئیل بھیجا تاکہ وہ داؤد کے سر کا مسح یا مالش کرکے اُسے بادشاہ بنا دے۔ داؤد بیت اللحم کے یسی کا بیٹا تھا۔
یاوی(خداوند) نے کتاب سموئیل اول باب 13 آیت 14-8 میں کچھ یوں کہا:
(8) اور وہ وہاں سات دِن سموئیل کے مُقرّرہ وقت کے مُطابِق ٹھہرا رہا پر سموئیل جِلجا ل میں نہ آیا اور لوگ اُس کے پاس سے اِدھر اُدھر ہو گئے۔ (9) تب ساؤُل نے کہا سوختنی قُربانی اور سلامتی کی قُربانِیوں کو میرے پاس لاؤ۔ سو اُس نے سوختنی قُربانی گُذرانی۔ (10) اور جُوں ہی وہ سوختنی قُربانی گُذران چُکا تو کیا دیکھتا ہے کہ سموئیل آپُہنچا اور ساؤُل اُس کے اِستِقبال کو نِکلا تاکہ اُسے سلام کرے۔ (11) سموئیل نے پُوچھا کہ تُو نے کیا کِیا؟ ساؤُل نے جواب دِیا کہ جب مَیں نے دیکھا کہ لوگ میرے پاس سے اِدھر اُدھر ہو گئے اور تُو ٹھہرائے ہُوئے دِنوں کے اندر نہیں آیا اور فِلستی مِکماس میں جمع ہو گئے ہیں۔(12) تو مَیں نے سوچا کہ فِلستی جِلجا ل میں مُجھ پر آ پڑیں گے اور مَیں نے خُداوند کے کرم کے لِئے اب تک دُعا بھی نہیں کی ہے اِس لِئے مَیں نے مجبُور ہو کر سوختنی قُربانی گُذرانی۔ (13) سموئیل نے ساؤُل سے کہا تُو نے بیوقُوفی کی۔ تُو نے خُداوند اپنے خُدا کے حُکم کو جو اُس نے تُجھے دِیا نہیں مانا ورنہ خُداوند تیری سلطنت بنی اِسرائیل میں ہمیشہ تک قائِم رکھتا۔ (14) لیکن اب تیری سلطنت قائِم نہ رہے گی کِیُونکہ خُداوند نے ایک شخص کو جو اُس کے دِل کے مُطابِق ہے تلاش کر لِیا ہے اور خُداوند نے اُسے اپنی قَوم کا پیشوا ٹھہرایا ہے اِس لِئے کہ تُو نے وہ بات نہیں مانی جِس کا حُکم خُداوند نے تُجھے دِیا تھا۔[16]
کتاب۔ سموئیل۔ اول باب 15 آیت 28-1 کے مطابق:
(1) اور سموئیل نے ساؤُل سے کہا کہ خُداوند نے مُجھے بھیجا ہے کہ مَیں تُجھے مَسح کرُوں تاکہ تُو اُس کی قَوم اِسرا ئیل کا بادشاہ ہو۔ سو اب تُو خُداوند کی باتیں سُن۔ (2) ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ مُجھے اِس کا خیال ہے کہ عمالِیق نے اِسرا ئیل سے کیا کِیا جب یہ مِصر سے نِکل آئے تو وہ راہ میں اُن کا مُخالِف ہو کر آیا۔ (3) سو اب تُو جا اور عمالِیق کو مار اور جو کُچھ اُن کا ہے سب کو بِالکُل نابُود کر دے اور اُن پر رحم مت کر بلکہ مَرد اور عَورت۔ ننّہے بچّے اور شِیرخوار۔ گائے بَیل اور بھیڑ بکریاں۔ اُونٹ اور گدھے سب کو قتل کر ڈال۔ (4) چُنانچہ ساؤُل نے لوگوں کو جمع کِیا طلائِم میں اُن کو گِنا۔ سو وہ دو لاکھ پِیادے اور یہُوداہ کے دس ہزار مَرد تھے۔ (5) اور ساؤُل عمالِیق کے شہر کو آیا اور وادی کے بِیچ گھات لگا کر بَیٹھا۔ (6) اور ساؤُل نے قینیوں سے کہا کہ تُم چل دو۔ عمالِیقِیوں کے بِیچ سے نِکل جاؤ تا نہ ہو کہ مَیں تُم کو اُن کے ساتھ ہلاک کر ڈالُوں اِس لِئے کہ تُم سب اِسرائیلِیوں سے جب وہ مِصر سے نِکل آئے مِہر کے ساتھ پیش آئے۔ سو قِینی عمالِیقِیوں میں سے نِکل گئے۔ (7) اور ساؤُل نے عمالِیقِیوں کو حوِیلہ سے شور تک جو مِصر کے سامنے ہے مارا۔ (8)اور عمالِیقِیوں کے بادشاہ اجاج کو جِیتا پکڑا اور سب لوگوں کو تلوار کی دھار سے نیست کر دِیا۔ (9) لیکن ساؤُل نے اور اُن لوگوں نے اجاج کو اور اچّہی اچّہی بھیڑ بکرِیوں گائے بَیلوں اور موٹے موٹے بچّوں اور برّوں کو اور جو کُچھ اچھّا تھا اُسے جِیتا رکھّا اور اُن کو نیست کرنا نہ چاہا لیکن انھوں نے ہر ایک چِیز کو جو ناقِص اور نِکمّی تھی نیست کر دِیا۔ (10) تب خُداوند کا کلام سموئیل کو پُہنچا کہ۔ (11) مُجھے افسوس ہے کہ مَیں نے ساؤُل کو بادشاہ ہونے کے لِئے مُقرّر کِیا کِیُونکہ وہ میری پَیروی سے پِھر گیا ہے اور اُس نے میرے حُکم نہیں مانے۔ پس سموئیل کا غُصّہ بھڑکا اور وہ ساری رات خُداوند سے فریاد کرتا رہا۔(12) اور سموئیل سویرے اُٹھا کہ صُبح کو ساؤُل سے مُلاقات کرے اور سموئیل کو خبر مِلی کہ ساؤُل کرمِل کو آیا تھا اور اُس نے اپنے لِئے یادگار کھڑی کی اور پِھرکر گُذرتا ہُؤا جِلجا ل کو چلا گیا ہے۔ (13) پِھر سموئیل ساؤُل کے پاس گیا اور ساؤُل نے اُس سے کہا تُو خُداوند کی طرف سے مُبارک ہو! مَیں نے خُداوند کے حُکم پر عمل کِیا۔ (14) سموئیل نے کہا پِھر یہ بھیڑ بکرِیوں کا ممیانا اور گائے بَیلوں کا بنبانا کَیسا ہے جو مَیں سُنتا ہُوں؟۔ (15) ساؤُل نے کہا کہ یہ لوگ اُن کو عمالِیقِیوں کے ہاں سے لے آئے ہیں اِس لِئے کہ لوگوں نے اچّہی اچّہی بھیڑ بکرِیوں اور گائے بَیلوں کو جِیتا رکھّا تاکہ اُن کو خُداوند تیرے خُدا کے لِئے ذبح کریں اور باقی سب کو تو ہم نے نیست کر دِیا۔ (16) تب سموئیل نے ساؤُل سے کہا ٹھہر جا اور جو کُچھ خُداوند نے آج کی رات مُجھ سے کہا ہے وہ مَیں تُجھے بتاؤُں گا۔ اُس نے کہا بتائِیے۔ (17) سموئیل نے کہا گو تُو اپنی ہی نظر میں حقِیر تھا تَو بھی کیا تُو بنی اِسرائیل کے قبِیلوں کا سردار نہ بنایا گیا؟ اور خُداوند نے تُجھے مَسح کِیا تاکہ تُو بنی اِسرائیل کا بادشاہ ہو۔ (18) اور خُداوند نے تُجھے سفر پر بھیجا اور کہا کہ جا اور گُنہگار عمالِیقِیوں کو نیست کر اور جب تک وہ فنا نہ ہو جائیں اُن سے لڑتا رہ۔ (19) پس تُو نے خُداوند کی بات کیوں نہ مانی بلکہ لُوٹ پرٹُوٹ کر وہ کام کر گُذرا جو خُداوند کی نظر میں بُرا ہے؟۔ (20) ساؤُل نے سموئیل سے کہا مَیں نے تو خُداوند کا حُکم مانا اور جِس راہ پر خُداوند نے مُجھے بھیجا چلا اور عمالِیق کے بادشاہ اجاج کو لے آیا ہُوں اور عمالِیقیوں کو نیست کر دِیا۔ (21) پر لوگ لُوٹ کے مال میں سے بھیڑ بکریاں اور گائے بَیل یعنی اچّہی اچّہی چِیزیں جِن کو نیست کرنا تھا لے آئے تاکہ جِلجا ل میں خُداوند تیرے خُدا کے حضُور قُربانی کریں۔ (22) سموئیل نے کہا کیا خُداوند سوختنی قُربانِیوں اور ذبِیحوں سے اِتنا ہی خُوش ہوتا ہے جِتنا اِس بات سے کہ خُداوند کا حُکم مانا جائے؟ دیکھ فرماں برداری قُربانی سے اور بات ماننا مینڈھوں کی چربی سے بِہتر ہے۔ (23) کِیُونکہ بغاوت اور جادُوگری برابر ہیں اور سرکشی اَیسی ہی ہے جَیسی مُورتوں اور بُتوں کی پرستِش۔ سو چُونکہ تُو نے خُداوند کے حُکم کو ردّ کِیا ہے اِس لِئے اُس نے بھی تُجھے ردّ کِیا ہے کہ بادشاہ نہ رہے۔(24) ساؤُل نے سموئیل سے کہا مَیں نے گُناہ کِیا کہ مَیں نے خُداوند کے فرمان کو اور تیری باتوں کو ٹال دِیا ہے کِیُونکہ مَیں لوگوں سے ڈرا اور اُن کی بات سُنی۔(25) سو اب مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں کہ میرا گُناہ بخش دے اور میرے ساتھ لَوٹ چل تاکہ مَیں خُداوند کو سِجدہ کرُوں۔ (26) سموئیل نے ساؤُل سے کہا مَیں تیرے ساتھ نہیں لَوٹُوں گا کِیُونکہ تُو نے خُداوند کے کلام کو ردّ کِیا ہے اور خُداوند نے تُجھے ردّ کِیا کہ اِسرا ئیل کا بادشاہ نہ رہے۔(27) اور جَیسے ہی سموئیل جانے کو مُڑا ساؤُل نے اُس کے جُبّہ کا دامن پکڑ لِیا وہ چاک ہو گیا۔ (28) تب سموئیل نے اُس سے کہا خُداوند نے اِسرا ئیل کی بادشاہی تُجھ سے آج ہی چاک کر کے چِھین لی اور تیرے ایک پڑوسی کو جو تُجھ سے بِہتر ہے دے دی ہے۔[17]
کتاب سموئیل اول باب 17 آیت 17:35 کے مطابق:
” | (17) اور یسّی نے اپنے بیٹے داؤُد سے کہا کہ اِس بھُنے اناج میں سے ایک ایفہ اور یہ دس روٹِیاں اپنے بھائیِیوں کے لِئے لے کر اِن کو جلد لشکر گاہ میں اپنے بھائیِیوں کے پاس پُہنچا دے۔ (18) اور اُن کے ہزاری سردار کے پاس پنِیر کی یہ دس ٹِکیاں لے جا اور دیکھ کہ تیرے بھائیِیوں کا کیا حال ہے اور اُن کی کُچھ نِشانی لے آ۔ (19) اور ساؤُل اور وہ بھائی اور سب اِسرائیلی مَرد ایلہ کی وادی میں فِلستِیوں سے لڑ رہے تھے۔ (20) اور داؤُد صُبح کو سویرے اُٹھا اور بھیڑ بکرِیوں کو ایک نِگہبان کے پاس چھوڑ کر یسّی کے حُکم کے مُطابِق سب کُچھ لے کر روانہ ہُؤا اور جب وہ لشکر جو لڑنے جا رہا تھا جنگ کے لِئے للکار رہا تھا اُس وقت وہ چھکڑوں کے پڑاؤ میں پُہنچا۔ (21) اور اِسرائیلِیوں اور فِلستِیوں نے اپنے اپنے لشکر کو آمنے سامنے کر کے صف آرائی کی۔ (22) اور داؤُد اپنا سامان اسباب کے نِگہبان کے ہاتھ میں چھوڑ کر آپ لشکر میں دَوڑ گیا اور جا کر اپنے بھائیِیوں سے خَیر و عافِیّت پُوچھی۔ (23) اور وہ اُن سے باتیں کرتا ہی تھا کہ دیکھو وہ پہلوان جات کا فِلستی جِس کا نام جولیت تھا فِلستی صفوں میں سے نِکلا اور اُس نے پِھر وَیسی ہی باتیں کہِیں اور داؤُد نے اُن کو سُنا۔ (24) اور سب اِسرائیلی مَرد اُس شخص کو دیکھ کر اُس کے سامنے سے بھاگے اور بُہت ڈر گئے۔ (25) تب اِسرائیلی مَرد یُوں کہنے لگے تُم اِس آدمی کو جو نِکلا ہے دیکھتے ہو؟ یقِیناً یہ اِسرا ئیل کی فضِیحت کرنے کو آیا ہے ۔ سو جو کوئی اُس کو مار ڈالے اُسے بادشاہ بڑی دَولت سے نِہال کرے گا اور اپنی بیٹی اُسے بیاہ دے گا اور اُس کے باپ کے گھرانے کو اِسرا ئیل کے درمِیان آزادکر دے گا۔ (26) اور داؤُد نے اُن لوگوں سے جو اُس کے پاس کھڑے تھے پُوچھا کہ جو شخص اِس فِلستی کو مار کر یہ ننگ اِسرا ئیل سے دُور کرے اُس سے کیا سلُوک کِیا جائے گا؟ کِیُونکہ یہ نامختُون فِلستی ہوتا کَون ہے کہ وہ زِندہ خُدا کی فَوجوں کی فضِیحت کرے؟۔(27) اور لوگوں نے اُسے یِہی جواب دِیا کہ اُس شخص سے جو اُسے مار ڈالے یہ یہ سلُوک کِیا جائے گا۔ (28) اور اُس کے سب سے بڑے بھائی الیاب نے اُس کی باتوں کو جو وہ لوگوں سے کرتا تھا سُنا اور الیاب کا غُصّہ داؤُد پر بھڑکا اور وہ کہنے لگا تُویہاں کیوں آیا ہے اور وہ تھوڑی سی بھیڑ بکرِیاں تُو نے جنگل میں کِس کے پاس چھوڑِیں؟ مَیں تیرے گھمنڈ اور تیرے دِل کی شرارت سے واقِف ہُوں ۔ تُو لڑائی دیکھنے آیا ہے۔ (29) داؤُد نے کہا مَیں نے اب کیا کِیا؟ کیا بات ہی نہیں ہو رہی ہے؟۔ (30) اور وہ اُس کے پاس سے پِھر کر دُوسرے کی طرف گیا اور وَیسی ہی باتیں کرنے لگا اور لوگوں نے اُسے پِھر پہلے کی طرح جواب دِیا۔ (31)اور جب وہ باتیں جو داؤُد نے کہِیں سُننے میں آئِیں تو اُنہوں نے ساؤُل کے آگے اُن کا چرچا کِیا اور اُس نے اُسے بُلا بھیجا۔ (32) اور داؤُد نے ساؤُل سے کہا کہ اُس شخص کے سبب سے کِسی کا دِل نہ گھبرائے ۔ تیرا خادِم جا کر اُس فِلستی سے لڑے گا۔ (33) ساؤُل نے داؤُد سے کہا کہ تُو اِس قابِل نہیں کہ اُس فِلستی سے لڑنے کو اُس کے سامنے جائے کِیُونکہ تُو محض لڑکا ہے اور وہ اپنے بچپن سے جنگی مَرد ہے۔(34) تب داؤُد نے ساؤُل کو جواب دِیا کہ تیرا خادِم اپنے باپ کی بھیڑ بکرِیاں چراتا تھا اور جب کبھی کوئی شیر یا رِیچھ آ کر جُھنڈ میں سے کوئی برّہ اُٹھا لے جاتا۔ (35) تو مَیں اُس کے پِیچھے پِیچھے جا کر اُسے مارتا اور اُسے اُس کے مُنہ سے چُھڑا لاتا تھا اور جب وہ مُجھ پر جھپٹتا تو مَیں اُس کی داڑھی پکڑ کر اُسے مارتا اور ہلاک کر دیتا تھا۔ (36) تیرے خادِم نے شیر اور رِیچھ دونوں کو جان سے مارا ۔ سو یہ نامختُون فِلستی اُن میں سے ایک کی مانِند ہو گا اِس لِئے کہ اُس نے زِندہ خُدا کی فَوجوں کی فضِیحت کی ہے۔ (37) پِھر داؤُد نے کہا کہ خُداوند نے مُجھے شیر اور رِیچھ کے پنجہ سے بچایا ۔ وُہی مُجھ کو اِس فِلستی کے ہاتھ سے بچائے گا ۔ ساؤُل نے داؤُد سے کہا جا خُداوند تیرے ساتھ رہے۔[18] | “ |
داؤد کے سر کا مسح
ترمیمکتاب سموئیل دوم باب 2 آیت 1:4 کے مطابق:
” | (1) اور اِس کے بعد اَیسا ہُؤا کہ د اؤُد نے خُداوند سے پُوچھا کہ کیا مَیں یہُوداہ کے شہروں میں سے کِسی میں چلا جاؤں؟خُداوند نے اُس سے کہا جا ۔داؤُد نے کہا کِدھر جاؤُں؟اُس نے فرمایا حبرُو ن کو۔ (2) سو داؤُد مع اپنی دونوں بِیوِیوں یِزرعیلی اخِینو عم اور کرِمِلی نابا ل کی بِیوی ابِیجیل کے وہاں گیا۔ (3) اور داؤُد اپنے ساتھ کے آدمِیوں کو بھی ایک ایک کے گھرانے سمیت وہاں لے گیا اور وہ حبرُو ن کے شہروں میں رہنے لگے۔ (4) تب یہُوداہ کے لوگ آئے اور وہاں اُنہوں نے داؤُد کو مَسح کر کے یہُوداہ کے خاندان کا بادشاہ بنایا۔ اور اُنہوں نے داؤُد کو بتایا کہ یبِیس جِلعاد کے لوگوں نے ساؤُل کو دفن کِیا تھا۔[19] | “ |
یعنی داؤد کو یہوداہ کا بادشاہ اور ساؤل کے بیٹے اشبوست کو اسرائیل کا بادشاہ بنایا گا۔
کتاب سموئیل دوم باب 2 آیت 8:11 کے مطابق:
” | (8) لیکن نیر کے بیٹے ابنیر نے جو ساؤُل کے لشکر کا سردار تھا ساؤُل کے بیٹے اِشبو ست کو لے کر اُسے محنایم میں پُہنچایا۔ (9) اور اُسے جِلعاد اور آشریوں اور یزر عیل اور افرا ئِیم اور بِنیمِین اور تمام اِسرا ئیل کا بادشاہ بنایا۔ (10) (اور ساؤُل کے بیٹے اِشبو ست کی عُمر چالِیس برس کی تھی جب وہ اِسرا ئیل کا بادشاہ ہُؤا اور اُس نے دو برس بادشاہی کی) لیکن یہُوداہ کے گھرانے نے داؤُد کی پَیروی کی۔ (11) اور داؤُد حبرُو ن میں بنی یہُوداہ پر سات برس چھ مہِینے تک حُکمران رہا۔[20] | “ |
داؤد کی اولاد
ترمیمداؤد کی اولاد کا ذکر بہت کم کیا گیا ہے۔ اس کا ذکر صرف کتاب سموئیل اور تواریخ میں ملتا ہے۔
کتاب تواریخ اول باب سوم آیت 1:3 کے مطابق:
” | (1) یہ داؤُد کے بیٹے ہیں جو حبرُو ن میں اُس سے پَیدا ہُوئے ۔پہلوٹھا امنو ن یزرعیلی اخِینُو عم کے بطن سے۔دُوسرا دانی ایل کرمِلی ابِیجیل کے بطن سے۔ (2) تِیسرا ابی سلوم جو جسُور کے بادشاہ تلمی کی بیٹی معکہ کا بَیٹا تھا ۔ چَوتھا ادُونیاہ جو حجِیّت کا بَیٹا تھا۔(3) پانچواں سفطیاہ ابی طال کے بطن سے ۔ چھٹا اِترعام اُس کی بِیوی عِجلہ سے۔[21] | “ |
اس کے علاوہ داؤد کی دیگر اولادیں تواریخ کی روشنی میں مندرجہ ذیل ہیں:
” | (5) اور یہ یروشلیِم میں اُس سے پَیدا ہُوئے ۔ سِمعا اور سُوباب اور ناتن اور سُلیمان ۔ یہ چاروں عمّی ایل کی بیٹی بت سُوع کے بطن سے تھے۔ (6) اور اِبحار اور الِیسمع اور الِیفلط۔ (7) اور نُجہ اور نفج اور یفِیعہ۔ (8) اور الِیسمع اور الِید ع اور الِیفلط ۔ یہ نَو۔ (9) یہ سب حرموں کے بیٹوں کے علاوہ داؤُد کے بیٹے تھے اور تمر اِن کی بہن تھی۔[22] | “ |
قرآن میں ذکر
ترمیمقرآن مجید کی سورۃ بقرہ، نساء مائدہ، انعام، اسرا، انبیا اور سبا میں آپ کا ذکر ہے۔
نگارخانہ
ترمیم-
ساؤل داؤد کو دھمکاتے ہوئے۔
-
داؤد ایک بازنطینی شہنشاہ کے لباس میں۔
-
قرون وسطی کی تصویر : بادشاہ داؤد کا جنازے۔
-
بادشاہ اور نبی داؤد کی شبیہ
-
ساؤل اور داؤد: داؤد ساؤل کے لیے بربط بجاتے ہوئے۔
-
داؤد کے سر کا مسح، پیرس سالٹر کی دسویں صدی کی تیار کردہ تصویر (فرانس کی نیشنل لائبریری میں)
-
داؤد کا مجسمہ
-
داؤد جالوت کے مرنے پر خداوند کا شکر ادا کرتے ہوئے
حوالہ جات
ترمیماقتباسات
ترمیم- ↑ Carr, David M. & Conway, Colleen M.، An Introduction to the Bible: Sacred Texts and Imperial Contexts، John Wiley & Sons (2010)، p. 58
- ↑ مصنف: جاد (نبی) اور ناتن — عنوان : ΒΑΣΙΛΕΙΩΝ Β — باب: 14 — فصل: 5
- ↑ مصنف: جاد (نبی) اور ناتن — عنوان : ΒΑΣΙΛΕΙΩΝ Β — باب: 3 — فصل: 3
- ↑ مصنف: جاد (نبی) اور ناتن — عنوان : ΒΑΣΙΛΕΙΩΝ Β — باب: 4 — فصل: 3
- ↑ مصنف: جاد (نبی) اور ناتن — عنوان : ΒΑΣΙΛΕΙΩΝ Β — باب: 2 — فصل: 3
- ↑ باب: 5
- ↑ Santiebeati ID: http://www.santiebeati.it/dettaglio/83350 — اخذ شدہ بتاریخ: 19 نومبر 2021
- ↑ Halpern 2000, p. 318.
- ↑ یسعیاہ 11:1. یرمیاہ 30:9. ئجیکیل 34:24.
- ↑ "متی 17-١:١"۔ 13 اپریل 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 اپریل 2017
- ↑ "مراقس 48-46 :10"۔ 23 اپریل 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 اپریل 2017
- ↑ "انجیل لوقا 38 -٢٣ :٣"۔ 16 مئی 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 اپریل 2017
- ↑ "رومیوں 3-١:١"۔ 13 اپریل 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 اپریل 2017
- ↑ "مُکاشفہ 22 :١٦"۔ 01 اکتوبر 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 اپریل 2017
- ↑ "انجیل تیمِتھُیس دوم 8 :2"۔ 02 اپریل 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 اپریل 2017
- ↑ سموئیل اول باب 13 آیت 14-8[مردہ ربط]
- ↑ سموئیل۔ اول باب 15 آیت 28-1
- ↑ سموئیل اول باب 17 آیت 17:35
- ↑ سموئیل دوم باب 2 آیت 1:4
- ↑ سموئیل دوم باب 2 آیت 8:11
- ↑ تواریخ اول باب سوم آیت 1:3[مردہ ربط]
- ↑ تواریخ اول باب سوم آیت 5:9
کتابیات
ترمیم- Graeme Auld (2003)۔ "1 & 2 Samuel"۔ $1 میں James D. G. Dunn and John William Rogerson۔ Eerdmans Commentary on the Bible۔ Eerdmans۔ ISBN 978-0-8028-3711-0۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 اپریل 2017
- David T. Bergen (1996)۔ 1, 2 Samuel۔ B&H Publishing Group۔ ISBN 978-0-8054-0107-3۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 اپریل 2017
- Mark Zvi Brettler (2007)۔ "Introduction to the Historical Books"۔ $1 میں Michael David Coogan، Marc Zvi Brettler، Carol Ann Newsom۔ The New Oxford Annotated Bible with the Apocryphal/Deuterocanonical Books۔ Oxford University Press۔ ISBN 978-0-19-528880-3
- Michael David Coogan (2007)۔ "Cultural Contexts: The Ancient Near East and Israel"۔ $1 میں Michael David Coogan، Marc Zvi Brettler، Carol Ann Newsom۔ The New Oxford Annotated Bible with the Apocryphal/Deuterocanonical Books۔ Oxford University Press۔ ISBN 978-0-19-528880-3
- Israel Finkelstein، Neil Asher Silberman (2007)۔ David and Solomon: In Search of the Bible's Sacred Kings and the Roots of the Western Tradition۔ Simon and Schuster۔ ISBN 978-0-7432-4363-6
- Robert Gordon (1986)۔ I & II Samuel, A Commentary۔ Paternoster Press۔ ISBN 978-0-310-23022-9۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 اپریل 2017
- Baruch Halpern (2000)۔ "David"۔ $1 میں David Noel Freedman، Myers Allen C.۔ Eerdmans Dictionary of the Bible۔ Eerdmans۔ ISBN 9789053565032
- Kirsch, Jonathan (2000) King David: the real life of the man who ruled Israel۔ Ballantine. ISBN 0-345-43275-4.
- Dever, William G. (2001) What did the Bible writers know and when did they know it? William B. Eerdmans Publ. Co.، Cambridge UK.
- Hans Wilhelm Hertzberg (1964)۔ I & II Samuel, A Commentary (trans. from German 1960 2nd ایڈیشن)۔ Westminster John Knox Press۔ ISBN 978-0-664-22318-2۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 اپریل 2017
- David Toshio Tsumura (2007)۔ The First book of Samuel۔ Eerdmans۔ ISBN 978-0-8028-2359-5۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 اپریل 2017
- Andries Breytenbach (2000)۔ "Who Is Behind The Samuel Narrative?"۔ $1 میں Johannes Cornelis de Moor and H.F. Van Rooy۔ Past, present, future: the Deuteronomistic history and the prophets۔ Brill۔ ISBN 9004118713۔ 08 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 اپریل 2017
- Coogan, Michael D. (2009) A Brief Introduction to the Old Testament: the Hebrew Bible in its Context Oxford University Press
- Michael B Dick (2004)۔ "The History of "David's Rise to Power" and the Neo-Babylonian Succession Apologies"۔ $1 میں Bernard Frank Batto and Kathryn L. Roberts۔ David and Zion: biblical studies in honor of J.J.M. Roberts۔ Eisenbrauns۔ ISBN 978-1-57506-092-7۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 اپریل 2017
- Erik Eynikel (2000)۔ "The Relation Between the Eli Narrative and the Ark Narratives"۔ $1 میں Johannes Cornelis de Moor and H.F. Van Rooy۔ Past, present, future: the Deuteronomistic history and the prophets۔ Brill۔ ISBN 9004118713۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 اپریل 2017
- Baruch Halpern (2001)۔ David's secret demons: messiah, murderer, traitor, king۔ Eerdmans۔ ISBN 978-0-8028-2797-5۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 اپریل 2017
- Gwilym H Jones (2001)۔ "1 and 2 Samuel"۔ $1 میں John Barton and John Muddiman۔ The Oxford Bible Commentary۔ Oxford University Press۔ ISBN 978-0-19-875500-5۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 اپریل 2017
- R.W. Klein (2003)۔ "Samuel, books of"۔ $1 میں Bromiley, Geoffrey W۔ The international standard Bible encyclopedia۔ Eerdmans۔ ISBN 978-0-8028-3784-4۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 اپریل 2017
- Douglas A Knight (1995)۔ "Deuteronomy and the Deuteronomists"۔ $1 میں James Luther Mays, David L. Petersen and Kent Harold Richards۔ Old Testament Interpretation۔ T&T Clark۔ ISBN 978-0-567-29289-6۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 اپریل 2017
- Douglas A Knight (1991)۔ "Sources"۔ $1 میں Watson E. Mills, Roger Aubrey Bullard۔ Mercer Dictionary of the Bible۔ Mercer University Press۔ ISBN 978-0-86554-373-7۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 اپریل 2017
- Steven L. McKenzie (2004)۔ Abingdon Old Testament Commentaries: I & II Chronicles۔ Abingdon Press
- Megan Bishop Moore، Brad E. Kelle (2011)۔ Biblical History and Israel's Past۔ Eerdmans۔ ISBN 978-0-8028-6260-0۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 اپریل 2017
- Daniel Pioski (2015)۔ David's Jerusalem: Between Memory and History۔ Routledge
- Emanuel Pfoh (2016)۔ The Emergence of Israel in Ancient Palestine: Historical and Anthropological Perspectives۔ Routledge
- Steven Rosner (2012)۔ A Guide to the Psalms of David۔ Outskirts Press۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 ستمبر 2020
- Eben Schleffer (2000)۔ "Saving Saul from the Deuteronomist"۔ $1 میں Johannes Cornelis de Moor and H.F. Van Rooy۔ Past, present, future: the Deuteronomistic history and the prophets۔ Brill۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 اپریل 2017
- Alberto Soggin (1987)۔ Introduction to the Old Testament۔ Westminster John Knox Press
- Hermann Spieckerman (2001)۔ "The Deuteronomistic History"۔ $1 میں Leo G. Perdue۔ The Blackwell companion to the Hebrew Bible۔ Blackwell۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 اپریل 2017
- John Van Seters (1997)۔ In search of history: historiography in the ancient world and the origins of biblical history۔ Eisenbrauns
- John H Walton (2009)۔ "The Deuteronomistic History"۔ $1 میں Andrew E. Hill, John H. Walton۔ A Survey of the Old Testament۔ Zondervan۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 اپریل 2017
مزید پڑھیے
ترمیم- David Alexander، Pat Alexander، مدیران (1983)۔ Eerdmans' handbook to the Bible ([New, rev.]۔ ایڈیشن)۔ Grand Rapids, Mich.: Eerdmans۔ ISBN 0-8028-3486-8
- John Bright (1981)۔ A history of Israel (3rd ایڈیشن)۔ Philadelphia: Westminster Press۔ ISBN 0-664-21381-2
- F. F. Bruce (1963)۔ Israel and the Nations۔ Grand Rapids, MI: Eerdmans
- R.K. Harrison (1969)۔ An Introduction to the Old Testament۔ Grand Rapids, MI: Eerdmans
- Derek Kidner (1973)۔ The Psalms۔ Downers Grove, IL: Inter-Varsity Press۔ ISBN 0-87784-868-8
- K. L. Noll (1997)۔ The faces of David۔ Sheffield: Sheffield Acad. Press۔ ISBN 1-85075-659-7
- J.A. Thompson (1986)۔ Handbook of life in Bible times۔ Leicester, England: Inter-Varsity Press۔ ISBN 0-87784-949-8
- Adam Green (2007)۔ King Saul, The True History of the First Messiah۔ Cambridge, UK: Lutterworth Press۔ ISBN 0-7188-3074-1
بیرونی روابط
ترمیم ویکی ذخائر پر داؤد سے متعلق تصاویر
اقتباساتِ David ویکی اقتباسات پر
- بائبل میں داؤد کا مکمل شجرہ نسب
- David engravings from the De Verda collection
- King David at the Christian Iconography web site
- The History of David، by William Caxton
مملکت و ریاست اسرائیل اور یہوداہ کا داؤد چھوٹی شاخ قبیلہ یہوداہ
| ||
شاہی القاب | ||
---|---|---|
' |
یہوداہ کا بادشاہ 1010 ق۔م–1003 ق۔م |
مابعد |
ماقبل | متحدہ اسرائیل اور یہوداہ کے بادشاہ 1003 ق۔م–970 ق۔م |