شریف بدمعاش
اس مضمون کو ویکیپیڈیا کے دیگر مضامین سے مربوط کرنے کی مزید ضرورت ہے۔
|
شریف بدمعاش (انگریزی: Sharif Badmash) پنجابی زبان میں فلم کا آغاز کیا۔ فلم كى نمائش 11 جولائی، 1975ء كو ہوئى۔ پاکستانی سماجی، موسیقی فلم ہیں۔ اس فلم کو سپر ہٹ کا مقام دیا گیا۔ اس فلم کے ہدایتکار اقبال کشمیری تھے۔ فلمساز تیار کردہ وہ بھی چوہری محمد اجمل تھے۔ فلم کے اداکاروں میں سے منفرد کردار دیکھے ممتاز، یوسف خان، آسیہ، سلطان راہی، منور ظریف اور افضال احمد تھے۔ [1]
شریف بدمعاش | |
---|---|
ہندی | शरीफ बदमाश |
ہدایت کار | اقبال کشمیری |
پروڈیوسر | چوہدری محمد اجمل عاصم الیاس |
تحریر | حزیں قادری |
منظر نویس | حزیں قادری |
ستارے | |
راوی | میاں محمود الحسن |
موسیقی | ماسٹر عبداللہ |
سنیماگرافی | سلیم بٹ |
ایڈیٹر | بی اے بکی، شوکت علی |
پروڈکشن کمپنی | |
تقسیم کار | کوالٹی پکچرز |
تاریخ نمائش |
|
دورانیہ | 2:28:44 دقیقہ |
ملک | پاکستان |
زبان | پنجابی |
بجٹ | روپیہ 8 ملین (US$75,000) |
باکس آفس | روپیہ 10 کروڑ (US$940,000) |
مطمئن
ترمیماس فلم میں یوسف خان نے شریف کا رول ادا کیا ہے جس کا نام باوجی ہوتا ہے۔ اور ان کا تعلق غریب گھرانے سے ہوتا ہے۔ یہ فیکٹری میں مزدور کے حوالے سے جانے جاتے تھے انھوں نے اپنا مکان کرائے پر لیا ہوتا ہے جس میں ان کا باپ اور بہن ہوتا ہے، مکان مالکان کا کردار فضل حق نے کیا ہے، جو ٹھیکے دار کے نام سے جانا جاتا تھا وہ کہتا ہے کہ میرا مکان خالی کرو اور اتنے سالوں سے کرایہ بھی نہیں بڑھا رہے ہو۔ نعیم ہاشمی جو یوسف خان کے باپ ہوتے ہیں وہ کہتے ہیں کہ میں اپنی بیٹی کی شادی کر کے خالی کر دوں گا مکان، ٹھیکیدار کا رابطہ بدمعاشوں سے ہوتا ہے جو اسد بخاری مصطفی قریشی اور افضال احمد ہوتے ہیں آگے ان کا رابطہ نادر سے ہوتا ہے جو سلطان راہی نے کردار کیا ہے۔ راہی صاحب بدمعاشوں کا بادشاہ ہوتا ہے اور اسے جھوٹ مار کر کہ وہ ہماری زمین پر زبردستی قبضہ کر کے بیٹھا ہے۔ اس بات کا جھگڑا ہوتا اور سلطان راہی اور یوسف خان دونوں میں نفرت پیدا ہو جاتی۔ منور ظریف جگو اور منگو کا ملازم ہوتا ہے اور اس کی بہن کے ساتھ پیار ہو جاتا پھر جب ان کے بھائیوں کو پتہ چلتا ہے تو وہ اسے مارننے کی کوشش کرتے اور زہر پلا دیتے۔ تو پھر جب منورظریف کو دفن کرنے جاتے ہیں تو وہ زندہ ہو جاتا ہے قبر میں سے پھر مزاحیہ کردار کا منظر سامنے آجاتا ہے۔
کاسٹ
ترمیم
|
|
ساؤنڈ ٹریک
ترمیمشریف بدمعاش | ||||
---|---|---|---|---|
فلمی گیت از | ||||
رلیز | 10 مئی 1975ء | |||
ریکارڈ شدہ | 1974ء | |||
اسٹوڈیو | باری سٹوڈیو | |||
صنف | فلمی گیت | |||
طوالت | 27:33 | |||
زبان | پنجابی | |||
لیبل | ای ایم آئی (پاکستان) لمیٹڈ | |||
پیش کار | اے زیڈ بیگ، ایم ظفر | |||
مرتب کنندہ | حزیں قادری | |||
ماسٹر عبداللہ وقائع نگاری | ||||
|
نمبر. | عنوان | گلوکاراں | طوالت |
---|---|---|---|
1. | "چندراں گوانڈ ناں ہوئے، لای لگ نہ ہوئے گھر والا" | نورجہاں | 3:04 |
2. | "میں ناں جمدی ڈھولا وے، چھڈ وے چھڈ وے" | نورجہاں | 5:39 |
3. | "میں وی جاؤا ڈول، آجا میرے قول" | نورجہاں | 3:34 |
4. | "دل دیاں من کے چوڑا چھنکے" | نورجہاں | 4:42 |
5. | "جوگی آیا دورے تیرے، کن وچ پا کے مندراں" | شوکت علی | 3:26 |
6. | "ادھی ادھی راتی میرا سونا آیا" | نورجہاں | 3:07 |
7. | "میری ٹور کبوتری ورگی، تے دل کرے گٹکو گٹکو" | نورجہاں | 3:30 |
کل طوالت: | 27:33 |
فلم کی موسیقی ماسٹر عبداللہ نے ترتیب دی، حزیں قادری نے گیت لکھے۔ فلم کی لسٹ ریکارڈنگ میں شامل اے زیڈ بیگ، ایم ظفر، افضل حسین اور حبیب احمد انھوں نے گیتوں [2] کی بہترین ریکارڈنگ کی اور نورجہاں اور شوکت علی نے گیت گائے۔ ساؤنڈ ٹریک کو پلاننٹ لولی ووڈ نے لولی ووڈ کے 100 بہترین ساؤنڈ ٹری میں شامل کیا ہے۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ عاشق علی حجرہ شاہ مقیم (22 جنوری 2017ء)۔ "ان ویب سائٹ سے آپ فلم کا جائزہ لے سکتے ہیں"۔ مپوپ کوم۔ پاکستان فلم انڈسٹری۔ 21 نومبر 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 جنوری 2019
- ↑ عاشق علی حجرہ شاہ مقیم (7 اپریل 2017ء)۔ "معیار کی تصاویر شریف بدمعاش پنجابی کولمبیا سیاہ لیبل"۔ ڈسپوز۔ ای ایم آئی (پاکستان) لمیٹڈ۔ اخذ شدہ بتاریخ 7 جنوری 2019
بیرونی روابط
ترمیم- شریف بدمعاش ” پاکستان فلم میگزین “ ◄ پر
- فلم شریف بدمعاش پاکستانی گھریلو فلم ان لائن موویز یوٹیوب پر
- شریف بدمعاش ” فلم ڈیٹابیس“ ◄ 🎥 (Citwf) پر
- شریف بدمعاش ” فلم موشن پکچر آرکایو آف (پاکستان) “ ◄ پر
پیش نظر صفحہ پاکستانی فلم سے متعلق موضوع پر ایک نامکمل مضمون ہے۔ آپ اس میں مزید اضافہ کرکے ویکیپیڈیا کی مدد کرسکتے ہیں۔ |