--Akhter abbas (تبادلۂ خیالشراکتیں) 06:31, 24 اکتوبر 2014 (م ع و)

جھنگ دو دریائوں دریائے چناب اور دریائے جہلم کے سنگم پر واقع ہےیہ ایک قدیم شہر ہے اس کی سرحدیں شمال میں سرگودھا، جنوب میں مظفر گڑھ اور خانیوال ، مشرق میں فیصل آباد اور ٹوبہ ٹیک سنگھ، مغرب میں لیہ ااور بھکر، سے ملتی ہیں۔

سکندرِ اّعظم کی آمد

ترمیم

مشہور یونانی بادشاہ جب حملہ کرتے ہوئے پنجاب میں داخل ہوا تو اس کی فوج نے دریائے چناب اوردریائے جہلم کے سنگم پر جہاں آج تریموں ہیڈ ورکس موجود ہے پر اپنے ڈیرے ڈالے اور یہاں قیام کیا تو اِس سے اِس شہر کے قدیم ہونے کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ یہ شہر کتنا قدیم شہر ہے۔

مزارات اور دربار

ترمیم

جھنگ میں دربار شاہ جیونہ، دربار سلطان باہو، دربار مائی ہیر، دربار شاہ صادق نہنگ شورکوٹ، دربار بابا حضرت روڈو سلطان، دربارمائی باپ حضرت سلطان باہو روڈو سلطان۔ دربار پیر دھجی شاہ دھجی روڈ جھنگ صدر۔ دربار پیر ہاتھیوان جھنگ سٹی کے دربار موجود ہیں جہاں پورے پاکستان سے لوگ منتیں ماننے آتے ہیں اور اِن بزرگوں کی کرامات سے اُن کی منتیں اور مرادیں پوری ہوتی ہیں۔

دریائے چناب اور دریائے جہلم کے سنگم پر واقع ہونے کی وجہ سے یہ جھنگ ایک زرعی شہر ہے یہاں گندم، چاول، گنا، مکئی، سرسوں، تمام اقسام کی سبزیوں اور پھلوں کی کاشت کے لئے مشہور ہے۔ گنے کی کاشت کی وجہ سے شکرگنج شوگرمل اور رمضان شوگر مل یہاں چینی کی پیداوار کے لئے مشہور ہیں۔

جھنگ کے لوگ سادہ زندگی بسر کرنے والے اور محبت اور پیار کرنے واالے لوگ ہوتے ہیں ۔ جھنگ کے لوگ ایک دوسرے کی مدد کرکے بہت خوشی محسوس کرتے ہیں۔ آپس میں پیار اور محبت کی وجہ سے ایک دوسرے کے کام آکے خوشی محسوس کرتے ہیں۔ اگر جھنگ کے افراد کی کسی دوسرے شہر یا ملک میں آپس میں ملاقات ہو جائے تو وہ آپس میں اس طرح ملتے ہیں جیسے صدیوں سے بچھڑے ہوئے آپس میں مل رہے ہوں۔