غلام محمد غوث خان
غلام محمد غوث خان (پیدائش: 1824ء –وفات: 7 اکتوبر 1855ء) کرناٹک کا بارھواں اور آخری نواب تھا جس نے 1825ء سے 1855ء تک حکومت کی۔
نواب غلام محمد غوث خان نواب کرناٹک | |
12 نومبر 1825ء– 7 اکتوبر 1855ء | |
اعظم جاہ | |
عظیم جاہ | |
والد | اعظم جاہ |
---|---|
پیدائش | 1824ء |
وفات | 7 اکتوبر 1855ء (عمر: 31 سال ) چیپاک محل، مدراس، مدراس پریزیدینسی، مغل ہندوستان، موجودہ چینائی، تمل ناڈو، بھارت |
مذہب | اسلام |
نواب کرناٹک |
پیدائش اور ابتدائی حالات
ترمیمغلام محمد غوث کی پیدائش 1824ء میں مدراس میں ہوئی۔ ابھی محض عمر ایک سال سے زائد نہ تھی کہ والد اعظم جاہ نے 12 نومبر 1825ء کو وفات پائی۔ اِس صورت میں غلام محمد غوث کو نواب کرناٹک تو نامزد کر دیا گیا مگر ایسٹ انڈیا کمپنی نے اُس کے چچا عظیم جاہ کو نائب السلطنت اور نگرانِ ریاست مقرر کر دیا۔ 1842ء میں جب غلام محمد غوث کی عمر 18 سال ہو گئی تو گورنر مدراس لارڈ ایلفنسٹن نے تخت نشیں کروایا۔
عہدِ حکومت
ترمیمغلام محمد غوث کے عہدِ حکومت میں عوام کے لیے لنگرخانہ قائم ہوا۔ محمڈن پبلک لائبریری (عوامی کتب خانہ) اور مدرسہ عالیہ قائم ہوئے۔ غلام محمد غوث نے بحیثیت آخری نواب کرناٹک حکومت کی، بعد ازاں سبھی نوابان کرناٹک محض برائے نام نواب رہ گئے تھے۔ غلام محمد غوث نے اپنے بعد کوئی مرد جانشین ریاست کرناٹک کے لیے بطور نواب نہیں چھوڑا۔ 1855ء کے اوائل میں گورنر جنرل ہند لارڈ ڈلہوزی نے یہ پیشکش کی کہ نواب اپنے بعد کسی کا تقرر کر دیں تاکہ بعد ازاں وہ جانشین ہو سکے۔ غلام محمد غوث نے اپنے چچا عظیم جاہ کو بطور نواب کرناٹک تجویز کیا مگر یہ تجویز قابل قبول نہ سمجھی گئی۔ غلام محمد غوث کی وفات کے بعد عظیم جاہ نے اپنے اِس منصب کو حاصل کرنے کے لیے انگلستان تک سفارشیں کی جو بعد میں برائے منصب نواب کرناٹک قبول کرلی گئیں مگر ریاست کا اقتدار اور اختیارات سب ایسٹ انڈیا کمپنی کو منتقل ہو گئے۔
وفات
ترمیمغلام محمد غوث نے 31 سال کی عمر میں 7 اکتوبر 1855ء کو چیپاک محل، مدراس میں انتقال کیا۔
حوالہ جات
ترمیمماقبل | نواب کرناٹک 12 نومبر 1825ء– 7 اکتوبر 1855ء |
مابعد |