محمد جمال الدین آفندی (پیدائش: 1848ء– وفات: 5 اپریل 1917ء) سلطنت عثمانیہ کے قاضی اور شیخ الاسلام تھے۔ جمال الدین آفندی عثمانی سلطان عبدالحمید ثانی کے عہدِ حکومت میں بطور شیخ الاسلام رہے۔

محمد جمال الدین آفندی

معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1848ء[1][2]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
استنبول، سلطنت عثمانیہ، موجودہ ترکی
وفات 5 اپریل 1917ء (عمر: 69 سال)
رملہ، تعہدی فلسطین
مدفن ادرنہ قاپی شہیدلیغی قبرستان  ویکی ڈیٹا پر (P119) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت سلطنت عثمانیہ  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مذہب اسلام
فرقہ اہل سنت
فقہی مسلک حنفی
عملی زندگی
پیشہ منصف  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کارہائے نمایاں خاطرات سیاسی  ویکی ڈیٹا پر (P800) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ابتدائی حالات ترمیم

محمد جمال الدین آفندی 1848ء میں استنبول میں پیدا ہوئے۔ اُن کے والد شیخ یوسف زادہ خالد آفندی تھے۔ شیخ خالد آفندی قاضی عسکر کے عہدے پر فائز تھے۔ والدہ محمد سعید آفندی کی بیٹی تھیں۔

تحصیل علم اور بحیثیتِ قاضی عسکر ترمیم

جمال الدین آفندی نے ابتدائی تعلیم کے بعد قوانین شریعت کی تعلیم حاصل کی اور 1884ء تک وہ عثمانی قضاۃ میں بطور قاضی کام کرتے رہے۔ 1888ء میں وہ اناطولیہ اور روم ایلی کے قاضی عسکر مقرر کردیے گئے۔1888ء تک سلطنت عثمانیہ کے اہم ترین خطے اناطولیہ اور روم ایلی اور بلقان کے وسیع تر خطے پر اُن کی حیثیت مسلمہ ہو چکی تھی۔

بحیثیتِ شیخ الاسلام ترمیم

4 ستمبر 1891ء کو عثمانی سلطان عبدالحمید ثانی نے جمال الدین آفندی کو شیخ الاسلام کے عہدے پر فائز کر دیا۔ اُس وقت جمال الدین آفندی کی عمر 43 سال تھی۔ سلطنت عثمانیہ کے سرکاری مذہبی فرائض کی ادائیگی کے لیے بھی وہی منتخب کیے گئے۔ وہ اِس عہدے پر 17 سال 7 ماہ 23 یوم تک فائز رہے۔27 اپریل 1909ء کو سلطان عبدالحمید ثانی کو برطرف کر دیا گیا اور اُسی روز شیخ الاسلام جمال الدین آفندی بھی برطرف ہو گئے۔[3]

 
شیخ الاسلام محمد جمال الدین آفندی – (1910ء)

وفات ترمیم

1913ء میں سیاسی تنازعات کے باعث انھیں ترکی سے جلاوطن کر دیا گیا۔ جمال الدین آفندی فلسطین چلے گئے جہاں وہ 1917ء کے اوائل تک مقیم رہے۔ 5 اپریل 1917ء کو 69 سال کی عمر میں رملہ، فلسطین میں فوت ہوئے۔ شیخ الاسلام کی میت استنبول لائی گئی جہاں اُن کی میت کو توپ قاپی محل میں عوام کے لیے آخری زیارت کے واسطے رکھا گیا۔ ادرنہ قاپی شہیدلیغی (ادرنہ قاپی شہداء قبرستان) میں تدفین کی گئی۔

تصنیف ترمیم

مزید دیکھیے: خاطرات سیاسی

جمال الدین آفندی نے جلاوطنی کے دور میں اپنی یادداشتوں کو قلمبند کیا تھا، جو کتاب شکل میں پہلی بار استنبول سے 1920ء خاطرات سیاسی(عثمانی ترکی زبان: خاطراتِ سیاسی) کے عنوان سے میں شائع ہوئی۔ بعد ازاں اِس کتاب کو ترمیم شدہ صورت (جدید ترکی زبان میں) میں استنبول سے 1990ء میں "سیاسی خاطرَلاریم" (ترکی زبان: Siyasi Hatiralarim)کے عنوان سے شائع کیا گیا۔

مزید دیکھیے ترمیم

حوالہ جات ترمیم

  1. او ایل آئی ڈی: https://openlibrary.org/works/OL4449019A?mode=all — بنام: Mehmed Cemaleddin — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017 — مصنف: آرون سوارٹز
  2. او ایل آئی ڈی: https://openlibrary.org/works/OL4553524A?mode=all — بنام: Meḥmed Cemāleddīn — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017 — مصنف: آرون سوارٹز
  3. اسماعیل حامی دانشمند: عثمانلی دولت ارکانی، صفحہ 158، مطبوعہ استنبول، ترکی، 1971ء۔