محمد حامد انصاری (ولادت: 1 اپریل 1937ء) بھارت کے بارہویں نائب صدر رہے۔ نیشل مائنورٹیز کمیشن کے سابق چیرمین ہیں۔[2] یہ ایک ماہر تعلیمات، مشیر اور علی گڑھ یونی ورسٹی کے سابق وائس چانسلر ہیں۔

محمد حامد انصاری
(انگریزی میں: Mohammad Hamid Ansari)،(ہندی میں: मोहम्मद हामिद अंसारी ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
Hamid ansari.jpg
 

معلومات شخصیت
پیدائش 1 اپریل 1937 (86 سال)[1]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کولکاتا  ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت British Raj Red Ensign.svg برطانوی ہند
Flag of India.svg ڈومنین بھارت
Flag of India.svg بھارت  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جماعت آزاد سیاست دان  ویکی ڈیٹا پر (P102) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مناصب
نائب صدر بھارت   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
11 اگست 2007  – 10 اگست 2017 
Fleche-defaut-droite-gris-32.png بھیروں سنگھ شیکھاوت 
ایم وینکائیا نائیڈو  Fleche-defaut-gauche-gris-32.png
عملی زندگی
مادر علمی جامعہ کلکتہ
جامعہ علی گڑھ  ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ سفارت کار  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات
اعزازی سند (2016)  ویکی ڈیٹا پر (P166) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ان کا انتخاب بھارت کے 12ویں نائب صدر کی حیثیت سے 10 اگست 2007ء کو ہوا اور 10 اگست 2017ء تک انہوں نے اپنا دفتر سنبھالا۔

ذاتی زندگیترميم

انصاری 1 اپریل 1937 کو کولکاتا، بنگال پریزیڈنسی (موجودہ کولکاتا، مغربی بنگال) عبد العزیز انصاری اور عائشہ بیگم کے گھر پیدا ہوئے۔ ان کا آبائی گھر ریاست اتر پردیش کے شہر غازی پور میں ہے۔ انہوں نے اپنی زندگی کے ابتدائی سال کولکاتا میں گزارے۔ وہ انڈین نیشنل کانگرس کے سابق صدر اور مجاہد آزادی مختار احمد انصاری کے رشتے دار ہیں۔[3] وہ اترپردیشی سیاست دان مختار انصاری، افضل انصاری اور صبغت اللہ انصاری کے بھی رشتے دار ہیں۔[4] انصاری نے اسکول کی تعلیم شملہ کے سینٹ ایڈورڈ اسکول سے حاصل کی۔ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے انہوں نے علامۂِ فلسفہ یا فلسفے میں ڈاکٹریٹ اور ماسٹر آف آرٹس کی ڈگریاں حاصل کیں۔[5] انہوں نے سلمیٰ انصاری نامی خاتون سے شادی کی۔ اُن کے 2 بیٹے اور 1 بیٹی ہے۔[6]

خدماتترميم

حامد انصاری مغربی ایشیا کے معاملات کے ماہر ہیں۔ وہ انڈین فارن سروس میں خدمات سر انجام دے چکے ہیں۔ وہ متحدہ عرب امارات، افغانستان، پاکستان اور سعودی عرب میں انڈیا کے سفیر اور آسٹریلیا میں بطور ہائی کمشنرخدمات سر انجام دے چکے ہیں۔ وہ اقوام متحد میں بھی انڈیا کے مستقل نمائندے کی حیثیت سے بھی کام کر چکے ہیں۔ وہ دو ہزار چھ میں کشمیر گول میز کانفرنس اور ملک میں مختلف برادریوں کے درمیان میں اعتماد سازی میں بھی اہم کردار ادا کر چکےہیں۔ وہ مسلم یونیورسٹی علی گڑھ کے وائس چانسلر اور قومی اقلیتی کمیشن کے چیرمین کے عہدے پر بھی اپنی خدمات انجام دے چکے ہیں۔

مزید دیکھیےترميم

نوٹسترميم

  1. دائرۃ المعارف بریطانیکا آن لائن آئی ڈی: https://www.britannica.com/biography/Mohammad-Hamid-Ansari — بنام: Mohammad Hamid Ansari — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017 — عنوان : Encyclopædia Britannica
  2. Hamid Ansari set to be India’s next Vice President آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ indiancatholic.in (Error: unknown archive URL)۔ اخذ شدہ بتاریخ اگست 14، 2007
  3. "Who is Mohammed Hamid Ansari?". NDTV. 7 اگست 2012. 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ. اخذ شدہ بتاریخ 4 جنوری 2018. 
  4. "3 brothers, 5 seats, jail: no getting away from the Ansaris of Poorvanchal". Indian Express. 12 مئی 2014. 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ. اخذ شدہ بتاریخ 4 جنوری 2018. 
  5. "Hamid Ansari sworn in as vice-president". DNA India. 11 اگست 2012. 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ. اخذ شدہ بتاریخ 4 جنوری 2018. 
  6. "Sh. M. Hamid Ansari". Vice President of India. 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ. اخذ شدہ بتاریخ 4 جنوری 2018. 

بیرونی روابطترميم