رفیق تارڑ
سابقہ صدر پاکستان
رفیق تارڑ | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
نویں صدر پاکستان | |||||||
مدت منصب 1 جنوری 1998ء – 20 جون 2001ء | |||||||
وزیر اعظم | نواز شریف پرویز مشرف (نگران) | ||||||
| |||||||
معلومات شخصیت | |||||||
پیدائش | 2 نومبر 1929ء گوجرانوالہ |
||||||
وفات | 7 مارچ 2022ء (93 سال)[1] لاہور |
||||||
شہریت | برطانوی ہند (1929–1947) پاکستان (1947–2022) |
||||||
مذہب | اسلام | ||||||
جماعت | پاکستان مسلم لیگ پاکستان مسلم لیگ (ن) |
||||||
عملی زندگی | |||||||
مادر علمی | جامعہ پنجاب | ||||||
پیشہ | منصف ، سیاست دان ، وکیل | ||||||
مادری زبان | اردو | ||||||
پیشہ ورانہ زبان | اردو ، پنجابی | ||||||
درستی - ترمیم |
پیدائش
ترمیم2 نومبر 1929ء کو پیر کوٹ نزد گکھڑ منڈی (تحصیل وزیر آباد ، ضلع گوجرانوالا) میں پیدا ہوئے،[2]، ان کا تعلق جٹوں کے تارڑ قبیلہ سے تھا،
تعلیم
ترمیماسلامیہ کالج گوجرانوالہ سے گریجویشن کرنے کے بعد 1951ء میں یونیورسٹی لا کالج لاہور سے ایل ایل بی کی سند حاصل کی۔
عملی زندگی
ترمیم1955ء میں لاہور ہائیکورٹ میں بطور ایڈووکیٹ پریکٹس شروع کی اور 1966ء میں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اور سیشن جج بنائے گئے۔ 1971ء میں پنجاب لیبر کورٹ، لاہور کے چیئرمین بنے۔ 1974ء میں لاہور ہائی کورٹ بنچ میں شامل ہوئے اور 1980ء میں الیکشن کمیشن کے رکن بنے۔[3]
نظریہ پاکستان ٹرسٹ کے چیئرمین کے طور پر بھی کام کیا،۔ سینیٹر بننے کے بعد انھوں نے ایک مقامی اردو اخبار میں کالم نگاری بھی کی۔
بطور چیف جسٹس
ترمیم6 مارچ 1989ء سے 1991ء تک لاہور ہائیکورٹ کے 28 ویں چیف جسٹس رہے، بعد ازاں 17 جنوری 1991 سے یکم نومبر 1994ء تک سپریم کورٹ کے جج رہے۔[4][5]
رکن سینیٹ
ترمیممحمد رفیق تارڑ 1997ء میں سپریم کورٹ کے جج کے طور پر ریٹائر ہونے، ریٹائرمنٹ کے بعد 65 سال کی عمر میں انھوں نے نواز شریف کے قانونی مشیر کی حیثیت سے کام شروع کیا اور یوں ان کی سیاست میں آمد ہوئی۔اس بعد پاکستان مسلم لیگ نواز کے ٹکٹ پر سینیٹ کے رکن منتخب ہوئے۔
صدر پاکستان
ترمیممحمد رفیق تارڑ 1997ء سپریم کورٹ کے جج کے طور پر ریٹائر ہونے کے بعد پاکستان مسلم لیگ نواز کے ٹکٹ پر سینیٹ کے رکن منتخب ہوئے اور پھر اسی سال ملک کے صدر بنے۔ سابق چیف جسٹس پاکستان جسٹس سجاد علی شاہ کے بارے میں ایک متنازع انٹرویو دینے کی وجہ سے رفیق تارڑ کے کاغذات نامزدگی مسترد ہو گئے تھے۔
تاہم انھوں نے عدالت سے حکم امتناعی حاصل کیا اور یوں وہ صدر پاکستان کا انتخاب لڑنے کے اہل ہونے والے واحد صدر بنے۔
صدارتی انتخاب میں رفیق تارڑ نے اپنے مدمقابل سابق وزیر دفاع اور پیپلز پارٹی کے رہنما آفتاب شعبان میرانی کو شکست دی اور صدر مملکت بن گئے۔
صدارت کا حلف
ترمیمرفیق تارڑ نے یکم جنوری 1998ء کو پاکستان کے نویں صدر کا حلف اٹھایا، 12 اکتوبر 1999ء میں جنرل پرویز مشرف کی طرف سے میاں نواز شریف کی حکومت کی برطرفی کے بعد انھیں عہدے سے نہیں ہٹایا گیا تاہم جنرل مشرف جب بھارتی وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی سے ملاقات کے لیے بھارت جانے لگے تو انھوں نے رفیق تارڑ کو عہدے سے ہٹا کر خود صدر مملکت کا عہدہ سنبھال لیا اور اس طرح وہ 20 جون 2001ء تک صدر مملکت کے منصب پر فائز رہے وہ پاکستان کے 9 ویں صدر تھے،[6] ان کے دور میں صدر کے اختیارات کو بتدریج کم کیا گیا اور بالآخر تیرھویں ترمیم کے ذریعے صدر کے اختیارات میں آئین کی روح کے مطابق مکمل طور پر کمی کر دی گئی۔[7]
وفات
ترمیمطویل علالت کے بعد 92 سال کی عمر میں 7 مارچ 2022ء کو لاہور میں وفات پا گئے ،[8] رہے۔ رفیق تارڑ کے پوتے عطا اللہ تارڑ اور بہو سائرہ افضل تارڑ ن لیگ کے اہم رہنماؤں میں شمار کیے جاتے ہیں۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ Former Pakistan president Rafiq Tarar passes away
- ↑ "آرکائیو کاپی"۔ 2022-03-07 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2022-03-07
- ↑ "آرکائیو کاپی"۔ 2022-03-07 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2022-03-07
- ↑ https://www.samaa.tv/pakistan/2022/03/2519034/
- ↑ https://urdu.dunyanews.tv/index.php/ur/Pakistan/644269
- ↑ https://www.samaa.tv/pakistan/2022/03/2519034/
- ↑ https://urdu.dunyanews.tv/index.php/ur/Pakistan/644269
- ↑ https://naibaat.pk/2022/03/07/45128/
سیاسی عہدے | ||
---|---|---|
ماقبل وسیم سجاد
Acting |
صدر پاکستان 1998–2001 |
مابعد |