اعظم طارق کوہستانی

بچوں کے پاکستانی ادیب
(محمد طارق خان سے رجوع مکرر)

اعظم طارق کوہستانی اصل نام محمد طارق خان (2 اگست 1990ء، سوات، ضلع بحرین) بچوں کے پاکستانی ادیب اور بچوں کے معروف اردو رسالے ماہنامہ ساتھی کے سابقہ مدیر[1] اور بچوں کے اردو ادب کے محقق ہیں۔ اعظم طارق اپنے قلمی نام اعظم طارق کوہستانی سے جانے جاتے ہیں۔ ان کی زیر ادارت ماہنامہ ساتھی کا 40 سالہ خاص نمبر شائع ہوا تھا۔ آپ نے اپنا ایم فل کا مقالہ بچوں کے رسائل پر لکھا ہے۔[2] اعظم طارق نے بچوں کے رسائل ماہنامہ گوگو، سم سم، جگمگ تارے، ساتھی اور لڑکیوں کے رسالے کھلتی کلیاں کی ادارت کی ہے، جب کہ اس وقت ماہنامہ آشیانہ کے مدیر ہیں۔ اس کے علاوہ ڈان اور ایکپریس کے ویب پورٹل پر بلاگ لکھتے ہیں، کئی روزناموں میں کالم نگاری کرتے ہیں اور کارپوریٹ سیکٹر میں چیزاَپ شاپنگ سٹی کے میگزین ’’چیزاَپ ڈائری‘‘ کے مدیر ہیں۔ بچوں کے لیے دو کتابیں ’’پھول کا راز‘‘ اور ’’انعامی لائبریری‘‘ کے مصنف ہیں جب کہ متعدد کتابیں آپ نے مرتب بھی کی ہیں۔

اعظم طارق کوہستانی
 

معلومات شخصیت
پیدائش 2 اگست 1990ء (34 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
سوات  ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رہائش کراچی (1991–2023)
اسلام آباد (2023–)  ویکی ڈیٹا پر (P551) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت پاکستان  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مذہب اسلام
مناصب
مدیر اعلی   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
اپریل 2014  – 2018 
در ماہنامہ جگمگ تارے 
شمعون قیصر 
 
مدیر اعلی (19 )   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
اپریل 2016  – اپریل 2019 
در ماہنامہ ساتھی 
سید فصیح اللہ حسینی 
عبدالرحمن مومن 
عملی زندگی
مادر علمی جامعہ کراچی  ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تعلیمی اسناد ایم اے،  ماسٹر آف فلسفہ  ویکی ڈیٹا پر (P512) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ مدیر،  بچوں کے مصنف،  کالم نگار،  بلاگ نویس  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان اردو  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ملازمت ایمز ایجوکیشن سسٹم  ویکی ڈیٹا پر (P108) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
باب ادب
اعظم طارق کوہستانی کا ایم فل کا مقالہ

پیدائش اور تعلیم ترمیم

اعظم طارق کوہستانی کی پیدائش 2 اگست 1990ء بمطابق 11 محرم 1411ھ کو سوات، ضلع بحرین کے گاؤں پنجیگرام میں ہوئی، وہ ابھی ایک سال ہی کے تھے کہ، والدین سوات سے کراچی منتقل ہو گئے، شروع میں ان کا خاندان چند برس اورنگی ٹاؤن میں رہا، بعد ازاں لانڈھی، ظفر ٹاؤن منتقل ہو گیا۔

ابتدائی دینی تعلیم ظفر ٹاؤن میں قائم مدرسہ عائشہ میں قاری اسماعیل سے حاصل کی۔ بعد میں نجی اسکول ڈائمنڈ پبلک سیکنڈری اسکول، کراچی (موجودہ نام) سے حاصل کی۔ پھر پاکستان سؤیڈش انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی، کراچی سے مکینیکل سے 3 سالہ ڈپلوما کیا۔ گورنمنٹ ڈگری کالج ملیر کینٹ سے ایف ایس سی میں بھی داخلہ لیا.

جامعہ کراچی سے ایجوکیشن میں بی اے کی ڈگری حاصل کی، ذاتی شوق کی وجہ سے ایم اے اردو میں کیا پھر اردو ہی میں ایم فل کیا، ایم فل میں بچوں کے ادب پر تحقیق کی، ان کے سندی مقالے کا موضوع بچوں کے اردو رسائل 1971ء تا 2000ء تھا۔[3]

ادارت ترمیم

اعظم طارق 2010ء میں بچوں کے رسالے ماہنامہ گوگو سے 2010ء میں وابستہ ہوئے اور دس ماہ تک کام کیا بعد ازاں 2012ء میں بچوں کے رسالے سم سم سے منسلک ہو گئے اور چند ماہ کے بعد ہی بچوں کے رسالے ماہنامہ ساتھی کی ادارتی عملے میں شامل ہوئے، جہاں وہ اپریل 2016ء میں مدیر بن گئے۔ اپریل 2016ء ہی سے ماہنامہ ساتھی میں ہر کہانی کے آخر میں "مشکل الفاظ کے معنی" کا سلسلہ شروع کیا گیا، جو ایک روایت بن گئی، علاوہ ازیں دسمبر 2016ء میں ساتھی گائیڈنس فورم کے تحت چوتھی ورکشاپ کا انعقاد کرایا۔ جس میں شہر کے معروف قلم کاروں اور تربیت کاروں نے نوجوانوں کی صلاحیتوں کو نکھارا۔ 2016ء سے ساتھی میں نئے سلسلے بھی شامل کیے گئے جس میں "آپ کی نگارشات"، "الفا ظ کا تعاقب" وغیرہ شامل ہیں۔ ساتھی کی روایت کو برقرار رکھتے ہوئے نومبر 2016ء میں سالنامہ شائع کیا۔ جس میں دوبارہ سرورق کے لوگو میں غیر معمولی تبدیلی کی گئی۔ ماہنامہ ساتھی نے اپنی روایت برقرار رکھتے ہوئے اپریل 2017ء میں فاران کلب کراچی میں رائیٹرز ایوارڈز کے نام سے شان دار تقریب کا انعقاد کیا۔ تقریب میں ملک بھر سے مشہور و معروف شعرا اور ادبا نے شرکت کی۔ رائیٹرز ایوارڈ میں سال 2015ء اور 2016ء کے بہترین شعرا اور قلم کاران کو اعزازات دیے گئے۔ 2017ء میں شعبہ آئی ٹی کو منظم کرتے ہوئے سوشل میڈیا پر ماہنامہ ساتھی کو فعال کیا اور دیدہ زیب ویب سائٹ کا افتتاح کیا گیا۔

مدیر کی کرسی سنبھالتے ہی ایک انوکھے نام کے ساتھ خاص شمارہ "ابو نمبر" مئی 2016ء میں شائع کیا۔ جسے قارئین نے بہت سراہا۔ اگلے ہی ماہ جون 2016ء میں یتیم بچوں کے لیے 116 صفحات پر مشتمل "باہمت بچے نمبر" نکالا گیا۔ 2017ء کا پہلا خاص شمارہ مئی 2017ء کو "بھول نمبر" کے نام سے منظر عام پر لائے۔ اپنے نوعیت کے اس انوکھے عنوان والے خاص نمبر کے صفحات 200 تھے۔ نومبر 2017ء میں ماہنامہ ساتھی کا "چالیس سالہ نمبر" 280 صفحات پر شائع کیا۔

اپریل 2014ء سے 2018ء تک بچوں کے رسالے ماہنامہ جگمگ تارے کے بھی مدیر رہے۔ ان سے قبل جگمگ تارے کے مدیر شمعون قیصر تھے۔[4] جگمگ تارے پہلے دوماہی تھا، جو اعظم طارق کی ادارت میں ماہنامہ ہو گیا۔ جنوری 2016ء سے فروری 2018ء تک لڑکیوں کے دو ماہی رسالے کھلتی کلیاں کی ادارت بھی کی۔

2019ء میں آشیانہ پبلی کیشنز کے نام سے ادارہ قائم کیا اور بچوں کے لیے کئی کتابیں انتہائی خوب صورت انداز میں آرٹ پیپر اور رنگین تصاویر کے ساتھ شائع کی، اسی ادارے کے تحت 2020ء میں ایک سلسلہ وار رسالہ آشیانہ شروع کیا جو 12 سال تک کی عمر کے بچوں کے لیے ہے۔ اس کے اب تک 3 شمارے شائع ہوئے ہیں اور رسالہ عارضی تعطل کا شکار ہے، اب یہ رسالہ کراچی کی بجائے اسلام آباد سے ادارہ "دائر علم و ادب" کے اشتراک سے شائع ہو گا۔

کالم نگاری ترمیم

اعظم طارق کالم نگار بھی ہیں، ان کا پہلا کالم 2007ء میں "وہ سترہ دن" کے عنوان سے ایک ہفت روزہ اخبار میں شائع‏ ہوا تھا بعد ازاں روزنامہ ایکسپریس، روزنامہ نوائے وقت، روزنامہ دنیا، روزنامہ جسارت وغیرہ مختلف اخبارات میں سیاسی، معاشرتی اور ادبی موضوعات پر بیسوں کالم لکھ چکے ہیں۔

مضمون نگاری

ایکسپریس سنڈے میگزین، جسارت سنڈے میگزین[5]، فرائیڈے اسپیشل وغیرہ میں متعدد مضامین شائع ہو چکے ہیں۔

بلاگ

ایکسپریس[6]اور ڈان بلاگ میں بچوں کے ادب پر کئی بلاگ لکھ چکے ہیں۔[7]

تحریری کام ترمیم

 
کتاب پھول کا راز کا سرورق

اعظم طارق کوہستانی کی سب سے پہلی کہانی فاتح اندلس کے نام سے 2007ء ماہنامہ ساتھی میں شائ‏ع ہوئی، بچوں کے لیے ویسے تو کئی موضوعات پر کہانیاں لکھی ہیں، مگر جاسوسی کہانیاں ان کی پسندیدہ صنف رہی ہے۔ ایم فل کے بعد سے معاشی، معاشرتی، سیاسی اور بچوں کے ادب پر تحقیقی جائزے اور مضامین، کالم اور بلاگ لکھ رہے ہیں۔

کتابیں
  • انعامی لائبریری، رابعہ بک ہاؤس، لاہور، 2015ء
  • پھول کا راز، کہانیوں کا مجموعہ، ادارہ مطبوعات طلبہ، کراچی، 2015ء
مرتب کردہ کتابیں
  • ڈاکٹر رؤف پاریکھ کی کہانیوں کا مجموعہ مرتب کیا، جو ادارہ مطبوعات طلبہ، کراچی نے شائع کیا۔
  • ماہنامہ ساتھی میں شائع ہونے والی بیس کہانیوں کا انگریزی ترجمہ دا ٹیل آف نوسس (The Tale of Noses)کے نام سے کرایا اور شائع کیا۔
  • جیتے گا بھائی جیتے گا، کہانیوں کا مجموعہ، ادارہ مطبوعات طلبہ، کراچی، 2020ء
آئیں سائنس دان بنیں، سیریز (5 حصے)
  • انکل فکری کے سائنسی تجربات، آشیانہ پبلی کیشنز، 2019ء
  • سائنسی دنیا کے سائنسی کرشمے، آشیانہ پبلی کیشنز، 2019ء
  • پروفیسر سائنسو کی سائنسی باتیں، آشیانہ پبلی کیشنز، 2019ء
  • میاں بطخو کے تجربے، آشیانہ پبلی کیشنز، 2019ء
  • ڈائنو سائنس، آشیانہ پبلی کیشنز، 2019ء

مزید دیکھیے ترمیم

حوالہ جات ترمیم

  1. "Abbu Special: another milestone added to children's literature"۔ daily Time (بزبان انگریزی)۔ Karachi: Daily Time (شائع 26 مئی 2016)۔ 2022 [2022]۔ 26 مئی 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 2 نومبر 2022 
  2. "تاریکی میں اُمید کی روشنی ہوگئی"۔ jang.com.pk۔ اخذ شدہ بتاریخ 2 جون 2023 
  3. عبید رضا (2022) [2022]۔ "بچوں کے اُردو رسائل"۔ جسارت فرائیڈے اسپیشل۔ کراچی: جسارت (شائع 10 اکتوبر 2022)۔ اخذ شدہ بتاریخ 2 نومبر 2022 
  4. "روزنامہ دنیا :- شہر کی دنیا:-فائرنگ سے جاں بحق جماعت اسلامی کے دوکارکنان سپردخاک"۔ Roznama Dunya: روزنامہ دنیا :- (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 2 جون 2023 
  5. "اعظم طارق کوہستانی، Author at Daily Jasarat News"۔ Daily Jasarat News۔ 29 نومبر 2022۔ اخذ شدہ بتاریخ 2 جون 2023 
  6. "اعظم طارق کوہستانی ایکسپریس اردو"۔ ایکسپریس اردو۔ اخذ شدہ بتاریخ 2 جون 2023 
  7. https://www.dawnnews.tv/news/1186897

بیرونی روابط ترمیم