مرکز ثقافت سنیہ

کیرالا کی ایک یونیورسٹی
(مرکز اثقافتی سنیہ سے رجوع مکرر)

جامعہ مرکز الثقافتی سنیہ، جنوبی بھارت کی ریاست کیرلا، شہر کالیکٹ میں واقع ایک شافعی جامعۂ اسلامیہ ہے۔ یہ یونیورسٹی جناب کانتاپورم ا۔ پ۔ ابو بکر مسلیار کی قیادت میں کار انجام ہے۔ اس کا انعقاد 1978ء میں ہوا، جس کی سنگ بنیاد مکہ معظمہ کے اسلامی سکالر سید محمد ابن علوی المالکی نے رکھی۔ اس یونیورسٹی میں تقریباً 20،000 طلبہ علم حاصل کر رہے ہیں، جو قرآن، حدیث، فقہ، فنون، سائنس اور ٹیکنالوجی جیسے شعبہ جات سے تعلق رکھتے ہیں۔

جامعة مركز الثقافة السنية الإسلامية
جامعہ مرکز ثقافت سنیہ اسلامیہ
دیگر نام
جامعہ مرکز، سنی مرکز
شعارمرکز تشکیل ثقافت[1]
قسماسلامی
قیام1978؛ 46 برس قبل (1978)
بانیشیخ ابو بکر احمد
چانسلرشیخ ابو بکر احمد
سید علی بافقیہ تھنگل
نائب صدرسید زین العابدین بافقیہ، ا۔ پ۔ محمد مسلیار، ابو الفتح اولم، ک۔ ک۔ احمد کٹی مسلیار
وائس چانسلرڈاکٹر حسین ثقافی
ڈائریکٹرا۔ پ۔ عبد الحکیم ازہری
جنرل منیجرس۔ محمد فیضی
پتہکارنتور، کالیکٹ، ، ، بھارت
ویب سائٹmarkaz.in

جنوبی بھارت میں یہ ایک اہم ادارے کی شکل اختیار کر گیا ہے۔ اس کے زیر ماتحت تقریباً 40 شاخیں قایم کی گئی ہیں جو پری پرائمری سے لے کر پی جی تک کے کورسس چلاتے ہیں۔ اسلامی نشاط ثانیہ کے لیے یہ ادارہ سرگرم ہے۔ یہ مرکز ایک چاریٹبل ادارہ ہے جو عوام اور دیگر اداروں کے عطیہ جات پر منحصر ہے۔

اس جامعہ کے کورسس کو جامعہ الازہر قاہرہ نے نشان دہی کی ہے۔ حال ہی میں شہر دوبئی اور دہلی میں بھی اپنی شاخیں قایم کی ہیں۔

ادارے

ترمیم
  • کالج اور یتیم خانے
  • مراکز برائے اسلامی تحقیق
  • کالج برائے علم شریعہ
  • کالج برائے حفظ القران
  • مرکز انجنئیرنگ کالج
  • مرکز آرٹس اور کامرس کالج
  • ترکیہ یتیم خانے
  • مزکز یتیم خانے برائے نسواں

صحتی خدمات

ترمیم

اس مرکز کے زیر ماتحت کیمپس دواخانہ اور ریسرچ سینٹر میں صحتی خدمات انجام دئے جاتے ہیں۔ مریض طلبہ کو یہاں مفت علاج کیا جاتا ہے۔ ایک خصوصی ہسپتال بھی زیر تعمیر ہے۔ اور یونانی ہسپتال بھی خدمات انجام دے رہا ہے۔ اس سال سے یونانی طبی کالج بھی قایم کرنے کے لیے ادارہ کوشاں ہے۔

فلاحی خدمات

ترمیم

حاجتمند اور ضرورتمند طلبہ کو مرکز معاشی امداد بھی کرتا ہے۔ اگر کوئی طالب علم بیرونی ممالک میں جیسے روس اور مصر میں تعلیم حاصل کرنا چاہتا ہے تو اسے معاشی تعاون کے لیے مخصوص فنڈ کا بھی انتظام ہے۔ اسی طرح میڈیکل اور انجنیئرنگ طلبہ جو دیگر ریاستوں میں تعلیم حاصل کرنا چاہتے ہیں، ان کے لیے بھی سکالرشپ دی جاتی ہے۔ اس کام کو انجام دنے کے لیے دہلی میں ایک بہبودی سینٹر بھی قائم کیا گیا ہے۔[2][3] اسلامی دعوہ میں اسناد بھی دئے جاتے ہیں، یہ اسناد حاصل کرنے والے مرکز الثقافتی طلبہ دنیا بھر میں دعوت کا کام بھ انجام دیتے ہیں۔

بیرون کیرلا، مرکز

ترمیم

مرکز کے کئی ذیلی ادارے، علاقائی مراکز اور شاخیں مختلف مقامات پر قائم کیے گئے ہیں۔ خاص طور پر ذیل کے مقامات پر؛

  • دہلی - مرکز برائے اسلامی تعلیمات - لونی
  • اترپردیش - گلشنِ فاطمہ ٹیکنیکل انسٹی ٹیوٹ برائے نسواں، نیوریا حسین پور، پھلبھیت۔
  • گجرات - مرکز پبلک اسکول و مدرسہ، گونڈال، راجکوٹ اور مرکز پبلک اسکول و مدرسہ، اپلیٹا۔
  • کرناٹک - النور ایجوکیشن سینٹر، میسور۔۔۔ مرکزالہدا کالج برائے نسواں، کمبرا، پتور۔۔۔۔ مرکز خائکہ ہائر ایجوکیشن سینٹر، بنگلور۔۔۔ مرکز اسکول کوتاموڑی، کوڈاگو۔۔۔ مرکز برائے اسلامی تعلیمات ہبلی۔۔۔
  • ممبئی - مرکز سینٹر، ڈونگری
  • کولکتہ - مرکز سینٹر
  • آسام - مرکز سینٹر
  • تریپورہ - مرکز سینٹر
  • تمل ناڈو - مرکز سینٹر
  • کشمیر - مرکز سینٹر۔۔۔ اور بہار اور لکشادیپ میں علاقائی مراکز

کتب خانے اور ابلاغی وسائل کتب خانے

ترمیم

کتب خانے (لائبراریز)، ابلاغی وصائل کتب خانے (میڈیا ریسورس لائبراریز)، کافی کار آمد ثانے کی وجہ سے وسیع ترین وسائل فراہم کرکے، تعلیم، مطالعہ اور تحقیقی میدانوں میں ایک نئی جان ڈالنے کی کوشش میں جدید و قدیم کتابوں کے نسخے اس کتب خانے میں دستیاب ہیں۔ اس کتب خانے میں تقریباً 25 ہزار کتابیں موجود ہیں۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. "Markaz Shaping A Culture (2845020)™ Trademark | QuickCompany"۔ www.quickcompany.in۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 مارچ 2020 
  2. The Sunni Cultural Centre In Calicut
  3. Jamia Markazu Ssaqafathi Ssunniyya Hosts Islamic Meet | Arab News

بیرونی روابط

ترمیم