معاہدہ بارل انگریزی Baral Agreement [1] بیس دسمبر 1956ء کو پاکستان اور آزاد حکومت ریاست جموں کشمیر کے ساتھ آزاد کشمیر کے سدوزئی سدھن پٹھان قبائل کی صلح ترک بغاوت سے ہوا اسے سدھن معاہدہ بارل کہتے ہیں

معاہدہ بارل
ریاست جموں و کشمیر کے باغی پختون سدوزئی سدھن قبائلی سرداروں کا حکومت آزاد کشمیر و پاکستان سے صلح ترک بغاوت میں ہوا
قسمصلح ترک بغاوت
سیاق و سباقپختون سدوزئی سدھن قبائلیوں کی پاکستان سے بغاوت
مسودہ6 دسمبر 1956ء
دستخط20 دسمبر 1956؛ 67 سال قبل (1956-12-20)
مقامبارل سدھنوتی آزاد کشمیر
ثالثحکومت آزاد کشمیر اور حکومت پاکستان
مذاکرات کارپاکستان امور کشمیر مشتاق احمد گورمانی اور صدر آزاد کشمیر سردار عبد القیوم ترجمان وفاق پاکستان اور پختون سدوزئی سدھن قبائلی باغی رہنماء اور قائد سردار غازی شیر دل خان اور دیگر بیس پختون سدھن سردار
فریق
حکومت آزاد کشمیر
تحویل دار
زبانیںاردو
        تفصیلات معاہدہ بارل 

یکم جنوری 1949 معاہدہ جنگ بندی کے بعد پاکستان اور صدر آزاد کشمیر سردار محمد ابراہیم خان کے درمیان اختلافات شروع ہوئے سردار محمد ابراھیم خان نے معاہدہ جنگ بندی سے انکار کر دیا تھا سردار صاحب چاہتے تھے کشمیر کی مکمل آزادی تک جنگ بندی نہ ہو مگر پاکستان کے حکمرانوں نے صدر آزاد کشمیر کی کسی بات پر کوئی توجہ دیے بغیر بھارت سے معاہدہ جنگ بندی کر لیا اس کے بعد معاہدہ کراچی صدر آزاد کشمیر کی مرضی کے خلاف نے سردار ابراھیم اور حکومت پاکستان کے درمیان مزید اختلافات پیدا کر دیے جس کے باعث حکومت پاکستان نے سردار ابراھیم کو 21 مئی 1950 کو صدارت آزاد کشمیر سے معطل کر دیا

  • سردار ابرھیم کا رد عمل

سردار ابراھیم نے پاکستانی حکومت کے اس غیر جمہوری اقدام پر آزاد کشمیر میں جمہوریت کی تحریک شروع کر دی جو بل آخر مسلح بغاوت میں تبدیل ہو گئی جس کے بعد آزاد کشمیر حکومت مفلوج ہو کر راہ گئی سردار ابراھیم کے قبیلے کے لوگوں نے آزاد کشمیر سے تمام پولیس چوکیاں ختم کر دی جس کے بعد سردار ابراھیم خان نے ملوٹ آزاد کشمیر کے مقام پر اپنی حکومت کا اعلان کر دیا

  • پی سی پاک سرچ آپریشن

آزاد کشمیر میں سدوزئیوں کی اس بغاوت پر حکومت پاکستان کو فوجی آپریشن کرنا پڑا جو پاک فوج کی تاریخ کا اندورن پاکستان سب سے پہلا آپریشن تھا اس آپریشن کا نام پی سی پاک سرچ سدھن آپریشن رکھا کر بریگیڈئیر رضا خان کو ایک بریگیڈ فوج دے کر پی سی پاک سرچ آپریشن شروع کیا

پی سی پاک سرچ آپریشن میں 600 سو سدھن سدوزئی شہید ہو گئے 2000 زخمی اور 3000 ہزار گرفتار ہوئے، پاک فوج کے 400 سو فوجی مارے گے 1000 ہزار سے زیادہ زخمی اور 220 اغواء ہوئے جن میں جنرل اے ایم جی عثمانی بھی شامل تھے جنرل عثمانی بعد یکم جنوری 1972 بنگلہ دیش کے پہلے چیف آف آرمی سٹاف بھی بنے تھے جنہیں پی سی پاک سرچ سدھن آپریشن میں کچھ باغی قیدیوں کے تبادلے میں چھوڑ دیا گیا تھا ۔۔۔۔

  • سردار ابرھیم سے مذاکرات

سردار ابراھیم اور حکومت پاکستان کے درمیان 4 اپریل 1952 کو مذاکرات ہوئے جس کے بعد 10 سدوزئی گرپوں نے ہتھیار ڈال کر حکومت پاکستان سے صلح صفائی کر لی مگر سدھنوتی بارل کے پانچ سدوزئی گروپ جن کی کمان غازی شیر دل خان کر رہے تھے انھوں نے 1950 سے 20 ستمبر 1956 تک نہ ہھتیار ڈالے نہ ہی کسی صلح پر آمادہ ہوئے

معاہدہ بارل 20 دسمبر 1056

ترمیم

سدھنوتی وادی بارل کے سدوزئی عرف سدھن قبائل کے آخری باغی رہنما غازی شیر دل خان کے مع 2000 سدوزئی باغیوں کا حکومت پاکستان اور آزاد حکومت ریاست جموں کشمیر کے ساتھ اس وقت کے صدر آزاد کشمیر سردار محمد عبد القیوم خان اور وزیر امور کشمیر پاکستان مشتاق احمد گورمانی و دیگر حکومتی اکابرین کے درمیان 20 ستمبر 1956 بمقام وادی بارل ہوا جس کے بعد باغیوں نے ہتھیار ڈال دیے معاہدہ بارل میں طہ پایا

  • 1 سدوزئی اپنی پرانی تمام رنجیشوں کو جو جانے انجانے میں ہوئی انھیں بھولا کر اپنے مادرے وطن کے وفادار اور مددگار رہے گے
  • 2 حکومت پاکستان جن کے گھروں پر بمباری ہوئی انھیں مالی معاونت دے گی
  • 3 باغی سدوزئی فوجیوں کی پنشنیں واپس بحال کی جائیں گی یہ معاہدہ صدر آزاد کشمیر سردار محمد عبد القیوم خان صاحب کی ذاتی کوشش و لگن سے ممکن پایا وادی بارل کے سدوزئیوں اور صدر آزاد کشمیر سردار عبدالقیوم کے درمیان کافی کرابت و دوستانہ تعلقات جہاد کشمیر 1947 کے زمانے کے تھے جس کا ذکر انھوں نے اپنی کتاب مقدمہ کشمیر میں بھی لکھا ہے حالانکہ حکومت پاکستان و آزاد کشمیر حکومت کی جانب سے پی سی پاک سرچ آپریشن پر کوئی کتاب لکھنے یا کسی اخبارات میں کوئی مضمون یا کسی ٹی وی چینل پروگرام میں متعلقہ عنوانات سے پروگرام کرنے پر سخت ترین پابندی عائد ہے


             حوالہ جات

CausesEdit

ترمیم

Edit

Snedden, Christopher (2013). Kashmir: The Unwritten History. India: Harper Collins Publishers. ISBN 978-9350298978.

Snedden, Christopher. Kashmir - The Untold Story. HarperCollins India. pp. 120, 121, 122. ISBN 9789350298985.

Marxism, In Defence of. "Kashmir's Ordeal - Chapter Six". Retrieved 2016-09-25.

Behera, Navnita Chadha (2007). Demystifying Kashmir. Brookings Institution Press. ISBN 978-0815708605.

https://ur.m.wikipedia.org/wiki/%D9%BE%D8%A7%DA%A9%D8%B3%D8%AA%D8%A7%D9%86_%D9%85%DB%8C%DA%BA_1950%D8%A1#%D8%AC%D9%88%D9%86

https://ur.m.wikipedia.org/wiki/%D9%BE%D8%A7%DA%A9%D8%B3%D8%AA%D8%A7%D9%86_%D9%85%DB%8C%DA%BA_1952%D8%A1

https://ur.m.wikipedia.org/wiki/%D9%BE%D8%A7%DA%A9%D8%B3%D8%AA%D8%A7%D9%86_%D9%85%DB%8C%DA%BA_1956%D8%A1

حوالہ جات

ترمیم