میوات بھارت کی شمال مغربی ریاستیں ہریانہ اور راجستھان کی انتطامی ہے۔ میوات کی جغرافیائی سرحدیں مکمل طور سے معلوم نہیں سکی ہیں البتہ ہریانہ میں ہتھین تحصیل اور ضلع نوح اور راجستھان میں ضلع الور (تجارہ، کشن گڑھ، باس، رام گڑھ، لکشمن گڑھ تحصیل) اور سلسلہ کوہ اراولی اور بھرت پور، راجستھان (پہاری، نگر اور کامس تحصیل) اور اتر پردیش میں ضلع متھرا کے علاقے شامل ہیں۔[1][2] میوات کا علاقہ 5ویں صدی کی ایک بادشاہت متسیہ کا علاقہ بھی مانا جاتا ہے۔ میواتی زبان کا لہجہ دراصل ہندی زبان میں ہریانوی زبان اور راجستھانی زبان کے میل جول سے وجود میں آیا ہے۔ ہریانوی اور راجستھانی زبانیں ہندی زبان کی خاندان سے ہیں اور میواتی ان ہی زبانوں کی ملی جلی شکل ہے۔ میواتی ایک الگ سے زبان نہیں بلکہ ایک لہجہ ہے۔ میواتہ عموما میوات علاقہ کے دیہاتوں میں بولی جاتی ہے۔ میوات میں بھارتی کلاسیکی موسیقی کی ایک شکل میواتی گھرانہ پائی جاتی ہے جسے یہاں کے لوگ پسند کرتے ہیں۔


Mewati, Meo,
ملک بھارت
نام آبادیMewati
Mewat Region
 • Haryana tehsilsضلع میوات, Punahana, Firozpur Jhirka
 • Rajasthan: Alwar tehsilsTijara, Kishangarh Bas, Ramgarh, لکشمن گڑھ Kot Kasim, Kathumar, Umren, Kherli
 • Rajasthan: Bharatpur tehsilsPahari, نگر، راجستھان, Kaman Deeg ندبائی, Bhusawar, Weir
 • Uttar Pradesh tehsilsChhata Tehsil in ضلع متھرا
Languages
 • Officialانگریزی زبان, ہندی زبان, اردو
 • Spokenمیواتی زبان
اردو

2016ء میں میواتیوں کی کل تعداد 400,000 تھی۔ یہ لوگ خود کو رام، ارجن اور کرشن کی اولاد بتاتے ہیں۔ اس حساب سے میواتی ہندو قوم ہیں جو بعد کو مسلمان ہو گئی۔ میوات میں ہندو مسلم کی ملی جلی تہذیب نظر آتی البتہ وقت کے ساتھ ساتھ یہ لوگ خود کو بہتر مسلمان بناتے جا رہے ہیں۔[2]

تاریخ

ترمیم

والی میوات

ترمیم

1372ء تا 1527ء خان زادہ راجپوت نے ریاست میوات پر حکومت کی اور اس وقت میوات ایک آزاد ریاست تھی۔ یہاں کے بادشاہ کو والی میوات کہا جاتا تھا۔ 1372ءمیں سلطان فیروز شاہ تغلق نے کوٹلہ قلعہ کے راجہ ناہر خان کو میوات کا علاقہ کی حکومت سونپ دی۔ اس نے میوات میں ایک اچھی سیاسی حکومت قائم کی اور خود کے لیے والی میوات کا لقب اختیار کیا۔ بعد میں ان کی اولاد نے 1527ء تک ایک آزاد ریاست کی حیثیت سے حکومت کی۔

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم