نیاز اے نائیک (31 مئی 1926 – 8 اگست 2009) ایک پاکستانی سفارت کار تھے۔ انھوں نے 1982 سے 1986 تک پاکستان کے سیکرٹری خارجہ کے طور پر خدمات انجام دیں اور ہندوستان میں پاکستان کے ہائی کمشنر کے طور پر بھی خدمات انجام دیں۔ انھوں نے پاکستان اور بھارت کے درمیان 1999 کی کارگل جنگ کے دوران بیک چینل مذاکرات میں اہم کردار ادا کیا۔ [2]

نیاز نائیک
معلومات شخصیت
تاریخ پیدائش 31 مئی 1926ء [1]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تاریخ وفات 6 اگست 2009ء (83 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت پاکستان
برطانوی ہند   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مناصب
سیکرٹری خارجہ (پاکستان) (16  )   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
11 جولا‎ئی 1982  – 30 مئی 1986 
 
عبدالستار  
عملی زندگی
مادر علمی جامعہ پنجاب   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ سفارت کار   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

کیریئر

ترمیم

نائیک 31 مئی 1926 کو پیدا ہوئے، [3] نائیک نے پنجاب یونیورسٹی سے تعلیم مکمل کی اور ماسٹر کی ڈگری حاصل کی۔ انھوں نے ستمبر 1949 میں پاکستانی فارن سروسز میں شمولیت اختیار کی۔ [3] [4] پاکستان کے ایک بڑے اخبار کے مطابق، "بطور سیکرٹری خارجہ، انھوں نے بھارت کے ساتھ تجارت، ویزوں اور دفاع کے معاہدوں پر دستخط کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا"۔ ایک سفارت کار کے طور پر، نائیک نے کئی پاکستانی مشنوں میں خدمات انجام دیں۔ ان کی پہلی پوسٹنگ سڈنی میں ہوئی جہاں انھوں نے 1951 سے 1955 تک، نیویارک سٹی 1955 سے 1959 تک، رنگون 1960 سے 1963 تک، [3] بون ، جرمنی 1963 سے 1965 اور جنیوا میں 1965 سے 1967 تک خدمات انجام دیں۔ نائیک نے 1967 سے 1970 تک اقوام متحدہ کے ڈائریکٹر جنرل اور 1974 سے 1978 تک ایڈیشنل سیکرٹری جنرل کے طور پر خدمات انجام دیں۔ [3] 1986 سے 1990 تک، نائیک نے اقوام متحدہ کی تعلیمی، سائنسی اور ثقافتی تنظیم ( یونیسکو ) میں پاکستان کے مستقل نمائندے کے طور پر خدمات انجام دیں۔ [3] نائیک نے 1971 سے 1974 تک جنیوا ، 1978 سے 1982 تک نیویارک سٹی اور فرانس میں پاکستان کے سفیر کے طور پر خدمات انجام دیں۔ [3] نائیک افغانستان پر اقوام متحدہ کے زیر اہتمام بین الاقوامی رابطہ گروپ کا بھی حصہ تھے۔ [5]

کارگل جنگ

ترمیم

نائیک، جنھوں نے ہندوستان میں ہائی کمشنر کے طور پر بھی خدمات انجام دیں، ہندوستان اور پاکستان کے درمیان 1999 کی کارگل جنگ کے دوران بیک چینل مذاکرات میں اہم کردار ادا کیا۔ [3] انھوں نے پاکستانی وزیر اعظم نواز شریف کی جانب سے اس وقت کے ہندوستانی وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی کے معاون آر کے مشرا کے ساتھ پچھلے دروازے پر ہونے والی بات چیت میں بھی اہم کردار ادا کیا تھا۔ [6]

وفات

ترمیم

نائیک کو 8 اگست 2009 کو پاکستان کے دار الحکومت اسلام آباد میں ان کے گھر میں قتل کیا گیا تھا۔ پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز ہسپتال میں پوسٹ مارٹم سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ نائیک کو قتل کرنے سے پہلے تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ان کی چار پسلیاں اور جبڑے کی ہڈی ٹوٹ گئی تھی اور ان کے پھیپھڑوں کو کسی تیز بھاری چیز سے نقصان پہنچا تھا۔ اسنکی لاش اس کے قتل کے 3 یا 4 دن بعد ملی تھی۔ نائیک غیر شادی شدہ تھے اور اسلام آباد میں اکیلے رہتے تھے۔ [7][8][9][10][11]

حوالہ جات

ترمیم
  1. ڈسکوجس آرٹسٹ آئی ڈی: https://www.discogs.com/artist/2736616 — بنام: Niaz Naik — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  2. "Back-channel talks icon Niaz Naik found dead"۔ Dawn (newspaper)۔ 9 اگست 2009۔ اخذ شدہ بتاریخ 2021-11-24
  3. ^ ا ب پ ت ٹ ث ج "Niaz Naik found 'murdered' (also served as Ambassador of Pakistan)"۔ 9 اگست 2009۔ اخذ شدہ بتاریخ 2021-11-24
  4. "Back-channel talks icon Niaz Naik found dead"۔ Dawn (newspaper)۔ 9 اگست 2009۔ اخذ شدہ بتاریخ 2021-11-24
  5. George Arney (18 ستمبر 2001)۔ "US 'planned attack on Taleban'"۔ BBC News۔ اخذ شدہ بتاریخ 2021-11-24
  6. Raj Chengappa (27 ستمبر 1999)۔ "Controversy over secret negotiations during Kargil war begins to hurt Vajpayee and Sharif"۔ India Today۔ اخذ شدہ بتاریخ 2021-11-24
  7. "Back-channel talks icon Niaz Naik found dead"۔ Dawn (newspaper)۔ 9 اگست 2009۔ اخذ شدہ بتاریخ 2021-11-24
  8. "Niaz Naik found 'murdered' (also served as Ambassador of Pakistan)"۔ The Nation (Pakistan) newspaper۔ 9 اگست 2009۔ اخذ شدہ بتاریخ 2021-11-24
  9. "Former Pakistan foreign secretary Niaz Naik murdered"۔ The Times of India۔ 8 اگست 2009۔ اخذ شدہ بتاریخ 2021-11-24
  10. Nirupama Subramanian (9 اگست 2009)۔ "Niaz A. Naik dead"۔ The Hindu (newspaper)۔ اخذ شدہ بتاریخ 2021-11-24
  11. "Former Pakistan Foreign Secretary Niaz Naik murdered"۔ The Indian Express۔ 8 اگست 2009۔ اخذ شدہ بتاریخ 2021-11-24