ولبھ بھائی پٹیل
ولبھ بھائی پٹیل (31 اکتوبر 1875ء – 15 دسمبر 1950ء) بھارت کے ایک سیاسی و سماجی رہنما تھے، جنھوں نے تحریک آزادئ ہند اور بعد از تقسیم ہند بھارت کی تکمیل میں اہم کردار ادا کیا۔ بھارت اور دنیا بھر میں انھیں 'سردار' کے نام سے جانا جاتا تھا اس لیے آپ سردار ولبھ بھائی پٹیل بھی کہلاتے ہیں۔
ولبھ بھائی پٹیل | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
(انگریزی میں: Vallabhbhai Patel)،(ہندی میں: सरदार वल्लभभाई पटेल) | |||||||
مناصب | |||||||
رکن مجلس دستور ساز بھارت | |||||||
برسر عہدہ 6 جولائی 1946 – 24 جنوری 1950 |
|||||||
رکن ہندوستان کی دستور ساز اسمبلی کی اسٹیئرنگ کمیٹی | |||||||
آغاز منصب 21 جنوری 1947 |
|||||||
نائب وزیر اعظم بھارت | |||||||
برسر عہدہ 15 اگست 1947 – 15 دسمبر 1950 |
|||||||
| |||||||
وزیر امور داخلہ | |||||||
برسر عہدہ 15 اگست 1948 – 15 دسمبر 1950 |
|||||||
| |||||||
معلومات شخصیت | |||||||
پیدائش | 31 اکتوبر 1875ء [1] نڈياد |
||||||
وفات | 15 دسمبر 1950ء (75 سال)[2][1][3] ممبئی |
||||||
وجہ وفات | دورۂ قلب | ||||||
طرز وفات | طبعی موت | ||||||
شہریت | برطانوی ہند (–14 اگست 1947) بھارت (26 جنوری 1950–) ڈومنین بھارت (15 اگست 1947–26 جنوری 1950) |
||||||
جماعت | انڈین نیشنل کانگریس | ||||||
عملی زندگی | |||||||
مادر علمی | سٹی لا کالج | ||||||
پیشہ | سیاست دان ، ماہر معاشیات ، بیرسٹر ، مفسرِ قانون [4]، حریت پسند | ||||||
پیشہ ورانہ زبان | گجراتی [1]، انگریزی [5] | ||||||
اعزازات | |||||||
IMDB پر صفحات | |||||||
درستی - ترمیم |
سردار کا تعلق بھارت کی ریاست گجرات سے تھا اور آپ کے کامیاب وکیل تھے۔ آپ نے سول نافرمانی کی تحریک میں گجرات کے عوام کو متحد کیا جو برطانوی راج کی ظالمانہ راج نیتی کے خلاف ایک زبردست احتجاج تھا۔ اس کردار کے باعث آپ گجرات کے موثر ترین رہنماؤں میں سے ایک ہو گئے۔ بعد ازاں آپ انڈین نیشنل کانگریس کے اعلیٰ ترین عہدوں تک پہنچے اور اپنا بھرپور کردار ادا کیا۔ آپ نے 1934ء اور 1937ء کے انتخابات میں کانگریس کو اور بعد ازاں ہندوستان چھوڑ دو تحریک کو منظم کیا۔
آپ نے بعد از تقسیمِ ہند بھارت کے وزیر داخلہ اور نائب وزیر اعظم کی حیثیت سے موجودہ متحدہ بھارت کی تشکیل میں اہم کردار ادا کیا۔ اس سلسلے میں آپ نے بھرپور عسکری قوت کا مظاہرہ کیا اور کئی ریاستوں کو وفاقِ بھارت میں شامل کیا۔ اس کارروائی کے باعث انھیں 'بھارت کا مرد آہن' (Iron man of India) کہا گیا۔ دراصل 3 جون کے منصوبے کے تحت ہندوستان بھر کی تقریباً 600 امارتوں میں مقامی نوابوں کو یہ اختیار دیا گیا تھا کہ وہ بوقت تقسیم بھارت یا پاکستان جس میں شامل ہونا چاہیں اپنی مرضی کے مطابق شامل ہو سکتے ہیں۔ 15 اگست 1947ء کی حتمی تاریخ تک سوائے تین ریاستوں کے تقریباً تمام ریاستیں بھارتی دباؤ کو برداشت نہ کر سکیں اور بھارت میں شمولیت کا فیصلہ کر لیا۔ یہ تین ریاستیں جموں و کشمیر، جوناگڑھ اور حیدرآباد تھیں۔ ان تینوں ریاستوں کو عسکری قوت کے ذریعے بھارت میں شامل کیا گیا۔
حوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب پ مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — عنوان : اوپن ڈیٹا پلیٹ فارم — بی این ایف - آئی ڈی: https://catalogue.bnf.fr/ark:/12148/cb124503349 — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
- ↑ مدیر: الیکزینڈر پروکورو — عنوان : Большая советская энциклопедия — اشاعت سوم — باب: Патель Валлабхаи
- ↑ Munzinger person ID: https://www.munzinger.de/search/go/document.jsp?id=00000002470 — بنام: Vallabhbhai Patel — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ این کے سی آر - اے یو ٹی شناخت کنندہ: https://aleph.nkp.cz/F/?func=find-c&local_base=aut&ccl_term=ica=jo20191049098 — اخذ شدہ بتاریخ: 19 دسمبر 2022
- ↑ این کے سی آر - اے یو ٹی شناخت کنندہ: https://aleph.nkp.cz/F/?func=find-c&local_base=aut&ccl_term=ica=jo20191049098 — اخذ شدہ بتاریخ: 1 مارچ 2022