پاکستان بری فوج کی قیادت اب تک 16جرنیل سر انجام دے چکے ہیں۔ موجودہ آرمی چیف یا سپاہ سالارجنرل قمر جاوید باجوہ ہیں، جنہیں 29 نومبر2016 کو جنرل راحیل شریف کی ریٹائرمنٹ کے بعد پاک فوج کا 16 واں سربراہ بنایا گیا۔

جنرل رینک کا کندھا نشان

تاریخ

ترمیم

پاکستان کے پہلے دو آرمی چیف انگریز تھے۔

  • پہلے سربراہ برطانیہ کے سر فرینک والٹر میسروی(Sir Frank Walter Messervy) اگست 1947 سے فروری 1948 تک اس عہدے پر فائز رہے۔
  • ان کے بعدجنرل ڈگلس ڈیوڈ گریسی (Douglas David Gracey) فروری 1948 سے اپریل 1951 تک تعینات رہے۔ ان کے بعد آنے والے کئی فوجی سربراہوں نے نہ صرف فوج بلکہ حکومت کی باگ ڈور بھی طویل عرصے تک سنبھالی۔
  • تیسرے آرمی چیف فیلڈ مارشل محمد ایوب خان 17 جنوری 1951 سے 26 اکتوبر 1958 تک (تقریباً ساڑھے 7 سال) اس عہدے پر تعینات رہے۔
  • چوتھے آرمی چیف جنرل محمد موسیٰ نے 27 اکتوبر 1958 سے 17 ستمبر1966 تک فوجی سربراہ کی ذمے داریاں سنبھالے رکھیں، ان کا دورانیہ 8 سال رہا۔
  • جنرل محمد یحییٰ خان18 ستمبر1966 سے 20 دسمبر 1971 تک ملک کے 5ویں آرمی چیف رہے۔
  • جنرل گل حسن قومی تاریخ کے سب سے مختصر مدت کے لیے فوجی سربراہ بننے والی شخصیت ہیں، انھوں نے22 جنوری 1972 کو چھٹے آرمی چیف کا عہدہ سنبھالااور2 مارچ 1972 تک آرمی چیف رہے، ان کی بطور آرمی چیف مدت ملازمت مشکل سے ڈیڑھ ماہ بنتی ہے۔
  • 7 ویں آرمی چیف جنرل ٹکا خان 3 مارچ 1972 سے یکم مارچ 1976 تک اس عہدے پر رہے۔
  • اس کے بعد جنرل ضیا الحق یکم مارچ 1976 سے 17 اگست 1988 تک ساڑھے 12 سال کے طویل عرصے تک 8ویں آرمی چیف کے طور پر اس منصب پر رہے،جنرل ضیا الحق نے 1977 میں پیپلزپارٹی کے بانی ذوالفقار علی بھٹو کی جمہوری حکومت کا تختہ بھی الٹا تھا۔
  • طیارے کے حادثے میں جنرل ضیا الحق اور بڑی تعداد میں فوجی افسران کی موت کے بعد جنرل مرزا اسلم بیگ 17 اگست 1988 سے لے کر 16 اگست 1991 تک 9ویں آرمی چیف رہے۔
  • 10ویں فوجی سربراہ جنرل آصف نواز جنجوعہ تھے، جو 16 گست 1991 سے 8 جنوری 1993 تک آرمی چیف رہے۔
  • جنرل عبدالوحید کاکڑ11ویں آرمی چیف تھے جنھوں نے 12 جنوری 1993 سے 12 جنوری 1996 تک یہ عہدہ سنبھالا،جنرل کاکڑ نے اپنے دور میں صدرغلام اسحق خان اور وزیر اعظم نواز شریف کے درمیان میں شدید اختلافات کی وجہ سے پیدا ہونے والے سیاسی بحران میں مداخلت کی اوردونوں کو استعفا دینے پر مجبور کیا تھا۔
  • جنرل جہانگیر کرامت 12 جنوری1996 سے 7 اکتوبر 1998 تک 12ویں سپہ سالار رہے۔ جنرل جہانگیر کرامت ان چند ایک فوجی افسروں میں سے ہیں جنھوں نے سول حکومت سے اختلافات پر استعفا دیا تھا۔
  • جنرل پرویز مشرف7 اکتوبر 1998 سے 28 نومبر2007 (9 سال) تک 13ویں آرمی چیف رہے، انھوں نے چیف ایگزیکٹیو اور صدر کے منصب بھی سنبھالے،12 اکتوبر1999 کو پرویز مشرف نے وزیر اعظم نوازشریف کی حکومت کا تختہ الٹ دیا تھا۔
  • پرویز مشرف کے بعد جنرل کیانی نے فوج کی کمان سنبھالی تھی۔
  • آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی کی 29 نومبر2013 کو ریٹائرمنٹ کے بعد پاک فوج کی سنیارٹی میں تیسرے نمبر پر انسپکٹر جنرل ٹریننگ اینڈ ایویلیوایشن لیفٹیننٹ جنرل راحیل شریف کو 16 واں آرمی چیف یا سپہ سالار بنایا گیا۔ وہ نشان حیدر پانے والے میجر شبیر شریف کے چھوٹے بھائی ہیں اور گوجرانوالہ میں کور کمانڈر رہ چکے ہیں۔
  • آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی 29 نومبر2016 کو ریٹائرمنٹ کے بعد پاک فوج کی سنیارٹی میں لیفٹیننٹ جنرل قمر جاوید باجوہ کو 16 واں آرمی چیف یا سپہ سالار بنایا گیا۔ راولپنڈی میں 10کور کمانڈر رہ چکے ہیں۔[1]

حوالہ جات

ترمیم
  یہ ایک نامکمل مضمون ہے۔ آپ اس میں اضافہ کر کے ویکیپیڈیا کی مدد کر سکتے ہیں۔