پاکستان کرکٹ ٹیم کا دورہ انگلینڈ 1987ء

پاکستان کرکٹ ٹیم نے 1987ء کے سیزن میں انگلینڈ کے خلاف 5 میچوں کی ٹیسٹ سیریز کھیلنے کے لیے انگلینڈ کا دورہ کیا۔ پاکستان نے 4 میچ ڈرا ہونے کے ساتھ سیریز 1-0 سے جیت لی۔ یہ پہلی ٹیسٹ سیریز تھی جو پاکستان نے انگلینڈ کے خلاف انگلینڈ میں جیتی تھی۔

ایک روزہ بین الاقوامی سیریز

ترمیم

انگلینڈ نے ٹیکساکو ٹرافی 2-1 سے جیت لی۔

پہلا ایک روزہ بین الاقوامی

ترمیم
21 مئی 1987ء
سکور کارڈ
پاکستان  
232/6 (55 اوورز)
ب
  انگلینڈ
233/3 (53.1 اوورز)
جاوید میانداد 113 (145)
نیل فوسٹر 2/36 (11 اوورز)
کرس براڈ 99 (168)
مدثر نذر 1/41 (11 اوورز)
انگلینڈ 7 وکٹوں سے جیت گیا۔
اوول، لندن
امپائر: ڈیوڈ شیپرڈ اور ایلن وائٹ ہیڈ
بہترین کھلاڑی: کرس براڈ (انگلینڈ)
  • انگلینڈ نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔

دوسرا ایک روزہ بین الاقوامی

ترمیم
23 مئی 1987ء
سکور کارڈ
انگلینڈ  
157 (51.1 اوورز)
ب
  پاکستان
158/4 (52 اوورز)
کرس براڈ 52 (84)
وسیم اکرم 2/18 (9.1 اوورز)
جاوید میانداد 71* (129)
نیل فوسٹر 2/25 (11 اوورز)
پاکستان 6 وکٹوں سے جیت گیا۔
ٹرینٹ برج، ناٹنگھم
امپائر: ڈیوڈ کانسٹنٹ اور بیری میئر
بہترین کھلاڑی: جاوید میانداد (پاکستان)
  • پاکستان نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔

تیسرا ایک روزہ بین الاقوامی

ترمیم
25 مئی 1987ء
سکور کارڈ
پاکستان  
213/9 (55 اوورز)
ب
  انگلینڈ
217/9 (54.3 اوورز)
جاوید میانداد 68 (128)
نیل فوسٹر 3/29 (11 اوورز)
مائیک گیٹنگ 41 (56)
مدثر نذر 2/17 (11 اوورز)
انگلینڈ 1 وکٹ سے جیت گیا۔
ایجبیسٹن، برمنگھم
امپائر: ڈکی برڈ اور کین پالمر
بہترین کھلاڑی: فلپ ڈی فریٹس (انگلینڈ)
  • انگلینڈ نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔

ٹیسٹ سیریز

ترمیم

پہلا ٹیسٹ

ترمیم
4–9 جون 1987
سکور کارڈ
ب
447 (143.4 اوورز)
ٹم رابنسن 166 (365)
وسیم اکرم 4/111 (46 اوورز)
140/5 (64 اوورز)
منصور اختر 75 (182)
فل ایڈمنڈز 1/2 (7 اوورز)
میچ ڈرا
اولڈ ٹریفرڈ، مانچسٹر
امپائر: ڈکی برڈ اور بیری میئر
میچ کا بہترین کھلاڑی: ٹم رابنسن (انگلینڈ)
  • پاکستان نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
  • 7 جون آرام کا تھا۔
  • آخری دن کوئی کھیل نہیں تھا۔
  • نیل فیئر برادر (انگلینڈ) نے اپنا ٹیسٹ ڈیبیو کیا۔

دوسرا ٹیسٹ

ترمیم
18–23 جون 1987
سکور کارڈ
ب
368 (112.5 اوورز)
بل ایتھے 123 (202)
مدثر نذر 2/26 (16 اوورز)
میچ ڈرا
لارڈز, لندن
امپائر: ڈیوڈ کانسٹنٹ اور ایلن وائٹ ہیڈ
میچ کا بہترین کھلاڑی: بل ایتھے (انگلینڈ)
  • انگلینڈ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • 21 جون آرام کا دن تھا۔
  • دوسرے، چوتھے اور پانچویں دن کوئی کھیل نہیں ہوا۔

تیسرا ٹیسٹ

ترمیم
2–6 جولائی 1987ء
سکور کارڈ
ب
136 (60.4 اوورز)
ڈیوڈ کیپل 53 (161)
محسن کمال 3/22 (8.4 اوورز)
353 (131.2 اوورز)
سلیم ملک 99 (238)
نیل فوسٹر 8/107 (46.2 اوورز)
199 (78.1 اوورز)
ڈیوڈ گاور 55 (136)
عمران خان 7/40 (19.1 اوورز)
پاکستان ایک اننگز اور 18 رنز سے جیت گیا۔
ہیڈنگلے، لیڈز
امپائر: کین پالمر اور ڈیوڈ شیپرڈ
میچ کا بہترین کھلاڑی: عمران خان (پاکستان)
  • انگلینڈ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • 5 جولائی آرام کا دن تھا۔
  • میچ پانچ دن کا تھا لیکن چار میں مکمل ہوا۔.
  • ڈیوڈ کیپل (انگلینڈ) نے اپنا ٹیسٹ ڈیبیو کیا۔

چوتھا ٹیسٹ

ترمیم
23–28 جولائی 1987ء
سکور کارڈ
ب
439 (173.3 اوورز)
مدثر نذر 124 (416)
گراہم ڈیلی 5/92 (35 اوورز)
521 (169.5 اوورز)
مائیک گیٹنگ 124 (399)
عمران خان 6/129 (41.5 اوورز)
205 (73.3 اوورز)
شعیب محمد 50 (152)
نیل فوسٹر 4/59 (27 اوورز)
109/7 (17.4 اوورز)
کرس براڈ 30 (23)
وسیم اکرم 2/41 (8.4 اوورز)
میچ ڈرا
ایجبیسٹن، برمنگھم
امپائر: بیری میئر اور ایلن وائٹ ہیڈ
میچ کا بہترین کھلاڑی: مائیک گیٹنگ (انگلینڈ)
  • انگلینڈ نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
  • 26 جولائی آرام کا دن تھا۔

پانچواں ٹیسٹ

ترمیم
6–11 اگست 1987ء
سکور کارڈ
ب
708 (220.3 اوورز)
جاوید میانداد 260 (617)
گراہم ڈیلی 6/154 (47.3 اوورز)
232 (99.4 اوورز)
مائیک گیٹنگ 61 (164)
عبدالقادر 7/96 (44.4 اوورز)
315/4 (فالو آن) (142 اوورز)
مائیک گیٹنگ 150* (346)
عبدالقادر 3/115 (53 اوورز)
میچ ڈرا
اوول، لندن
امپائر: ڈیوڈ کانسٹنٹ اور کین پالمر
میچ کا بہترین کھلاڑی: جاوید میانداد (پاکستان)
  • پاکستان نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • 9 اگست آرام کا دن تھا۔
    • پاکستان کی 708 رنز کی اننگز ٹیسٹ میچ کی تاریخ میں سب سے بڑی اننگز ہے جس میں کوئی وائیڈ نہیں ہے۔[1]

حوالہ جات

ترمیم
  1. Keith Walmsley (2003)۔ Mosts Without in Test Cricket۔ Reading, England: Keith Walmsley۔ صفحہ: 364۔ ISBN 0947540067