ڈنمارک
اس مضمون میں کسی قابل تصدیق ماخذ کا حوالہ درج نہیں ہے۔ |
ڈنمارک (/ˈdɛnmɑːrk/ ( سنیے); (ڈینش: Danmark)، انگریزی: Danmark، تلفظ [ˈdænmɑɡ̊] ( سنیے)) سرکاری نام جمہوریہ ڈنمارک ((ڈینش: Kongeriget Danmark)، تلفظ [ˈkɔŋəʁi:əð ˈdanmɑɡ̊] ( سنیے)) شمالی یورپ کے ایک ملک کا نام ہے اس کے شمال میں سویڈن اور ناروے اور جنوب میں جرمنی، مشرق میں بحیرہ بالٹک اور مغرب میں بحیرہ شمالی واقع ہے۔
ڈنمارک | |
---|---|
پرچم | نشان |
شعار(انگریزی میں: Happiest place on Earth!) | |
ترانہ: | |
زمین و آبادی | |
متناسقات | 56°N 10°E / 56°N 10°E [1] |
رقبہ | 42925.46 مربع کلومیٹر |
دارالحکومت | کوپن ہیگن |
سرکاری زبان | ڈینش زبان |
آبادی | 5827463 (1 اکتوبر 2019)[2] |
|
2890926 (2019)[3] 2900148 (2020)[3] 2913397 (2021)[3] 2936844 (2022)[3] سانچہ:مسافة |
|
2923497 (2019)[3] 2931257 (2020)[3] 2943337 (2021)[3] 2966194 (2022)[3] سانچہ:مسافة |
حکمران | |
طرز حکمرانی | آئینی بادشاہت |
اعلی ترین منصب | فریڈرک، ولی عہد ڈنمارک (14 جنوری 2024–) |
سربراہ حکومت | میٹ فریڈرکسن (27 جون 2019–) |
قیام اور اقتدار | |
تاریخ | |
یوم تاسیس | 8ویں صدی |
عمر کی حدبندیاں | |
شادی کی کم از کم عمر | 18 سال [4]، 20 سال [5]، 21 سال [6]، 18 سال [6][7]، 20 سال [8][7]، 16 سال [8][9] |
لازمی تعلیم (کم از کم عمر) | 5 سال |
شرح بے روزگاری | 7 فیصد (2014)[10] |
دیگر اعداد و شمار | |
کرنسی | ڈینش کرون |
منطقۂ وقت | متناسق عالمی وقت+01:00 (معیاری وقت ) |
ٹریفک سمت | دائیں |
ڈومین نیم | dk. |
سرکاری ویب سائٹ | باضابطہ ویب سائٹ |
آیزو 3166-1 الفا-2 | DK |
بین الاقوامی فون کوڈ | +45 |
درستی - ترمیم |
ڈنمارک کی تاریخ کے اہم حصوں کا پتہ ہمیں ان پتھروں سے ملتا ہے۔ جن پر پرانے زمانے کے لوگوں نے کئی تصویریں بنائی ہیں۔ اور یہ پتھر ڈنمارک کے شہر Jelling میں موجود ہیں۔ اور یہ اس ملک کی سب سے پرانی لکھی ہوئی تاریخ ہے۔ ڈنمارک کا نام یہیں پہلی بار لیا گیا تھا۔ سب سے پرانا پتھر تقریباً 900 صدی کا ہے۔ اس پتھر کو اس وقت کے بادشاہ Gorm بے اپنی بیوی Thyra کی یادگار کا نام دیا۔ ان پتھروں سے اس زمانے کی بے دینی کا اندازہ بہ خوبی لگایا جا سکتا ہے۔ Gorm کی وجہ سے بھی تاریخ لکھنے میں کافی مدد ملی ہے۔ کیونکہ وہ خود مسیحیت کے خلاف تھا۔ Gorm کے بیٹا Harald نے دوسرے سب سے بڑے پتھر تک کا سفر کیا اور اس کا نام Blåtand رکھا۔ اور اس کو اپنے والدین کی یادگار کی علامت بنایا۔ اس زمانے کی پتھروں پر بنی ہوئی تصویریں ہمیں یہ بتاتی ہیں۔ کہ بادشاہ Harald نے پورے ڈنمارک اور ناروے پر حکومت کی۔ Saxo Grammaticus ایک ڈینش تاریخ دان تھا جو 1200 تک زندہ رہا۔ اس نے پہلی ڈنمارک کی تاریخ کی کتاب لاطینی زبان میں لکھی۔ اس کی کچھ باتیں سمجھ میں نہ آنے والی ہیں لیکن اس کے باوجود اس نے ڈنمارک کے کلچرل لائف کے بارے میں بہت عمدگی سے لکھا ہے۔ Valdemar 1200 میں ڈنمارک کا بادشاہ تھا۔ اس نے Estland کو فتح کیا۔ Estland کا دار الحکومت Tallinn کی بنیاد ڈینش لوگوں نے ہی رکھی تھی۔ 1300 کے آخر میں ملکہ مارگریٹ نے ڈنمارک، سویڈن اور ناروے پر حکومت کی۔ اس کے تینوں ملکوں کا اپنے دور میں کئی بار دورہ کیا۔ 1397 میں اس کی تاج پوشی کی گئی۔ سویڈن کے شہر Kalmar میں ایک یونین کی بنیاد رکھی گئی۔ جس کا نام کالمار یونین تھا۔ جس کے یہ تین ممالک ممبر تھے۔ 1520 میں سویڈن اس یونین سے نکل گیا۔ لیکن ناروے 1814 تک ڈنمارک کے ساتھ اس یونین میں رہا۔ اس کے بعد جب یہ دونوں ملک علاحدہ ہوئے تو ڈنمارک نے آئس لینڈ اور جزائر فارو پر قبضہ کر لیا۔
فہرست متعلقہ مضامین ڈنمارک
ترمیممزید دیکھیے
ترمیمبیرونی روابط
ترمیمDenmark کے بارے میں مزید جاننے کے لیے ویکیپیڈیا کے ساتھی منصوبے: | |
لغت و مخزن ویکی لغت سے | |
انبارِ مشترکہ ذرائع ویکی ذخائر سے | |
آزاد متن خبریں ویکی اخبار سے | |
آزاد دارالکتب ویکی ماخذ سے |
- "Denmark"۔ کتاب عالمی حقائق۔ سینٹرل انٹیلی جنس ایجنسی
- ویکیمیڈیا نقشہ نامہ Denmark
- Denmark سفری راہنما منجانب ویکی سفر
- ↑ "صفحہ ڈنمارک في خريطة الشارع المفتوحة"۔ OpenStreetMap۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 دسمبر 2024ء
{{حوالہ ویب}}
: تحقق من التاريخ في:|accessdate=
(معاونت) وline feed character في|accessdate=
في مكان 15 (معاونت) - ↑ عنوان : Folketal den 1. i kvartalet efter civilstand, alder, tid, område och køn
- ^ ا ب ناشر: عالمی بینک ڈیٹابیس
- ↑ Lov om ændring af forskellige lovbestemmelser med 20 års aldersgrænse m.v.
- ↑ Lov om ændring af forskellige lovbestemmelser med 21 års aldersgrænse
- ↑ Lov om Ægteskabs Indgaaelse og Opløsning
- ↑ عنوان : Den Store Danske Encyklopædi — Lex ID: https://wikidata-externalid-url.toolforge.org/?p=8313&url_prefix=https://lex.dk/&id=ægteskab_-_retshistorie
- ↑ باب: 3-16-5 — مکمل کام یہاں دستیاب ہے: http://bjoerna.dk/DL-1683-internet.pdf
- ↑ ناشر: آرہس یونیورسٹی — Ægteskabsloven, 30. juni 1922
- ↑ http://data.worldbank.org/indicator/SL.UEM.TOTL.ZS