کورنگی ٹاؤن پاکستان کے صوبہ سندھ کے دار الحکومت کراچی کے 18 قصبہ جات میں سے ایک ہے۔ کورنگی سمندر کے کنارے آباد ایک بڑا رہائشی علاقہ ہے۔ کورنگی میں آبادی 1959ء میں صدر ایوب خان کے دور میں ہوئی اور کورنگی کے سرکاری گھروں کی تعمیر جنرل اعظم خان کی نگرانی میں ہوئی تھی۔ اگست 2000ء میں بلدیاتی نظام متعارف کرائے جانے کے ساتھ ہی کراچی ڈویژن اور اس کے اضلاع کا خاتمہ کر کے کراچی شہری ضلعی حکومت کا قیام عمل میں لایا گیا۔ اس کے نتیجے میں شہر کو 18 قصبہ جات (ٹاؤنز) میں تقسیم کر دیا گیا جن میں کورنگی ٹاؤن بھی شامل ہے۔ مردم شماری پاکستان ۲۰۲۳ء کے مطابق کورنگی سب ڈویژن کی آبادی تیرہ لاکھ باسٹھ ہزار 1,362,998 افراد پر مشتمل ہے۔


Korangi Town
کورنگی ٹاؤن
کورنگی ابراہیم حیدری کا ایریل نظارہ
کورنگی ابراہیم حیدری کا ایریل نظارہ
کونگی ٹاؤن کا نقشہ
کونگی ٹاؤن کا نقشہ
ملک پاکستان
صوبہ سندھ
ماتحتضلع کورنگی
تشکیل1972؛ 52 برس قبل (1972)
درجہ قصبہ2001
تحلیل2011
فعال2015
پیشروضلع کراچی شرقی (1972-2013)
مرکزی دفترڈی ایم سی کورنگی
تعداد انجمن مجلس
۱۱
  • قیوم آباد
    مخدوم بلاول
    ناصر کالونی
    ضیاء کالونی
    سیکٹر-۳۳
    کورنگی
    رحیم آباد
    مدینہ کالونی
    اتحاد کالونی
    غوثیہ کالونی
    چکرا گوٹھ
حکومت
 • قسمقصبہ بلدیاتی تنظیم
 • صدر قصبہمحمد نعیم شیخ
 • حلقہاین اے۔234 (کراچی کورنگی۔3)
رقبہ
 • کل56 کلومیٹر2 (22 میل مربع)
بلندی9 میل (30 فٹ)
بلند ترین  مقام31 میل (102 فٹ)
پست ترین  مقام−3 میل (−10 فٹ)
آبادی (مردم شماری پاکستان 2023ء)
 • کل1,362,998
 • کثافت23,118.51/کلومیٹر2 (59,876.7/میل مربع)
نام آبادیکراچی والے
منطقۂ وقتپاکستان کا معیاری وقت (UTC+05:00)
 • گرما (گرمائی وقت)مشاہدہ نہیں کیا جاتا (UTC)
رمزیہ ڈاک74900
ٹیلی فون کوڈ021
آیزو 3166 رمزPK-SD

علم آبادیات

ترمیم


 

کورنگی سب ڈویژن کی زبانیں (مردم شماری پاکستان ۲۰۲۳ء) کے مطابق

  اردو (60.24%)
  پنجابی (11.27%)
  سندھی (7.7%)
  پشتو (6.30%)
  سرائیکی (4.27%)
  ہندکو (2.99%)
  بلوچی (0.69%)
  دیگر (6.48%)

جفرافیہ

ترمیم

کورنگی ٹاؤن کے مشرق اور جنوب میں لانڈھی اور بن قاسم ٹاؤن، واقع ہیں۔ شمال میں اس کی سرحدیں شاہ فیصل ٹاؤن اور فیصل چھاؤنی سے ملتی ہیں جبکہ جنوب مغرب میں کورنگی چھاؤنی واقع ہے۔ مغرب میں ملیر ندی اسے جمشید ٹاؤن سے جدا کرتی ہے۔

کورنگی ٹاؤن شہر کے 4 اہم صنعتی علاقوں میں سے ایک کورنگی صنعتی علاقے کا حامل ہے جہاں شہر کی کئی اہم صنعتوں کے کارخانوں واقع ہیں۔ اندازہً یہاں 3 ہزار سے زائد کارخانے واقع ہیں جن میں نیشنل آئل ریفائنری جیسے اہم ادارے بھی شامل ہیں۔

علاوہ ازیں یہاں چند اہم تعلیمی ادارے بھی واقع ہیں جن میں جامعہ دارالعلوم کراچی معروف حیثیت رکھتا ہے۔

مسائل

ترمیم

کورنگی کا ایک بڑا المیہ یہ ہے کورنگی کورنگی کو آباد ہوئے 63 سال ہو چکے ہیں لیکن کورنگی ندی پر آج تک پل نہیں بنایا جاسکا ہے جس کی سب سے زیادہ ذمّے دارپیپلزپارٹی کی سندھ حکومت ہے کیونکہ 1971 سے 1977، پھر 1988 سے 1990، پھر 1993 سے 1997 اور 2008 سے تاحال صوبہ سندھ پر پیپلزپارٹی کی حکومت ہے لیکن آج تک کورنگی ندی پر پل نہیں بنا سکے۔

ہرسال بارش کی وجہ سے کورنی ندی کی سڑک تباہ ہوجاتی ہے اور پندرہ بیس دن کے لیے یہ راستہ بند کرکے کورنگی مل ایریا کے جام صادق پل کی طرف ٹریفک موڑ دیا جاتا ہے اور وہاں لوگ روزانہ گھنٹوں ٹریفک میں پھنسے رہتے ہیں۔

انتظامی تقسیم

ترمیم

کورنگی ٹاؤن مندرجہ ذیل 9 یونین کونسلوں (مع آبادی) میں تقسیم ہے:

نومبر 2013 میں سندھ حکومت نے کورنگی کے نام سے شہر کا چھٹا ضلع بنانے کا نوٹیفکشن جاری کر دیا جس کے مطابق کورنگی نام کے ضلع میں لانڈھی، کورنگی، شاہ فیصل اور ماڈل کالونی کے علاقے شامل ہوں گے ۔[1]

حوالہ جات

ترمیم
  1. [1] آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ e.jang.com.pk (Error: unknown archive URL), روزنامہ جنگ 11جون2013 صفحہ دوم"کراچی میں کورنگی کے نام سے چھٹا ضلع بنا دیا گیا ".

بیرونی روابط

ترمیم