یوگی آدتیہ ناتھ

اتر پردیش، بھارت کے موجودہ وزیر اعلیٰ

یوگی آدتیہ ناتھ (پیدائشی نام اجے موہن بِشٹ[7][8][ا] تاریخ پیدائش 5 جون 1972ء[10]) ایک بھارتی سنیاسی اور ہندو قوم پرست سیاست دان اور 19 مارچ 2017ء سے وزیر اعلیٰ اترپردیش ہیں۔[11][12]

یوگی آدتیہ ناتھ
(ہندی میں: योगी आदित्यनाथ ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 

مناصب
رکن پندرہویں لوک سبھا [1]   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رکن سنہ
1998 
پارلیمانی مدت پندرہویں لوک سبھا  
وزیر اعلیٰ اتر پردیش (21  )   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
آغاز منصب
19 مارچ 2017 
اکھلیش یادو  
 
رکن سولہویں لوک سبھا [2]   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رکن از
21 ستمبر 2017 
پارلیمانی مدت 16ویں لوک سبھا  
رکن اتر پردیش قانون ساز اسمبلی   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
آغاز منصب
10 مارچ 2022 
معلومات شخصیت
پیدائش 5 جون 1972ء (52 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پوڑی گڑھوال ضلع   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت بھارت [2]  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی [2]  ویکی ڈیٹا پر (P102) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ سیاست دان [2]،  راہب [3]،  خادم دین [4]  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان ہندی [5]  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شعبۂ عمل ہندومت [6]،  سیاست [6]  ویکی ڈیٹا پر (P101) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ویب سائٹ
ویب سائٹ باضابطہ ویب سائٹ  ویکی ڈیٹا پر (P856) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے 2017ء کے ریاستی اسمبلی انتخابات جیتے کے بعد انھیں وزیر اعلیٰ نامزد کیا تھا، ان انتخابات میں یوگی آدتیہ ناتھ نمایاں مہم چلانے والے تھے۔[13][14][15] وہ سنہ 1998ء سے 2014ء تک لگاتار پانچ مرتبہ گورکھپور حلقہ، اترپردیش سے پارلیمان کے رکن رہ چکے ہیں۔[16] سنہ 2008ء میں اعظم گڑھ جاتے ہوئے دہشت گرد مخالفت ریلی میں ان کے بدرقہ (کانوائے) پر حملہ ہوا تھا۔ حملے میں ایک شخص ہلاک اور کم از کم 6 اشخاص زخمی ہوئے تھے۔[17][18] آدتیہ ناتھ گورکھپور میں واقع ایک ہندو مندر گورکھ ناتھ مٹھ کے مہنت بھی ہیں، اس عہدے پر وہ اپنے روحانی باپ مہنت اویدیہ ناتھ کی وفات (ستمبر 2014ء) کے بعد سے فائز ہیں۔ وہ فرقہ ورانہ تشدد میں ملوث ایک نوجوان تنظیم، ہندو یوا واہنی کے بانی بھی ہیں۔[19][20] انھیں دائیں بازو-عوامیت پسند ہندو قوم پرست اور اختلافات کو ہوا دینے والا سمجھا جاتا ہے۔[7][21][22][23]

ابتدائی زندگی اور تعلیم

ترمیم

اجے موہن بِشٹ کشتریہ خاندان میں 5 جون 1972ء کو پنچر گاؤں، پوڑی گڑھوال، اتر پردیش (موجودہ اتراکھنڈ) میں پیدا ہوئے۔[7][8][24][25] ان کے والد آنند سنگھ بِشٹ مہتمم جنگلات تھے۔[26] وہ چار بھائیوں اور تین بہنوں میں دوسرے نمبر پر ہیں۔[26] انھوں نے اتراکھنڈ کی ہیموٹی نندن بہوگنا گڑھوال یونیورسٹی سے ریاضی میں بیچلرز مکمل کیا۔[27][28]

انھوں نے 1990ء کی دہائی میں ایودھیا رام مندر تحریک میں شمولیت اختیار کرنے کے لیے اپنا گھر چھوڑ دیا۔ وہ گورکھ ناتھ مٹھ کے سربراہ پنڈت، مہنت اویدیہ ناتھ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور ان کے شاگرد بن گئے۔ مہنت اویدیہ ناتھ نے اجے موہن بِشٹ کو 'یوگی آدتیہ ناتھ' کا نام دیا اور اپنا جانشین مقرر کیا۔ گورکھپور میں رہتے ہوئے آدتیہ ناتھ اپنے آبائی گاؤں اکثر جایا کرتے، انھوں نے وہاں سنہ 1998ء میں ایک اسکول قائم کیا تھا۔[26]

حواشی

ترمیم
  1. کچھ ماخذوں میں "اجے سنگھ بِشٹ" لکھا ہے[9]

حوالہ جات

ترمیم
  1. http://164.100.47.194/Loksabha/Members/lokaralpha.aspx?lsno=15&tab=0 — اخذ شدہ بتاریخ: 18 جولا‎ئی 2018
  2. ^ ا ب پ ت https://eci.gov.in/files/category/97-general-election-2014/
  3. این کے سی آر - اے یو ٹی شناخت کنندہ: https://aleph.nkp.cz/F/?func=find-c&local_base=aut&ccl_term=ica=mzk20191031409 — اخذ شدہ بتاریخ: 3 جنوری 2024
  4. این کے سی آر - اے یو ٹی شناخت کنندہ: https://aleph.nkp.cz/F/?func=find-c&local_base=aut&ccl_term=ica=mzk20191031409 — اخذ شدہ بتاریخ: 17 جنوری 2024
  5. این کے سی آر - اے یو ٹی شناخت کنندہ: https://aleph.nkp.cz/F/?func=find-c&local_base=aut&ccl_term=ica=mzk20191031409 — اخذ شدہ بتاریخ: 1 مارچ 2022
  6. این کے سی آر - اے یو ٹی شناخت کنندہ: https://aleph.nkp.cz/F/?func=find-c&local_base=aut&ccl_term=ica=mzk20191031409 — اخذ شدہ بتاریخ: 7 نومبر 2022
  7. ^ ا ب پ ایلن بیری (18 مارچ 2017)، "Firebrand Hindu Cleric Yogi Adityanath Picked as Uttar Pradesh Minister"، دی نیو یارک ٹائمز 
  8. ^ ا ب Who is Yogi Adityanath? MP, head of Gorakhnath temple and a political rabble-rouser, Hindustan Times, 6 April 2017.
  9. In The End, This Is What Worked In Yogi Adityanath's Favour, 18 March 2017.
  10. Shri Yogi Adityanath: Members bioprofile, Sixteenth Lok Sabha, retrieved 19 March 2017.
  11. "Modi's party picks Yogi Adityanath, strident Hindu nationalist priest, as leader of India's biggest state"۔ واشنگٹن پوسٹ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 اپریل 2017 
  12. مائیکل صفی (2017-03-25)۔ "Rise of Hindu 'extremist' spooks Muslim minority in India's heartland"۔ دی گارڈین (بزبان برطانوی انگریزی)۔ ISSN 0261-3077۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 اپریل 2017 
  13. "BJP's Adityanath sworn in as UP chief minister with 2 deputies"۔ The Times of India۔ 19 مارچ 2017۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 مارچ 2017 
  14. "Hindu firebrand Yogi Adityanath picked as Uttar Pradesh chief minister"۔ بی بی سی نیوز۔ 18 مارچ 2017۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 مارچ 2017 
  15. "Yogi Adityanath is new Uttar Pradesh CM, will have two deputies"۔ دی انڈین ایکسپریس۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 مارچ 2017 
  16. اکھلیش سنگھ (22 مئی 2017)۔ "Yogi, Parrikar and Maurya to stay MPs till President polls in July"۔ ٹائمز آف انڈیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 مارچ 2017 
  17. "BJP MP Yogi Adityanath`s convoy attacked, 7 injured"۔ زی نیوز۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 فروری 2018 
  18. "Yogi Adityanath: When Yogi survived a murderous attack |"۔ ٹائمز آف انڈیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 فروری 2018 
  19. پرشانت جاہ (2014-01-01)۔ Battles of the New Republic: A Contemporary History of Nepal (بزبان انگریزی)۔ Oxford University Press۔ صفحہ: 110۔ ISBN 9781849044592 
  20. Violette Graff and Juliette Galonnier (2013-08-20)۔ "Hindu-Muslim Communal Riots in India II (1986-2011)"۔ Online Encyclopedia of Mass Violence; Sciences Po.۔ صفحہ: 30, 31۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 اپریل 2017 
  21. "Yogi Adityanath, Hindutva Firebrand, Is The New CM Of UP"۔ ہفنگٹن پوسٹ انڈیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 جولا‎ئی 2017 
  22. "India's prime minister just selected an anti-Muslim firebrand to lead its largest state"۔ ووکس۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 اپریل 2017 
  23. "Wag the dog: On Yogi Adityanath as UP CM"۔ دی ہندو (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 جولا‎ئی 2017 
  24. "Saffron power in Gorakhpur"۔ دی ہندو۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 مارچ 2017 
  25. "Smart father's 'simple' son battles a Yogi"۔ ٹیلی گراف انڈیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 مارچ 2017 
  26. ^ ا ب پ Anupam Trivedi, Father, villagers in Uttarakhand elated over Yogi Adityanath’s elevation as UP CM, Hindustan Times, 19 March 2017.
  27. "Yogi Adityanath, a Maths graduate who became a sanyasi"، دی اکنامک ٹائمز، 19 مارچ 2017 
  28. "How a Pauri youth turned into Yogi"۔ دی ٹائمز آف انڈیا۔ 4 ستمبر 2014۔ اخذ شدہ بتاریخ 5 ستمبر 2014