آسٹریلیا کرکٹ ٹیم کا دورہ جنوبی افریقہ 2011-12ء

آسٹریلیا کی قومی کرکٹ ٹیم نے 13 اکتوبر سے 21 نومبر 2011ء تک جنوبی افریقہ کا دورہ کیا۔ اس دورے میں 2 ٹوئنٹی 20 انٹرنیشنل 3 ایک روزہ انٹرنیشنل اور 2 ٹیسٹ شامل تھے۔ [1]

آسٹریلیا کرکٹ ٹیم کا دورہ جنوبی افریقہ 2011-12ء
جنوبی افریقہ
آسٹریلیا
تاریخ 13 اکتوبر 2011ء – 21 نومبر 2011ء
کپتان ہاشم آملہ (ایک روزہ بین الاقوامی اور ٹوئنٹی20 بین الاقوامی)
گریم اسمتھ (ٹیسٹ)
مائیکل کلارک (ٹیسٹ اور ایک روزہ بین الاقوامی)
کیمرون وائٹ (ٹوئنٹی20 بین الاقوامی)
ٹیسٹ سیریز
نتیجہ 2 میچوں کی سیریز 1–1 سے برابر
زیادہ اسکور ہاشم آملہ (239) مائیکل کلارک (166)
زیادہ وکٹیں ورنن فلینڈر (14) پیٹ کمنز (7)
بہترین کھلاڑی ورنن فلینڈر (جنوبی افریقہ)
ایک روزہ بین الاقوامی سیریز
نتیجہ آسٹریلیا 3 میچوں کی سیریز 2–1 سے جیت گیا
زیادہ اسکور جیک کیلس (145) مائیکل ہسی (112)
زیادہ وکٹیں مورنے مورکل (5)
ڈیل اسٹین (5)
زیویئرڈوہرٹی (5)
مچل جانسن (5)
پیٹ کمنز (5)
بہترین کھلاڑی مائیکل ہسی (آسٹریلیا)
ٹی-20 بین الاقوامی سیریز
نتیجہ 2 میچوں کی سیریز 1–1 سے برابر
زیادہ اسکور جے پی ڈومنی (67) کیمرون وائٹ (67)
زیادہ وکٹیں لونوابوٹسوٹسوبے (3)
مورنے مورکل (3)
پیٹ کمنز (5)
بہترین کھلاڑی رسٹی تھیرون (جنوبی افریقہ)

دستے

ترمیم
ٹیسٹ ایک روزہ بین الاقوامی ٹوئنٹی20 بین الاقوامی
جنوبی افریقہ آسٹریلیا جنوبی افریقہ آسٹریلیا جنوبی افریقہ آسٹریلیا

ٹوئنٹی20 بین الاقوامی سیریز

ترمیم

پہلا ٹوئنٹی20 بین الاقوامی

ترمیم
13 اکتوبر (د/ر)
سکور کارڈ
جنوبی افریقا  
146/7 (20 اوورز)
ب
  آسٹریلیا
147/5 (19.3 اوورز)
جے پی ڈومنی 67 (53)
پیٹ کمنز 3/25 (4 اوورز)
آسٹریلیا 5 وکٹوں سے جیت گیا۔
نیولینڈز, کیپ ٹاؤن
امپائر: ماریس ایراسمس (جنوبی افریقہ) اور ایڈرین ہولڈسٹاک (جنوبی افریقہ)
بہترین کھلاڑی: شین واٹسن (آسٹریلیا)
  • جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • پیٹ کمنز (آسٹریلیا) ٹوئنٹی20 بین الاقوامی ڈیبیو کیا۔

دوسرا ٹوئنٹی20 بین الاقوامی

ترمیم
17 October
سکور کارڈ
آسٹریلیا  
147/8 (20 اوورز)
ب
  جنوبی افریقا
148/7 (19.1 اوورز)
جوہن بوتھا 34 (28)
جیمزپیٹنسن 2/17 (4 اوورز)
جنوبی افریقہ 3 وکٹوں سے جیت گیا۔
وانڈررزاسٹیڈیم, جوہانسبرگ
امپائر: جوہان کلوٹی (جنوبی افریقہ) اور شان جارج (جنوبی افریقہ)
بہترین کھلاڑی: رسٹی تھیرون (جنوبی افریقہ)
  • آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔

ایک روزہ بین الاقوامی سیریز

ترمیم

پہلا ایک روزہ بین الاقوامی

ترمیم
19 اکتوبر (د/ر)
سکور کارڈ
آسٹریلیا  
183/4 (29 اوورز)
ب
  جنوبی افریقا
129 (22 اوورز)
رکی پونٹنگ 63 (77)
ڈیل اسٹین 2/48 (6 اوورز)
فاف ڈو پلیسس 27 (20)
مچل جانسن 3/20 (5 اوورز)
آسٹریلیا 93 رنز سے جیت گیا۔ (ڈی ایل ایس میتھڈ)
سینچورین پارک, سینچورین
امپائر: جوہان کلوٹی (جنوبی افریقہ) اور ایان گولڈ (انگلینڈ)
بہترین کھلاڑی: رکی پونٹنگ (آسٹریلیا)
  • جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
  • بارش کی وجہ سے میچ 29 اوورز فی سائیڈ کر دیا گیا۔ جنوبی افریقہ کا ہدف 29 اوورز میں 223 رنز تھا۔
  • پیٹ کمنز اور مچل مارش بالترتیب آسٹریلیا کے لیے ایک روزہ بین الاقوامی ڈیبیو کرنے والے سب سے کم عمر اور پانچویں سب سے کم عمر کھلاڑی بن گئے۔[2][3]

دوسرا ایک روزہ بین الاقوامی

ترمیم
23 اکتوبر (د/ر)
سکور کارڈ
جنوبی افریقا  
303/6 (50 اوورز)
ب
  آسٹریلیا
223 (50 اوورز)
جیک کیلس 76 (88)
ڈج بولنجر 2/64 (10 اوورز)
ڈیوڈ وارنر 74 (97)
مورنے مورکل 4/22 (10 اوورز)
جنوبی افریقہ 80 رنز سے جیت گیا۔
سینٹ جارج پارک, پورٹ الزبتھ
امپائر: شان جارج (جنوبی افریقہ) اور رچرڈ کیٹلبرو (انگلینڈ)
بہترین کھلاڑی: مورنے مورکل (جنوبی افریقہ)
  • جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔

تیسرا ایک روزہ بین الاقوامی

ترمیم
28 اکتوبر (د/ر)
سکور کارڈ
جنوبی افریقا  
222/6 (50 اوورز)
ب
  آسٹریلیا
227/7 (47.3 اوورز)
جیک کیلس 54 (74)
زیویئرڈوہرٹی 2/33 (9 اوورز)
شین واٹسن 49 (46)
جیک کیلس 2/17 (5 اوورز)
آسٹریلیا 3 وکٹوں سے جیت گیا۔
کنگزمیڈ, ڈربن
امپائر: جوہان کلوٹی (جنوبی افریقہ) اور ایان گولڈ (انگلینڈ)
بہترین کھلاڑی: شین واٹسن (آسٹریلیا)
  • جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔

ٹیسٹ سیریز

ترمیم

پہلا ٹیسٹ

ترمیم
9–11 نومبر 2011ء[n 1]
سکور کارڈ
ب
284 (75 اوورز)
مائیکل کلارک 151 (176)
ڈیل اسٹین 4/55 (20 اوورز)
96 (24.3 اوورز)
گریم اسمتھ 37 (48)
شین واٹسن 5/17 (5 اوورز)
47 (18 اوورز)
ناتھن لیون 14 (24)
ورنن فلینڈر 5/15 (7 اوورز)
236/2 (50.2 اوورز)
ہاشم آملہ 112 (134)
پیٹرسڈل 1/49 (12.2 اوورز)
جنوبی افریقہ 8 وکٹوں سے جیت گیا۔
نیولینڈز, کیپ ٹاؤن
امپائر: بلی ڈاکٹرو (ویسٹ انڈیز) اور ایان گولڈ (انگلینڈ)
میچ کا بہترین کھلاڑی: ورنن فلینڈر (جنوبی افریقہ)
  • جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
  • ورنن فلینڈر اور عمران طاہر (جنوبی افریقہ) دونوں نے اپنا ٹیسٹ ڈیبیو کیا۔

دوسرا ٹیسٹ

ترمیم
17–21 نومبر 2011ء
سکور کارڈ
ب
266 (71 اوورز)
اے بی ڈی ویلیئرز 64 (97)
پیٹر سڈل 3/69 (15 اوورز)
296 (76.4 اوورز)
فلپ ہیوز 88 (111)
ڈیل اسٹین 4/64 (18 اوورز)
339 (110 اوورز)
ہاشم آملہ 105 (243)
پیٹ کمنز 6/79 (29 اوورز)
310/8 (86.5 اوورز)
عثمان خواجہ 65 (110)
ورنن فلینڈر 5/70 (20 اوورز)
آسٹریلیا 2 وکٹوں سے جیت گیا۔
وانڈررز اسٹیڈیم، جوہانسبرگ
امپائر: بلی باؤڈن (نیوزی لینڈ) اور ایان گولڈ (انگلینڈ)
میچ کا بہترین کھلاڑی: پیٹ کمنز (آسٹریلیا)
  • جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • پیٹ کمنز (آسٹریلیا) نے اپنا ٹیسٹ ڈیبیو کیا۔.

حوالہ جات

ترمیم
  1. "Future series/tournaments"۔ Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 31 مارچ 2010 
  2. Malcolm Conn (21 اکتوبر 2011ء)۔ "Look out world, here come the Aussies"۔ Herald Sun۔ 22 جون 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 جون 2020 
  3. "Australian ODI records – Youngest players"۔ ESPNcricinfo۔ 22 جون 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 جون 2020