عثمان خواجہ
عثمان طارق خواجہ (پیدائش: 18 دسمبر 1986ء) ایک آسٹریلوی کرکٹ کھلاڑی ہے جو آسٹریلیا اور کوئنز لینڈ کی نمائندگی کرتا ہے۔ خواجہ نے 2008ء میں نیو ساؤتھ ویلز کے لیے اپنے فرسٹ کلاس کرکٹ کا آغاز کیا اور جنوری 2011ء میں آسٹریلیا کے لیے اپنا پہلا بین الاقوامی میچ کھیلا۔ خواجہ پاکستان میں پیدا ہوئے اور پانچ سال کی عمر میں اپنے خاندان کے ساتھ آسٹریلیا ہجرت کر گئے۔ اس نے برطانیہ میں کاؤنٹی کرکٹ کھیلی ہے اور مختصر طور پر انڈین پریمیئر لیگ اور پاکستان سپر لیگ دونوں میں کھیلا ہے۔
جنوری 2018ء میں خواجہ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ذاتی معلومات | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
مکمل نام | عثمان طارق خواجہ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پیدائش | اسلام آباد, پاکستان | 18 دسمبر 1986|||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
عرف | یوسی | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
قد | 177[1] سینٹی میٹر (5 فٹ 10 انچ) | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بلے بازی | بائیں ہاتھ کا بلے باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
گیند بازی | دائیں ہاتھ کا آف اسپن گیند باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
حیثیت | ٹاپ آرڈر بلے باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بین الاقوامی کرکٹ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
قومی ٹیم |
| |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پہلا ٹیسٹ (کیپ 419) | 3 جنوری 2011 بمقابلہ انگلینڈ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
آخری ٹیسٹ | 8 جولائی 2022 بمقابلہ سری لنکا | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پہلا ایک روزہ (کیپ 199) | 11 جنوری 2013 بمقابلہ سری لنکا | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
آخری ایک روزہ | 6 جولائی 2019 بمقابلہ جنوبی افریقہ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ایک روزہ شرٹ نمبر. | 1 | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پہلا ٹی20 (کیپ 80) | 31 جنوری 2016 بمقابلہ بھارت | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
آخری ٹی20 | 9 ستمبر 2016 بمقابلہ سری لنکا | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ٹی20 شرٹ نمبر. | 1 | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ملکی کرکٹ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
عرصہ | ٹیمیں | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
2007/08–2011/12 | نیو ساؤتھ ویلز کرکٹ ٹیم | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
2011–2012 | ڈربی شائر کاؤنٹی کرکٹ کلب | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
2011/12–2021/22 | سڈنی تھنڈر | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
2012/13–present | کوئنزلینڈ کرکٹ ٹیم | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
2014 | لنکا شائر کاؤنٹی کرکٹ کلب | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
2016 | رائزنگ پونے سپر جائنٹ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
2018 | گلیمورگن کاؤنٹی کرکٹ کلب | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
2021 | اسلام آباد یونائیٹڈ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
کیریئر اعداد و شمار | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ماخذ: ای ایس پی این کرک انفو، 12 جولائی 2022ء |
ذاتی زندگی
ترمیمعثمان خواجہ اسلام آباد ، پاکستان میں پیدا ہوئے۔ جب وہ پانچ سال کا تھا تو اس کا خاندان نیو ساؤتھ ویلز ہجرت کر گیا۔ انھیں یہ اعزاز حاصل ہے کہ وہ پہلے پاکستانی نژاد آسٹریلوی بن گئے جنھوں نے کرکٹ میں آسٹریلیا کی نمائندگی کی جب انھوں نے 2010-11ء کی ایشز سیریز میں ڈیبیو کیا۔ کرکٹ کھلاڑی کے علاوہ وہ ایک قابل تجارتی اور آلات کی درجہ بندی والا پائلٹ ہے، جس نے اپنا ٹیسٹ ڈیبیو کرنے سے پہلے نیو ساؤتھ ویلز یونیورسٹی سے ہوا بازی میں بیچلر کی ڈگری مکمل کی۔ اس نے اپنے ڈرائیونگ لائسنس سے پہلے اپنا بنیادی پائلٹ لائسنس حاصل کیا تھا۔ اس کی تعلیم ویسٹ فیلڈز اسپورٹس ہائی اسکول میں ہوئی تھی۔ عثمان خواجہ نے اپنی منگنی کا اعلان 14 دسمبر 2016ء کو اپنے فیس بک پیج پر کیا۔ [2] اور اس کے بعد 6 اپریل 2018ء کو اپنی بیوی راحیل سے شادی کی [3] ریچل خواجہ [4] نے اپنی شادی سے قبل اسلام قبول کیا۔ [3]
مقامی اور ٹی ٹوئنٹی کیریئر
ترمیمبائیں ہاتھ کے ٹاپ آرڈر بلے باز، خواجہ کو 2005ء میں پلیئر آف دی آسٹریلین انڈر 19 چیمپیئن شپ سے نوازا گیا اور وہ ایک اوپننگ بلے باز کے طور پر سری لنکا میں 2006ء کے انڈر 19 کرکٹ ورلڈ کپ میں آسٹریلیا کے لیے بھی کھیلے۔اس نے 2008ء میں نیو ساؤتھ ویلز بلیوز کے لیے فرسٹ کلاس ڈیبیو کیا اسی سال، اس نے نیو ساؤتھ ویلز سیکنڈ الیون کے لیے لگاتار دگنی سنچریاں بنائیں یہ ایک ایسا کارنامہ تھا ایسا کارنامہ جو پہلے کبھی کسی نیو ساؤتھ ویلز کھلاڑی نے حاصل نہیں کیا۔ [5] 22 جون 2010ء کو کرکٹ آسٹریلیا کی طرف سے اعلان کیا گیا کہ عثمان خواجہ پاکستان کے خلاف انگلینڈ میں دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز کھیلنے کے لیے آسٹریلوی ٹورنگ اسکواڈ کا حصہ ہوں گے۔2011ء سے لے کر فروری 2022ء تک، خواجہ بگ بیش لیگ میں سڈنی تھنڈر کے لیے کھیل چکے ہیں۔ بگ بیش سیزن05 میں، وہ 172.50 کی اوسط کے ساتھ دوسرے سب سے زیادہ 345 رنز بنانے والے تھے۔خواجہ نے 2011ء کے انگلش مقامی سیزن میں کاؤنٹی سائیڈ ڈربی شائر کے لیے کھیلنے کا معاہدہ کیا۔ اس نے کاؤنٹی چیمپئن شپ کے چار میچ کھیلے، بلے سے 39.87 کی اوسط سے اور کینٹ کے خلاف سنچری (135) اسکور کی۔ اپنے کاؤنٹی عہدہ کے بعد، انھوں نے 2011ء میں مزید پانچ ٹیسٹ کھیلے، جنوبی افریقہ کے خلاف ایک نصف سنچری 65 اسکور کی۔ انھیں نیوزی لینڈ کے خلاف ہوم سیریز کے بعد آسٹریلیا کی ٹیسٹ ٹیم سے ڈراپ کر دیا گیا تھا، مارش کی انجری سے واپسی پر شان مارش کے لیے راستہ بنایا گیا تھا۔ لنکاشائر نے خواجہ کو 2014ء کے کاؤنٹی سیزن کے لیے تمام طرز کرکٹ کے لیے بطور اوورسیز کھلاڑی سائن کیا۔ عثمان خواجہ نے ڈرہم کے خلاف اپنے ڈیبیو پر 86 رنز بنائے لیکن یہ بے سود رہے کیونکہ لنکاشائر کو 27 رنز سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔وہ برسبین میں ویلی ڈسٹرکٹ کرکٹ کلب کے لیے کلب کرکٹ کھیلتا ہے۔اگست 2015ء میں، خواجہ کو سابق کپتان جیمز ہوپس کی جگہ کوئنز لینڈ کرکٹ ٹیم کا کپتان مقرر کیا گیا۔ اپریل 2018ء میں، اسے گلیمورگن کاؤنٹی کرکٹ کلب نے انگلینڈ میں 2018ء وائٹلٹی بلاسٹ ٹورنامنٹ میں کھیلنے کے لیے سائن کیا۔ [6] اپریل 2021ء میں، انھیں اسلام آباد یونائیٹڈ نے 2021ء پاکستان سپر لیگ میں دوبارہ شیڈول میچز کھیلنے کے لیے سائن کیا تھا۔ [7]فروری 2022ء میں، خواجہ نے "خاندانی وجوہات" کا حوالہ دیتے ہوئے، سڈنی تھنڈر کے ساتھ اپنے معاہدے سے دستبرداری اختیار کی۔
بین الاقوامی کیریئر
ترمیمخواجہ کو 2010-11ء کی ایشز سیریز کے لیے 17 رکنی آسٹریلوی اسکواڈ کے حصے کے طور پر منتخب کیا گیا تھا۔ تیسرے ٹیسٹ کے دوران رکی پونٹنگ کی انگلی میں فریکچر ہو گیا تو خواجہ کو سٹینڈ بائی کے طور پر نامزد کیا گیا۔ اس کے بعد انھیں 3 جنوری 2011ء کو سڈنی میں انگلینڈ کے خلاف پانچویں ٹیسٹ میں کھیلنے کے لیے آسٹریلوی کرکٹ ٹیم میں منتخب کیا گیا [8] 3 جنوری 2011ء کو، خواجہ 419 ویں آسٹریلوی بن گئے جنہیں آسٹریلیا کی کرکٹ ٹیسٹ بیگی گرین کیپ پیش کی گئی۔ خواجہ آسٹریلیا کے لیے ٹیسٹ کرکٹ کھیلنے والے پہلے مسلمان اور پہلے پاکستانی نژاد آسٹریلوی کھلاڑی ہیں اور یہ اعزاز پانے والے گذشتہ 80 سالوں میں صرف ساتویں غیر ملکی نژاد کرکٹ کھلاڑی ہیں۔ مارچ 2013ء میں بھارت کے خلاف تیسرے ٹیسٹ سے قبل آسٹریلیا نے خواجہ کے ساتھ ساتھ جیمز پیٹنسن ، شین واٹسن اور مچل جانسن کو نظم و ضبط کی خلاف ورزی پر معطل کر دیا تھا۔ [9] کپتان مائیکل کلارک نے انکشاف کیا کہ یہ قدم بار بار کی خلاف ورزیوں کے نتیجے میں اٹھایا گیا تھا جس کی وجہ سے واٹسن وطن واپس لوٹ گئے اور ٹیسٹ سے ریٹائرمنٹ کے بارے میں سوچنے پر مجبور ہو گئے تھے۔ [10] ٹیم انتظامیہ کے اس فیصلے پر کچھ سابق کھلاڑیوں نے حیرانی کا اظہار کیا۔ [11] خواجہ نے 2013ء کی ایشز سیریز کے دوسرے ٹیسٹ میں ایڈ کوون کی جگہ ٹیسٹ میں ان کی واپسی ہوئی۔ دو سال سے زیادہ عرصے میں اپنے پہلے ٹیسٹ میں، انھوں نے اپنی پہلی ٹیسٹ سنچری بنائی، 5 نومبر 2015ء کو نیوزی لینڈ کے خلاف پہلے ٹیسٹ میں، جس میں انھوں نے 16 چوکوں اور 2 چھکوں کی مدد سے 174 رنز بنائے۔ انھوں نے یہ واپسی اپنے دسویں ٹیسٹ میں مطلوبہ نمبر 3 پوزیشن پر کی، جس سے آسٹریلیا کو زبردست فتح حاصل ہوئی۔ انھوں نے آسٹریلیا کے لیے 31 جنوری 2016ء کو بھارت کے خلاف اپنا ٹوئنٹی 20 انٹرنیشنل ڈیبیو کیا [12]2015-16ء کے سیزن کے دوران، خواجہ آسٹریلیا اور اس کی مقامی ٹی20 فرنچائز سڈنی تھنڈر کے لیے شاندار فارم میں تھے، بہت سے پنڈتوں نے 2013ء میں آسٹریلوی ٹیم سے ڈراپ ہونے اور 2015ء میں انجری سے صحت یاب ہونے کے بعد سے ایک بلے باز کے طور پر ان کی بحالی کی تعریف کی۔ [13] مزید برآں، خواجہ نے گھریلو سرزمین پر ڈے نائٹ ٹیسٹ میچ کی ایک اننگز میں ٹیسٹ سنچری بنانے والے پہلے بلے باز بننے کا ریکارڈ قائم کیا اور ڈے نائٹ ٹیسٹ اننگز میں دوسرے سب سے زیادہ انفرادی سکور کا ریکارڈ بھی ان کے پاس ہے۔
عثمان خواجہ نے اپنا پہلا ٹیسٹ میچ 15 دسمبر 2016ء کو گابا میں اپنی پیدائش کے ملک پاکستان کے خلاف کھیلا۔ [14]جنوری 2017ء میں، عثمان خواجہ نے سڈنی میں پاکستان کے خلاف ٹیسٹ میچ میں اسکور کی اپنی نصف سنچری کے جشن میں ڈبنگ کی۔ ان کے اس اقدام پر ملے جلے رد عمل کا اظہار کیا گیا، کچھ نے اس کی تعریف کی، جب کہ دوسروں نے ان پر مخالفین کی بے عزتی کرنے کا الزام لگایا۔ [15]اپریل 2018ء میں، انھیں کرکٹ آسٹریلیا نے 2018-19ء کے سیزن کے لیے قومی معاہدہ کیا تھا۔ [16] [17] انھوں نے 2018ء میں دبئی میں پہلے ٹیسٹ میں پاکستان کے خلاف میچ بچانے والی اننگز کھیلی۔اپریل 2019ء میں، انھیں 2019 کرکٹ ورلڈ کپ کے لیے آسٹریلیا کی ٹیم میں شامل کیا گیا۔ [18] [19] آسٹریلیا کے آخری گروپ مرحلے کے میچ میں، جنوبی افریقہ کے خلاف، خواجہ کو ہیمسٹرنگ کی انجری ہوئی، جس سے وہ باقی ٹورنامنٹ سے باہر ہو گئے۔ میتھیو ویڈ کو ان کے کور کے طور پر نامزد کیا گیا تھا۔ [20]جولائی 2019ء میں، انھیں انگلینڈ میں 2019ء کی ایشز سیریز کے لیے آسٹریلیا کی ٹیم میں شامل کیا گیا تھا۔ [21] [22] سیریز میں، انھوں نے 13، 40، 36، 2، 8 اور 23 کے اسکور کے ساتھ واپسی کی جدوجہد کی۔ [23] لہٰذا، چوتھے ایشز ٹیسٹ کے لیے، اسٹیو اسمتھ نے ہچکچاہٹ سے واپسی کے بعد عثمان خواجہ کی جگہ لی، جب کہ مارنس لیبوشگن نے ٹیم میں اپنی جگہ برقرار رکھی۔ [24]16 جولائی 2020ء کو، عثمان خواجہ کو کھلاڑیوں کے 26 رکنی ابتدائی اسکواڈ میں نامزد کیا گیا تھا تاکہ کووڈ-19 وبائی امراض کے بعد انگلینڈ کے ممکنہ دورے سے قبل تربیت شروع کر سکے۔ [25] [26] تاہم انھیں اس دورے کے لیے حتمی اسکواڈ میں شامل نہیں کیا گیا۔جنوری 2022ء میں، خواجہ نے طویل وقفے کے بعد، سڈنی کرکٹ گراونڈ میں ایشز کے چوتھے ٹیسٹ میں بین الاقوامی کرکٹ میں واپسی کی۔ اور بالترتیب 137 اور 101* کے اسکور پوسٹ کرتے ہوئے میچ میں دو سنچریاں بنائیں۔ [27]اس کے بعد خواجہ کو آسٹریلیا کے دورہ پاکستان کے لیے منتخب کیا گیا۔ وہ سیریز میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑی تھے جنھوں نے 165.33 کی اوسط سے 496 رنز بنائے، اس کارکردگی نے انھیں سیریز کا بہترین کھلاڑی قرار دلوایا۔ [28] انھوں نے پہلے ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں 97 رنز بنائے۔ اس کے بعد انھوں نے دوسرے ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں 160 اور دوسری اننگز میں 44* رنز بنائے۔ تیسرے ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں، اس نے 91 اور دوسری اننگز میں 104* رنز بنائے، جس سے آسٹریلیا کو سیریز کا آخری میچ اور سیریز جیتنے میں مدد ملی۔ [29]
بین الاقوامی سنچریاں
ترمیمخواجہ نے ٹیسٹ میچوں میں 15 سنچریاں اور دو ایک روزہ بین الاقوامی میچوں میں اسکور کیے ہیں۔ ان کا سب سے زیادہ ٹیسٹ سکور 195* جنوری 2023ء میں سڈنی کرکٹ گراؤنڈ، سڈنی میں جنوبی افریقہ کے خلاف بنایا گیا اور ایک روزہ میں ان کا سب سے زیادہ اسکور مارچ 2019ء میں جے ایس سی اے انٹرنیشنل اسٹیڈیم، رانچی میں بھارت کے خلاف 104 رہا ان کی تازہ ترین ٹیسٹ سنچری انگلینڈ کے خلاف ایجبیسٹن کرکٹ گراؤنڈ میں، پہلے ایشیز ٹیسٹ میچ کے دوران سامنے آئی۔
چابی
ترمیم- * – ناٹ آؤٹ رہے۔
ٹیسٹ سنچریاں
ترمیمنمبر | اسکور | مخالف | مقام | تاریخ | نتیجہ | حوالہ |
---|---|---|---|---|---|---|
1 | 174 | نیوزی لینڈ | گابا, برسبین | 5 نومبر 2015 | جیتا | [31] |
2 | 121 | نیوزی لینڈ | مغربی آسٹریلیا کرکٹ ایسوسی ایشن گراؤنڈ, پرتھ | 13 نومبر 2015 | ڈرا | [32] |
3 | 144 | ویسٹ انڈیز | ملبورن کرکٹ گراؤنڈ, ملبورن | 26 دسمبر 2015 | جیتا | [33] |
4 | 140 | نیوزی لینڈ | بیسن ریزرو, ویلنگٹن | 12 فروری 2016 | جیتا | [34] |
5 | 145 | جنوبی افریقا | ایڈیلیڈ اوول, ایڈیلیڈ | 24 نومبر 2016 | جیتا | [35] |
6 | 171 | انگلینڈ | سڈنی کرکٹ گراؤنڈ, سڈنی | 12 جنوری 2017 | جیتا | [36] |
7 | 141 | پاکستان | دبئی بین الاقوامی کرکٹ اسٹیڈیم, دبئی | 7 اکتوبر 2018 | ڈرا | [37] |
8 | 101* | سری لنکا | مانوکا اوول, کینبرا | 1 فروری 2019 | جیتا | [38] |
9 | 137 | انگلینڈ | سڈنی کرکٹ گراؤنڈ, سڈنی | 5 جنوری 2022 | ڈرا | [39] |
10 | 101* | |||||
11 | 160 | پاکستان | نیشنل اسٹیڈیم، کراچی, کراچی | 12 مارچ 2022 | ڈرا | [40] |
12 | 104* | پاکستان | قذافی اسٹیڈیم, لاہور | 21 مارچ 2022 | جیتا | [41] |
13 | 195* | جنوبی افریقا | سڈنی کرکٹ گراؤنڈ، سڈنی | 4 جنوری 2023 | ڈرا | [42] |
14 | 180 | بھارت | نریندر مودی اسٹیڈیم، احمد آباد | 10 مارچ 2023 | ڈرا | [43] |
15 | 141 | انگلینڈ | ایجبیسٹن کرکٹ گراؤنڈ، برمنگھم | 16 جون 2023 | TBD | [44] |
ایک روزہ بین الاقوامی سنچریاں
ترمیمنمبر | اسکور | مخالف | مقام | تاریخ | نتیجہ | حوالہ |
---|---|---|---|---|---|---|
1 | 104 | بھارت | جے ایس سی اے انٹرنیشنل اسٹیڈیم کمپلیکس, رانچی | 8 مارچ 2019 | جیتا | [46] |
2 | 100 | بھارت | فیروز شاہ کوٹلہ اسٹیڈیم, نئی دہلی | 13 مارچ 2019 | جیتا | [47] |
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ "Usman Khawaja"۔ cricket.com.au۔ کرکٹ آسٹریلیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 دسمبر 2015
- ↑ "Engagement photo"
- ^ ا ب "Usman Khawaja marries Rachel McLellan at Maleny Manor"۔ couriermail.com.au
- ↑ "Rachel Khawaja (@rachelmkhawaja) • Instagram photos and videos"۔ www.instagram.com
- ↑ "Warner puts the Blues on notice as Australia put him on standby"۔ The Sydney Morning Herald۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 اگست 2013
- ↑ "Khawaja joins Glamorgan for T20 campaign"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 اپریل 2018
- ↑ "Lahore Qalandars bag Shakib Al Hasan, Quetta Gladiators sign Andre Russell"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 اپریل 2021
- ↑ Andrew Wu۔ "Ponting out, Khawaja in for Sydney Test"۔ The Sydney Morning Herald۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 اگست 2013
- ↑ "Shane Watson one of four dropped by Australia for discipline breach"۔ BBC Sport۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 مارچ 2013
- ↑ "Latest incident not isolated: Clarke"۔ Wisden India۔ 14 مارچ 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 مارچ 2013
- ↑ "Never heard anything so stupid: Mark Waugh"۔ Wisden India۔ 14 مارچ 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 مارچ 2013
- ↑ "India tour of Australia, 3rd T20I: Australia v India at Sydney, Jan 31, 2016"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 31 جنوری 2016
- ↑ "Usman Khawaja Team Kookaburra | Aus Site"۔ www.kookaburra.biz۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 جولائی 2016
- ↑ "'Very Australian' Khawaja set to take on country of birth"
- ↑ Sam Ferris۔ "Khawaja's celebration ignites debate"۔ cricket.com.au۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 اگست 2018
- ↑ "Carey, Richardson gain contracts as Australia look towards World Cup"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 اپریل 2018
- ↑ "Five new faces on CA contract list"۔ Cricket Australia۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 اپریل 2018
- ↑ "Smith and Warner make World Cup return; Handscomb and Hazlewood out"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 اپریل 2019
- ↑ "Smith, Warner named in Australia World Cup squad"۔ International Cricket Council۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 اپریل 2019
- ↑ "Khawaja out of World Cup; recovery to take three-four weeks"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 جولائی 2019
- ↑ "Australia name 17-man Ashes squad"۔ cricket.com.au۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 جولائی 2019
- ↑ "Bancroft, Wade and Mitchell Marsh earn Ashes call-ups"۔ ESPNcricinfo۔ 26 July 2019۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 جولائی 2019
- ↑ "Usman Khawaja produced some great innings but patience has run out"۔ The Guardian۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 ستمبر 2019
- ↑ "Khawaja axed as Smith returns for Old Trafford Test"۔ Cricingif۔ 06 اگست 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 ستمبر 2019
- ↑ "Usman Khawaja and Marcus Stoinis in expanded Australia training squad for possible England tour"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 جولائی 2020
- ↑ "Aussies name huge 26-player group with eye on UK tour"۔ Cricket Australia۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 جولائی 2020
- ↑ P. A. Media (2022-01-08)۔ "Usman Khawaja's second century leaves England needing a miracle on final day"۔ The Guardian (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 جنوری 2022
- ↑ Sampath Bandarupalli (2022-03-27)۔ "Stats: Usman Khawaja's dream homecoming, and end of Australia's overseas drought"۔ Cricinfo (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 مارچ 2022
- ↑ Geoff Lemon (2022-03-26)۔ "Australia's 15 days of pure Test cricket grind in Pakistan pay off with series win"۔ The Guardian (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 جنوری 2022
- ↑ "Usman Khawaja Test centuries"۔ HowSTAT!۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 اپریل 2020
- ↑ "1st Test: Australia v New Zealand at Brisbane, Nov 5–9, 2015"۔ ESPNcricinfo۔ 12 نومبر 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 نومبر 2015
- ↑ "2nd Test: Australia v New Zealand at Perth, Nov 13–17, 2015"۔ ESPNcricinfo۔ 14 نومبر 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 نومبر 2015
- ↑ "2nd Test, West Indies tour of Australia at Melbourne, Dec 26–29 2015"۔ ESPNcricinfo۔ 18 نومبر 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 دسمبر 2017
- ↑ "1st Test, Australia tour of New Zealand at Wellington, Feb 12-15 2016"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 اپریل 2020
- ↑ "3rd Test, South Africa tour of Australia at Adelaide, Nov 24-27 2016"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 اپریل 2020
- ↑ "5th Test, England tour of Australia at Sydney, Jan 4-8 2018"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 اپریل 2020
- ↑ "1st Test, Australia tour of United Arab Emirates at Dubai, Oct 7-11 2018"۔ Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 اکتوبر 2018
- ↑ "2nd Test, Sri Lanka tour of Australia at Canberra, Feb 01-04 2019"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 اپریل 2020
- ↑ "4th Test, England Lanka tour of Australia at Sydney, Jan 05-09"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 اپریل 2020
- ↑ "2nd Test, Australia tour of Pakistan at Karachi, Mar 12-16 2022"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 اپریل 2020
- ↑ "Full Scorecard of Pakistan vs Australia 3rd Test 2022"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 جنوری 2022
- ↑ "Full Scorecard of Australia vs South Africa 3rd Test 2023"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 جنوری 2023
- ↑ "IND vs AUS, 4th Test Day 5 Highlights: India lift Border-Gavaskar Trophy as 4th Test ends in draw"۔ The Indian Express (بزبان انگریزی)۔ 2023-03-13۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 مارچ 2023
- ↑ "IND vs AUS, 4th Test Day 5 Highlights: India lift Border-Gavaskar Trophy as 4th Test ends in draw"۔ The Indian Express (بزبان انگریزی)۔ 2023-03-13۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 مارچ 2023
- ↑ "Usman Khawaja ODI centuries"۔ HowSTAT!۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 اپریل 2020
- ↑ "3rd ODI (D/N), Australia tour of India at Ranchi, Mar 08 2019"۔ ESPNcricinfo۔ 08 مارچ 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 مارچ 2019
- ↑ "5th ODI (D/N), Australia tour of India at New Dehli, Mar 13 2019"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 اپریل 2020