آسٹریلیا کی کرکٹ ٹیم کا دورہ نیوزی لینڈ 2009-10ء
آسٹریلوی کرکٹ ٹیم نے 26 فروری سے 31 مارچ 2010ء تک نیوزی لینڈ کا دورہ کیا۔ اس دورے میں دو ٹوئنٹی 20 ، پانچ ایک روزہ بین الاقوامی اور دو ٹیسٹ شامل تھے۔ [1] مالی تعاون کی وجہ سے، اس دورے کو نیشنل بینک سیریز کہا جاتا ہے، [1] جو نیوزی لینڈ ٹیم کے بڑے اسپانسر نیشنل بینک آف نیوزی لینڈ ، [2] اور آسٹریلوی ٹیم کی بڑی اسپانسر وکٹوریہ بٹر کے ساتھ جڑا ہے۔ [3] ٹی ٹوئنٹی سیریز برابر رہی جس میں ہر ٹیم نے ایک ایک میچ جیتا تھا۔ چیپل-ہیڈلی ٹرافی — جو دونوں ممالک کے درمیان ون ڈے میچوں کی سالانہ سیریز کے فاتح کو دی گئی آسٹریلیا نے نیوزی لینڈ کو 3-2 سے شکست دے کر لگاتار تیسری سیریز کے لیے برقرار رکھا۔ ٹرانس تسمان ٹرافی — جو آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے درمیان ہر ٹیسٹ سیریز کے فاتح کو دی جاتی ہے کو آسٹریلیا نے نیوزی لینڈ کو 2-0 سے شکست دینے کے بعد لگاتار آٹھویں سیریز کے لیے برقرار رکھا۔ [4] دونوں ٹیموں کی اگلی سیریز اپریل اور مئی میں 2010ء آئی سی سی ورلڈ ٹی ٹوئنٹی ہوئی۔ [5]
آسٹریلیا کی کرکٹ ٹیم کا دورہ نیوزی لینڈ 2009-10ء | |||||
نیوزی لینڈ | آسٹریلیا | ||||
تاریخ | 26 فروری – 31 مارچ 2010 | ||||
کپتان | ڈینیل وٹوری راس ٹیلر (صرف پہلا ایک روزہ) |
رکی پونٹنگ مائیکل کلارک (ٹی20) | |||
ٹیسٹ سیریز | |||||
نتیجہ | آسٹریلیا 2 میچوں کی سیریز 2–0 سے جیت گیا | ||||
زیادہ اسکور | راس ٹیلر 206 | سائمن کیٹچ 291 | |||
زیادہ وکٹیں | ڈینیل وٹوری 7 | ڈج بولنجر اور مچل جانسن 12 | |||
ایک روزہ بین الاقوامی سیریز | |||||
نتیجہ | آسٹریلیا 5 میچوں کی سیریز 3–2 سے جیت گیا | ||||
زیادہ اسکور | سکاٹ اسٹائرس 199 | مائيکل ہسی 198 | |||
زیادہ وکٹیں | شین بانڈ 9 | مچل جانسن 12 | |||
ٹی-20 بین الاقوامی سیریز | |||||
نتیجہ | 2 میچوں کی سیریز 1–1 سے برابر | ||||
زیادہ اسکور | برینڈن میکولم 118 | مائیکل کلارک 85 | |||
زیادہ وکٹیں | شین بانڈ 3 | شان ٹیٹ 4 |
سکواڈ ترمیم
- Notes
- ↑ مائیکل کلارک کو اصل میں آسٹریلوی ون ڈے اسکواڈ کے لیے منتخب کیا گیا تھا لیکن تیسرے میچ سے قبل ذاتی وجوہات کی بنا پر اس دورے سے دستبردار ہو گئے۔[6] جارج بیلی کو متبادل کے طور پر ٹیم میں شامل کیا گیا۔[7]
- ↑ جیکب اورم کو پہلے دو میچوں کے لیے نیوزی لینڈ کے ون ڈے اسکواڈ کے لیے منتخب کیا گیا تھا، لیکن بقیہ تین میں انجری کے باعث باہر کر دیا گیا۔
- ↑ شان مارش کو اصل میں آسٹریلوی T20 اور ODI اسکواڈز کے لیے منتخب کیا گیا تھا، لیکن وہ انجری کے باعث باہر ہو گئے اور واپس لے لیے گئے۔[16][17]
- ↑ شانن اسٹیورٹ پہلے دو میچوں کے لیے نیوزی لینڈ کے ون ڈے اسکواڈ میں نہیں تھے، لیکن انھیں باقی تین کے لیے شامل کیا گیا تھا۔
- ↑ ڈیرل ٹفی کو پہلے میچ کے لیے نیوزی لینڈ کے ٹیسٹ اسکواڈ کے لیے منتخب کیا گیا تھا، لیکن دوسرے میچ میں انجری کے باعث انھیں باہر کر دیا گیا تھا۔
- ↑ کین ولیمسن پہلے میچ کے لیے نیوزی لینڈ کے ٹیسٹ اسکواڈ میں نہیں تھے، لیکن انھیں دوسرے میچ میں شامل کیا گیا تھا۔
ٹوئنٹی20 بین الاقوامی سیریز ترمیم
پہلا ٹوئنٹی20 بین الاقوامی ترمیم
دوسرا ٹوئنٹی20 بین الاقوامی ترمیم
یہ دونوں ٹوئنٹی 20 میچ نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کی خواتین ٹیموں کے درمیان ٹوئنٹی 20 میچوں سے پہلے تھے۔ یہ خواتین کے میچ مردوں کے میچوں کی طرح انہی مقامات پر کھیلے گئے تھے۔
چیپل-ہیڈلی ٹرافی ترمیم
پہلاایک روزہ بین الاقوامی ترمیم
دوسرا ایک روزہ بین الاقوامی ترمیم
6 مارچ
سکور کارڈ |
ب
|
||
- نیوزی لینڈ کی اننگز میں 8.4 اوورز کے بعد بارش کی تاخیر سے ہدف 45 اوورز میں 266 رنز تک کم ہو گیا۔
تیسرا ایک روزہ بین الاقوامی ترمیم
چوتھا ایک روزہ بین الاقوامی ترمیم
11 مارچ
سکور کارڈ |
ب
|
||
- اننگز کے وقفے کے دوران بارش کی تاخیر نے آسٹریلوی ہدف کو 34 اوورز میں 200 رنز تک کم کر دیا۔
پانچواں ایک روزہ بین الاقوامی ترمیم
ٹرانس تسمان ٹرافی ترمیم
پہلا ٹیسٹ ترمیم
19 – 23 مارچ
سکور کارڈ |
ب
|
||
- آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- ریان ہیرس اور برینٹ آرنل نے بالترتیب آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے لیے ٹیسٹ ڈیبیو کیا۔
- خراب موسم نے چوتھے دن کے کھیل میں خلل ڈالا۔
دوسرا ٹیسٹ ترمیم
27 – 31 مارچ
سکور کارڈ |
ب
|
||
- آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- خراب موسم نے دوسرے دن کے کھیل میں خلل ڈالا۔
حوالہ جات ترمیم
- ^ ا ب "ITINERARY – The National Bank Series 2009/10 – AUSTRALIA TO NEW ZEALAND" (PDF)۔ Cricket New Zealand۔ 7 September 2009۔ 15 فروری 2010 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 مارچ 2010
- ↑ "The National Bank – Cricket"۔ The National Bank of New Zealand۔ 22 مئی 2010 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 مارچ 2010
- ↑ "Men's Fixtures – 2009-10 Season"۔ Cricket Australia۔ 11 اکتوبر 2009 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 اکتوبر 2009
- ↑ "Australia tour of New Zealand 2009/10 / Results"۔ CricInfo۔ 14 اپریل 2010 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 31 مارچ 2010
- ↑ "Fixtures"۔ CricInfo۔ 17 مارچ 2010 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 31 مارچ 2010
- ↑ Will Swanton (9 March 2010)۔ "Shock as Clarke races home from NZ tour"۔ The Sydney Morning Herald۔ 10 مارچ 2010 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 مارچ 2010
- ↑ "Bailey gets ODI call as selectors await word from Clarke"۔ The Sydney Morning Herald۔ Australian Associated Press۔ 9 March 2010۔ 12 اپریل 2010 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 مارچ 2010
- ↑ "New Zealand v Australia 2009-10 / New Zealand Twenty20 Squad"۔ Cricinfo۔ 19 February 2010۔ 04 مارچ 2010 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 فروری 2010
- ↑ "New Zealand v Australia 2009-10 / Australia Twenty20 Squad"۔ Cricinfo۔ 22 February 2010۔ 21 فروری 2010 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 فروری 2010
- ↑ "New Zealand v Australia 2009-10 / New Zealand Squad – 1st & 2nd ODIs"۔ Cricinfo۔ 19 February 2010۔ 04 مارچ 2010 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 فروری 2010
- ↑ "New Zealand v Australia 2009-10 / New Zealand Squad – 3rd, 4th & 5th ODIs"۔ Cricinfo۔ 7 March 2010۔ 04 مارچ 2010 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 مارچ 2010
- ↑ "New Zealand v Australia 2009-10 / Australia One-Day Squad"۔ Cricinfo۔ 18 February 2010۔ 04 مارچ 2010 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 فروری 2010
- ↑ "New Zealand v Australia 2009-10 / New Zealand Test Squad – 1st Test"۔ Cricinfo۔ 14 March 2010۔ 22 مارچ 2010 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 مارچ 2010
- ↑ "New Zealand v Australia 2009-10 / New Zealand Test Squad – 2nd Test"۔ Cricinfo۔ 24 March 2010۔ 25 مارچ 2010 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 مارچ 2010
- ↑ "New Zealand v Australia 2009-10 / Australia Test Squad"۔ Cricinfo۔ 10 March 2010۔ 12 مارچ 2010 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 مارچ 2010
- ↑ "Marsh to miss T20 series in NZ"۔ ABC Grandstand Sport۔ 23 February 2010۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 مارچ 2010
- ↑ Greg Buckle (2 March 2010)۔ "No substitute for injured Marsh"۔ The Sydney Morning Herald۔ Australian Associated Press۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 مارچ 2010
- ↑ "Australia cruises to comfortable T20 win over NZ"۔ The Age۔ Melbourne۔ Australian Associated Press۔ 26 February 2010۔ 28 فروری 2010 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 مارچ 2010
- ↑ "New Zealand beats Australia in super over thriller"۔ The Age۔ Melbourne۔ Australian Associated Press۔ 28 February 2010۔ 02 مارچ 2010 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 مارچ 2010
- ↑ Will Swanton (4 March 2010)۔ "Kiwis stand tall again as one-day hoodoo lives on"۔ The Age۔ Melbourne۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 مارچ 2010
- ↑ Mark Geenty (9 March 2010)۔ "Cricket: Crowd support pleases Vettori"۔ The New Zealand Herald۔ Auckland۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 مارچ 2010
- ↑ "Haddin pummels a ton in win over New Zealand"۔ The Age۔ Melbourne۔ Australian Associated Press۔ 9 March 2010۔ 12 مارچ 2010 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 مارچ 2010
- ↑ Mark Geenty (11 March 2010)۔ "Australia cruise home to retain trophy"۔ The New Zealand Herald۔ New Zealand۔ New Zealand Press Association۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 مارچ 2010
- ↑ Mark Geenty (13 March 2010)۔ "Bond and Southee inspire NZ to victory"۔ The New Zealand Herald۔ New Zealand۔ New Zealand Press Association۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 مارچ 2010