افغانستان میں سندھی ( (سندھی: افغانستان ۾ سنڌين)‏ , پشتو: سندیان په افغانستان‎ ) جنوبی ایشیا میں سندھی باشندوں کا حصہ ہیں۔ زیادہ تر سندھی افغانستان میں مقامی ہیں اور بنیادی طور پر کابل میں رہتے ہیں۔

افغانستان میں سندھی
کل آبادی
25,000[1]
گنجان آبادی والے علاقے
کابل,[2] ہرات, قندہار
زبانیں
سندھی, لاسی, بلوچی, دری, پشتو
مذہب
اسلام (سنی)
متعلقہ نسلی گروہ
بلوچ, پشتون, پنجابی

تاریخچہ

ترمیم

بسلسلہ مضامین
سندھی
 

کافی سے سندھی 19ویں صدی کے دوران نوآبادیاتی ہندوستان میں برطانوی راج کے دوران پنجابی سکھوں کے ساتھ بطور سوداگر افغانستان آئے تھے۔ [3] تاہم افغانستان پر سوویت یونین کے حملے کے دوران بہت سے سندھی وہاں سے چلے گئے۔ ان میں سے بہت سے ہندو یا سکھ تھے جنھوں نے بعد میں اسلام قبول کیا۔ 

افغانستان میں سندھی آج کل زیادہ تر کابل میں مزدوری کر رہے ہیں۔ 19 جولائی 2009 کو کابل کے دورے کے دوران، پاکستانی وزیر داخلہ رحمان ملک نے کہا کہ صدر کرزئی نے اعتراف کیا کہ دہشت گرد گروپ افغانستان میں تربیت حاصل کر رہے ہیں۔ افغانستان کے وزیر داخلہ حنیف اتمر نے کہا کہ پرویز مشرف کے علیحدگی پسند گروپوں کے خلاف کریک ڈاؤن کی وجہ سے 400 سے 500 بلوچ اور سندھی علیحدگی پسند پاکستان سے فرار ہو کر افغانستان چلے گئے۔ [4]

حوالہ جات

ترمیم
  1. "Sindhi of Afghanistan"۔ Peoplegroups.org۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 جولا‎ئی 2022 [مردہ ربط]
  2. "Sindhi of Afghanistan"۔ Peoplegroups.org۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 جولا‎ئی 2022 [مردہ ربط]
  3. "Hinduism in ancient and modern Afghanistan"۔ Pakistantoday.com.pk۔ 21 April 2022۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 جولا‎ئی 2022 
  4. "2009: Kabul admitted having 500 Baloch, Sindhi separatists in Afghanistan"۔ Dawn.com۔ 6 June 2011۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 جولا‎ئی 2022