الغ بیگ
مرزا الغ بیگ (پیدائش: 22 مارچ 1394ء - وفات: 27 اکتوبر 1449ء) امیر تیمور کا علم دوست پوتا جس کو شاہ رخ نے 1409ء میں ماوراء النہر اور سمرقند کا گورنر مقرر کیا تھا۔
مرزا محمد تراغئے الغ بیگ | |
---|---|
(فارسی میں: الغبیگ) | |
سلطان الغ بیگ کا مجسمہ جو 1970ء میں سمرقند، ازبکستان میں نصب کیا گیا۔
| |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | اتوار 18 جمادی الاول 796ھ/ 22 مارچ 1394ء سلطانیہ، تیموری سلطنت، موجودہ زنجان، صوبہ زنجان، ایران |
وفات | پیر 10 رمضان 853ھ/ 27 اکتوبر 1449ء (عمر: 55 سال شمسی، 57 سال قمری ) سمرقند، تیموری سلطنت، موجودہ سمرقند صوبہ، ازبکستان |
مدفن | گور امیر |
طرز وفات | قتل |
نسل | ترک |
مذہب | سنی اسلام |
اولاد | سلطان مرزا عبداللطیف مرزا (بیٹا) |
والدین | شاہ رخ تیموری (والد)، گوہرشاد بیگم (والدہ) |
والد | شاہ رخ تیموری |
والدہ | گوہر شاد |
بہن/بھائی | |
خاندان | تیموری خاندان |
عملی زندگی | |
پیشہ | سلطان، ریاضی دان، ماہر فلکیات |
پیشہ ورانہ زبان | ترکی[3] |
وجہ شہرت | مثلثیات، تکونیاتی ہندسہ، ہندسہ |
درستی - ترمیم ![]() |
حالات زندگیترميم
الغ بیگ 22 مارچ 1394ء کو سلطانیہ، ایران میں پیدا ہوئے۔ علم نجوم کا بہت شوقین تھا۔ سمرقند میں ایک عظیم الشان رصد گاہ تعمیر کی۔ نجوم کے جو نقشے اس نے تیار کیے وہ نہایت درست تھے۔ 1650ء میں یہ نقشے لاطینی زبان میں ترجمہ ہوئے اور آکسفورڈ سے شائع کیے گئے۔ ایران کا موجودہ کیلنڈر بھی اُسی کا مرتب کردہ ہے اور بروج کے نام اور ان کے مقام بھی اُسی کے دیے ہوئے ہیں۔ اس کے عہد میں سمر قند کا شمار دنیا کے حسین ترین شہروں میں ہوتا تھا۔ اپنے باغی بیٹے لطیف کے ہاتھوں قتل ہوا۔
وفاتترميم
سلطان مرزا الغ بیگ کو اُس کے باغی بیٹے عبداللطیف مرزا نے 27 اکتوبر 1449ء کو سمرقند کے مضافات میں قتل کروا دیا تھا جبکہ وہ ادائیگی حج کے واسطے سفر میں تھے۔
حوالہ جاتترميم
قاضی محمد اقبال چغتائی : وسط ایشیا کے مغل حکمران۔ چغتائی ادبی ادارہ، لاہور۔ 1983ء۔ صفحہ 66-67۔
- ↑ https://iranicaonline.org/articles/ebrahim-soltan
- ↑ https://iranicaonline.org/articles/ebrahim-soltan
- ↑ Identifiants et Référentiels — اخذ شدہ بتاریخ: 11 مئی 2020
الغ بیگ
| ||
ماقبل سلطان مرزا شاہ رخ تیموری
|
تیموری سلطنت 13 مارچ 1447ء— 27 اکتوبر 1449ء |
مابعد |
ویکی ذخائر پر الغ بیگ سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |