انگلینڈ کرکٹ ٹیم کا دورہ بھارت 2001-02ء

انگلینڈ کی قومی کرکٹ ٹیم نے 2001-02ء میں بھارت کا دورہ کیا جس میں بھارت کے خلاف 3 میچوں کی ٹیسٹ سیریز اور 6 میچوں کی ون ڈے سیریز کھیلی گئی۔ دورے کے شیڈول کا اعلان 12 ستمبر 2001ء کو کیا گیا۔ انگلینڈ کو ٹیسٹ سیریز سے قبل 3تین روزہ دورے کے کھیل اور ون ڈے سیریز سے قبل ایک روزہ 3میچ کھیلنے تھے۔ بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) کے کولکتہ کے ایڈن گارڈنز میں آخری ون ڈے کھیلنے کے مطالبے کے بعد 5میچوں کی ون ڈے سیریز کو 6میچوں میں تبدیل کر دیا گیا۔ ابتدائی اختلاف کے بعد انگلینڈ اور ویلز کرکٹ بورڈ نے اس مطالبے پر اتفاق کیا جب بی سی سی آئی نے یہ کہا کہ بھارت اگلے موسم گرما میں انگلینڈ میں 4 ٹیسٹ کھیلنے کے اپنے عزم کا احترام نہیں کرے گا۔

انگلینڈ کرکٹ ٹیم کا دورہ بھارت 2001-02ء
بھارت
انگلینڈ
تاریخ 18 نومبر 2001ء – 3 فروری 2002ء
کپتان سوربھ گانگولی[n 1] ناصر حسین
ٹیسٹ سیریز
نتیجہ بھارت 3 میچوں کی سیریز 1–0 سے جیت گیا
زیادہ اسکور مارکس ٹریسکوتھک (318) سچن ٹنڈولکر (266)
زیادہ وکٹیں ہربھجن سنگھ (10)
اجیت اگرکر (10)
ڈیرن گف (8)
بہترین کھلاڑی سچن ٹنڈولکر (بھارت)
ایک روزہ بین الاقوامی سیریز
نتیجہ 6 میچوں کی سیریز 3–3 سے برابر
زیادہ اسکور سچن ٹنڈولکر (307) مارکس ٹریسکوتھک (240)
زیادہ وکٹیں انیل کمبلے (19) میتھیو ہوگارڈ (9)
بہترین کھلاڑی سچن ٹنڈولکر (بھارت)

دستے

ترمیم
ٹیسٹ ایک روزہ بین الاقوامی
  بھارت   انگلینڈ   بھارت[1]   انگلینڈ

ٹیسٹ سیریز

ترمیم

پہلا ٹیسٹ

ترمیم
3–6 دسمبر 2001ء
سکور کارڈ
ب
238 (76.3 اوورز)
ناصر حسین 85 (147)
ہربھجن سنگھ 5/51 (19.3 اوورز)
469 (169 اوورز)
دیپ داس گپتا 100 (254)
رچرڈ ڈاسن 4/134 (43 اوورز)
235 (77.4 اوورز)
گراہم تھورپ 62 (120)
انیل کمبلے 6/81 (28.4 اوورز)
5/0 (0.2 اوورز)
اقبال صدیقی 5* (2)
میتھیو ہوگارڈ 0/5 (0.2 اوورز)
بھارت 10 وکٹوں سے جیت گیا۔
پنجاب کرکٹ ایسوسی ایشن سٹیڈیم, موہالی
امپائر: سٹیوبکنر (ویسٹ انڈیز) اور سری وینکٹا راگھون (بھارت)
میچ کا بہترین کھلاڑی: انیل کمبلے (بھارت)

دوسرا ٹیسٹ

ترمیم
11–15 دسمبر 2001ء
سکور کارڈ
ب
407 (144.3 اوورز)
کریگ وائٹ 121 (265)
انیل کمبلے 7/115 (51 اوورز)
291 (120.3 اوورز)
سچن ٹنڈولکر 103 (197)
ایشلے گائلز 5/67 (43.3 اوورز)
257 (83.2 اوورز)
مارک بچر 92 (202)
ہربھجن سنگھ 5/71 (30.2 اوورز)
198/3 (97 اوورز)
دیپ داس گپتا 60 (190)
رچرڈ ڈاسن 2/72 (32 اوورز)
میچ ڈرا
سردار پٹیل اسٹیڈیم, احمد آباد
امپائر: ارانی جے پرکاش (بھارت) اور ایان رابنسن (زمبابوے)
میچ کا بہترین کھلاڑی: کریگ وائٹ (انگلینڈ)
  • انگلینڈ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • کریگ وائٹ (انگلینڈ) ٹیسٹ میں اپنی پہلی سنچری بنائی۔
  • شیو سندر داس (بھارت) نے ٹیسٹ میں 1000 رنز مکمل کر لیے۔[3]

تیسرا ٹیسٹ

ترمیم
19–23 دسمبر 2001ء
سکور کارڈ
ب
336 (123.3 اوورز)
مائیکل وان 64 (138)
جواگل سری ناتھ 4/73 (29 اوورز)
238 (94.3 اوورز)
سچن ٹنڈولکر 90 (198)
اینڈریوفلنٹوف 4/50 (28 اوورز)
33/0 (7.1 اوورز)
مارک بچر 23* (25)
ہربھجن سنگھ 0/1 (0.1 اوورز)
میچ ڈرا
ایم چناسوامی اسٹیڈیم, بنگلور
امپائر: اشوکا ڈی سلوا (سری لنکا) اور ارانی جے پرکاش (بھارت)
میچ کا بہترین کھلاڑی: اینڈریوفلنٹوف (انگلینڈ)
  • انگلینڈ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • تیسرے دن کے آخری سیشن سے کھیل ممکن نہیں تھا۔
  • جواگل سری ناتھ (بھارت) نے ہوم گراؤنڈ پر کھیلے گئے ٹیسٹ میں اپنی 100ویں وکٹ حاصل کی۔[4]
  • انیل کمبلے (بھارت) نے ٹیسٹ میں اپنی 300ویں وکٹ حاصل کی۔[5]

ایک روزہ بین الاقوامی سیریز

ترمیم

پہلا ایک روزہ بین الاقوامی

ترمیم
19 جنوری (د/ر)
سکور کارڈ
بھارت  
281/8 (50 اوورز)
ب
  انگلینڈ
259 (44 اوورز)
بھارت 22 رنز سے جیت گیا۔
ایڈن گارڈنز، کولکتہ
امپائر: کرشنا ہری ہرن (بھارت) اور ایس کے شرما (بھارت)
بہترین کھلاڑی: مارکس ٹریسکوتھک (انگلینڈ)
  • بھارت نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • اجے راترا (بھارت) نے ایک روزہ بین الاقوامی میں ڈیبیو کیا۔
  • مارکس ٹریسکوتھک نے انگلینڈ کے کسی کھلاڑی کی طرف سے تیز ترین ایک روزہ بین الاقوامی سنچری کا ریکارڈ قائم کیا، (80) گیندوں کا سامنا کرنے کے لحاظ سے، اس سے قبل کیون پیٹرسن نے 2005ء میں (69 گیندوں) کا ریکارڈ توڑا تھا۔[6]

دوسرا ایک روزہ بین الاقوامی

ترمیم
22 جنوری
سکور کارڈ
انگلینڈ  
250/7 (50 اوورز)
ب
  بھارت
234 (48.4 اوورز)
دنیش مونگیا 49 (82)
ڈیرن گف 3/46 (9.4 اوورز)
انگلینڈ 16 رنز سے جیت گیا۔
بارہ بٹی اسٹیڈیم, کٹک
امپائر: وی کے رامسوامی (بھارت)
بہترین کھلاڑی: پال کولنگ ووڈ (انگلینڈ)
  • بھارت نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔

تیسرا ایک روزہ بین الاقوامی

ترمیم
25 جنوری (د/ر)
سکور کارڈ
انگلینڈ  
217 (50 اوورز)
ب
  بھارت
221/6 (46.4 اوورز)
مائیکل وان 43 (59)
اجیت اگرکر 4/34 (9 اوورز)
بھارت 4 وکٹوں سے جیت گیا۔
ایم اے چدمبرم اسٹیڈیم, چنائی
امپائر: دیویندر شرما (بھارت) اور وجے چوپڑا (بھارت)
بہترین کھلاڑی: سچن ٹنڈولکر (بھارت)
  • انگلینڈ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • سنجے بنگر نے اپنا ون ڈے ڈیبیو کیا۔

چوتھا ایک روزہ بین الاقوامی

ترمیم
28 جنوری
سکور کارڈ
انگلینڈ  
218/7 (50اوورز)
ب
  بھارت
219/2 (29.4 اوورز)
نک نائٹ 74 (82)
سوربھ گانگولی 2/17 (5.1 اوورز)
بھارت 8 وکٹوں سے جیت گیا۔
گرین پارک اسٹیڈیم، کانپور
امپائر: ایواتوری شیورام (بھارت)
بہترین کھلاڑی: وریندرسہواگ (بھارت)
  • انگلینڈ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • محمد کیف نے اپنا ایک روزہ بین الاقوامی ڈیبیو کیا۔

پانچواں ایک روزہ بین الاقوامی

ترمیم
31 جنوری
سکور کارڈ
انگلینڈ  
271/5 (50 اوورز)
ب
  بھارت
269/8 (50 اوورز)
نک نائٹ 105 (131)
اجیت اگرکر 2/61 (10 اوورز)
انگلینڈ 2 رنز سے جیت گیا۔
فیروز شاہ کوٹلہ گراؤنڈ، نئی دہلی
امپائر: سبروتو پورل (بھارت) اور الوک بھٹاچارجی (بھارت)
بہترین کھلاڑی: ایشلے گائلز (انگلینڈ)
  • بھارت نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
  • سرندیپ سنگھ نے اپنا ایک روزہ بین الاقوامی ڈیبیو کیا۔

چھٹا ایک روزہ بین الاقوامی

ترمیم
3 فروری (د/ر)
سکور کارڈ
انگلینڈ  
255 (50 اوورز)
ب
  بھارت
250 (49.5 اوورز)
انگلینڈ 5 رنز سے جیت گیا۔
وانکھیڈے اسٹیڈیم، ممبئی
امپائر: ایم ایس ماحل (بھارت) اور ستیش گپتا (بھارت)
بہترین کھلاڑی: مارکس ٹریسکوتھک (انگلینڈ)
  • انگلینڈ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. "England Tour of India"۔ static.espncricinfo.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 نومبر 2023 
  2. "Dasgupta confident of handling dual job"۔ Rediff.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 جنوری 2021 
  3. "Statistical highlights (5th day) at Ahmedabad"۔ Rediff.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 جنوری 2021 
  4. "Statistical highlights (2nd day) at Bangalore"۔ Rediff.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 جنوری 2021 
  5. "Kumble elated at 300th wicket"۔ BBC۔ 20 دسمبر 2001ء۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 جنوری 2021 
  6. "KP's defiance in defeat" (بزبان انگریزی)۔ ESPNcricinfo۔ 7 July 2009۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 جنوری 2021