انگلینڈ کرکٹ ٹیم کا دورہ جنوبی افریقہ 2015–16ء

انگلینڈ کی کرکٹ ٹیم نے 15 دسمبر 2015ء سے 21 فروری 2016ء تک جنوبی افریقہ کا دورہ کیا۔ یہ دورہ 4ٹیسٹ میچوں ، 5ایک روزہ بین الاقوامی اور 2ٹوئنٹی 20 بین الاقوامی میچوں پر مشتمل تھا۔ [1] انگلینڈ نے ٹیسٹ سیریز 2-1 سے جیت لی۔ جنوبی افریقہ نے ون ڈے سیریز 3-2 اور ٹوئنٹی20 بین الاقوامی سیریز 2-0 سے جیت لی۔

انگلینڈ کرکٹ ٹیم کا دورہ جنوبی افریقہ 2015–16ء
جنوبی افریقہ
انگلینڈ
تاریخ 15 دسمبر 2015ء – 21 فروری 2016ء
کپتان ہاشم آملہ (ٹیسٹ)[n 1]
اے بی ڈی ویلیئرز (ایک روزہ بین الاقوامی)
فاف ڈو پلیسس (ٹوئنٹی20 بین الاقوامی)
ایلسٹرکک (ٹیسٹ)
آئون مورگن (ایک روزہ بین الاقوامی اور ٹوئنٹی20 بین الاقوامی)
ٹیسٹ سیریز
نتیجہ انگلینڈ 4 میچوں کی سیریز 2–1 سے جیت گیا
زیادہ اسکور ہاشم آملہ (470) بین اسٹوکس (411)
زیادہ وکٹیں کاگیسو ربادا (22) سٹوارٹ براڈ (18)
بہترین کھلاڑی بین اسٹوکس (انگلینڈ)
ایک روزہ بین الاقوامی سیریز
نتیجہ جنوبی افریقہ 5 میچوں کی سیریز 3–2 سے جیت گیا
زیادہ اسکور کوئنٹن ڈی کاک (326) ایلکس ہیلز (383)
زیادہ وکٹیں کاگیسو ربادا (9) ریس ٹوپلی (10)
بہترین کھلاڑی ایلکس ہیلز (انگلینڈ)
ٹی-20 بین الاقوامی سیریز
نتیجہ جنوبی افریقہ 2 میچوں کی سیریز 2–0 سے جیت گيا
زیادہ اسکور ہاشم آملہ (91) جوس بٹلر (86)
زیادہ وکٹیں عمران طاہر (5)
کائل ایبٹ (5)
کرس جارڈن (3)
بہترین کھلاڑی عمران طاہر (SA)

دستے ترمیم

ٹیسٹ ایک روزہ بین الاقوامی ٹوئنٹی20 بین الاقوامی
 جنوبی افریقا[2]  انگلستان[3]  جنوبی افریقا[4]  انگلستان[5]  جنوبی افریقا[6]  انگلستان[5]

ٹیسٹ سیریز ترمیم

پہلا ٹیسٹ ترمیم

26–30 دسمبر 2015ء
سکور کارڈ
ب
303 (100.1 اوورز)
نک کامپٹن 85 (236)
ڈیل اسٹین 4/70 (25.1 اوورز)
214 (81.4 اوورز)
ڈین ایلگر 118* (246)
سٹوارٹ براڈ 4/25 (15 اوورز)
326 (102.1 اوورز)
جونی بیرسٹو 79 (76)
ڈین پیڈٹ 5/153 (36 اوورز)
174 (71 اوورز)
ڈین ایلگر 40 (71)
اسٹیون فن 4/42 (15 اوورز)
انگلینڈ 241 رنز سے جیت گیا۔
کنگزمیڈ، ڈربن
امپائر: علیم ڈار (پاکستان) اور راڈ ٹکر (آسٹریلیا)
میچ کا بہترین کھلاڑی: معین علی (انگلینڈ)
  • جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
  • بارش نے پہلے دن 11:05 پر کھیل روک دیا اور لنچ لیا گیا۔ خراب روشنی نے پہلے دن 17.56 پر کھیل روک دیا اور دن کا کھیل ختم ہو گیا۔
  • ایلکس ہیلز (انگلینڈ)ے اپنا ٹیسٹ ڈیبیو کیا۔
  • ڈین ایلگر 1997ء میں گیری کرسٹن کے بعد ٹیسٹ اننگز میں اپنا بیٹ لے جانے والے پہلے جنوبی افریقی بن گئے۔[7]

دوسرا ٹیسٹ ترمیم

2–6 جنوری 2016ء
سکور کارڈ
ب
629/6ڈکلیئر (125.5 اوورز)
بین اسٹوکس 258 (198)
کاگیسو ربادا 3/175 (29.5 اوورز)
627/7ڈکلیئر (211 اوورز)
ہاشم آملہ 201 (477)
سٹوارٹ براڈ 2/94 (34 اوورز)
159/6 (65 اوورز)
جونی بیرسٹو 30* (75)
ڈین پیڈٹ 3/38 (18 اوورز)
میچ ڈرا
نیو لینڈز، کیپ ٹاؤن
امپائر: علیم ڈار (پاکستان) اور بروس آکسنفورڈ (آسٹریلیا)
میچ کا بہترین کھلاڑی: بین اسٹوکس (انگلینڈ)
  • انگلینڈ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • خراب روشنی نے 5 دن 15:46 پر کھیل روک دیا، مزید کھیل ممکن نہیں تھا۔
  • کرس مورس (جنوبی افریقہ) نے اپنا ٹیسٹ ڈیبیو کیا۔
  • علیم ڈار (پاکستان) اپنے 100ویں ٹیسٹ میچ میں بطور امپائر کھڑے ہوئے۔[8]
  • بین اسٹوکس ٹیسٹ کرکٹ میں ڈبل سنچری بنانے والے انگلینڈ کے پہلے کھلاڑی بن گئے جس نے نمبر 6 پر بیٹنگ کی۔[9] انھوں نے دوسری تیز ترین ڈبل سنچری بھی بنائی، جو کسی انگلش کھلاڑی کی تیز ترین اور ٹیسٹ میں اب تک کی تیز ترین 250 رنز ہے۔[10][11]
  • بین اسٹوکس اور جونی بیرسٹو کی 399 رنز کی شراکت ٹیسٹ کرکٹ میں 6ویں وکٹ کی سب سے بڑی شراکت ہے، کسی بھی وکٹ کے لیے انگلینڈ کی دوسری اور جنوبی افریقہ میں کسی بھی وکٹ کے لیے سب سے زیادہ شراکت ہے۔
  • ٹیمبا باوما جنوبی افریقہ کے لیے ٹیسٹ کرکٹ میں سنچری بنانے والے پہلے سیاہ فام افریقی بن گئے۔[12]
  • یہ پہلا موقع ہے جب دونوں ٹیموں نے جنوبی افریقہ میں کسی ٹیسٹ کی اپنی پہلی اننگز میں 600 سے زیادہ رنز بنائے۔[13]
  • ہاشم آملہ (جنوبی افریقہ) نے ٹیسٹ کے اختتام پر کپتانی سے استعفیٰ دے دیا اور بقیہ سیریز کے لیے ان کی جگہ اے بی ڈی ویلیئرز کو لے لیا گیا۔[14]

تیسرا ٹیسٹ ترمیم

14–18 جنوری 2016ء
سکور کارڈ
ب
313 (99.3 اوورز)
ڈین ایلگر 46 (122)
بین اسٹوکس 3/53 (18.1 اوورز)
323 (76.1 اوورز)
جو روٹ 110 (139)
کاگیسو ربادا 5/78 (23.1 اوورز)
83 (33.1 اوورز)
کاگیسو ربادا 16 (21)
سٹوارٹ براڈ 6/17 (12.1 اوورز)
74/3 (22.4 اوورز)
ایلسٹرکک 43 (70)
ڈین ایلگر 2/10 (3.4 اوورز)
انگلینڈ 7 وکٹوں سے جیت گیا۔
وانڈررزاسٹیڈیم، جوہانسبرگ
امپائر: علیم ڈار (پاکستان) اور راڈ ٹکر (آسٹریلیا)
میچ کا بہترین کھلاڑی: سٹوارٹ براڈ (انگلینڈ)
  • جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • خراب روشنی نے دن 2 کو 16:47 پر کھیل روک دیا، مزید کھیل ممکن نہیں تھا۔
  • ہارڈس ویلون (جنوبی افریقہ) نے اپنا ٹیسٹ ڈیبیو کیا۔
  • کاگیسو ربادا (جنوبی افریقہ) نے ٹیسٹ کرکٹ میں اپنی پہلی پانچ وکٹیں حاصل کیں۔[15]
  • اس میچ میں فتح کے ساتھ ہی انگلینڈ نے باسل ڈی'اولیویرا ٹرافی جیت لی۔
  • جنوبی افریقہ کا دوسری اننگز میں 83 کا مجموعی سکور ٹیسٹ کرکٹ میں دوبارہ داخل ہونے کے بعد سے ان کا سب سے کم ہوم ٹوٹل ہے۔[16]
  • اس شکست کے ساتھ، جنوبی افریقہ ٹیسٹ رینکنگ میں اپنا نمبر ایک مقام کھو بیٹھا، بھارت اور آسٹریلیا کے پیچھے تیسرے نمبر پر چلا گیا۔[17]
  • ان کی مین آف دی میچ کارکردگی کے بعد، سٹوارٹ براڈ (انگلینڈ) آئی سی سی پلیئر رینکنگ میں نمبر ایک ٹیسٹ باؤلر بن گئے۔[18]

چوتھا ٹیسٹ ترمیم

22–26 جنوری 2016ء
سکور کارڈ
ب
475 (132 اوورز)
کوئنٹن ڈی کاک 129* (128)
بین اسٹوکس 4/86 (27 اوورز)
342 (104.2 اوورز)
جو روٹ 76 (128)
کاگیسو ربادا 7/112 (29 اوورز)
248/5ڈکلیئر (83.2 اوورز)
ہاشم آملہ 96 (199)
جیمزاینڈرسن 3/47 (18 اوورز)
101 (34.4 اوورز)
جیمزٹیلر 24 (48)
کاگیسو ربادا 6/32 (10.4 اوورز)
جنوبی افریقہ 280 رنز سے جیت گیا۔
سینچورین پارک، سینچورین
امپائر: کماردھرما سینا (سری لنکا) اور کرس گیفانی (نیوزی لینڈ)
میچ کا بہترین کھلاڑی: کاگیسو ربادا (جنوبی افریقہ)
  • جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • تیسرے دن لنچ کے بعد بارش کی وجہ سے کھیل 45 منٹ تک تاخیر کا شکار ہوا۔
  • بارش نے چوتھے دن 16:00 بجے کھیل روک دیا اور کھیل 17:10 پر دوبارہ شروع ہوا۔
  • سٹیفن کک (جنوبی افریقہ) نے اپنا ٹیسٹ ڈیبیو کیا۔
  • اسٹیفن کک ٹیسٹ میچ میں ڈیبیو پر سنچری بنانے والے 100ویں کھلاڑی بن گئے۔[19]
  • کوئنٹن ڈی کاک (جنوبی افریقہ) نے اپنی پہلی ٹیسٹ سنچری بنائی۔[20]

ایک روزہ بین الاقوامی سیریز ترمیم

پہلا ایک روزہ بین الاقوامی ترمیم

3 فروری 2016ء
13:30 (د/ر)
سکور کارڈ
انگلستان  
399/9 (50 اوورز)
ب
  جنوبی افریقا
250/5 (33.3 اوورز)
جوس بٹلر 105 (76)
کرس مورس 3/74 (10 اوورز)
کوئنٹن ڈی کاک 138* (96)
معین علی 3/43 (6 اوورز)
انگلینڈ 39 رنز سے جیت گیا۔ (ڈی ایل ایس میتھڈ)
مانگاونگ اوول, بلومفونٹین
امپائر: کرس گیفانی (نیوزی لینڈ) اور شان جارج (جنوبی افریقہ)
بہترین کھلاڑی: کوئنٹن ڈی کاک (جنوبی افریقہ)
  • انگلینڈ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • جنوبی افریقہ کی اننگز کے 34ویں اوور میں بارش نے کھیل روک دیا اور مزید کھیل ممکن نہ ہو سکا۔

دوسرا ایک روزہ بین الاقوامی ترمیم

6 فروری 2016ء
10:00
سکور کارڈ
جنوبی افریقا  
262/7 (50 اوورز)
ب
  انگلستان
263/5 (46.2 اوورز)
ایلکس ہیلز 99 (124)
کائل ایبٹ 3/58 (9 اوورز)
انگلینڈ 5 وکٹوں سے جیت گیا۔
سینٹ جارج پارک, پورٹ الزبتھ
امپائر: جوہن کلوٹی (جنوبی افریقہ) اور کماردھرما سینا (سری لنکا)
بہترین کھلاڑی: ایلکس ہیلز (انگلینڈ)
  • جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • ایلکس ہیلز ایک روزہ بین الاقوامی اور ایک ٹوئنٹی20 بین الاقوامی میں 99 رنز پر آؤٹ ہونے والے پہلے بلے باز بن گئے۔[21]

تیسرا ایک روزہ بین الاقوامی ترمیم

9 فروری 2016ء
13:30 (د/ر)
سکور کارڈ
انگلستان  
318/8 (50 اوورز)
ب
  جنوبی افریقا
319/3 (46.2 اوورز)
جو روٹ 125 (113)
کائل ایبٹ 2/50 (10 اوورز)
کوئنٹن ڈی کاک 135 (117)
عادل رشید 1/45 (10 اوورز)
جنوبی افریقہ 7 وکٹوں سے جیت گیا۔
سینچورین پارک، سینچورین
امپائر: جوہن کلوٹی (جنوبی افریقہ) اور کرس گیفانی (نیوزی لینڈ)
بہترین کھلاڑی: کوئنٹن ڈی کاک (جنوبی افریقہ)
  • انگلینڈ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • یہ اس مقام پر ایک روزہ بین الاقوامی میں سب سے زیادہ کامیاب رنز کا تعاقب تھا۔[22]
  • کوئنٹن ڈی کاک (جنوبی افریقہ) ایک روزہ بین الاقوامی میچوں میں 10 سنچریاں بنانے والے سب سے کم عمر کھلاڑی بن گئے۔[23]
  • کوئنٹن ڈی کاک اور ہاشم آملہ کی 239 رنز کی شراکت جنوبی افریقہ کے لیے ایک روزہ بین الاقوامی میں دوسرے نمبر پر بیٹنگ کرتے وقت سب سے زیادہ شراکت ہے۔[24]

چوتھا ایک روزہ بین الاقوامی ترمیم

12 فروری 2016ء
13:30 (د/ر)
سکور کارڈ
انگلستان  
262 (47.5 اوورز)
ب
  جنوبی افریقا
266/9 (47.2 اوورز)
جو روٹ 109 (124)
کاگیسو ربادا 4/45 (9.5 اوورز)
کرس مورس 62 (38)
عادل رشید 2/38 (5.2 اوورز)
جنوبی افریقہ 1 وکٹ سے جیت گیا۔
وانڈررزاسٹیڈیم، جوہانسبرگ
امپائر: کماردھرما سینا (سری لنکا) اور شان جارج (جنوبی افریقہ)
بہترین کھلاڑی: کرس مورس (جنوبی افریقہ)
  • جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔

پانچواں ایک روزہ بین الاقوامی ترمیم

14 فروری 2016ء
10:00
سکور کارڈ
انگلستان  
236 (45 اوورز)
ب
  جنوبی افریقا
237/5 (44 اوورز)
ایلکس ہیلز 112 (128)
کاگیسو ربادا 3/34 (9 اوورز)
جنوبی افریقہ 5 وکٹوں سے جیت گیا۔
نیو لینڈز، کیپ ٹاؤن
امپائر: جوہان کلوٹی (جنوبی افریقہ) اور کرس گیفانی (نیوزی لینڈ)
بہترین کھلاڑی: اے بی ڈی ویلیئرز (جنوبی افریقہ)
  • جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
  • اے بی ڈی ویلیئرز (جنوبی افریقہ) نے اپنا 200 واں ایک روزہ بین الاقوامی کھیلا۔[25]

ٹوئنٹی20 بین الاقوامی سیریز ترمیم

پہلا ٹوئنٹی20 بین الاقوامی ترمیم

19 فروری 2016ء
18:00 (د/ر)
سکور کارڈ
انگلستان  
134/8 (20 اوورز)
ب
  جنوبی افریقا
135/7 (20 اوورز)
جوس بٹلر 32* (30)
عمران طاہر 4/21 (4 اوورز)
فاف ڈو پلیسس 25 (30)
کرس جارڈن 3/23 (4 اوورز)
جنوبی افریقہ 3 وکٹوں سے جیت گیا۔
نیولینڈز، کیپ ٹاؤن
امپائر: جوہان کلوٹی (جنوبی افریقہ) اور شان جارج (جنوبی افریقہ)
بہترین کھلاڑی: عمران طاہر (جنوبی افریقہ)
  • جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔

دوسرا ٹوئنٹی20 بین الاقوامی ترمیم

21 فروری 2016ء
14:30
سکور کارڈ
انگلستان  
171 (19.4 اوورز)
ب
  جنوبی افریقا
172/1 (14.4 اوورز)
جوس بٹلر 54 (28)
کائل ایبٹ 3/26 (4 اوورز)
جنوبی افریقہ 9 وکٹوں سے جیت گیا۔
وانڈررزاسٹیڈیم، جوہانسبرگ
امپائر: جوہان کلوٹی (جنوبی افریقہ) اور ایڈرین ہولڈسٹاک (جنوبی افریقہ)
بہترین کھلاڑی: اے بی ڈی ویلیئرز (جنوبی افریقہ)
  • جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
  • اے بی ڈی ویلیئرز نے ٹوئنٹی20 بین الاقوامی میں جنوبی افریقہ کے لیے تیز ترین 50 (21 گیندوں) اسکور کیے۔[26]

حوالہ جات ترمیم

  1. "South Africa to host rare four-Test series"۔ ESPNCricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 نومبر 2014 
  2. "De Villiers to keep wicket in England Tests"۔ ESPNcricinfo۔ ESPN Sports Media۔ 10 December 2015۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 دسمبر 2015 
  3. "Bell dropped; Compton, Ballance, Footitt called up"۔ ESPNcricinfo۔ ESPN Sports Media۔ 19 November 2015۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 نومبر 2015 
  4. "South Africa unchanged for last two Tests"۔ ESPNcricinfo۔ ESPN Sports Media۔ 8 January 2016۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 جنوری 2016 
  5. ^ ا ب "Stokes returns but no white-ball comeback for Broad"۔ ESPNcricinfo۔ ESPN Sports Media۔ 23 December 2015۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 دسمبر 2015 
  6. "South Africa Twenty20 Squad"۔ ESPNcricinfo۔ ESPN Sports Media۔ 16 February 2016۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 فروری 2016 
  7. "Elgar carries bat but Moeen spins England to lead"۔ ESPNcricinfo۔ ESPN Sports Media۔ 28 December 2015۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 دسمبر 2015 
  8. "Aleem Dar's story: The Gujranwala hero who once took on Wasim Akram"۔ Dawn۔ Dawn۔ 2 January 2016۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 جنوری 2016 
  9. David Hopps (3 January 2016)۔ "Stokes record and Bairstow's ton tramples South Africa"۔ ESPNcricinfo۔ ESPN Sports Media۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 جنوری 2016 
  10. S Rajesh (3 January 2016)۔ "One session, 130 runs"۔ ESPNcricinfo۔ ESPN Sports Media۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 جنوری 2016 
  11. Mark Gleeson (4 January 2016)۔ "بین اسٹوکس scores fastest ever 250 as England dominate South Africa"۔ Stuff۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 جولا‎ئی 2016 
  12. David Hopps (5 January 2016)۔ "Historic Bavuma ton helps SA achieve parity"۔ ESPNcricinfo۔ ESPN Sports Media۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 جنوری 2016 
  13. S Rajesh (5 January 2016)۔ "600-plus double sets new heights"۔ ESPNcricinfo۔ ESPN Sports Media۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 جنوری 2016 
  14. David Hopps (16 January 2016)۔ "Rabada takes five as England make 323"۔ ESPNcricinfo۔ ESPN Sports Media۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 جنوری 2016 
  15. Stephan Shemilt (16 January 2016)۔ "South Africa v England: سٹوارٹ براڈ takes 6-17 as tourists win Test and series"۔ BBC Sport۔ BBC۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 جنوری 2016 
  16. "South Africa dethroned, India No. 1 Test team"۔ ESPNcricinfo۔ ESPN Sports Media۔ 16 January 2016۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 جنوری 2016 
  17. "Broad No. 1 in Tests, Finn doubtful for Centurion"۔ ESPNcricinfo۔ ESPN Sports Media۔ 17 January 2016۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 جنوری 2016 
  18. "Cook's century on debut, Amla's 25th"۔ ESPNcricinfo۔ ESPN Sports Media۔ 22 January 2016۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 جنوری 2016 
  19. "Three ducks and three centuries in one innings"۔ ESPNcricinfo۔ ESPN Sports Media۔ 23 January 2016۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 جنوری 2016 
  20. "England beat South Africa in Port Elizabeth for 2-0 ODI series lead"۔ BBC Sport 
  21. "De Kock and Amla power SA to record run-chase"۔ ESPNcricinfo۔ ESPN Sports Media۔ 9 February 2016۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 فروری 2016 
  22. "South Africa v England: De Kock and Amla make superb hundreds"۔ BBC Sport۔ BBC News۔ 9 February 2016۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 فروری 2016 
  23. "Records galore for de Kock and South Africa"۔ ESPNcricinfo۔ ESPN Sports Media۔ 9 February 2016۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 فروری 2016 
  24. "De Villiers hundred completes comeback series win"۔ ESPNcricinfo۔ ESPN Sports Media۔ 14 February 2016۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 فروری 2016 
  25. "Dominant SA cruise to nine-wicket win"۔ ESPNcricinfo۔ 21 February 2016۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 فروری 2016