بدری ناتھ 2011ء میں جاری ہونے والی ایک بھارتی تیلگو زبان کی رومانوی-ہنگامہ خیز فلم ہے۔ اس فلم کے ہدایت کار وی وی ونایک ہیں، جبکہ مصنف چنی کرشنا ہیں۔ اس فلم کو اللو ارویند نے گیتا آرٹس کے بینر تلے پروڈیوس کیا۔ اس فلم کے مرکزی ستارے ان کے بیٹے اللو ارجن، تمنا بھاٹیہ اور پرکاش راج ہیں۔ اس فلم کی کہانی بدری کے گرد گھومتی ہے، جو ایک ہنرمند جنگجو ہے۔ بدری کو ایک مذہبی گرو بھیشما نارائن نے تیار کیا۔ بدری ناتھ مندر کا محافظ بننے کے بعد بدری اپنی وفاداری بھول جاتا ہے، جب وہ الکنندا (ایک لڑکی جو خدا پر یقین نہیں رکھتی) کے ایمان کو بچانے کی کوشش کرتا ہے۔ الکنندا اور بدری کو آپس میں پیار ہو جاتا ہے۔ اس بیچ میں بدری، الکنندا کے ظالم چچا سرکار سے لڑ پرتا ہے۔ جبکہ اس کا گرو اس کو یہ کہتا ہے کہ الکنندا سے پیار کرنا، اس (گرو) کے جانشین بننے کے قوانین کے خلاف ہے۔

بدری ناتھ
فائل:Badrinath Poster HD.jpeg
فلم پوسٹر
ہدایت کاروی وی ونایک
پروڈیوسراللو ارویند
تحریرچنی کرشنا[1]
منظر نویسوی وی ونایک
کہانیچنی کرشنا
ستارے
موسیقیایم ایم کیرونی
سنیماگرافیروی ورمن
ایڈیٹرگوتم راجو
پروڈکشن
کمپنی
تقسیم کارگیتا آرٹس
تاریخ نمائش
  • 10 جون 2011ء (2011ء-06-10)
[2]
دورانیہ
140 منٹ
ملکبھارت
زبانتیلگو
بجٹ41 کروڑ
باکس آفس53 کروڑ[3]

اللو ارجن نے فلم میں مرکزی کردار نبھایا جس کے لیے انھوں نے مارشل آرٹس اور تلوار چلانے کی ویت نام میں تیاری کی۔[4][5] اس فلم میں آپ تمنا بھاٹیہ کے ساتھ پہلی بار نظر آئے۔[6] فلم کے سنیما گرافر روی ورمن نے ایک انٹرویو میں یہ کہا کہ فلم کی شوٹنگ پیناویزن لنس کے ساتھ ہوئی ہے۔ بدری ناتھ مندر کے علاوہ یہ فلم حیدرآباد، ہسپانیہ، اطالیہ، جرمنی اور آسٹریا میں شوٹ ہوئی۔[7] پہلے یہ بتایا جا رہا تھا کہ فلم تمل زبان میں ڈب کی جائے گی اور فلم میں مزاحیہ تمل اداکار سنتھنم کے کچھ منظر رکھے جائیں گے، لیکن تیلگو فلموں مگادھیرا اور شکتی کے تمل ڈب ورژن کی ناکامی کے بعد اس کو منسوخ کر دیا گیا۔[8][9]

فلم کو 4 جون، 2011ء کو جاری ہونا تھا،[10] لیکن بعد میں 10 جون کو ملیالم زبان کے ڈب ورژن کے ساتھ 1400 سے زائد اسکرینوں پر پوری دنیا میں جاری کی گئی۔ یہ فلم 187 تھیٹروں میں 50 دنوں تک چلی۔ دی ٹائمز آف انڈیا کے ایک آرٹیکل کے مطابق "اس فلم کو ملے جلے تجزیے ملے، لیکن فلم کی کہانی اور اللو ارجن کے اسٹنٹس منظر قابل تعریف تھے۔"[11] یہ فلم اس وقت مگادھیرا کے بعد ریاست کرناٹک میں دوسری سب سے زیادہ پیسے کمانے والی تیلگو زبان کی فلم بنی۔[12] فلم نے اشاعت کے پہلے دن 7.25 کروڑ (امریکی $1.0 ملین) کی ریکارڈ کمائی کی، جو بعد میں اللو ارجن کی فلم جولائے نے 2012ء میں توڑا۔[13] پریم رکشیتھ نے گانے "ناتھ ناتھ" کے لیے فلم فیئر اعزاز برائے بہترین ڈانس چیریو گرافر کا اعزاز حاصل کیا۔[14]

یہ فلم 42 کروڑ (امریکی $5.9 ملین) کے بجٹ پر بنائی گئی اور اس وقت کی مہنگی ترین تیلگو فلموں میں سے ایک تھی۔[15]

کردار

ترمیم

اشاعت

ترمیم

گرافک ایکشن میں تشدد کی وجہ سے اس فلم کو سینٹرل بورڈ آف فلم سرٹیفیکیشن نے اے سرٹیفیکٹ (صرف بالغوں کے لیے) دیا۔[16] یہ فلم 10 جون، 2011ء کو ملیالم ڈب ورژن کے ساتھ پوری دنیا میں جاری کی گئی۔

ڈب ورژن

ترمیم

یہ فلم ملیالم زبان میں اسی عنوان کے ساتھ ڈب کی گئی اور تیلگو ورژن کے ساتھ پوری دنیا میں جاری کی گئی۔ یہ فلم ہندی زبان میں سنگھرش اور وجے کے عنوان سے ڈب کی گئی۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. وڈیو یوٹیوب پر
  2. Badrinath – Movie Reviews, Videos, Wallpapers, Photos, Cast & Crew, Story & Synopsis on آرکائیو شدہ 4 دسمبر 2010 بذریعہ وے بیک مشین. Popcorn.oneindia.in. Retrieved 23 June 2011.
  3. "Badrinath Total Collections"۔ Andhraboxoffice.com۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 نومبر 2018 
  4. First Look: Allu Arjun's Badrinath
  5. Allu Arjun learns practicing martial arts for Badrinath
  6. "Badrinath is in no way related to Magadheera"۔ 03 اگست 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 نومبر 2018 
  7. Shooting Badrinath in the Himalayas
  8. Stylish star makes debut in Tamil
  9. "Badrinath`s K`wood plans go awry"۔ 03 اگست 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 نومبر 2018 
  10. Allu’s Badrinath vs. Sallu’s Ready
  11. "Badrinath completes 50days in 187 theatres"۔ The Times of India۔ 3 August 2011۔ 03 دسمبر 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 نومبر 2018 
  12. Interview with Allu Arjun
  13. Allu Arjun's Julayi beats Badrinath collection at Box Office
  14. Dookudu sweeps Filmfare awards for year 2011
  15. Dude of the week - Eyecatchers News - Issue Date: Jun 20, 2011
  16. "'Badrinath' releases with an 'A' certificate"۔ 15 اگست 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 نومبر 2018 

بیرونی روابط

ترمیم