بھارت کرکٹ ٹیم کا دورہ پاکستان 2003-04ء
بھارتی قومی کرکٹ ٹیم نے 2003ء کرکٹ سیزن کے دوران پاکستان کا دورہ کیا۔ بھارت نے پاکستان کرکٹ ٹیم کے خلاف 5 ایک روزہ بین الاقوامی میچ اور 3 ٹیسٹ میچ کھیلے۔ اس سیریز کو اسپانسرشپ کی وجوہات کی بنا پر سام سنگ کپ کہا گیا۔ بھارت نے ون ڈے سیریز 3-2 اور ٹیسٹ سیریز 2-1 سے جیت لی۔ جنوری 2004ء کے اوائل میں اعلان کیا گیا تھا کہ بھارت اسی سال مارچ میں پاکستان کا دورہ کرے گا۔ جب بھارت کی ٹیم انتظامیہ اور کھلاڑیوں نے پاکستان میں سلامتی کے خدشات کا اظہار کیا، بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا نے فروری میں صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے تین رکنی ٹیم بھیجی اور اطلاع دی کہ وہ "پاکستان کی طرف سے منصوبہ بند کیے جانے والے حفاظتی اقدامات سے مطمئن ہیں"۔ ان کی رپورٹ سے خوش ہو کر حکومت ہند چند دنوں کے بعد دورے کو آگے بڑھایا۔ بھارت پاکستانی سرزمین پر کبھی ٹیسٹ نہ جیتنے کے بعد ٹیسٹ سیریز میں داخل ہوا۔
بھارت کرکٹ ٹیم کا دورہ پاکستان 2003-04ء | |||||
بھارت | پاکستان | ||||
تاریخ | 11 مارچ 2004ء – 16 اپریل 2004ء | ||||
کپتان | سوربھ گانگولی (ایک روزہ بین الاقوامی اور تیسرا ٹیسٹ) راہول ڈریوڈ (پہلا اور دوسرا ٹیسٹ) |
انضمام الحق | |||
ٹیسٹ سیریز | |||||
نتیجہ | بھارت 3 میچوں کی سیریز 2–1 سے جیت گیا | ||||
زیادہ اسکور | وریندر سہواگ (438) | محمد یوسف (280) | |||
زیادہ وکٹیں | انیل کمبلے (15) | دانش کنیریا (7) | |||
بہترین کھلاڑی | وریندر سہواگ (بھارت) | ||||
ایک روزہ بین الاقوامی سیریز | |||||
نتیجہ | بھارت 5 میچوں کی سیریز 3–2 سے جیت گیا | ||||
زیادہ اسکور | راہول ڈریوڈ (248) | انضمام الحق (340) | |||
زیادہ وکٹیں | عرفان پٹھان (8) | محمد سمیع (11) | |||
بہترین کھلاڑی | انضمام الحق (پاکستان) |
دستے
ترمیمایک روزہ بین الاقوامی | ٹیسٹ | ||
---|---|---|---|
پاکستان | بھارت [1][2] | پاکستان | بھارت [3] |
|
|
ایک روزہ بین الاقوامی سیریز
ترمیمپہلا ایک روزہ بین الاقوامی
ترمیمدوسرا ایک روزہ بین الاقوامی
ترمیمب
|
||
- پاکستان نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- رمیش پوار نے بھارت کے لیے اپنا ایک روزہ بین الاقوامی ڈیبیو کیا۔
- شعیب اختر (پاکستان) نے اپنا 100 واں ایک روزہ بین الاقوامی کھیلا۔[4]
- سچن ٹنڈولکر (بھارت) نے ایک روزہ بین الاقوامی میں 13 ہزار رنز مکمل کر لیے۔[4]
- سچن ٹنڈولکر (بھارت) پاکستان میں ایک روزہ بین الاقوامی سنچری بنانے والے پہلے بھارتی بلے باز بن گئے۔[4]
تیسرا ایک روزہ بین الاقوامی
ترمیمچوتھا ایک روزہ بین الاقوامی
ترمیمب
|
||
- پاکستان نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
پانچواں ایک روزہ بین الاقوامی
ترمیمب
|
||
- پاکستان نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
ٹیسٹ سیریز
ترمیمپہلا ٹیسٹ
ترمیم28 مارچ–1 اپریل 2004ء
سکور کارڈ |
ب
|
||
- بھارت نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- وریندر سہواگ ٹیسٹ میں ٹرپل سنچری بنانے والے بھارت کے پہلے بلے باز بن گئے۔ یہ ٹیسٹ میں دوسری تیز ترین گیندوں کا سامنا کرنے والا (364) بھی تھا۔
- یہ پاکستانی سرزمین پر بھارت کی پہلی ٹیسٹ جیت تھی۔
دوسرا ٹیسٹ
ترمیم5–8 اپریل 2004ء
سکور کارڈ |
ب
|
||
- بھارت نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- یوراج سنگھ (بھارت) نے ٹیسٹ میں اپنی پہلی سنچری بنائی۔
تیسرا ٹیسٹ
ترمیم13–16 اپریل 2004ء
سکور کارڈ |
ب
|
||
- بھارت نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- راہول ڈریوڈ (بھارت) نے اپنے 270 رنز کے لیے 495 گیندوں کا سامنا کیا، ایک ٹیسٹ اننگز میں کسی بھارتی بلے باز کی طرف سے سب سے زیادہ گیندوں کا سامنا کرنا پڑا جسے 2017ء میں چیتشور پجارا (525 گیندوں) نے شکست دی۔[5]
- سوربھ گانگولی نے ٹیسٹ (15) میں بطور بھارتی کپتان سب سے زیادہ جیت کا محمد اظہر الدین کا ریکارڈ توڑ دیا۔[6] اس کے بعد یہ ریکارڈ مہندرسنگھ دھونی اور وراٹ کوہلی نے توڑا۔[7]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ 'Indian team to be picked on March 1'
- ↑ 'Bhandari to replace injured Nehra'
- ↑ 'Agarkar and Kumble in Test squad'
- ^ ا ب پ "Pakistan win despite Tendulkar's ton"۔ ESPNcricinfo (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 جنوری 2021
- ↑ "Pujara plays India's longest innings"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 مارچ 2017
- ↑ "India's biggest win abroad"۔ The Tribune۔ 17 اپریل 2004ء۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 جنوری 2021
- ↑ Team Sportstar۔ "Kohli, Dhoni, Ganguly – India's top three Test captains"۔ Sportstar (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 جنوری 2021