سلطنت ہسپانیہ یا ہسپانوی سلطنت (ہسپانوی: Imperio Español، انگریزی: Spanish Empire) تاریخ عالم کی بڑی سلطنتوں اور اولین عالمی ریاستوں میں سے ایک تھی۔ اس سلطنت میں یورپ، بر اعظم امریکا، افریقا، ایشیا اور اوقیانوسیہ کے علاقے اور نو آبادیات شامل تھیں جو 15 ویں صدی سے 20 ویں صدی تک ہسپانوی قبضے میں رہیں۔ اسپین 1492ء میں سقوط غرناتا، یعنی استرداد (Reconquista) کے خاتمے، کے ساتھ ہی ایک متحد بادشاہت کے طور پر ابھرا؛ اسی سال کرسٹوفر کولمبس کی زیر کمان پہلی ہسپانوی کھوجی مہم نے بحر اوقیانوس کے پار 'نئی دنیا' دریافت کی اور یوں نو آبادیاتی دور کا آغاز کیا جس نے اگلی کئی صدیوں تک کمزور ممالک کو طاقتور ممالک کی غلامی ڈال دیا۔ ہسپانوی سلطنت کا مرکزی حصہ مغربی نصف کرہ تھا۔

ہسپانوی سلطنت

عہدِ دریافت (Age of Discovery) میں ہسپانیہ نے جزائر کیریبین پر نو آبادیاں قائم کیں اور ہسپانوی فاتحین نے بر اعظم امریکا میں مقامی سلطنتوں ایزٹیک اور انکا کا خاتمہ کرتے ہوئے مقامی سرخ ہندی آبادی کا وسیع پیمانے پر قتل عام کیا۔ بعد ازاں کی بحری مہمات کے نتیجے میں شمالی امریکا میں کینیڈا سے لے کر جنوبی امریکا میں ٹیرا ڈیل فیگو تک ایک وسیع ہسپانوی نو آبادی قائم ہوئی۔ دنیا کے گھر چکر لگانے کی ہسپانوی مہم جس کا آغاز 1519ء میں فرڈیننڈ میگلان نے کیا اور 1522ء میں ہوان سباستیان الکانو نے اسے مکمل کیا، کولمبس کے خوابوں کی تعبیر تھی اور یوں ہسپانیہ نے مغرب کی جانب سے ایشیا کا بحری راستہ تلاش کرنے میں کامیابی حاصل کر لی۔ اب ہسپانیہ کی نظریں مشرق بعید پر تھیں، جہاں بعد ازاں اس نے گوام، فلپائن اور ملحقہ جزائر پر نوآبادیاں قائم کیں۔ ہسپانوی عہد زریں (ہسپانوی زبان: Siglo de Oro) کے دوران میں سلطنت نیدرلینڈز، لکسمبرگ، بیلجیم، اطالیہ کے بڑے حصے، جرمنی اور فرانس کے کچھ حصوں، افریقی، ایشیائی اور اوقیانوسی مقبوضات پر پھیلی ہوئی تھی اور امریکین کا بھی بڑا حصہ اس کے قبضے میں تھا۔ 17 ویں صدی میں ہسپانیہ ایک ایسی عظیم سلطنت کا حامل تھا جو اس سے قبل اس کی کسی پیشرو ریاست نے قائم نہ کی تھی۔

استعماری دور (انگریزی: Colonial Era) میں ہسپانیہ اور اس کے مقبوضات کے درمیان میں تجارت میں زبردست اضافہ ہوا خصوصاً بحر اوقیانوس تجارت کا مرکز بن گیا۔

1808ء میں نپولین کی زیر قیادت فرانس کے ہسپانیہ پر قبضے کے باعث امریکی نو آبادیات عارضی طور پر ہسپانیہ سے کٹ گئیں اور 1810ء سے 1825ء کے دوران متعدد تحاریک آزادی کے نتیجے میں جنوبی و وسطی امریکا میں متعدد لاطینی امریکی نو آزاد ریاستیں وجود میں آئیں۔ ہسپانیہ کے بقیہ مقبوضات کیوبا، پورٹو ریکو، فلپائن اور ہسپانوی شرق الہند 19 ویں صدی کے آخر تک ہسپانیہ کے قبضے میں ہی رہے۔ جب ہسپانوی-امریکی جنگ کے نتیجے میں ان علاقوں کا بیشتر حصہ ریاستہائے متحدہ امریکا کے قبضے میں چلا گیا تو 1899ء میں ہسپانیہ نے بحر الکاہل کے بقیہ جزائر بھی جرمنی کو فروخت کر دیے گئے۔ 20 ویں صدی کے اوائل تک ہسپانیہ کے مقبوضات صرف افریقا میں رہ گئے تھے جہاں ہسپانوی گنی، ہسپانوی صحرا اور ہسپانوی مراکش بدستور اس کی غلامی میں تھے۔ 1956ء میں ہسپانیہ مراکش سے دستبردار ہو گیا اور 1968ء میں استوائی گنی کو بھی آزادی دے دی گئی۔ 1976ء میں جب ہسپانوی صحرا سے دستبردار ہوئے تو مراکش اور ماریطانیہ نے اس نو آبادی پر قبضہ کر لیا اور بعد ازاں 1980ء میں یہ علاقہ مکمل طور پر مراکش کے قبضے میں چلا گیا۔ اقوام متحدہ کے تحت یہ علاقہ اب بھی ہسپانیہ کے زیر انتظام تسلیم کیا جاتا ہے۔

آج جزائر کناری اور شمالی افریقہ کے ساحلوں پر کیوتا اور ملیلا کے مختصر سے علاقے ہسپانیہ کے انتظامی علاقے ہیں۔

لوا خطا ماڈیول:Navbox_with_columns میں 228 سطر پر: bad argument #1 to 'inArray' (table expected, got nil)۔