جارج اورویل

انگریز ادیب اور صحافی
(جارج اورول سے رجوع مکرر)

جارج اورول (1903–1950) George Orwell ایک انگریز صحافی، مضمون نگار اور ناول نگار تھے۔ وہ ثقافت اور سیاست کے نقادبھی تھے ۔

جارج اورویل
(انگریزی میں: George Orwell)،(انگریزی میں: Eric Arthur Blair)[1]  ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 

معلومات شخصیت
پیدائشی نام (انگریزی میں: Eric Arthur Blair)[1]  ویکی ڈیٹا پر (P1477) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیدائش 25 جون 1903ء [2][3][4][5][6][7][8]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
موتیہاری   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 21 جنوری 1950ء (47 سال)[2][3][4][5][6][7][8]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
لندن [9]  ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وجہ وفات سل [1]  ویکی ڈیٹا پر (P509) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
طرز وفات طبعی موت   ویکی ڈیٹا پر (P1196) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رہائش بارن ہل (1946–1950)
لندن
پیرس   ویکی ڈیٹا پر (P551) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت مملکت متحدہ (1927–21 جنوری 1950)
متحدہ مملکت برطانیہ عظمی و آئر لینڈ (25 جون 1903–1927)  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
نسل انگریز [10]  ویکی ڈیٹا پر (P172) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عارضہ سل   ویکی ڈیٹا پر (P1050) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
زوجہ ایلین او شاگنیسی (9 جون 1936–29 مارچ 1945)[11]
سونیا آرویل (13 اکتوبر 1949–21 جنوری 1950)[11]  ویکی ڈیٹا پر (P26) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اولاد رچرڈ بلیئر [11]  ویکی ڈیٹا پر (P40) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
والد رچرڈ والمسلی بلیئر [11]  ویکی ڈیٹا پر (P22) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
والدہ آئیڈا میبل لیموزین [11]  ویکی ڈیٹا پر (P25) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بہن/بھائی
مارجوری فرانسس بلیئر [11]،  ایورل نورا بلیئر [11]  ویکی ڈیٹا پر (P3373) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی ایٹن کالج (–دسمبر 1921)
ویلنگٹن کالج
سینٹ سائپرینز اسکول (–1917)  ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ مصنف [12][13]،  جنگی نامہ نگار ،  شاعر ،  مضمون نگار [13]،  صحافی [12]،  ناول نگار ،  ادبی نقاد ،  آپ بیتی نگار ،  کتب فروش ،  منظر نویس ،  عوامی صحافی   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مادری زبان انگریزی   ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان انگریزی [14][15]،  فرانسیسی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شعبۂ عمل پرفارمنگ آرٹس   ویکی ڈیٹا پر (P101) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کارہائے نمایاں ہومیج ٹو کیٹالونیا ،  اینیمل فارم ،  انیس سو چوراسی [16]،  کمنگ اپ فار ائیر ،  ڈاؤن اینڈ آؤٹ ان پیرس اینڈ لنڈن   ویکی ڈیٹا پر (P800) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مؤثر چارلس ڈکنز   ویکی ڈیٹا پر (P737) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عسکری خدمات
شاخ انٹرنیشنل بریگیڈز   ویکی ڈیٹا پر (P241) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
لڑائیاں اور جنگیں ہسپانوی خانہ جنگی ،  دوسری جنگ عظیم   ویکی ڈیٹا پر (P607) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
دستخط
 
IMDB پر صفحات  ویکی ڈیٹا پر (P345) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

حالات زندگی

ترمیم

جارج اورول 1903ء میں بہار کے شہر موتیہاری (Matihari) میں پیدا ہوا۔ اس کی پیدائیش کے بعد اس کا خاندان انگلستان منتقل ہو گیا۔ اس نے ایٹن Eton اسکول سے تعلیم حاصل کی۔ انڈین امپیرل پولیس کی طرف سے برما میں پانچ سال (1922ء سے 1927ء تک) ملازمت کی۔ 1927ء میں واپس انگلستان آیا اور ملازمت چھوڑ کر پیرس چلا گیا جہاں اس نے کتابیں لکھنا شروع کر دیا۔ 1929-1935ء کے درمیانی عرصہ میں ایک پرائیویٹ اسکول میں پڑھاتا رھا اور صحافت سے منسلک رھا۔ 1935ء واپس انگلستان آ گیا۔ کچھ عرصہ پو لٹری فارم اور ھوٹل چلاتا رھا۔ پھر ایک اسٹور پر کام کرتا رھا۔ اسی دور میں اس کا پہلا کام سراھا جانے لگا۔ 1936ء میں ایلین او شہوگنیسی سے شادی کی۔ اور اسپین چلا گیا۔ ایک قاتلانہ حملے میں اسے گولی لگ گئی اور وہ واپس انگلستان آ گیا۔ میڈیکلی ان فٹ ہونے کی بنا پر دوسری جنگ عظیم میں نہ لڑ سکا۔ بی۔ بی۔ سی انڈیا پر اردو میں خبریں پڑھتا رھا۔ جنگ کے خاتمے پر وہ ادب میں دوبارہ واپس آیا۔ اس کی بیوی ایک معمولی سے آپریشن میں وفات پا گئی۔ اورول نے ایک لڑکے کو گود لیا۔ آخری وقتوں میں وہ بہت بیمار رھا۔ اسے ٹی۔ بی ہو گئی تھی۔ اسی عرصہ میں اس نے سونیا براؤنیل سے دوسری شادی کر لی۔ 23 جنوری 1950ء میں فوت ہو گیا۔ اسے اس کی وصیت کے مطابق انگلستان کے ایک گاؤں کے گرجا گھر میں دفن کیا گیا۔ 1949ء میں لکھے اپنے شہرہ آفاق ناول "1984" میں اورول نے دنیا پر ایسی حکومت کا قصہ بیان کیا جس میں قابل اعتراض سوچ رکھنا بھی جرم سمجھا جاتا ہے۔

اقتباس

ترمیم
  • جس طرح انسان جانوروں کا استحصال کرتے ہیں اُسی طرح امیر غریب کا استحصال کرتے ہیں۔
men exploit animals in much the same way as the rich exploit the proletariat.” ― George Orwell, Animal Farm
  • جو ماضی کو کنٹرول کرتا ہے وہ مستقبل کو کنٹرول کرتا ہے۔ اور جو حال کو کنٹرول کرتا ہے وہ ماضی کو کنٹرول کرتا ہے۔
“Who controls the past controls the future. Who controls the present controls the past.” – George Orwell, 1984
  • عوام کو برباد کرنے کا سب سے کارآمد طریقہ یہ ہے کہ ان کی تاریخ مسخ کر دی جائے۔
“The most effective way to destroy people is to deny and obliterate their own understanding of their history.” ~ George Orwell
  • وہ کبھی بغاوت نہیں کر سکتے جب تک وہ جاگ نہ جائیں اور جب وہ بغاوت کر دیں گے تو پھر جاگ نہیں سکیں گے۔

“Until they become conscious they will never rebel, and until after they rebelled they cannot become conscious” — George Orwell

انگریزی ویکیپیڈیا

ترمیم
  • وزارت امن کا کام جنگ ہو گا، وزارت سچائی کا کام پروپیگینڈا ہو گا، وزارت محبت کا کام اذیت ہو گا اور وزارت افراط قحط سے متعلق ہوگی۔
The Ministry of Peace concerns itself with war, the Ministry of Truth with lies, the Ministry of Love with torture and the Ministry of Plenty with starvation .

وزارت سچائی

ترمیم
"متحدہ امریکا میں کوئی میڈیا نہیں ہے۔ صرف پروپیگنڈا کی وزارت ہے جو امریکی عوام کو وہی وضاحت فراہم کرتی ہے جس سے اعلیٰ حکمران طبقہ کو مدد ملتی ہے"
The United States does not have a media. It has a propaganda ministry that helps the ruling elites control the explanations that Americans are given.[17]

تصانیف

ترمیم

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب پ ISBN 978-80-971429-4-0
  2. ^ ا ب ربط: https://d-nb.info/gnd/118590359 — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اپریل 2014 — اجازت نامہ: CC0
  3. ^ ا ب مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — عنوان : اوپن ڈیٹا پلیٹ فارم — بی این ایف - آئی ڈی: https://catalogue.bnf.fr/ark:/12148/cb11918228x — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
  4. ^ ا ب ایس این اے سی آرک آئی ڈی: https://snaccooperative.org/ark:/99166/w6ff3rfd — بنام: George Orwell — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  5. ^ ا ب http://www.bbc.co.uk/history/historic_figures/orwell_george.shtml
  6. ^ ا ب فائنڈ اے گریو میموریل شناخت کنندہ: https://www.findagrave.com/memorial/2186 — بنام: George Orwell — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  7. ^ ا ب انٹرنیٹ سوپرلیٹیو فکشن ڈیٹا بیس آتھر آئی ڈی: https://www.isfdb.org/cgi-bin/ea.cgi?1377 — بنام: George Orwell — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  8. ^ ا ب NooSFere author ID: https://www.noosfere.org/livres/auteur.asp?NumAuteur=433 — بنام: George ORWELL — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  9. جی این ڈی آئی ڈی: https://d-nb.info/gnd/118590359 — اخذ شدہ بتاریخ: 21 جولا‎ئی 2015 — اجازت نامہ: CC0
  10. عنوان : George Orwell — تاریخ اشاعت: 20 اگست 2022 — دائرۃ المعارف بریطانیکا آن لائن آئی ڈی: https://www.britannica.com/biography/George-Orwell — اخذ شدہ بتاریخ: 4 اکتوبر 2022
  11. ^ ا ب پ ت ٹ عنوان : Kindred Britain
  12. BeWeb person ID: https://www.beweb.chiesacattolica.it/persone/persona/3359/ — اخذ شدہ بتاریخ: 14 فروری 2021
  13. https://cs.isabart.org/person/64116 — اخذ شدہ بتاریخ: 1 اپریل 2021
  14. مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہhttp://data.bnf.fr/ark:/12148/cb11918228x — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
  15. کونر آئی ڈی: https://plus.cobiss.net/cobiss/si/sl/conor/9293155
  16. https://mdn.tv/7JVp
  17. Democrats Reveal The Real Purpose Of The Impeachment Investigation