ٖجواد وارثٖ شہر بہرائچ کے معروف اردو شاعر ہے۔ جواد وارث کی پیدائش 17 ستمبر1946ء کو بھارت کے صوبہ اترپردیش کے ضلع بہرائچ کے صدر مقام شہر بہرائچ میں ہوئی۔ آپ کا اصل نام جواد احمد ہے۔ آپ کے والد کا نام فیاض علی اور والدہ کا نام چھوٹن بیگم تھا۔[1]

جواد وارثؔ بہرائچی
جواد وارثؔ بہرائچ
جواد وارثؔ بہرائچی
پیدائشجواد احمد
17 ستمبر1946ء
محلہ مہولی پورہ شہر بہرائچ اتر پردیش بھارت
پیشہتجارت
زباناردو،ہندی
قومیتبھارتی
شہریتبھارتی
تعلیمگھریلوتعلیم،ہائی اسکول
موضوعغزل ،قطعہ،نظم

حالات

ترمیم

جواد وارث نے اردو ہندی کی ابتیدائی تعلیم گھر پر ہی حاصل کی اور بعد میں ہائی اسکول تک تعلیم حاصل کی۔ آپ نے اپنے ابتدائی دنوں میں بک بائنڈنگ کا کام کیا ۔[1]

ادبی خدمات

ترمیم

جواد وارث ایک کہنہ مشق شاعر ہے۔ آپ کا ادبی سفر تقریبن 40 سالوں پر مشتمل ہیں۔ آپ کے بارے میں نعمت ؔ بہرائچی اپنی کتاب ٖتذکرۂ شعرائے ضلع بہرائچٖ میں لکھتے ہیں کہ جواد وارث کا فنی احتیاط دیکھیے ،زندگی کے تقاضوں کو کس چابک ہستی سے تغزل کے سانچے میں ڈھال دیتے ہیں۔ ان کے یہاں جذبات میں وزن ،احساس میں شدت پائی جاتی ہے،انداز بیاں دلکش ہے آپ کی زد گوئی پورے شہر میں بہرائچ میں مشہور ہے۔ آپ کا کلام نیا دور لکھنؤ وغیرہ میں شائع ہو تا رہا ہے۔[2]

ادبی سخصیات سے رابطہ

ترمیم

جواد وارث کا تمام ادبی سخصیات سے رابطہ سے رابطہ رہا جن میں خاص طور پر کیفی اعظمی،محسن زیدی،وصفی بہرائچی،اظہار وارثی، اثر بہرائچی ،فرحت احساس،واصف فاروقی،ڈاکٹر سعید عارفی ،ڈاکٹر غلام محمد ،شمیم صدیقی،اشہر نوری جرولی،عبرت بہرائچی،کامل بہرائچی،نعمت بہرائچی،شاعر جمالی،اطہر رحمانی، وغیرہ سے آپ کا رابطہ رہا۔[1]

نمونہ کلام

ترمیم
اتر رہا ہے کوئی بے لباس پانی میں

کہ مچھلیاں ہیں بہت بد حواس پانی میں

[2]

یہ سانس کب چلی کب رک گی کیا معلوم

حیات و موت کا ہے کس کو فاصلہ معلوم

عجب ہے آمد شد کا یہ سلسلہ وارثؔ

نہ ابتدا کی خبر ہے نہ انتہا معلوم

[2]

حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب پ اردو ویکی پیڈیا کے لیے انٹرویو
  2. ^ ا ب پ تذکرۂ شعرائے ضلع بہرائچٖ
  • تذکرۂ شعرائے ضلع بہرائچٖ
  • اردو ویکی پیڈیا کے لیے انٹرویو