ذوالقر سلمان (پیدائش 28 جولائی 1986) ، ایک بھارتی فلمی اداکار ، پلے بیک گلوکار اور فلم پروڈیوسر ہیں جو خاص طور پر ملیالم زبان کی فلموں میں کام کرتے ہیں۔ انھوں نے تمل ، تلگو اور ہندی زبان کی فلموں میں بھی کام کیا ہے۔ اداکار ماموٹی کے بیٹے ، ذوالقر سلمان سے بزنس مینجمنٹ میں بیچلر کی ڈگری کے ساتھ گریجویشن پرڈیو یونیورسٹیسے کیا اور اداکاری میں کیریئر کا انتخاب کرنے سے پہلے وہ ایک بزنس مینیجر کے طور پر کام کیا کرتے تھے۔

ذوالقر سلمان
(ملیالم میں: ദുൽഖർ സൽമാൻ ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ذوالقر سلمان فلم کاروان کی تشہیر کے موقع پر 2018 میں

معلومات شخصیت
پیدائش (1986-07-28) 28 جولائی 1986 (عمر 38 برس)[1]
کوچی, کیرلہ, بھارت
قومیت بھارت
زوجہ Amal Sufiya (شادی. 2011)
اولاد 1
والدین Mammootty (father)
والد مموٹی   ویکی ڈیٹا پر (P22) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی پرڈیو یونیورسٹی
پیشہ
  • Actor
  • playback singer
  • businessman
  • film producer
مادری زبان ملیالم   ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان ملیالم ،  تمل ،  انگریزی ،  ہندی ،  تیلگو   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
دور فعالیت 2012–present
ویب سائٹ
ویب سائٹ www.dulquer.com
IMDB پر صفحات  ویکی ڈیٹا پر (P345) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

بیری جان ایکٹنگ اسٹوڈیو میں تین ماہ کے اداکاری کے کورس کے بعد ، انھوں نے 2012 کی ملیالم ایکشن ڈراما فلم سیکنڈ شو سے فلمی دنیا میں قدم رکھا جس کے لیے انھیں بہترین ڈیبیو اداکار کے لیے فلم فیئر ایوارڈ ملا۔ انھوں نے استاد ہوٹل (2012) میں اپنی فلم فیئر ایوارڈ بہترین اداکار ۔ ملیالم کے لیے نامزدگی بھی حاصل کی۔

کامیڈی فلم اے بی سی ڈی: امریکن بورن کنفیوز دیسی (2013) اور روڈ تھرلر نیلکشم پچاکدال چیوانا بھومی (2013)کی تجارتی کامیابی کے بعد ، ذوالقر سلمان تمل رومانٹک مزاحیہ فلم وائے موڈی پیسووم (2014) میں نظر آئے۔ اس کے بعد انھوں نے رومانوی ڈراما فلم بنگلور ڈیز (2014) میں کام کیا ، جو سب سے زیادہ کمانے والی ملیالم فلموں میں شامل ہے۔ انھوں نے منی رتنم کے تنقیدی اور تجارتی اعتبار سے کامیاب رومانوی فلم او کدھل کنمانی (2015) کے ساتھ تامل سنیما میں مزید کامیابی حاصل کی(اس فلم کو 2017ء میں ہندی زبان میں اوکے جانو کے نام سے ری میک کیا گیا)۔ اس کے نتیجے میں ، ذوالقر سلمان نے 2015 کے رومانٹک ڈراما فلم چارلی میں مرکزی کردار کے پیش کرنے پر سراہا گیا اور انھیں کیرالہ اسٹیٹ فلم ایوارڈ -بہترین اداکارکا ایوارڈ دیا گیا ۔ وہ تیلگو بایوپک فلم مہانٹی (2018) اور ہندی فلموں کارواں (2018) اور دی زویا فیکٹر (2019) میں نظر بھی نظر آئے۔

میڈیا میں ذوالقر سلمان کو فیشن آئکن کے طور پر پہچانا جاتا ہے۔ [2] [3] وہ متعدد کاروباری منصوبوں کے مالک ہیں اور مختلف فلاحی تنظیموں اور کاموں کو فروغ دیتے رہتے ہیں۔

ابتدائی زندگی

ترمیم

ذوالقر سلمان 28 جولائی 1986 کو ہندوستان کے کیرلاکے شہر کوچی میں پیدا ہوئے تھے۔ [4] ذوالقر سلمان اداکار ماموٹی اور ان کی بیوی سلفت کے دوسرے بیٹے ہیں، اس کی ایک بڑی بہن سورومی ہے۔ انھوں نے اپنی ابتدائی تعلیم توک ایچ پبلک اسکول ، وٹیٹیلا ، کوچی میں اور ثانوی سطح کی تعلیم چنئی کے سشیہ اسکول میں حاصل کی۔ [5] اس کے بعد وہ امریکا چلا گیا اور پرڈو یونیورسٹی سے بزنس مینجمنٹ میں بیچلر ڈگری حاصل کی۔ گریجویشن کے بعد ، اس نے امریکا میں ملازمت کی اور بعد ازاں دبئی میں آئی ٹی سے متعلق کاروبار کیا۔ بعد میں انھوں نے اداکاری میں کیریئر کا فیصلہ کیا اور ممبئی کے بیری جان ایکٹنگ اسٹوڈیو میں تین ماہ کے کورس میں شرکت کی۔ [6]

فلمی کیریئر

ترمیم

2011 میں ، سلمان نے فلمی کیرئیر کا آغاز ہدایت کار سری ناتھ راجندرن کی فلم سیکنڈ شو (2012) سے کیا۔ جس میں انھوں نے ایک گینگسٹر ہریال کا کردار ادا کیا۔ [7] فلم کو ملا جلا تبصرہ ملا۔ [8] یہ فلم تجارتی لحاظ سے کامیاب رہی اور انھیں بہترین ڈیبیو اداکار کا فلم فیئر ایوارڈ ملا ۔ [9] [10]

ذوالقر سلمان کی اگلی فلم ہدایتکار انور رشید کی ملیالم فلم استاد ہوٹل (2012) تھی۔ فلم کو جو تفریح فراہم کرنے والی بہترین پاپولر فلم کے لیے قومی فلم ایوارڈ ملا تھااور فلم نے باکس آفس پر بھی بڑی کامیابی حاصل کی تھی[11] انھوں نے فیضی کے کردار پر بھی داد حاصل کی۔ [12] اپنی اداکاری کے لیے ذوالقر سلمان نے فلم فیئر ایوارڈ ز برائے بہترین اداکار کے لیے پہلی نامزدگی حاصل کی۔ [13] ان کی تیسری فلم تھیورام ، ایک کرائم تھرلرتھی جس کے ہدایتکار روپیش پتامبرن تھے۔ نومبر 2012 کو ریلیز ہونے والی اس فلم کو ملا جلا جائزے ملے تھے اور یہ باکس آفس پر ناکام رہی۔ [14]

 
سلمان نے 2013 میں فلم فیئر ایوارڈز ساؤتھ میں

2013 میں ، اس نے مارٹن پراکٹ کی مزاحیہ ڈراما اے بی سی ڈی: امریکن بورن کنفیوز دیسی میں کام کیا،اس فلم میں انھوں نے ایک گیت "جانی مون جانی" سے اپنی گلوکاری کا آغاز بھی کیا ، گانا اور فلم دونوں ہی مشہور ہوئے۔ [8] اگرچہ اس فلم کو ملا جلا جائزے ملے ، لیکن ان کی اداکاری کو ناقدین نے خوب پزیرائی دی۔ [15] ذوالقر سلمان امل نیراد کی فلم 5 سندری کال (2013) کا بھی حصہ تھے [16] فلم کو تنقیدی طور پر سراہا گیا ۔ فلم میں ذوالقر سلمان کے کردار بطور فوٹو گرافر جو وہیل چیئر پر پابند تھا، کی کارکردگی کو بھی سراہا [17] اس کے بعد سلمان نے نیلکاشم پچاکدال چیوانا بھومی (2013) نامی ایک روڈ مووی میں سمیر طاھرکے ساتھ مل کر کام کیا۔ [18] فلم میں ان کی اداکاری کو سراہا گیا۔ [19] سلمان نے اپنی "لو اسٹوری" ، سنیما گرافر ایلگاپن کے رومانٹک ڈراما فلم پتم پول (2013) میں اداکاری کی ، جس میں ڈیبیو اداکارہ ملاویکا موہنن ان کے ساتھ تھیں۔ یہ فلم ایک تجارتی ناکام تھی۔ [20]

2014 میں ، سلمان نے سلالہ موبائلز میں ایک اور رومانوی کردار ادا کیا ، اس کے ساتھ اداکارہ نظریہ ناظم تھیں ۔ پتم پول کی طرح ، سلالہ موبائلا بھی اداکار کے لیے زیادہ کامیابی حاصل نہیں کرسکتی ہیں۔ [20] سلمان کی اگلی پیشی تمل-ملیالم زبان کے دو لسانی وائے موڈی پیشووم (2014) میں تھی۔ جبکہ ملیالم ورژن سمسارم اروگیاٹھینو ہانکارم کو ناقص پزیرائی ملی تھی ، تامل ورژن کو مثبت جائزے ملے اور وہ سلیپر ہٹ بن گئی۔ [21] [22] اس فلم کے لیے انھیں دوسرا فلم فیئر ایوارڈ بہترین اداکار ڈیبیو کا ملا[23]

انجلی مینن کے رومانٹک مزاحیہ ڈراما فلم بنگلور ڈیز (2014) میں ، سلمان نے نوین پاؤلی اور نظریہ ناظم کے ساتھ کزن کی حیثیت سے ارجن کا کردار ادا کیا۔ فلم کو مثبت جائزے ملے اور وہ اب تک کی سب سے زیادہ کمائی کرنے والی ملیالم فلموں میں سے ایک کے طور پر سامنے آئی ، اس نے تقریبا 500 million (امریکی $7.0 ملین) 500 million (امریکی $7.0 ملین) کمائے۔ [24] اسی سال کے آخر میں ، انھوں نے لال جوس کی فلم وکرمادیتھیان میں اننی مکندنکے ساتھ مشترکہ طور پر کام کیا۔ یہ ایک تجارتی کامیاب تھی۔ [21] اس کے بعد انھوں نے رنجیت کی فلم نجان (2014) میں اپنی "ابھی تک کی سب سے مشکل فلم" کہلانے میں اپنے فن کا مظاہرہ کیا۔ [25] ان کی اداکاری نے سازگار جائزے حاصل کیے اور انھیں فلمی فیئر میں بہترین اداکار کی دوسری نامزدگی سمیت متعدداعزاز سے سراہا۔[8] [26]

2015 میں ، انھوں نے دو فلموں جینوس محمد کی رومانٹک کامیڈی 100 ڈیز آف لو اور مانی رتنم کے تامل رومانٹک ڈراما اے کدال کانامنی میں نیتھیا مینن کے ساتھ کام کیا۔ [27] مؤخر الذکر مثبت جائزوں کے لیے باکس آفس پر کامیاب رہی۔ [28] اس کے بعد سلمان نے مارٹن پراکٹ کی چارلی (2015) میں ٹائٹلر کردار ادا کیا۔ فلم نے ناقدین کی جانب سے ایک مثبت رد عمل پیدا کیا اور فلم نے آٹھ کیرلہ اسٹیٹ فلم ایوارڈز حاصل کیے ، اس کے ساتھ سلماں کو پہلا بہترین اداکار کا ایوارڈ ملا۔ [29] فلم فیئر میں انھوں نے تیسری بہترین اداکار کی نامزدگی بھی حاصل کی۔ [30]

ذوالقر سلمان نے سمیر طاھر کے ساتھ 2016 میں اپنی پہلی ریلیز کے لیے دوبارہ فلم کالی میں اداکارہ سائی پلوی کے ساتھ کام کیا ۔ ریلیز ہونے پر ، اس فلم نے ملیالم باکس آفس کے لیے سب سے زیادہ اوپننگ حاصل کی۔ [31] اس کے بعد انھوں نے راجیو روی کے کرائم ڈراما کماتی پادم (2016) میں اداکاری کی۔ فلم نے تنقیدی پزیرائی حاصل کی اور دو سالوں میں اس کی مسلسل تیسری تجارتی کامیاب فلم بن گئی۔[32]

اس کے بعد وہ میں ستھین انتھکاڈکی فیملی ڈراما فلم جومونٖٹے سویشیشانگل (2017). [33] 2016ء کی ملیالم ڈراما فلم جیکبینٹے سوارجراجیم کے ساتھ موازنہ کرنے کے باوجود ، [34] فلم نے تجارتی لحاظ سے عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ [35] ان کی اگلی ریلیز امل نیرڈ کی رومانٹک ایکشن فلم کامریڈ ان امریکا (2017) تھی۔ دی ہندو اخبار نے اسے "ذوالقر کی 2017 کی بڑی ہٹ" قرار دیا۔ [36] اس کے بعد اس نے بیجوئے نمبیار کی ہدایت کاری میں دو لسانی انتھولوجی سولو (2017) میں چار کردار پیش کیے۔ فلم کو تنقیدی انداز میں پین کیا گیا [37] اور "سامعین کی جانب سے زبردست رد عمل کا سامنا کرنا پڑا۔" [38]

اس کے بعد انھوں نے اداکارہ ساویتری پر بائیوپک دو لسانی مہانٹی میں کام کیا۔ ان کے تلگو کی پہلی فلم ، ناقدین کے مثبت جائزوں کے ساتھ باکس آفس پر تجارتی کامیاب رہی۔ جیمنی گنیشن کے کردار میں ذوالقر سلمان کو سراہا گیا۔ [39] اسی سال کے آخر میں ، ذوالقر سلمان نے کارواں ساتھ ہندی فلمی دنیا میں قدم رکھا۔ اگرچہ فلم کو "مخلوط رد عمل" ملا ، لیکن ذوالقر سلمان کی اداکاری کو سراہا گیا۔ [40]

2019 میں ، انھوں نے بیورو نوفال کی ہدایت کاری میں ایک ملیالم رومانٹک کامیڈی فلم اورو یامندن پریم کتھا میں کام کیا۔ کاروان کے بعد ، ذوالقر سلمان کی اگلی بالی ووڈ فلم <i id="mwASg">دی زویا فیکٹر</i> ستمبر 2019 کو ریلیز ہوئی۔ [41] ابھیشیک شرما کی انوجا چوہان کے ناول دی زویا فیکٹر کے فلمی موافقت نے باکس آفس پر اچھی کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کیا لیکنذوالقر سلمان کی اداکاری کو سراہا گیا۔ [42]

ذوالقر سلمان کی آنے والی فلمیں وان اور کننم کنم کولیئڈیٹھالنامی دو تامل فلمیں ہیں ۔ [43] [44] [45]

ذوالقر سلمان شمسو زیبا کی رومانٹک کامیڈی فلم کے ساتھ بطور پروڈیوسر پہلی فلم مانیئ رایلے <i id="mwAUQ">اشوک</i> ان پروڈکشن کمپنی وے فاریرفلمز کے بینر تلے بنائی جارہی ہے [46] [47] ان کی آئندہ کرائم تھرلر فلم کروپ میں جلوہ گر ہونے کا ارادہ ہے جس میں وہ سکومارا کورپکا کردار ادا کر رہے ہیں ، اس کے ساتھ ہی اس کا دوسرا پروڈکشن وینچر بھی ہے۔ [48] [49] [50] [51] بطور پروڈیوسر اور اداکار ان کا اگلا پروجیکٹ ایک بلا عنوان فلم ہے جسے "پروڈکشن نمبر 3" کہا جاتا ہے جہاں وہ سریش گوپی ، شوبانا اور کلیانی پریادرشن کے ساتھ کام کریں گے۔

ذاتی زندگی

ترمیم

دسمبر 2011 کو 22، انھوں نے ایک آرکٹیکٹ خاتون عمل صوفیہ سے طے شدہ شادیکی . عمل کا تعلق شمالی ہندوستان کے ایک مسلمان خاندان سے ہے جو چنئی میں آباد ہے۔ [52] [53] جوڑے کی مئی 2017 میں ایک بیٹی پیدا ہوئی، جس کا نام مریم امیرا سلمان ہے[54]

حوالہ جات

ترمیم
  1. Devesh Sharma (28 July 2016)۔ "Happy Birthday DQ!"۔ فلم فیئر۔ 30 جولا‎ئی 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  2. Padmakumar K (23 April 2016)۔ "10 reasons why Dulquer Salmaan is emerging as an undisputed youth icon"۔ Malayala Manorama۔ 30 جون 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  3. Priya Gupta (28 April 2015)۔ "Times 50 Most Desirable Men 2014"۔ دی ٹائمز آف انڈیا۔ 11 جولا‎ئی 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ 

    "Vikram, Dulquer, Samantha are style icons!"۔ Sify۔ 28 April 2015۔ 13 مئی 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ 

    Jessy John (29 September 2015)۔ "Dulquer to Prithviraj: Five young Mollywood actors to watch out for"۔ The Times of India۔ 24 ستمبر 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ 

    "Proud moment: Dulquer Salmaan among the 50 most influential young Indians"۔ Malayala Manorama۔ 3 July 2016۔ 04 جولا‎ئی 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ 

    Benson Philip (2 June 2016)۔ "5 Looks of Dulquer Salmaan which proves he is a fashion icon"۔ The Times of India۔ 24 ستمبر 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  4. Sushmita Sen (28 July 2015)۔ "Happy Birthday Dulquer Salmaan: 'OK Kanmani' Actor Thanks Fans For Wishes"۔ International Business Times۔ 05 مارچ 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  5. Surya Praphulla Kumar (28 February 2014)۔ "A brand new Salmaan"۔ دی نیو انڈین ایکسپریس۔ 23 جون 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  6. Shevlin Sebastian (29 January 2012)۔ "Living under a cinematic giant"۔ The New Indian Express۔ 23 جون 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  7. Sridevi Sreedhar (3 February 2012)۔ "I want to go step by step: Dulquer Salmaan"۔ Sify۔ 01 جولا‎ئی 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  8. ^ ا ب پ Anu James (3 February 2016)۔ "From 'Second Show' to 'Charlie': A look into Dulquer Salmaan's acting career of 4 years"۔ International Business Times۔ 14 فروری 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  9. "Second Show celebrates 100 days"۔ Sify۔ 19 June 2012۔ 22 اکتوبر 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  10. "Filmfare Awards (South): The complete list of winners"۔ سی این این نیوز 18۔ 21 July 2013۔ 10 مئی 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  11. Shobha Warrier (20 March 2013)۔ "Malayalam films strike gold at the National Awards"۔ Rediff۔ 29 فروری 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  12. Paresh C. Palicha (2 July 2012)۔ "Review: Ustad Hotel offers a delicious meal"۔ Rediff۔ 04 مارچ 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ 

    "Movie Review: Ustad Hotel"۔ Sify۔ 27 مارچ 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  13. "Filmfare Awards 2013 (South): Complete List of Nominees"۔ International Business Times۔ 6 July 2013۔ 17 جون 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  14. "Malayalam movie 'Theevram' to have its sequel"۔ سی این این نیوز 18۔ 10 December 2012۔ 24 جون 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  15. "Review : ABCD"۔ Sify۔ 01 جولا‎ئی 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  16. Ammu Zachariah (9 February 2013)۔ "Dulquer, Reenu in Amal Neerad's 'Anju Sundarikal' – Times Of India"۔ دی ٹائمز آف انڈیا۔ 22 اکتوبر 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  17. Aswin J. Kumar۔ "Anchu Sundarikal Movie Review"۔ The Times of India۔ 30 جولا‎ئی 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  18. "Dulquer, Sunny Wayne starts another journey together"۔ Sify۔ 30 January 2013۔ 03 مارچ 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  19. "Kerala Box-Office – Eid Weekend – August 9 to 11"۔ Sify۔ 13 August 2013۔ 01 جولا‎ئی 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  20. ^ ا ب Sethumadhavan N (7 June 2015)۔ "Nivin, Dulquer, Prithvi and Fahadh, the new stars of Malayalam cinema"۔ Bangalore Mirror۔ 12 ستمبر 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  21. ^ ا ب M. P. Praveen (27 December 2014)۔ "Tinsel town: The year of the underdogs"۔ The Hindu۔ 30 جولا‎ئی 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  22. "'Vaayai Moodi Pesavum', the surprise sleeper hit"۔ Sify۔ 16 May 2014۔ 01 جولا‎ئی 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  23. "Winners of 62nd Britannia Filmfare Awards South"۔ Filmfare۔ 27 June 2015۔ 29 جنوری 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  24. S. S. Kamal (6 January 2015)۔ "No Hyderabad days yet"۔ Bangalore Mirror۔ 06 اگست 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  25. Shiba Kurian (18 June 2015)۔ "Njaan is the most challenging film yet: Dulquer"۔ The Times of India۔ 26 ستمبر 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  26. Nicy V.P (4 June 2015)۔ "62nd Filmfare Awards South 2015: Dulquer Salmaan, Nivin Pauly, Mammootty, Biju Menon, Suresh Gopi Nominated"۔ International Business Times۔ 01 فروری 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  27. Juny Jacob (2 June 2015)۔ "'Kanmani' of south India"۔ Malayala Manorama۔ 09 جنوری 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  28. "'Kanchana 2' and 'OK Kanmani' are super hits!"۔ Sify۔ 21 April 2015۔ 05 اکتوبر 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  29. "'Charlie' sweeps Kerala State film awards; 'Ozhivudivasathe Kali' adjudged Best film"۔ The Hindu۔ 1 March 2016۔ 30 جولا‎ئی 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  30. "Nominations for the 63rd Britannia Filmfare Awards (South)"۔ Filmfare۔ 24 جون 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  31. Anu James (29 March 2016)۔ "Kerala box office: Dulquer Salmaan's 'Kali' becomes top Malayalam grosser on first day; breaks 'Charlie' records"۔ International Business Times۔ 13 اپریل 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  32. Anu James (6 June 2016)۔ "'Charlie', 'Kali' and 'Kammatipaadam:' Dulquer Salmaan gives 3 back-to-back hits at Kerala box office"۔ International Business Times۔ 29 جون 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  33. Anu James (20 January 2017)۔ "Dulquer Salmaan's Jomonte Suvisheshangal review: Live audience updates"۔ International Business Times۔ 22 جنوری 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  34. "'Jomonte Suvisheshangal' a rip off of 'Jacobinte Swargarajyam'?"۔ Sify۔ 24 January 2017۔ 25 جنوری 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  35. Anu James (31 January 2017)۔ "Kerala box office: Munthirivallikal Thalirkkumbol becomes 2nd fastest Mohanlal movie to cross Rs 20 crore mark"۔ International Business Times۔ 01 فروری 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  36. Saraswathy Nagarajan (22 September 2017)۔ "Keeping up with Dulquer Salmaan"۔ The Hindu۔ 23 ستمبر 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  37. S Subhakeerthana (8 October 2017)۔ "50 shades of Dulquer Salmaan: I enjoyed playing a negative character in 'Solo'"۔ New Indian Express۔ 06 نومبر 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  38. Ashameera Aiyappan (16 October 2017)۔ "Dulquer Salmaan on Solo climax controversy: It is like taking away creativity from an artiste"۔ Indian Express۔ 13 اکتوبر 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  39. Neeshita Nyayapati (30 August 2018)۔ "Keerthy Suresh, Dulquer Salmaan and Nag Ashwin's Mahanati rakes in staggering TRP"۔ The Times of India۔ 01 ستمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 ستمبر 2018 
  40. "'Karwaan' actor Dulquer Salmaan was asked if he would do a biopic on his father Mammootty, here's what he had to say"۔ 7 August 2018۔ 08 اگست 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  41. Nandini Ramnath (20 September 2019)۔ "'The Zoya Factor' movie review: Dulquer Salmaan shines in romcom starring Sonam Kapoor"۔ Scroll.in (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 ستمبر 2019 
  42. Nandini Ramnath۔ "'The Zoya Factor' movie review: Dulquer Salmaan shines in romcom starring Sonam Kapoor"۔ Scroll.in (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 اکتوبر 2019 
  43. "Dulquer to begin work on Bollywood film 'The Zoya Factor'"۔ دی نیوز منٹ۔ 1 March 2018 
  44. India Today Web Desk ChennaiJuly 28، 2019UPDATED July 29، 2019 11:11 Ist۔ "Kannum Kannum Kollaiyadithaal trailer out: Dulquer Salmaan takes you on a crazy ride"۔ India Today (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 اگست 2019 
  45. Anjana George (16 July 2018)۔ "Dulquer begins shooting for Oru Yamandan Prema Kadha"۔ The Times of India۔ 21 اگست 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  46. "Dulquer Salmaan's production titled 'Maniyarayile Ashokan' - The New Indian Express"۔ www.newindianexpress.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 اکتوبر 2019 
  47. "Dulquer to play a cameo in Jacob Gregory film - Times of India"۔ The Times of India (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 اکتوبر 2019 
  48. "Dulquer Salmaan's next titled Kurup"۔ Indian Express۔ 30 July 2018۔ 31 جولا‎ئی 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  49. Deepa Soman (15 July 2017)۔ "Dulquer to play multiple characters in Ra Karthik's Tamil travelogue"۔ The Times of India 
  50. "Imman and Dulquer to collaborate"۔ New Indian Express۔ 4 November 2017۔ 06 نومبر 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  51. Anu James (4 January 2017)۔ "Here's an update on Dulquer Salmaan's next Tamil project after OK Kanmani"۔ International Business Times۔ 22 جنوری 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  52. Shiba Kurian۔ "Mollywood celebs's honeymoon diaries"۔ The Times of India۔ 30 اکتوبر 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  53. "Mammootty's son gets married"۔ Rediff۔ 23 December 2011۔ 04 مارچ 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  54. "Archived copy"۔ 06 مئی 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 مئی 2017 

بیرونی روابط

ترمیم