روی شنکر پرساد

بھارتی سیاستدان

روی شنکر پرساد (انگریزی: Ravi Shankar Prasad) (ولادت: 30 اگست 1954ء) بھارت کے وکیل، سیاست دان اور موجودہ کابینہ بھارت کے رکن ہیں۔ وہ وزارت قانون و انصاف، حکومت ہند، مواصلات اور وزارت برقیات و انفارمیشن ٹیکنالوجی، حکومت ہند کے وزیر ہیں۔[1] وہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے ٹکٹ پر پٹنہ صاحب لوک سبھا حلقہ کے رکن پارلیمان ہیں۔[2]

روی شنکر پرساد
(انگریزی میں: Ravi Shankar Prasad ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
Ravi Shankar Prasad تفصیل=
Ravi Shankar Prasad تفصیل=

وزارت برقیات و انفارمیشن ٹیکنالوجی، حکومت ہند
آغاز منصب
5 جولائی 2016
وزیر اعظم نریندر مودی
نائب ایس ایس اہلو والیہ
Ministry formed
 
وزارت قانون و انصاف، حکومت ہند
آغاز منصب
5 جولائی 2016
وزیر اعظم نریندر مودی
D. V. Sadananda Gowda
 
مدت منصب
26 مئی 2014 – 9 نومبر 2014
وزیر اعظم نریندر مودی
کپل سبل successor2 = D. V. Sadananda Gowda
 
وزارت مواصلات، حکومت ہند
آغاز منصب
30 مئی 2019
وزیر اعظم نریندر مودی
منوج سنہا
 
رکن پارلیمان، لوک سبھا
آغاز منصب
23 مئی 2019
شتروگھن سنہا
 
ووٹ 6,07,506 (61.8%)
Member of Parliament, Rajya Sabha
مدت منصب
3 اپریل 2000 – 29 مئی 2019
معلومات شخصیت
پیدائش 30 اگست 1954ء (70 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پٹنہ   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت بھارت   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی   ویکی ڈیٹا پر (P102) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی جامعہ پٹنہ   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ سیاست دان ،  وکیل   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان ہندی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ابتدائی زندگی اور تعلیم ترمیم

ان کی ولادت پٹنہ کے ایک کائستھ خاندان میں ہوئی۔[3] ان کے والد ٹھاکر پرساد پٹنہ عدالت عالیہ میں سنیئر وکیل تھے اور جن سنگھ کے اہم بانیاں میں سے ہیں۔ ان کی بہن انورادھا راجیو شکلا کی اہلیہ ہیں اور بیگ فلمز اینڈ میڈیا کی مالک ہیں۔ انھوں نے پٹنہ یونیورسٹی سے سیاسیات میں بی اے، ایم اے اور فاضل القانون کی ڈگری لی۔[4]

قانونی سفر ترمیم

1980ء سے وہ پٹنہ عدالت عالیہ میں وکیل رہے ہیں۔ 1999ء میں انھیں وہاں کا سینئر وکیل بنایا گیا اور 2000ء میں بھارتی عدالت عظمیٰ کا سینئر وکیل نامزد کیا گیا۔[5]

سیاسی سفر ترمیم

انھوں نے زمانہ میں طالبعلمی میں ہی سیاست میں سرگرمی شروع کر دی تھی اور 1970ء کی دہائی میں اندرا گاندھی کے خلاف خوب مظاہرے کیے تھے اور ایمرجنسی کے وقت انھیں جیل بھی جانا پڑا تھا۔ جے پرکاش نرائن کی قیادت میں انھوں نے کئی تحریکوں میں حصہ لیا اوروہ اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد کے فعال کارکن اور رضاکار تھے۔

وزارتیں اور عہدے ترمیم

نریندر مودی کی حکومت میں انھیں مواصلات کا وزیر بنایا گیا۔ جولائی 2016ء میں انھیں وزارت برقیات و انفارمیشن ٹیکنالوجی، حکومت ہند کی ذمہ داری دی گئی۔

کامیابیاں ترمیم

وزارت کوئلہ، حکومت ہند اور وزارت کان کنی، حکومت ہند کی ذمہ داری سنبھالنے کے بعد انھوں نے ترقی اور اصلاح کے کام کو بہت تیز کر دیا۔ جولائی 2002ء میں انھیں وزارت قانون بھی دے دی گئی۔[6] اپریل 2002ء میں انھوں نے ڈربن میں غیر وابستہ ممالک کی تحریککی نمائندگی کی۔ بعد ازاں وہ رام اللہ میں یاسر عرفات سے ملے اور ان سے اظہار تعزیت کیا۔

حوالہ جات ترمیم

  1. "Sexual preference can be a personal choice, says Law minister Ravi Shankar Prasad" 
  2. "Patna Sahib Election Results 2019: Ravi Shankar Prasad wins against Congress' Shatrughan Sinha"، businesstoday, Retrieved on 28 مئی 2019.
  3. Hari Shankar Vyas (7 اپریل 2013)۔ "Brahmins in Congress on tenterhooks"۔ The Pioneer۔ اخذ شدہ بتاریخ 1 جون 2014 
  4. "Ravi Shankar Prasad: The new telecom minister may find his hands full"۔ www.firstpost.in۔ اخذ شدہ بتاریخ 1 جون 2014 
  5. https://www.livemint.com/Politics/XUngWpSfQ1ZPkqApK1QvXO/India-is-changing-through-CSC-egovenance-centres-Narendra.html " India is changing through CSC e-govenance centres: Narendra Modi"], livemint , Retrieved on 3 June 2019.