زبیر بن ابی ہالہ بن زرارہ اسدی تمیمی ایک جلیل القدر صحابی ہیں جو اہل مکہ سے تعلق رکھتے تھے اور حدیث کے راوی تھے۔ وہ رسول اللہ ﷺ کے ربیب (سوتیلے بیٹے) تھے اور ان کی والدہ حضرت خدیجہ بنت خویلد رضی اللہ عنہا تھیں، جو کہ ام المؤمنین اور نبی اکرم ﷺ کی پہلی زوجہ تھیں۔ وہ اور ان کے بھائی قریش کے بنی عبد الدار کے حلیف تھے۔ ان کا خاندان مکہ مکرمہ میں عزت و وقار اور عظمت کا حامل تھا، اور ان کے خاندان کا مکہ کے گرد و نواح میں بہت اثر و رسوخ تھا۔ زمانہ جاہلیت میں ان کے بارے میں کہا جاتا تھا: "واللہ! تم آلِ نباش بن زرارہ سے زیادہ معزز ہو"۔ لوگ ان کے گھروں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کرتے تھے: "یہ ان کی رہائش گاہیں تھیں، جو مسجد حرام کے ارد گرد واقع تھیں۔"[1]

زبير بن ابی ہالہ تميمی
معلومات شخصیت
مقام پیدائش مکہ   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مذہب اسلام
والد نباش بن زرارہ تمیمی
والدہ خدیجہ بنت خویلد
رشتے دار ہند بن ابی ہالہ، طاہر بن ابی ہالہ، حارث بن ابی ہالہ، ہالہ بن ابی ہالہ
عملی زندگی
وجۂ شہرت صحابی

زبیر بن ابو ہالہ (اصل نام: نباش بن زرارہ بن وقدان بن حبیب بن سلامہ بن غوی بن جروہ بن اسید بن عمرو بن تمیم الاسیدی العمروی التمیمی)۔ ان کی والدہ حضرت خدیجہ بنت خویلد رضی اللہ عنہا ہیں، جن کا نسب یہ ہے: خدیجہ بنت خویلد بن اسد بن عبد العزی بن قصی بن کلاب بن مرہ بن کعب بن لوی بن غالب بن فہر بن مالک بن قریش بن کنانہ۔[2]

بھائی اور بہنیں

ترمیم
  • والد اور والدہ سے مشترک بھائی:
  1. . ہند بن ابو ہالہ
  2. . حارث بن ابو ہالہ
  3. . ہالہ بن ابی ہالہ
  4. . طاہر بن ابی ہالہ [3]
  1. . قاسم بن محمد
  2. . عبد اللہ بن محمد
  3. . زینب بنت محمد
  4. . رقیہ بنت محمد
  5. . ام کلثوم بنت محمد
  6. . فاطمہ بنت محمد [4]

حوالہ جات

ترمیم
  1. العقد الثمين في تاريخ البلد الأمين، التقي الفاسي، ج 6 ص 187. آرکائیو شدہ 2022-10-05 بذریعہ وے بیک مشین
  2. ابن عبد البر (1992)۔ الاستيعاب في معرفة الأصحاب (1 ایڈیشن)۔ بيروت: دار الجيل للطبع والنشر والتوزيع۔ ج 4۔ ص 544۔ OCLC:4769991634 {{حوالہ کتاب}}: الوسيط غير المعروف |QID= تم تجاهله (معاونت) والوسيط غير المعروف |تحقيق= تم تجاهله (معاونت)
  3. ابن الأثير الجزري (1994)، أسد الغابة في معرفة الصحابة، تحقيق: عادل أحمد عبد الموجود، علي محمد معوض (ط. 1)، بيروت: دار الكتب العلمية، ج. 5، ص. 389
  4. ابن الكلبي (1986)، جَمْهَرة النَّسَب، تحقيق: ناجي حسن (ط. 1)، عالم الكتب، ص. 269