سدھو موسے والا
شوبھدیپ سنگھ سدھو (پیدائش:11 جون 1993ء، وفات:29 مئی 2022ء) جو اپنے اسٹیج کے نام سدھو موسے والا سے مشہور ہیں، ایک ہندوستانی گلوکار، ریپر، اداکار اور سیاست دان تھے، وہ اپنے آپ کو ہندوستانی کی بجائے خالصتانی کہلوانا پسند کرتے تھے وہ سکھ قوم کے الگ ملک خالصتان کے حامی تھے اور پنجابی موسیقی اور پنجابی سنیما سے وابستہ تھے۔ [4]
سدھو موسے والا Sidhu Moose Wala | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 11 جون 1993ء موسیٰ |
وفات | 29 مئی 2022ء (29 سال)[1] |
وجہ وفات | شوٹ |
شہریت | پنجاب [2] |
عملی زندگی | |
پیشہ | گلو کار ، اداکار ، غنائی شاعر ، ریپر |
مادری زبان | پنجابی |
پیشہ ورانہ زبان | پنجابی ، ہندی ، انگریزی |
دستخط | |
IMDB پر صفحات[3] | |
درستی - ترمیم |
پیدائش
ترمیمسدھو کا تعلق پنجاب کے ضلع مانسا کے گاؤں موسیٰ ، انڈیا سے تھا۔ [5] وہ ایک سکھ مذہب کے سدھو جٹ خاندان میں، والد بھولا سنگھ اور والدہ چرن کور کے ہاں 11 جون 1993ء کو پیدا ہوئے۔ [6]
تعلیم
ترمیماس نے گرو نانک دیو انجینئرنگ کالج، لدھیانہ سے تعلیم حاصل کی اور 2016ء میں الیکٹریکل انجینئرنگ میں گریجویشن کی۔ [5] اور بعد میں کینیڈا میں ایک سالہ ڈپلوما بھی کیا۔
گلوکاری
ترمیمسدھو نے ریپر ٹوپک شکور تعریف کی اور اس متاثر ہوئے۔ [5] [6] اس نے چھٹی جماعت سے ہپ ہاپ موسیقی سننا شروع کر دیے اور لدھیانہ میں ہَروِیندَر بِٹَّو سے موسیقی کی مہارتیں سیکھیں۔ [7] انھوں نے اپنے کیریئر کا آغاز بطور نغمہ نگار نِنجا کے گانے "لائسنس" کے لیے کیا اور اپنے گلوکاری کے کیریئر کا آغاز "جی ویگن" کے عنوان سے ایک جوڑی گانے سے کیا۔ اپنے ڈیبیو کے بعد، اس نے مختلف ٹریکس کے لیے براؤن بوائز کے ساتھ تعاون کیا، جو ہمبل میوزک کے ذریعے جاری کیے گئے تھے۔ اس کے اپنے والدین کے ساتھ قریبی تعلقات تھے اور اس نے "پیاری ماں" اور "باپو" کے عنوان سے ٹریک جاری کیے۔ 2019 تک، سدھو برامپٹن میں مقیم تھے۔
وہ اپنے متنازع گیت کے انداز کے لیے جانے جاتے تھے، اکثر بندوق کی ثقافت کو فروغ دیتا تھا، جبکہ مذہبی جذبات کو بھی چیلنج کرتا تھا۔ جیسا کہ سکھ مت کی ایک قابل احترام شخصیت مائی بھاگو سے متعلق تھا۔ [8] [9]
گیت اور فلمیں
ترمیمسدھو موسے والا کے کئی گانے سپر ہٹ ہوئے۔ یوٹیوب پر ان کے ’ہائی‘، ’دھکا‘، ’اولڈ اسکول‘، ’سنجو‘ جیسے گانے لاکھوں بار دیکھے جا چکے ہیں۔
ان گیتوں کے ذریعے گن کلچر کو مبینہ طور پر فروغ دینے کے الزام میں موسے والا کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا اور ان پر مقدمہ چلایا گیا۔
گلوکار کے طور پر سکہ جمانے کے بعد سدھو نے فلموں میں بھی قدم رکھا۔
موسے والا نے ’یس آئی ایم سٹوڈنٹ‘، ’تیری میری جوڑی‘، ’گناہ‘، ’موسی جٹ ہے‘ اور ’جٹ دا منڈا گون لگا‘ جیسی فلموں میں کام کیا۔
سدھو موسے والا کے گانوں کو بالی وڈ میں بھی پسند کیا جا رہا ہے۔ فلم سٹار رنویر سنگھ اور وکی کوشل نے بھی سدھو کے گانوں کی کہانیاں سوشل میڈیا پر شیئر کی ہیں،
مقدمات
ترمیمفائرنگ کرتے ہوئے ان کی دو ویڈیوز وائرل ہوئیں۔ ان میں سے ایک ویڈیو میں سدھو موسے والا مبینہ طور پر برنالہ کے فائرنگ رینج میں رائفل سے فائرنگ کر رہے ہیں۔ مئی 2020ء میں سنگرور اور برنالہ میں سدھو موسے والا سمیت نو لوگوں کے خلاف اس واقعے کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
ایک دوسری ویڈیو میں سدھو موسے والا سنگرور کے لڈا کوٹھی رینج میں پستول سے فائرنگ کرتے نظر آ رہے ہیں۔ دونوں ویڈیوز لاک ڈاؤن کے وقت کی ہیں۔ پولیس نے پہلے ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایکٹ کے تحت ان کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا اور بعد ازاں دونوں مقدمات میں آرمز ایکٹ شامل کر دیا گیا۔
اس سے قبل فروری 2020ء میں موسے والا کے خلاف مانسا پولیس نے اسلحہ کے کلچر کو فروغ دینے کا مقدمہ درج کیا تھا۔
اس کے بعد سدھو موسے والا اپنے گانے ’گبھرو تے کیس جڑا سنجے دت تے‘ سے تنازع میں گِھر گئے۔ اس گانے کی وجہ سے پنجاب کرائم برانچ نے ان کے خلاف بندوق کی ثقافت اور تشدد کو فروغ دینے کے لیے آئی پی سی کی مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔
16 جولائی 2020ء کو ریلیز ہونے والے ’سنجو‘ کے عنوان والے گیت میں سدھو نے آرمز ایکٹ کے تحت اپنے خلاف درج مقدمے کا بالی وڈ اداکار سنجے دت کے خلاف مقدمے سے موازنہ کیا۔
مقبولیت
ترمیمانسٹا گرام پر 72 لاکھ فالوورز تھے، اس کے علاوہ ان کا ایک یوٹیوب چینل بھی تھا، جو انھوں نے 30 اکتوبر 2017ء کو بنایا تھا اور اب سال 2022ء میں ان کے یوٹیوب چینل پر 1 کروڑ سے زیادہ سبسکرائبر ہو گئے تھے۔
اثاثے
ترمیمسدھو کے پاس 2 کروڑ 43 لاکھ بھارتی روپے مالیت کی مرسڈیز بینز اے ایم جی ،جی 63 موجود تھی۔
اس کے علاوہ ان کے پاس ٹویوٹا فورچینور، جیپ ، رینج روور، اسوزی، ڈی میکس اور مسٹنگ جیسی مہنگی ترین گاڑیاں موجود تھی ۔
گلوکار کے پاس موٹر بائیکس کلیکشن میں رائل انفیلڈ بلٹ سمیت دوسری کئی مہنگی ترین موٹر بائیکس موجود تھیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق سدھو موسے والا کے اثاثوں کی مالیت تقریباً 30 کروڑ بھارتی روپے تھی اور وہ ہر اسٹیج شو کے 18 لاکھ بھارتی روپے لیتے تھے۔
گاڑیوں کے علاوہ سدھو جیولری اور پیسوں کے حوالے سے بھی اچھے خاصے اثاثوں کے مالک تھے، ان کی ملکیت میں 5 لاکھ روپے نقدی رقم ، اکاؤنٹس میں 18 کروڑ اور 18 لاکھ مالیت کی زمین موجود ہے
سیاسی زندگی
ترمیمسدھو موسے والا کو 3 دسمبر 2021 کو اس وقت کے پنجاب کانگریس کے صدر نوجوت سنگھ سدھو اور اس وقت کے پنجاب کے وزیر اعلیٰ چرنجیت سنگھ چنی کی موجودگی میں پارٹی میں شامل کیا گیا تھا۔ سیاسی طور پر انڈین نیشنل کانگریس سے وابستہ ہوئے، 2022ء میں ہونے والے پنجاب اسمبلی کے انتخابات میں انھوں نے مانسا حلقہ سے کانگریس کے امیدوار کے طور پر الیکشن لڑا۔ مگر اس الیکشن میں وہ عام آدمی پارٹی کے امیدوار وجے سنگلا سے ہار گئے تھے۔
شادی
ترمیمنومبر 2022ء میں 'اماندیپ کور' نامی لڑکی سے شادی کرنے والے تھے۔ سدھو موسے والا کا رشتہ کینیڈا سے تعلق رکھنے والی لڑکی اماندیپ کور سے دو سال قبل طے پایا تھا، اپریل 2022ء میں شادی ہونی تھی لیکن الیکشن کی وجہ سے نومبر کو ملتوی کر دی گئی،
موت
ترمیمموسے والا کو 29 مئی 2022ء کو پنجاب کے شہر مانسہ میں نامعلوم حملہ آوروں نے ان کی گاڑی میں گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔ وہ دو اور آدمیوں کے ساتھ سفر کر رہا تھا۔ واقعے کے دوران 30 راؤنڈ فائر کیے گئے جس سے دو دیگر افراد زخمی بھی ہوئے۔ اسے مردہ حالت میں سول ہسپتال مانسہ لایا گیا۔ [10]
ریاستی حکومت نے آپریشن بلو سٹار کی برسی کی تیاری کے لیے گذشتہ روز 424 لوگوں کے پولیس سیکورٹی دستے کو کم یا مکمل طور پر ہٹا دیا تھا۔ سدھو ان 424 لوگوں میں شامل تھے، جن کی سیکورٹی میں کمی کی گئی تھی۔ ان کی حفاظت پر مامور پولیس کمانڈوز کی تعداد دو کر دی گئی۔ واقعہ کے وقت سدھو اپنے ساتھ دو پولیس کمانڈوز کو نہیں لے گئے تھے اور نہ وہ ریاستی حکومت کی طرف سے فراہم کردہ بلٹ پروف گاڑی لے کر گئے تھے۔ وہ اپنی نجی گاڑی میں سفر کر رہے تھے۔ ان کے ساتھ ان کے ذاتی محافظین بھی تھے۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ https://www.cbc.ca/news/canada/british-columbia/sidhu-moose-wala-dead-1.6470189
- ↑ https://webfactstoday.com/2022/05/29/punjabi-singer-sidhu-moose-wala-shot-dead-in-mansa-village-day-after-security-withdrawn/
- ↑ یو ٹیوب چینل آئی ڈی: https://www.youtube.com/channel/UC9ChdqQRCaZmTCwSJ49tcbw
- ↑ "Sidhu Moose Wala"۔ برطانوی نشریاتی ادارہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 نومبر 2018
- ^ ا ب پ
- ^ ا ب
- ↑
- ↑
- ↑
- ↑