شجاع خانزادہ (28 اگست 1943 تا 16 اگست 2015) پاکستانی فوج کے ایک ریٹائرڈ کرنل تھے جنھوں نے بعد میں سیاست میں قدم رکھا وہ پاکستان مسلم لیگ ن سے وابستہ تھے۔ اور 2013 کے انتخابات میں کامیابی کے بعد وزیر داخلہ پنجاب کے عہدے پر فائز رہے۔16 اگست کو اٹک میں صوبائی وزیر داخلہ شجاع خانزادہ کے ڈیرے پر خود کش دھماکے کے نتیجے میں صوبائی وزیر داخلہ سمیت 14 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ وہ دہشت گردوں کے خلاف کافی متحرک بھی رہے تھے جس کے سبب ان پر حملہ ہوا۔

شجاع خانزادہ
تفصیل=
تفصیل=

مناصب
وزیر داخلہ پنجاب   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
14 اکتوبر 2014  – 16 اگست 2015 
 
میاں محمد شہباز شریف  
معلومات شخصیت
پیدائش 28 اگست 1943ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شادی خان ،  برطانوی پنجاب ،  برطانوی ہند   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 16 اگست 2015ء (72 سال)[1]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شادی خان ،  ضلع اٹک   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وجہ وفات 2015 اٹک خودکش حملہ   ویکی ڈیٹا پر (P509) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
طرز وفات قتل   ویکی ڈیٹا پر (P1196) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت پاکستان
برطانوی ہند   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جماعت پاکستان تحریک انصاف
پاکستان مسلم لیگ ق
پاکستان مسلم لیگ (ن)   ویکی ڈیٹا پر (P102) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اولاد محمد جہانگیر خانزادہ   ویکی ڈیٹا پر (P40) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی اسلامیہ کالج یونیورسٹی   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ فوجی افسر ،  سیاست دان   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مادری زبان اردو   ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان اردو   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عسکری خدمات
شاخ پاک فوج   ویکی ڈیٹا پر (P241) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عہدہ کرنل   ویکی ڈیٹا پر (P410) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
لڑائیاں اور جنگیں پاک بھارت جنگ 1971ء ،  سیاچن تنازع   ویکی ڈیٹا پر (P607) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات

ابتدائی زندگی

ترمیم

شجاع خانزادہ 28 اگست 1943 کو صوبہ پنجاب کے شہر اٹک کے گاؤں شادی خان میں پیدا ہوئے۔ شجاع خانزادہ نے ابتدائی تعلیم ضلع اٹک سے حاصل کی اور پھر سنہ 1966 میں اسلامیہ کالج پشاور سے گریجویشن کیا۔ کرنل ریٹائرڈ شجاع خانزادہ کا تعلق ضلع اٹک کے ایک بااثر خاندان سے تھا اُن کے دادا کیپٹن عجب خان انڈین قانون ساز اسمبلی کے رکن رہے جبکہ اُن کے انکل کیپٹن تاج محمد خانزادہ بھی قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلی کے ارکان رہے۔

فوجی زندگی

ترمیم

انھوں نے سنہ1967 میں اُنھوں نے پاکستان فوج میں کمیشن حاصل کیا اور سنہ1971 کی پاک بھارت جنگ میں حصہ لیا۔ شجاع خانزادہ نے سنہ 1974 سے 1978 تک ملٹری انسٹرکٹر کے طور پر بھی فرائض سر انجام دیے۔ شجاع جانزادہ اُن چند افراد میں سے ایک تھے جو سب سے پہلے سنہ 1983 کو دنیا کے بلند ترین جنگی محاذ سیاچن گلیشئر پر پہنچے تھے۔ اُنھوں نے سنہ 1992 سے 1994 تک امریکی دار الحکومت واشنگٹن ڈی سی میں قائم پاکستانی سفارت خانے میں بطور فوجی اتاشی کے بھی فرائض سر انجام دیے۔ کرنل ریٹائرڈ شجاع خانزادہ نے ملٹری انٹیلی جنس میں بھی خدمات انجام دیں اور اُن کو سنہ 1988 میں تمغۂ بسالت سے نوازا گیا۔

سیاست

ترمیم

شجاع خانزادہ تین مرتبہ رکن پنجاب اسمبلی منتخب ہوئے وہ سنہ 2002 میں مسلم لیگ قاف کے ٹکٹ پہلی مرتبہ رکن پنجاب اسمبلی منتخب ہوئے اور وزیرِ اعلیٰ کے معاون خصوصی رہے سنہ 2008 کے عام اِنتخابات میں اُنھوں نے آزاد اُمیدوار کی حیثیت سے الیکشن لڑا اور کامیابی حاصل کی جبکہ سنہ 2013 کے عام اِنتخابات میں وہ مسلم لیگ نون کے ٹکٹ پر کامیاب ہوئے۔ سنہ 2014 میں وزیر داخلہ پنجاب کی حیثیت سے قلم دان سنبھالا اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بہت فعال کردار ادا کیا۔ آرمی پبلکاسکول پر حملے کے بعد کرنل ریٹائرڈ شجاع خانزادہ نے نیشنل ایکشن پلان کے تحت پنجاب بھر میں دہشت گردوں اور کالعدم تنظییوں کے خلاف ایکشن میں بھر پور کردار ادا کیا۔

وفات

ترمیم

16 اگست 2015 کو شجاع خانزادہ اپنے ڈیرے میں موجود اجلاس یا جرگے میں کچھ لوگوں سے ملاقات کرنے گئے تھے کہ ان کے ڈیرے پر خودکش حملہ ہوا جس میں شجاع خانزادہ سمیت 18 افراد جاں بحق ہوئے۔

سیاسی عہدے
ماقبل 
نامعلوم
وزیر داخلہ پنجاب مابعد 
نامعلوم

حوالہ جات

ترمیم