عدیلہ سلطان
عدیلہ سلیمان ایک عصری پاکستانی مجسمہ ساز اور فنکارہ ہیں ، جو کراچی میں مقیم ہیں۔ انھیں معاشرتی اور سیاسی طور پر مجسمہ سازی کی وجہ سے جانا جاتا ہے جو روز مرہ کی اشیاء سے بناتی ہیں۔
عدیلہ سلطان | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 1970ء (عمر 53–54 سال)[1][2] کراچی |
شہریت | پاکستان |
عملی زندگی | |
پیشہ | فن کار ، مجسمہ ساز |
درستی - ترمیم |
عدیلہ انڈس ویلی اسکول آف آرٹ اینڈ آرکیٹیکچر میں ایسوسی ایٹ پروفیسر تھیں اور انھوں نے 2008ء سے 2019ء تک یونیورسٹی میں فائن آرٹس ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ کی حیثیت سے خدمات سر انجام دیں۔ [3] [4] وہ وصل آرٹسٹس ایسوسی ایشن کی بانی رکن اور ڈائریکٹر بھی ہیں۔
ابتدائی زندگی اور تعلیم
ترمیمعدیلہ 1970ء میں پاکستان کے شہر کراچی میں پیدا ہوئیں۔ اس نے سینٹ جوزف [5] بیچلر ڈگری مکمل کی اور پھر 1995ء میں جامعہ کراچی سے بین الاقوامی تعلقات میں ماسٹر ڈگری مکمل کی۔ اس کے بعد عدیلہ نے اپنی توجہ آرٹ کی طرف موڑ دی اور اس نے 1999 میں انڈس ویلی اسکول آف آرٹ اینڈ آرکیٹیکچر سے بیچلرز آف فائن آرٹس (مجسمہ سازی) مکمل کیا۔ [6]
کیریئر
ترمیمعدیلہ کا کام روز مرہ کی زندگی سے گھریلو اشیاء اور مواد کو مجسموں میں تبدیل کرنا ہے۔ [6] اس کے فن نے معاصر سماجی و سیاسی طور پر مستقل طور پر فن کی عکاسی کی ہے ، بنیادی طور پر پاکستانی معاشرے میں صنف ، ایک ایسی مصروفیت جو اس کے سابقہ یونیورسٹی کے دنوں سے جاری ہے۔
اس کے فن کے موضوعات میں سے ایک یہ ہے کہ خواتین کو نجی شعبے میں کچھ پابندیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اس نے باورچی خانے کے برتنوں اور دیگر فعال اوزاروں سے بنی ہیلمٹ ، جسمانی زرہ سازی اور کارسیٹس تیار کیں ، تاکہ اس خاکے کو ظاہر کیا جا سکے کہ پاکستانی معاشرے میں خواتین پر نجی شعبہ مسلط ہے۔ [6]
نمائشیں
ترمیمعدیلہ کے کام کی نمائش قومی اور بین الاقوامی نمائشوں میں کی گئی ہے۔ اس کی کچھ نمائشوں [3] میں شامل ہیں:
انفرادی=
ترمیمگروہی
ترمیم- پنناکوتیک ڈیر موڈرن ، میونخ ، جرمنی
- کستیل وان گاسبیق ، برسلز ، بیلجیئم
- فائن آرٹس کا قومی تائیوان میوزیم ، تائیچنگ ، تائیوان
- فینتمز آف ایشیا۔ ایشین آرٹ میوزیم ، سان فرانسسکو ، امریکا[7]
- دیوی آرٹ فاؤنڈیشن ، گڑگاؤں ، ہندوستان
- ایشیا سوسائٹی میوزیم ، نیو یارک ، امریکا
- موہٹہ پیلس میوزیم ، کراچی ، پاکستان
- کرن نادر میوزیم آف آرٹ ، نئی دہلی ، ہندوستان
- انڈونیشیا ، جکارتہ ، انڈونیشیا کی قومی گیلری
- لا ٹرینیئل دی میلانو میوزیم ، میلان ، اٹلی
- جدید آرٹ ، بمبئی ، بھارت کی نیشنل گیلری
- کنسٹالے فریڈرینیئم کیسیل ، جرمنی
- قومی آرٹ گیلری ، اسلام آباد ، پاکستان
- فونڈازیون 107 ، ٹورینو ، اٹلی
- ایپکس آرٹ ، نیو یارک ، امریکا
انھوں نے سنگاپور بائینال (2016) ، سی ٹرینیئل ، جکارتہ (2013) ، ایشیا ٹرینیئل II ، مانچسٹر (2011) ، فوکوکا ایشین آرٹ ٹرینیال (2002) اور کراچی بائینال (2017) [8] اور کراچی بائینال (2019) میں بھی حصہ لیا ہے۔ .
جائزہ اور کام کی خصوصیات دیگر اشاعتوں کے علاوہ ، آرٹ فارم اور نیویارک ٹائمز میں دکھائی دیتی ہیں۔ [7]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ Christie's creator ID: https://artist.christies.com/_-61221.aspx — بنام: Adeela Suleman — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ Artnet artist ID: https://www.artnet.com/artists/adeela-suleman/past-auction-results — بنام: Adeela Suleman — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ^ ا ب "Adeela Suleman – Vasl Artists' Association" (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 نومبر 2020
- ↑ "Trapped in a world of war"۔ The Express Tribune (بزبان انگریزی)۔ 2018-10-02۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 نومبر 2020
- ↑ Veera Rustomji (2016-01-22)۔ "No one took me seriously as a sculptor because I wasn't making work with my hands: Adeela Suleman"۔ Images (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 نومبر 2020
- ^ ا ب پ "24 Hour Auction: Art Of Pakistan -Nov 7-8, 2012 -Lot 36 -Adeela Suleman"۔ Saffronart۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 مارچ 2018
- ^ ا ب "Adeela Suleman - Artists - Aicon Gallery"۔ www.aicongallery.com (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 مارچ 2018
- ↑ "Adeela Suleman"۔ Karachi Biennale 2017 (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 نومبر 2020