عربی ثقافت (عربی زبان:ثقافة عربية) عرب قوم کی اس خطہ کی ثقافت کو کہتے ہیں جو مغرب میں بحر اوقیانوس سے لے کر مشرق میں بحیرہ عرب اور بحیرہ روم تک پیلا ہوا ہے۔ عرب کی ثقافتی رواثت میں زبان، فن تعمیر، موسیقی، ادب، فن، فلسفہ، روحانیت باطنیت شامل ہیں۔[1]

Making Arab carpets in الجزائر شہر، 1899

عرب دنیا کو کئی حصوں میں منقسم کیا جاتا ہے جیسے المغرب جس میں لیبیا، تونس، الجزائر، مراکش اورموریتانیہ) شامل ہیں۔ زرخیز ہلال جس میں عراق، مصر، لبنان، سوریہ، دولت فلسطین اوراردن) شامل ہیں۔ اور جزیرہ نما عرب جس میں عراق، اردن، کویت، بحرین، قطر، سعودی عرب، صوبہ خوزستان، سلطنت عمان شامل ہیں۔ اور متحدہ عرب امارات جس میں الجنوب العربی، عرب جزیرہ، یمن اورسلطنت عمان شامل ہیں۔

عربی ادب نظم اور نثر دونوں صورتوں میں موجود ہے۔ مگر ابتدا میں شاعری کو زیادہ اہمیت حاصل تھی۔ دور جاہلیت میں عربی ادب مکتوب نہیں تھا کیونکہ عرب میں لکھنے کا رواج بہت کم تھا۔ عربی شاعری اسلام کے قبل کے زنامے میں بہت مشہور تھی اور کئی مشہور شعرا ہیدا ہوئے جیسے امرء القیس، نابغہ ذبیانی، زہیر بن ابی سلمیٰ وغیرہ۔ ان دنوں معلقات کا بہت چرچا ہوا کرتا تھا۔ قران کے نزول کے بعد عربی ادب نے ایک نئی کروٹ لی۔ بلا شبہ قران نے عربی ادب کو سب سے زیادہ متاثر کیا اور یہ ادب کا سب سے بڑا فن پارہ ہے جس کی مثال رہتی دنیا تک پیش نہیں کی جا سکتی ہے۔

موسیقی

ترمیم

عرب موسیقی میں قاہرہ کی موسیقی سب سے نمایاں ہے۔ جزیرہ عرب کی موسیقی عموما عرب کی موسیقی کہلاتی ہے۔ قاہرہ اپنے آپ میں ثقافت کا مرکز مانا جاتا ہے اور یہاں کی موسیقی نے عرب دنیا پر برسوں راج کیا ہے۔ قاہرہ کے علاقہ سعودی عرب، تونس، بیروت اور دیگر ممالک نے بھی حالیہ دنوں میں موسیقی میں دلچسپی دکھائی ہے۔ عرب قوم کلاسیکی عرب موسیقی بہت پدنس کرتی ہے۔ عرب کی مقبول موسیقی میں عراق کی ال مقام، الجزائر کی رائی، کویت کی صوت اور مصر کی الجیل مشہور ہیں۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. Doris، Behrens-Abouseif (1 جنوری 1999)۔ Beauty in Arabic culture۔ Markus Wiener Publishers۔ ISBN:978-1-55876-199-5۔ OCLC:40043536