فرزانہ راجا
فرزانہ راجا ایک پاکستانی سیاست دان خاتون ہیں جنھوں نے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی صدر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں ہیں اور وہ صوبائی اور قومی اسمبلی پاکستان کی رکن رہ چکی ہیں۔
فرزانہ راجا | |
---|---|
مناصب | |
صدر نشین | |
برسر عہدہ 2008 – 2013 |
|
در | بینظیر انکم سپورٹ پروگرام |
رکن قومی اسمبلی | |
رکنیت مدت 2008 – 2013 |
|
حلقہ انتخاب | خواتین کے لیے مخصوص نشست |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 2 جنوری 1970ء (54 سال) گجرات |
شہریت | پاکستان |
جماعت | پاکستان پیپلز پارٹی |
عملی زندگی | |
مادر علمی | جامعہ پنجاب |
پیشہ | سیاست دان |
مادری زبان | اردو |
پیشہ ورانہ زبان | اردو |
درستی - ترمیم |
ابتدائی زندگی اور تعلیم
ترمیمفرزانہ راجا 2 جنوری 1970ء کو ضلع راولپنڈی کی تحصیٰل گوجر خان میں پیدا ہوئیں تھیں۔ [1][2] انھوں نے ابتدائی تعلیم راولپنڈی میں چکلالہ کے گورنمنٹ ہائی اسکول سے حاصل کی اور 1989ء میں جامعہ پنجاب سے بیچلر کی ڈگری حاصل کرنے سے قبل راولپنڈی کے وقار النسا کالج سے اپنی کالج کی تعلیم مکمل کی۔
وہ پیر الٰہی بخش کی پوتی ہیں۔ [1]
سیاسی زندگی
ترمیموہ 2002ء کے پاکستانی عام انتخابات میں خواتین کی مخصوص نشست پر پاکستان پیپلز پارٹی کی امیدوار کے طور پر پنجاب کی صوبائی اسمبلی کی رکن منتخب ہوئیں۔ [1] وہ پاکستان پیپلز پارٹی کی سابق سربراہ محترمہ بینطیر بھٹو کے خاصا نزدیک تھیں۔فرزانہ راجا پارٹی کی متحرک اور فعال رکن ہیں۔ سن اُنیس سو چورانوے سے وہ پارٹی کے مختلف عہدوں پر کام کرتی رہی ہیں۔اس دوران میں انھوں نے بالخصوص فلاحی منصوبوں، خواتین کو با اختیار کرنے، خارجہ و میڈیا تعلقات کے حوالے سے بھی پارٹی پالیسی اور طریقہ کار وضع کرنے میں کردار ادا کیا ہے۔[2]
وہ 2008 کے پاکستانی عام انتخابات میں پنجاب سے خواتین کے لیے مخصوص نشست پر پاکستان پیپلز پارٹی کی امیدوار کے طور پر پاکستان کی قومی اسمبلی کی رکن منتخب ہوئیں تھیں۔
وہ 2008ء میں بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی صدر بن گئیں۔
2012ء میں، انھیں وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کی وفاقی کابینہ میں شامل کیا گیا، بغیر کسی پورٹ فولیو اور انھیں وفاقی وزیر کا درجہ دیا گیا تھا۔ انھیں آنے والے وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف کی وفاقی کابینہ میں برقرار رکھا گیا تھا۔
بینظیر انکم سپورٹ پروگرام
ترمیمسن دو ہزار آٹھ میں جب پیپلز پارٹی نے فلاحی منصوبہ 'بینظیر انکم سپورٹ پروگرام' شروع کیا تو وہ اس کی سربراہ مقرر کی گئیں۔اس منصوبے کے تحت ملک کے انتہائی غریب، دو ملین سے زائد باشندوں کو ماہانہ ایک ہزار روپے کی مالی امداد فراہم کی جاتی ہے۔[2] فرزانہ راجا پر بینظیر انکم سپورٹ پروگرام میں دیگر کئي افراد کے مل کر سرکاری خزانے میں سے 54 کروڑ خرد برد کرنے کا الزام ہے، جس پر نیب کے ذریعے تحقیقات اور عدالت میں مقدمہ زیر سماعت ہے۔[3]
حوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب پ "Profile"۔ www.pap.gov.pk۔ Punjab Assembly۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 دسمبر 2017
- ^ ا ب پ "فرزانہ راجہ" (بزبان انگریزی)۔ 2013-05-08۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 نومبر 2020
- ↑ "بے نظیر اِنکم سپورٹ پروگرام میں مبینہ خرد برد : فرزانہ راجا سمیت 18 ملزمان 17 ستمبر کو عدالت طلب"۔ 2020-08-25۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 نومبر 2020[مردہ ربط]
فرزانہ راجا چیئرمین بی آئی ایس پی تھیںآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ bisp.com.pk (Error: unknown archive URL)